الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حیض کے احکام و مسائل
The Book of Menstruation
7. باب وُجُوبِ الْغُسْلِ عَلَى الْمَرْأَةِ بِخُرُوجِ الْمَنِيِّ مِنْهَا:
7. باب: عورت سے منی نکلے پر غسل واجب ہے۔
حدیث نمبر: 714
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا عبد الملك بن شعيب بن الليث ، حدثني ابي ، عن جدي ، حدثني عقيل بن خالد ، عن ابن شهاب ، انه قال: اخبرني عروة بن الزبير ، ان عائشةزوج النبي صلى الله عليه وسلم اخبرته، ان ام سليم ام بني ابي طلحة، دخلت على رسول الله صلى الله عليه وسلم، بمعنى حديث هشام، غير ان فيه، قال: قالت عائشة: فقلت لها: اف لك، اترى المراة ذلك؟.وحَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنِ جَدِّي ، حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، أَنَّهُ قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ ، أَنَّ عَائِشَةَزَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ، أَنَّ أُمَّ سُلَيْمٍ أُمَّ بَنِي أَبِي طَلْحَةَ، دَخَلَتْ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمَعْنَى حَدِيثِ هِشَامٍ، غَيْرَ أَنَّ فِيهِ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ: فَقُلْتُ لَهَا: أُفٍّ لَكِ، أَتَرَى الْمَرْأَةُ ذَلِكِ؟.
ابن شہاب نے کہا: مجھے عروہ بن زبیر نے خبر دی کہ حضرت عائشہ ؓ نے انہیں بتایا کہ ام سلیم ؓ جو ابو طلحہ کےبیٹوں کی ماں ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں .... آگے ہشام کی حدیث کے ہم معنی بیان کیا۔ البتہ اس میں یہ ہے کہ انہوں (عروہ) نے کہا: حضرت عائشہ ؓ نے کہا: میں نے اس سے کہا: تجھ پر افسوس! کیا عورت کو بھی ایسا نظر آتا ہے؟
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ ام سلیم رضی اللہ تعالی عنہا (ابو طلحہ کی اولاد کی ماں ہے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی، آگے ہشام کی روایت جیسی روایت سنائی، ہاں اتنا فرق ہے کہ عروہ نے کہا، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نے کہا، تجھ پر افسوس، کیا عورت کو بھی یہ نظر آتا ہے؟
ترقیم فوادعبدالباقی: 314


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.