الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
نماز کے احکام و مسائل
The Book of Prayers
25. باب النَّهْيِ عَنْ سَبْقِ الإِمَامِ بِرُكُوعٍ أَوْ سُجُودٍ وَنَحْوِهِمَا:
25. باب: امام سے پہلے رکوع اور سجود وغیرہ کرنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 965
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد الرحمن بن سلام الجمحي ، وعبد الرحمن بن الربيع بن مسلم جميعا، عن الربيع بن مسلم . ح وحدثنا عبيد الله بن معاذ ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة . ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، عن حماد بن سلمة كلهم، عن محمد بن زياد ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بهذا، غير ان في حديث الربيع بن مسلم: " ان يجعل الله وجهه وجه حمار ".حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَلَّامٍ الْجُمَحِيُّ ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الرَّبِيعِ بْنِ مُسْلِمٍ جَمِيعًا، عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ مُسْلِمٍ . ح وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ كُلُّهُمْ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَن النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا، غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ الرَّبِيعِ بْنِ مُسْلِمٍ: " أَنْ يَجْعَلَ اللَّهُ وَجْهَهُ وَجْهَ حِمَارٍ ".
۔ ربیع بن مسلم، شعبہ اور حماد بن سلمہ سب نے مختلف سندوں سے محمد بن زیاد سے اور انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی اور انہوں نے یہی روایت نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کی۔ (ان راویوں میں سے) ربیع بن مسلم کی حدیث میں (اس کی صورت بدل دے کے بجائے) اور اللہ اس کا چہرہ گدھے کا چہرہ بنا دے کے الفاظ ہیں۔
امام صاحب مختلف راویوں سے مذکورہ بالا حدیث نقل کرتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 427

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 965  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
امام سے کسی رکن میں پہل کرنا،
بے وقوفی اور حماقت وبلاوت کی دلیل اورعلامت ہے اور اس وصف میں گدھا معروف ہے۔
اور سزا جنس فعل کے مطابق ہو،
کے اصول کے مطابق ایسے انسان کی شکل وصورت بگاڑ کر اللہ رب العالمین گدھے کی صورت کی سی بنا سکتا ہے۔
اور یہ کام اس کے لیے کوئی مشکل نہیں ہے،
اس لیے نمازی کو کسی رکن میں امام سے سبقت نہیں کرنا چاہیے،
کیا معلوم اللہ تعالیٰ کاغضب جوش میں ہوا اور ایسے انسان کی صورت مسخ ہو جائے،
یہ ایک وعید ہے اور اس کا وقوع اللہ تعالیٰ کی مشیت پر موقوف ہے اس لیے وقوع لازمی نہیں ہے،
اور ملا علی قاری نے ایک محدث کا واقعہ نقل کیا ہے،
کہ اس نے اس وعید کے وقوع کو بعید از عقل سمجھا اور نماز میں امام سے سبقت لے جانے کی حرکت کر ڈالی تو اللہ تعالیٰ نے اس کے چہرے کو گدھے کے چہرے کی طرح کر دیا اس لیے وہ لوگوں کو پردہ کی اوٹ سے احادیث سناتا تھا۔
(فتح المہلم: 2/ 64)
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 965   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.