الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
سوانح حیات شہاب الدین القضائی رحمہ اللہ
سوانح حیات​:​
نام ونسب:
آپ کی کنیت ابو عبد اللہ، لقب شہاب الدین اور نام محمد ہے۔
نسب نامہ یہ ہے:
محمد بن سلامہ بن جعفر بن علی بن حکمون بن ابراہیم بن مسلم القضاعی المصر کی الشافعی۔
قبیلہ بنو قضاعہ کی نسبت سے آپ کو قضاعی کہا جاتا ہے۔
مصر کے قاضی القضاة (چیف جسٹس) کے عہدے پر فائز تھے۔

اساتذہ:
علامہ قضاعی کے چند معروف اساتذہ یہ ہیں:
➊ ابومسلم محمد بن احمد الکاتب
➋ ابومحمد ابن نحاس
➌ احمد بن شرثال
➍ احمد بن عمر الجیزی
➎ ابوالحسن بن جہضم

تلامذہ:
علامہ قضاعی سے استفادہ کرنے والوں میں درج ذیل علماء شامل ہیں:
➊ ابوبکر احمد بن علی الخطیب البغدادی۔
➋ ابونصر ابن ماکولا۔
➌ ابو عبد الله الحمیدی (صاحب الجمع بين الصحيحين)
➍ ابو عبد الله محمد بن بركات السعیدی۔
➎ ابوالقاسم النسیب۔

تصانیف:
علامہ قضاعی نے مختلف عناوین پر ایک درجن کے قریب کتابیں تالیف کی ہیں جن میں سے چند کے نام درج ذیل ہیں:
➊ مسند الشهاب، مسند القضاعي، شهاب الاخبار فى الحكم والامثال والآداب
➋ تاريخ القضاعي عيون المعارف وفنون اخبار الخلائف
➌ اخبار الشافعي
➍ دستور الحکم
➎ کتاب الابناء على الانبياء
➏ خطط مصر
➐ معجم الشیوخ

توثیق و علمی مقام:
آپ کی توثیق پر اہل علم متفق ہیں، ہمارے علم میں کوئی ایسا ثقہ عالم نہیں جس نے آپ پر جرح کی ہو۔
ثقه متقن امام ابوبکر یحیی بن سعدون القرطبی آپ کا تفصیلی تعارف کرواتے ہوئے فرماتے ہیں:
قاضی ابوعبد اللہ محمد من سلامه بن جعفر بن علی القضاعی، قاضی مصر اہل علم کے ہاں اس قدر معروف ہیں کہ علمی دنیا میں وہ محتاج تعارف نہیں آپ نے سفر و حضر میں جن اہل علم سے ملاقات کی منجم الشیوخ میں آپ نے ان تمام کا تذکرہ وتعارف جمع فرمادیا ہے۔ آپ نے بہت ہی علمی اور مفید کتابیں تصنیف فرمائی ہیں، آپ کی تصنیفات میں ایک کتاب "الشهاب" ہے جو روئے زمین پر بہت معروف ہے، آپ نے اس میں سید الاولین والآخرین سید نا محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث کو جمع فرمادیا ہے اور بلاشبہ یہ کتاب اسم باسمی ہے۔ دستور الحکم و ماثور معانی الحکم کے عنوان سے آپ کی ایک اور کتاب بھی ہے اس میں آپ نے امیر المومنین ابوتراب سید نا علی رضی اللہ عنہ کے ارشادات و فرمودات یکجا کر دیے ہیں۔ دیار مصر، مکہ مکرمہ اور دیگر شہروں کے کبار اہل علم امام ابوبکر خطیب بغدادی رحمہ اللہ اور امام ابو نصر بن ماکولا رحمہ اللہ جیسے اہل علم نے آپ کی کتابوں سے خوشہ چینی کرتے ہوئے اپنی تالیفات میں خوب استفادہ کیا ہے۔
آپ معتبر اور مستند اہل علم میں سے ہیں کثیر السماعت ہیں یعنی آپ نے بے شمار مشائخ اور اہل علم سے استفادہ کیا ہے، مذہب و اعتقاد کے حوالے سے آپ امام اہل سنت امام محمد بن ادریس الشافعی رحمہ اللہ کے ہم خیال ہیں، جملہ اہل علم وفن کے ہاں مقبول ہیں۔ خود راقم نے آپ کی بہت سی کتا ہیں اپنے ہاتھ سے نقل کر کے اپنے پاس رکھی ہیں آپ نے علو مرتبت و منزلت پر فائز ہونے کے باوجود ہم ایسوں کی معیت میں ہمارے اساتذہ ومشائخ سے علم کا سماع اور استفادہ کیا ہے۔
[تاريخ دمشق 168/53، 169]
◄ آپ کے شاگر د علامہ ابونصر ابن ماکولا فرماتے ہیں:
«كان فقيها على مذهب الشافعي متفننا فى عدة علوم.»
آپ امام شافعی کے ہم خیال، فقیہ اور متعدد علوم میں جامع تھے۔
◄ مزید فرماتے ہیں:
«لم ار بمصر من يجرى مجراه.»
میں نے مصر میں ان کے پائے کا کوئی عالم نہیں دیکھا۔ [الاكمال: 147/7]
◄ ابوالقاسم النسیب فرماتے ہیں:
«انه ثقة امين.»
بلاشبہ وہ ثقہ امین تھے۔ [تاريخ دمشق: 167/53]
◄ علامہ ابوطاہر اسلافی فرماتے ہیں:
«وكان من الثقات الاثبات.»
وہ ثقات اثبات میں سے تھے۔ [مشيخة ابن الخطاب 242/1]
◄ حافظ ذہبی فرماتے ہیں:
«الفقيه، العلامة القاضي.» [سير اعلام النبلاء 11/ 148]

وفات:
علامہ قضاعی نے شب جمعہ سے 17 ذی القعد 454 ھجری (مطابق دسمبر 1062ء) میں بمقام مصروفات پائی۔ [تاريخ دمشق 170/53]


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.