الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
طہارت کے احکام و مسائل
The Book of Purification
13. باب تَبْلُغُ الْحِلْيَةُ حَيْثُ يَبْلُغُ الْوَضُوءُ:
13. باب: جہاں تک وضو کا پانی پہنچے گا وہاں تک زیور پہنایا جائے گا۔
Chapter: Adornment (in the hereafter) will reach as far as the wudu’ reached
حدیث نمبر: 586
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا خلف يعني ابن خليفة ، عن ابي مالك الاشجعي ، عن ابي حازم ، قال: " كنت خلف ابي هريرة وهو يتوضا للصلاة، فكان يمد يده حتى تبلغ إبطه، فقلت له: يا ابا هريرة، ما هذا الوضوء؟ فقال: يا بني فروخ، انتم هاهنا، لو علمت انكم هاهنا ما توضات هذا الوضوء، سمعت خليلي صلى الله عليه وسلم، يقول: " تبلغ الحلية من المؤمن، حيث يبلغ الوضوء ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا خَلَفٌ يَعْنِي ابْنَ خَلِيفَةَ ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ الأَشْجَعِيِّ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، قَالَ: " كُنْتُ خَلْفَ أَبِي هُرَيْرَةَ وَهُوَ يَتَوَضَّأُ لِلصَّلَاةِ، فَكَانَ يَمُدُّ يَدَهُ حَتَّى تَبْلُغَ إِبْطَهُ، فَقُلْتُ لَهُ: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ، مَا هَذَا الْوُضُوءُ؟ فَقَالَ: يَا بَنِي فَرُّوخَ، أَنْتُمْ هَاهُنَا، لَوْ عَلِمْتُ أَنَّكُمْ هَاهُنَا مَا تَوَضَّأْتُ هَذَا الْوُضُوءَ، سَمِعْتُ خَلِيلِي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " تَبْلُغُ الْحِلْيَةُ مِنَ الْمُؤْمِنِ، حَيْثُ يَبْلُغُ الْوَضُوءُ ".
ابو حازم سے روایت ہے، انہوں نےکہا: میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے پیچھے کھڑا تھا اور وہ نماز کے لیے وضو کر رہے تھے، وہ اپنا ہاتھ آگے بڑھاتے، یہاں تک کہ بغل تک پہنچ جاتا، میں نے ان سے پوچھا: اے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ! یہ کس طرح کا وضو ہے؟ انہوں نے جواب دیا: اے فروخ کی اولاد (اے بنی فارس)! تم یہاں ہو؟ اگر مجھے پتہ ہوتا کہ تم لوگ یہاں کھڑے ہو تو میں اس طرح وضو نہ کرتا۔ میں نے ا پنے خلیل صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سناتھا: مومن کازیور وہاں پہنچے گا جہاں اس کے وضو کا پانی پہنچے گا۔
ابو حازم بیان کرتے ہیں: کہ میں ابو ہریرہ ؓ کے پیچھے کھڑا تھا، اور وہ نماز کے لیے وضو کر رہے تھے، تو وہ اپنا ہاتھ بڑھا کر بغلوں تک دھوتے تھے، تو میں نے ان سے پوچھا: اے ابو ہریرہ! یہ کس طرح کا وضو ہے؟ تو انھوں نے جواب دیا: اے فروخ کے بیٹے! تم یہاں ہو؟ اگر مجھے یہ پتا ہوتا، کہ تم یہاں کھڑے ہو، میں اس طرح وضو نہ کرتا، میں نے اپنے خلیل صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: مومن کا زیور ِ نور وہاں تک پہنچے گا، جہاں تک اس کے وضو کا پانی پہنچے گا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 250

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه النسائي في ((المجتبي)) 1/ 93 في الطهارة - باب حلية الوضوء انظر ((التحفة)) برقم (13398)» ‏‏‏‏

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 586  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
حضرت ابوہریرہ ؓ﷜کے قول سے معلوم ہوا،
کہ شرعی کام کرتے وقت امام یا مقتدی کا اس بات کا لحاظ رکھنا چاہیے،
کہ یہ لوگ میرے فعل سے غلط مفہوم یا غلط نتیجہ نہ نکال لیں،
کیونکہ حضرت ابوہریرہ ؓ کو خطرہ پیدا ہوگیا تھا،
کہ یہ کہیں بغلوں تک دھونے کو فرض ہی نہ سمجھ لے۔
یہی حال رخصت پر عمل کرنے کا ہے،
کہ لوگ پیشوا اور امام کو کسی رخصت پر عمل کرتے دیکھ کر اس کو مستقل اور دائمی فعل نہ سمجھ لیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 586   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.