ابوسعید سلفی حفظ اللہ
  ابوسعيد سلفي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 839  
تبصرہ:
اس روایت کی سند انقطاع کی وجہ سے ضعیف ہے۔
اس کے راوی عبدالجبار بن وائل نے اپنے والد سے سماع نہیں کیا۔
حافظ نووی رحمہ اللہ (631۔ 676ھ) اس حدیث کے بارے میں لکھتے ہیں:
«حديث ضعيف، لأن عبد الجبار بن وائل؛ اتفق الحفاظ على أنه لم يسمع من أبيه شيئا، ولم يدركه .»
یہ حدیث ضعیف ہے، کیونکہ محدثین کرام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ عبد الجبار بن وائل نے اپنے والد سے کوئی بھی حدیث نہیں سنی، نہ ہی اس کی اپنے والد سے (سن شعور میں) ملاقات ہے . [المجموع شرح المهذب: 446/3]
اس کی ایک متابعت بھی موجود ہے . [سنن أبی داؤد: 839، مراسیل أبی داؤد: 42]
لیکن یہ روایت بھی دو وجہ سے ضعیف ہے:
➊ کلیب بن شہاب تابعی ڈائریکٹ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کر رہے ہیں،
لہذا یہ مرسل ہے اور مرسل روایت ضعیف ہی کی ایک قسم ہے .
➋ شقیق، ابولیث راوی مجہول ہے۔
اسے امام طحاوی حنفی [شرح معاني الآثار: 255/1]، حافظ ذہبی [ميزان الاعتدال: 279/2] اور حافظ ابن حجر [تقريب التهذيب: 2819] رحمها اللہ نے مجہول قرار دیا ہے .
لہٰذا اس کی متابعت کا کوئی اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔
1303

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.