الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دعاؤں کے بیان میں
The Book of Invocations
28. بَابُ التَّعَوُّذِ مِنْ جَهْدِ الْبَلاَءِ:
28. باب: مصیبت کی سختی سے اللہ کی پناہ مانگنا۔
(28) Chapter. To seek refuge with Allah from the difficult moments of a calamity.
حدیث نمبر: 6347
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا علي بن عبد الله، حدثنا سفيان، حدثني سمي، عن ابي صالح، عن ابي هريرة، كان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يتعوذ من جهد البلاء، ودرك الشقاء، وسوء القضاء، وشماتة الاعداء"، قال سفيان: الحديث ثلاث زدت انا واحدة، لا ادري ايتهن هي.حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنِي سُمَيٌّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَتَعَوَّذُ مِنْ جَهْدِ الْبَلَاءِ، وَدَرَكِ الشَّقَاءِ، وَسُوءِ الْقَضَاءِ، وَشَمَاتَةِ الْأَعْدَاءِ"، قَالَ سُفْيَانُ: الْحَدِيثُ ثَلَاثٌ زِدْتُ أَنَا وَاحِدَةً، لَا أَدْرِي أَيَّتُهُنَّ هِيَ.
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، کہا مجھ سے سمی نے بیان کیا، ان سے ابوصالح نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مصیبت کی سختی، تباہی تک پہنچ جانے، قضاء و قدر کی برائی اور دشمنوں کے خوش ہونے سے پناہ مانگتے تھے اور سفیان نے کہا کہ حدیث میں تین صفات کا بیان تھا۔ ایک میں نے بھلا دی تھی اور مجھے یاد نہیں کہ وہ ایک کون سی صفت ہے۔

Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle used to seek refuge with Allah from the difficult moment of a calamity and from being overtaken by destruction and from being destined to an evil end, and from the malicious joy of enemies. Sufyan said, "This narration contained three items only, but I added one. I do not know which one that was."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 75, Number 358

   صحيح البخاري6616عبد الرحمن بن صخرتعوذوا بالله من جهد البلاء ودرك الشقاء وسوء القضاء وشماتة الأعداء
   صحيح البخاري6347عبد الرحمن بن صخريتعوذ من جهد البلاء ودرك الشقاء وسوء القضاء وشماتة الأعداء
   صحيح مسلم6877عبد الرحمن بن صخريتعوذ من سوء القضاء ومن درك الشقاء ومن شماتة الأعداء ومن جهد البلاء
   سنن النسائى الصغرى5493عبد الرحمن بن صخريتعوذ من هذه الثلاثة من درك الشقاء وشماتة الأعداء وسوء القضاء وجهد البلاء
   سنن النسائى الصغرى5494عبد الرحمن بن صخريستعيذ من سوء القضاء وشماتة الأعداء ودرك الشقاء وجهد البلاء
   مسندالحميدي1002عبد الرحمن بن صخرأن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يتعوذ من جهد البلاء، ودرك الشقاء وسوء القضاء، وشماتة الأعداء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6347  
6347. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ سخت مصیبت بد بختی لاحق ہونے بری تقدیر اور دشمنوں کی خوشی سے پناہ مانگتے تھے سفیان بن عینیہ نے کہا کہ حدیث میں تین صفات کا بیان تھا ایک کا میں نے اضافہ کیا تھا لیکن اب مجھے یاد نہیں کہ وہ ایک کون سی ٖصفت ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6347]
حدیث حاشیہ:
اسماعیل کی روایت میں اس کی صراحت ہے کہ وہ چوتھی بات شماتت اعداء کی تھی۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6347   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6347  
6347. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ سخت مصیبت بد بختی لاحق ہونے بری تقدیر اور دشمنوں کی خوشی سے پناہ مانگتے تھے سفیان بن عینیہ نے کہا کہ حدیث میں تین صفات کا بیان تھا ایک کا میں نے اضافہ کیا تھا لیکن اب مجھے یاد نہیں کہ وہ ایک کون سی ٖصفت ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6347]
حدیث حاشیہ:
(1)
یہ دعا بہت جامع ہے کیونکہ مکروہ چیز کا تعلق اگر دنیا سے ہو تو اسے سوء القضاء کا نام دیا جاتا ہے اور آخرت سے ہو تو یہ درك الشقاء ہے کیونکہ اصل شقاوت اور بدبختی تو آخرت کی بدبختی ہے، پھر اگر اس کا تعلق معاش سے ہو تو اس کی دو صورتیں ہیں:
اگر کسی غیر کی طرف سے ہو تو شماتة الأعداء اور اگر اپنی طرف سے ہو تو وہ جهد البلاء ہے۔
(عمدة القاري: 44/15) (2)
امام بخاری رحمہ اللہ نے دوسرے مقام پر چاروں کلمات تردد کے بغیر بیان کیے ہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
سخت مصیبت، بدبختی کے لاحق ہونے، بری تقدیر اور دشمنوں کی خوشی سے اللہ کی پناہ مانگو۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6347   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.