الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اخلاق کے بیان میں
The Book of Al-Adab (Good Manners)
33. بَابُ كُلُّ مَعْرُوفٍ صَدَقَةٌ:
33. باب: ہر نیک کام صدقہ ہے۔
(33) Chapter. Enjoining all that is Al-Maruf (i.e., Islamic Monotheism and all that Islam has ordained) is considered as a Sadaqa (charitable gift).
حدیث نمبر: 6021
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا علي بن عياش، حدثنا ابو غسان، قال: حدثني محمد بن المنكدر، عن جابر بن عبد الله رضي الله عنهما، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" كل معروف صدقة".حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ، حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" كُلُّ مَعْرُوفٍ صَدَقَةٌ".
ہم سے علی بن عیاش نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابوغسان نے بیان کیا، انہوں نے کہا مجھ سے محمد بن منکدر نے بیان کیا، ان سے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہر نیک کام صدقہ ہے۔

Narrated Jabir bin `Abdullah: The Prophet said, Enjoining, all that is good is a Sadaqa."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 73, Number 50

   صحيح البخاري6021جابر بن عبد اللهكل معروف صدقة
   جامع الترمذي1970جابر بن عبد اللهكل معروف صدقة من المعروف أن تلقى أخاك بوجه طلق تفرغ من دلوك في إناء أخيك
   المعجم الصغير للطبراني1166جابر بن عبد اللهكل معروف صدقة
   بلوغ المرام1260جابر بن عبد اللهكل معروف صدقة
   المعجم الصغير للطبراني989جابر بن عبد الله كل معروف صدقة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
   الشيخ عبدالسلام بن محمد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1260    
ہر اچھا کام صدقہ ہے
«وعن جابر رضى الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: ‏‏‏‏كل معروف صدقة . ‏‏‏‏ اخرجه البخاري.»
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر اچھا کام صدقہ ہے۔ بخاري۔ [بلوغ المرام/كتاب الجامع/باب الأدب: 1260]

تخریج:
[بخاري 6021]
[تحفة الاشراف 375/2 ]

فوائد:
➊ معروف کا معنی ہے پہچانا ہوا یعنی وہ کام جس کا اچھا ہونا شریعت یا عقل کے لحاظ سے جانی پہچانی بات ہے۔
➋ صدقہ کا اصل تو یہ ہے کہ آدمی خوشی سے اپنے مال سے کچھ اللہ کو خوش کرنے کے لئے دے۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ آدمی صرف مال خرچ کرنے سے ہی نہیں بلکہ دوسری خداداد صلاحیتوں کو خرچ کرنے سے بھی صدقہ کا ثواب حاصل کر سکتا ہے۔ جیسا کہ ابوموسی اشعری نے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر مسلمان کے ذمے صدقہ ہے۔ لوگوں نے کہا: اگر وہ نہ پائے؟ فرمایا: اپنے ہاتھوں سے کام کرے اور اپنے آپ کو فائدہ پہنچائے اور صدقہ کرے۔ لوگوں نے پوچھا: اگر وہ یہ کام نہ کر سکے یا نہ کرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کسی ضرورت مند مظلوم کی مدد کر دے انہوں نے کہا: اگر وہ یہ کام نہ کرے؟ فرمایا پھر بھلائی کا حکم دے، پوچھا: اگر یہ بھی نہ کرے؟ فرمایا پھر برائی سے باز رہے یہی اس کے لئے صدقہ ہے۔ [ صحیح بخاری 2022]
ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارا اپنے بھائی کے سامنے مسکرا دینا تمہارے لئے صدقہ ہے اور تمہارا نیکی کا حکم کرنا اور برائی سے منع کرنا تمهارے لئے صدقہ ہے اور تمہارا راستے سے پتھر، کانٹا، ہڈی ہٹانا تمہارے لئے صدقہ ہے اپنے ڈول سے اپنے بھائی کے ڈول میں پانی ڈال دینا صدقہ ہے۔ [ترمذي البر 36]، [ صحيح الترمذي 1594 ]



   شرح بلوغ المرام من ادلۃ الاحکام کتاب الجامع، حدیث\صفحہ نمبر: 91   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1260  
´نیکی اور صلہ رحمی کا بیان`
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر بھلائی صدقہ ہے۔ (بخاری) «بلوغ المرام/حدیث: 1260»
تخریج:
«أخرجه البخاري، الأدب، باب كل معروف صدقة، حديث:6021.»
تشریح:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ صدقہ صرف مال خرچ کرنے کا نام ہی نہیں بلکہ ہرنیکی صدقہ ہے۔
حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تیرا اپنے بھائی کے روبرو مسکرانا بھی صدقہ ہے۔
اور اس کی اچھے کام کی طرف رہنمائی کرنا اور غیر شرعی کام سے روکنا بھی صدقہ ہے۔
اور گم کردہ راہ گیر کو راستہ بتانا بھی صدقہ ہے یہاں تک کہ راستے سے ہڈی اور کانٹے کو اس نیت سے دور کرنا کہ راہ چلتے مسافر کے لیے باعث اذیت و تکلیف ہو گا‘ صدقہ ہے۔
اپنے ڈول سے دوسرے بھائی کے ڈول میں کچھ پانی ڈال دینا بھی صدقہ ہے۔
(جامع الترمذي‘ البروالصلۃ‘ باب ماجاء في صنائع المعروف‘ حدیث:۱۹۵۶)
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1260   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1970  
´خوش مزاجی اور مسکراہٹ سے ملنے کی فضیلت کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر بھلائی صدقہ ہے، اور بھلائی یہ بھی ہے کہ تم اپنے بھائی سے خوش مزاجی کے ساتھ ملو اور اپنے ڈول سے اس کے ڈول میں پانی ڈال دو ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب البر والصلة/حدیث: 1970]
اردو حاشہ:
وضاحت: 1؎:
اس حدیث سے معلوم ہواکہ صرف مال ہی خرچ کرنا صدقہ نہیں ہے،
بلکہ ہرنیکی صدقہ ہے،
چنانچہ اپنے ڈول سے دوسرے بھائی کے ڈول میں کچھ پانی ڈال دینا بھی صدقہ ہے،
اور دوسرے مسلمان بھائی کے سامنے مسکرانا بھی صدقہ ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1970   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6021  
6021. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ہر اچھا کام اور اچھی بات صدقہ ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6021]
حدیث حاشیہ:
(1)
معروف ایک ایسا جامع لفظ ہے جو ہر اللہ تعالیٰ کی اطاعت، تقریب الی اللہ اور لوگوں کے ساتھ نیکی اور احسان کرنے کو شامل ہے۔
دوسرے الفاظ میں ہر اچھا کام یا اچھی بات معروف ہے جس پر ثواب آخرت مرتب ہوتا ہو، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
نیکی کے کسی بھی کام کو حقیر خیال نہ کرو، خواہ تم اپنے بھائی کو خندہ پیشانی سے ملو۔
(صحیح مسلم، البروالصلة، حدیث: 6690(2626)
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ایک روایت میں ہے:
اپنے ڈول سے کسی دوسرے کے برتن میں پانی ڈالنا بھی معروف نیکی ہے۔
(جامع الترمذي، البروالصلة، حدیث: 1970) (2)
احادیث میں اچھے کاموں اور اچھی باتوں کو صدقے سے تعبیر کیا گیا ہے جیسا کہ آئندہ حدیث میں اس کی وضاحت ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6021   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.