الشیخ عمر فاروق سعیدی حفظ اللہ
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 198  
فوائد و مسائل:
➊ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ زخم سے خون بہے تو اس سے وضو نہیں ٹوٹتا اور نہ نماز فاسد ہوتی ہے۔ جو لوگ خون کے بہنے سے وضو کے ٹوٹ جانے کے قائل ہیں، وہ ایک تو حیض اور استحاضے کے خون سے اور نکسیر کی بابت روایات سے استدلال کرتے ہیں جن میں نکسیر پھوٹنے کو بھی ناقض وضو بتلایا گیا ہے۔ حالانکہ حیض یا استحاضے کے خون کی حثییت عام زخم سے بہنے والے خون سے یکسر مختلف ہے۔ اس لیے کہ ان کے تو احکام ہی مختلف ہیں۔ علاوہ ازیں وہ خون «سبيلين» شرم گاہوں سے نکلتا ہے جو بالاتفاق ناقض وضو ہے۔ جب کہ زخموں سے نکلنے والے خون کی یہ حیثیت نہیں۔ اس لیے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم جنگوں میں زخمی ہوتے رہے اور اسی حالت میں وہ نمازیں بھی پڑھتے رہے، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زخمی صحابہ کو نماز پڑھنے سے منع نہیں فرمایا۔ جو اس بات کی دلیل ہے کہ عام زخموں سے نکلنے والا خون ناقض وضو نہیں ہے۔ علاوہ ازیں نکسیر سے وضو کرنے والی روایات سے بھی استدلال کیا جاتا ہے جو کہ سب کی سب ضعیف اور ناقابل حجت ہیں۔ تفصیل کے لیے دیکھیں: [عون المعبود]
➋ غزوہ ذات الرقاع امام بخاری رحمہ اللہ کی ترتیب کے مطابق خیبر کے بعد ہوا تھا۔
➌ اس کی وجہ تسمیہ ایک تو یہ ہے کہ اس موقع پر مجاہدین نے اپنے پاؤں زخمی ہونے کے باعث پٹیاں باندھی تھیں۔ علاوہ ازیں بھی کچھ وجوہ بیان کی جاتی ہیں۔
➍ جہاد میں بالخصوص اور دیگر مواقع پر بالعموم پہریداری کا انتظام توکل کے خلاف نہیں بلکہ مسنون اور حکمت جنگ کا ایک لازمی حصہ ہے۔
➎ مجاہدین اسلام دوران جہاد میں بھی اپنے وقت کو قیمتی اعمال میں صرف کرتے تھے جیسے کہ اس انصاری نے پہریداری کے دوران نماز اور تلاوت قرآن شروع کر دی اور وہ سورت، جو یہ مجاہد پڑھ رہا تھا، سورہ کہف تھی۔
➏ نماز اور قرآن سے محبت ہی صحابہ کرام کا امتیاز و شرف تھا۔
649

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.