الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں
The Book of Tauhid (Islamic Monotheism)
13. بَابُ السُّؤَالِ بِأَسْمَاءِ اللَّهِ تَعَالَى، وَالاِسْتِعَاذَةِ بِهَا:
13. باب: اللہ تعالیٰ کے ناموں کے وسیلہ سے مانگنا اور ان کے ذریعہ پناہ چاہنا۔
(13) Chapter. (What is said regarding) asking Allah with His Names and seeking refuge with them.
حدیث نمبر: 7398
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا يوسف بن موسى، حدثنا ابو خالد الاحمر، قال: سمعت هشام بن عروة يحدث، عن ابيه، عن عائشة، قالت: قالوا:" يا رسول الله، إن ها هنا اقواما حديث عهدهم بشرك ياتونا بلحمان لا ندري يذكرون اسم الله عليها ام لا؟، قال: اذكروا انتم اسم الله وكلوا"، تابعه محمد بن عبد الرحمن، والدراوردي، واسامة بن حفص.حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ، قَالَ: سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ عُرْوَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالُوا:" يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ هَا هُنَا أَقْوَامًا حَدِيثٌ عَهْدُهُمْ بِشِرْكٍ يَأْتُونَا بِلُحْمَانٍ لَا نَدْرِي يَذْكُرُونَ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهَا أَمْ لَا؟، قَالَ: اذْكُرُوا أَنْتُمُ اسْمَ اللَّهِ وَكُلُوا"، تَابَعَهُ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَالدَّرَاوَرْدِيُّ، وَأُسَامَةُ بْنُ حَفْصٍ.
ہم سے یوسف بن موسیٰ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابوخالد احمر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے ہشام بن عروہ سنا، وہ اپنے والد (عروہ بن زبیر) سے بیان کرتے تھے کہ ان سے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ لوگوں نے کہا: یا رسول اللہ! وہاں کے قبیلے ابھی حال ہی میں اسلام لائے اور وہ ہمیں گوشت لا کر دیتے ہیں۔ ہمیں یقین نہیں ہوتا کہ ذبح کرتے وقت انہوں نے اللہ کا نام بھی لیا تھا یا نہیں (تو کیا ہم اسے کھا سکتے ہیں؟) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم اس پر اللہ کا نام لے کر اسے کھا لیا کرو۔ اس روایت کی متابعت محمد بن عبدالرحمٰن دراوردی اور اسامہ بن حفص نے کی۔

Narrated `Aisha: The people said to the Prophet , "O Allah's Apostle! Here are people who have recently embraced Islam and they bring meat, and we do not know whether they had mentioned Allah's Name while slaughtering the animals or not." The Prophet said, "You should mention Allah's Name and eat."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 93, Number 495

   صحيح البخاري7398عائشة بنت عبد اللهاذكروا أنتم اسم الله وكلوا
   صحيح البخاري2057عائشة بنت عبد اللهسموا الله عليه وكلوه
   سنن أبي داود2829عائشة بنت عبد اللهسموا الله وكلوا
   سنن النسائى الصغرى4441عائشة بنت عبد اللهاذكروا اسم الله عليه وكلوا
   سنن ابن ماجه3174عائشة بنت عبد اللهسموا أنتم وكلوا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3174  
´ذبح کے وقت بسم اللہ کہنے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ کچھ لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کچھ لوگ ہمارے پاس گوشت (بیچنے کے لیے) لاتے ہیں، اور ہمیں نہیں معلوم کہ اس پر اللہ کا نام لیا گیا ہے یا نہیں؟! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم بسم اللہ کہہ کر کھاؤ اور وہ لوگ (ابھی) نو مسلم تھے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الذبائح/حدیث: 3174]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
شبہ کی وجہ یہ تھی کہ یہ نو مسلم افراد شاید یہ مسئلہ نہ جانتے ہوں کہ اللہ کے نام سے ذبح کرنا چاہیے۔
تو بتایا گیا کہ شبہ نہ کرو بلکہ بسم اللہ پڑھ کر کھالو۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3174   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2829  
´جس گوشت کے بارے میں یہ نہ معلوم ہو کہ وہ «بسم اللہ» پڑھ کر ذبح کیا گیا ہے یا بغیر «بسم اللہ» کے، اس کے کھانے کا کیا حکم ہے؟`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کچھ لوگ ہیں جو جاہلیت سے نکل کر ابھی نئے نئے ایمان لائے ہیں، وہ ہمارے پاس گوشت لے کر آتے ہیں، ہم نہیں جانتے کہ ذبح کے وقت اللہ کا نام لیتے ہیں یا نہیں تو کیا ہم اس میں سے کھائیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «بسم الله» کہہ کر کھاؤ ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الضحايا /حدیث: 2829]
فوائد ومسائل:
مسلمان کے احوال بنیادی طور پر خیر اور صلاح پر ہی محمول ہوتے ہیں۔
الا یہ کہ کوئی واضح اور صریح بات سامنے آئے۔
اس لئے محض وہم وگمان کی بنا پر کسی شبے میں نہیں پڑھنا چاہیے۔
جانور ذبح کرتے ہوئے جان بوجھ کر بسم اللہ چھوڑ دینا ناجائز ہے۔
لیکن بھول معاف ہے۔
اور ایسی صورت میں ذبیحہ کے حلال ہونے میں کوئی شک وشبہ نہیں ہونا چاہیے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2829   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7398  
7398. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نےکہا: لوگوں نے عرض کی: اللہ کے رسول! یہاں کچھ لوگ ہیں جن کا زمانہ شرک کے قریب ہے۔ وہ ہمارے پاس گوشت لے کر آتے ہیں۔ ہم نہیں جانتے کہ انہوں ںے ذبح کے وقت اللہ کا نام لیا تھا یا نہیں؟ (تو کیا ہم اسے کھا سکتے ہیں؟) آپ ﷺ نے فرمایا: تم اللہ کا نام لے کر اسے کھا لیا کرو۔ یہ روایت بیان کرنے میں محمد بن عبدالرحمن، عبدالعزیز بن محمد دراوردی اور اسامہ بن حفص نے ابو خالد کی متابعت کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7398]
حدیث حاشیہ:
برکت اور حلت اور مدد کے لیے اللہ کا نام استعمال کرنا ثابت ہوا‘ یہی باب سے مناسبت ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 7398   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7398  
7398. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نےکہا: لوگوں نے عرض کی: اللہ کے رسول! یہاں کچھ لوگ ہیں جن کا زمانہ شرک کے قریب ہے۔ وہ ہمارے پاس گوشت لے کر آتے ہیں۔ ہم نہیں جانتے کہ انہوں ںے ذبح کے وقت اللہ کا نام لیا تھا یا نہیں؟ (تو کیا ہم اسے کھا سکتے ہیں؟) آپ ﷺ نے فرمایا: تم اللہ کا نام لے کر اسے کھا لیا کرو۔ یہ روایت بیان کرنے میں محمد بن عبدالرحمن، عبدالعزیز بن محمد دراوردی اور اسامہ بن حفص نے ابو خالد کی متابعت کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7398]
حدیث حاشیہ:

صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کے عرض کرنے کا مطلب یہ تھا کہ لوگ نئے نئے مسلمان ہوئے ہیں اور ابھی ذبح وغیرہ کے احکام سے اچھی طرح واقف نہیں ہیں، ممکن ہے کہ وہ ذبح کرتے وقت اللہ تعالیٰ کا نام نہ لیتے ہوں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مسلمانوں کے متعلق اچھا گمان کرنا چاہیے کہ وہ ذبح کرتے وقت اللہ تعالیٰ کا نام لیتے ہوں گے تاہم استعمال کرنے ولے کوچاہیے کہ وہ اللہ تعالیٰ کانام لے کر اسے کھالے۔
اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ جس جانور کو ذبح کرتے وقت اللہ تعالیٰ کا نام نہ لیا گیا ہو وہ بسم اللہ پڑھ کر کھا لینا جائز ہے۔
ارشادباری تعالیٰ ہے:
جس پر (ذبح کے وقت)
اللہ کا نام ذکر نہ کیا گیا ہو اسے مت کھاؤ۔
(الأنعام 121)

اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کے ناموں کے طفیل اللہ تعالیٰ کو پکارنے کا یاک اور انداز بیان ہوا ہے کہ ذبح کرتے اور کھاتے وقت اللہ تعالیٰ کا نام لینا چاہیے، اس میں خیروبرکت کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی ہے۔
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اسی مقصد کے لیے مذکورہ حدیث بیان کی ہے۔
احکام ذبح بیان کرنا مقصود نہیں ہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7398   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.