الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند عبدالله بن مبارك کل احادیث 289 :حدیث نمبر
سوانح حیات امام عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ
سوانح حیات​:​
جہمیہ کی تردید:
جہمیہ ایک بدعتی اور گمراہ فرقہ ہے۔ انہوں نے اللہ کی صفات کا انکار کیا اور ایسی تاویل کی جو صفات کی تعطیل تک لے جانی والی ہے۔ یہ جہم بن صفوان راسبی کے پیروکار ہیں۔ اسی لیے جہمیہ کہلاتے ہیں۔
➊ علی بن حسن بن شقیق کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ کو کہتے ہوئے سنا، بے شک ہم یہود ونصاریٰ کا کلام حکایت کرتے ہیں، لیکن ہم جہمیہ کا کلام بیان کرنے کی طاقت نہیں رکھتے۔ [سير أعلام النبلاء: 8/ 401]
➋ علی بن حسن بن شقیق کہتے ہیں، میں نے عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ سے کہا: ہمارے لیے اپنے رب کو پہچاننا کیسے لائق ہے؟ فرمایا کہ وہ ساتویں آسمان پر، عرش کے اوپر ہے اور ہم اس طرح نہیں کہتے جس طرح جہمیہ کہتے ہیں کہ وہ یہاں زمین پر ہے۔ [سير أعلام النبلاء: 8/ 403]
➌ امام ذہبی فرماتے ہیں، جہمیہ کہتے ہیں کہ بے شک باری تعالیٰ ہر جگہ موجود ہے اور سلف صالحین کہتے ہیں کہ بے شک باری تعالیٰ ٰ کا علم ہر جگہ موجود ہے اور سلف کی دلیل اللہ تعالیٰ ٰ کا یہ فرمان ہے:
﴿وَهُوَ مَعَكُمْ أَيْنَ مَا كُنتُمْ﴾ [الحديد: 4]
اور وہ تمہارے ساتھ ہے، تم جہاں بھی ہو۔
یعنی علم کے اعتبار سے اور وہ (سلف) کہتے ہیں کہ بے شک وہ اپنے عرش پر مستوی ہے، جس طرح کہ قرآن وسنت نے بیان کیا ہے۔
➍ امام اوزاعی ہم اللہ فرماتے ہیں کہ ہمارا اور سب کے سب تابعین کا کہنا ہے، بے شک اللہ تعالیٰ ٰ اپنے عرش کے اوپر ہے اور ہم ان صفات پر ایمان لاتے ہیں جو سنت میں اس کی بیان ہوئی ہیں اور اہل علم کی ایک جماعت کے ہاں معلوم ہے کہ بے شک سلف صالحین کا مؤقف آیات صفات اور احادیث کو اس طرح ماننا لازم ہے، جس طرح کہ وہ آئی ہیں، ان میں نہ کوئی تاویل ہے، نہ تحریف، نہ تشبیہ ہے اور نہ تکییف اور بے شک صفات کے بارے کلام، ذات مقدسہ میں کلام کی فرع ہے اور یقیناً مسلمانوں کو معلوم ہے کہ ذاتِ باری تعالیٰ حقیقتا موجود ہے، اسی طرح اس کی صفات بھی موجود ہیں، اس کی مثل کوئی چیز نہیں۔ [سير أعلام النبلاء: 8/ 402]
➎ علاء بن اسود کہتے ہیں کہ ابن مبارک رحمہ اللہ کے پاس (جہم بن صفوان، فرقہ جہمیہ کا بانی) کا ذکر کیا گیا تو برجستہ فرمایا: «عجبت لشيطــــان أتى الناس داعيــا
إلى النار وانشق اسمه من جهنم»
[سير أعلام النبلاء: 8/ 411]
میں نے شیطان پر تعجب کیا جو لوگوں کو آگ کی طرف بلانے آیا اور اس کا نام جہنم سے مشتق ہے۔ یعنی لفظ جہم اور جہنم کا مادہ اشتقاق ایک ہی ہے۔


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.