39. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ میں اور قیامت دونوں ایسے نزدیک ہیں جیسے یہ (کلمہ اور بیچ کی انگلیاں) نزدیک ہیں۔
(39) Chapter. The saying of the Prophet: “I have been sent, and the Hour (is at hand) as these two (fingers).” And the Statement of Allah: "...And the matter of the Hour is not but as a twinkling of the eye, or even nearer. Truly! Allah is Able to do all things." (V.16:77)
وما امر الساعة إلا كلمح البصر او هو اقرب إن الله على كل شيء قدير سورة النحل آية 77.وَمَا أَمْرُ السَّاعَةِ إِلا كَلَمْحِ الْبَصَرِ أَوْ هُوَ أَقْرَبُ إِنَّ اللَّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ سورة النحل آية 77.
(سورۃ النحل میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے) «وما أمر الساعة إلا كلمح البصر أو هو أقرب إن الله على كل شىء قدير»”اور قیامت کا معاملہ تو بس آنکھ جھپکنے کی طرح ہے یا وہ اس سے بھی جلد ہے بیشک اللہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔“
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوغسان نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوحازم نے بیان کیا، ان سے سہل رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”میں اور قیامت اتنے نزدیک نزدیک بھیجے گئے ہیں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی دو انگلیوں کے اشارہ سے (اس نزدیکی کو) بتایا پھر ان دونوں کو پھیلایا۔“
Narrated Sahl: Allah's Apostle said, "I have been sent and the Hour (is at hand) as these two," showing his two fingers and sticking (separating) them out.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 76, Number 510
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6503
6503. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میں اور قیامت اس قدر نزدیک بھیجے گئے ہیں۔“ آپ نے اپنی دو انگلیوں سےاشارہ فرمایا، پھر ان کو پھیلا دیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6503]
حدیث حاشیہ: مطلب یہ ہے کہ مجھ میں اور قیامت میں اب کسی نئے پیغمبرورسول کا فاصلہ نہیں ہے اور میری امت آخری امت ہے اسی پر قیامت آئے گی۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6503