حدثنا عبدان، عن ابي حمزة، عن منصور، عن ربعي بن حراش، عن خرشة بن الحر، عن ابي ذر رضي الله عنه، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم" إذا اخذ مضجعه من الليل، قال: اللهم باسمك اموت واحيا، فإذا استيقظ، قال: الحمد لله الذي احيانا بعد ما اماتنا وإليه النشور".حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ، عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الحُرِّ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" إِذَا أَخَذَ مَضْجَعَهُ مِنَ اللَّيْلِ، قَالَ: اللَّهُمَّ بِاسْمِكَ أَمُوتُ وَأَحْيَا، فَإِذَا اسْتَيْقَظَ، قَالَ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَحْيَانَا بَعْدَ مَا أَمَاتَنَا وَإِلَيْهِ النُّشُورُ".
ہم سے عبداللہ نے بیان کیا، ان سے ابوحمزہ محمد بن میمون نے، ان سے منصور بن معمر نے، ان سے ربعی بن حراش نے، ان سے خرشہ بن الحر نے اور ان سے ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات میں اپنی خواب گاہ پر جاتے تو کہتے «اللهم باسمك أموت وأحيا»”اے اللہ! میں تیرے ہی نام سے مرتا ہوں اور تیرے ہی نام سے زندہ ہوتا ہوں۔“ اور جب بیدار ہوتے تو فرماتے «الحمد لله الذي أحيانا بعد ما أماتنا وإليه النشور".»”تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے ہمیں موت کے بعد زندگی بخشی اور اسی کی طرف ہم کو جانا ہے۔“
Narrated Abu Dhar: Whenever the Prophet lay on his bed, he used to say: "Allahumma bismika amutu wa ahya," and when he woke up he would say: "Al-hamdu lil-lahilladhi ahyana ba'da ma an atana, wa ilaihi an-nushur."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 75, Number 337
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6325
6325. حضرت ابو ذر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ جب اپنی خواب گاہ میں جاتے تو کہتے: ”اے اللہ میں تیرے ہی نام سے سوتا اور بیدار ہوتا ہوں۔“ اور جب بیدار ہوتے تو فرماتے: ”تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے جس نے مجھے مارنے کے بعد زندہ کیا اور اسی کی طرف واپس جانا ہے۔“[صحيح بخاري، حديث نمبر:6325]
حدیث حاشیہ: سونے سے پہلے نماز والا وضو کرنا، اپنا دایاں ہاتھ دائیں رخسار کے نیچے رکھ کر دائیں کروٹ پر لیٹنا، مسنون دعائیں یا ان میں سے کوئی ایک دعا پڑھنا انتہائی تاکیدی سنتیں ہیں۔ بہتر ہے کہ دعا پڑھنے کے بعد کوئی گفتگو نہ کی جائے۔ واللہ أعلم
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6325