مولانا داود راز رحمہ اللہ
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 556  
تشریح:
اس حدیث کے ذیل حضرت العلام مولانا نواب وحیدالزماں خان صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے تشریحی الفاظ یہ ہیں:
اس پر تمام ائمہ اور علماء کا اجماع ہے۔ مگر حنفیوں نے آدھی حدیث کو لیا ہے اور آدھی کو چھوڑ دیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ عصر کی نماز تو صحیح ہو جائے گی لیکن فجر کی صحیح نہ ہو گی، ان کا قیاس حدیث کے برخلاف ہے اور خود ان ہی کے امام کی وصیت کے مطابق چھوڑ دینے کے لائق ہے۔

بیہقی میں مزید وضاحت یوں موجود ہے:
«من ادرك ركعة من الصبح فليصل اليها اخري»
جو فجر کی ایک رکعت پا لے اور سورج نکل آئے تو وہ دوسری رکعت بھی اس کے ساتھ ملا لے اس کی نماز فجر صحیح ہو گی۔

شیخ الحدیث حضرت مولانا عبیداللہ مبارک پوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
«ويوخذ من هذا الرد على الطحاوي حيث خص الادراك باحتلام الصبي وطهرالحائض واسلام الكافر ونحوها وارادبذلك نصرة مذهبه فى ان من ادرك من الصبح ركعة تفسد صلوٰته لانه لايكملها الافي وقت الكراهة انتهي۔ والحديث يدل على ان من ادرك ركعة من صلوٰةالصبح قبل طلوع الشمس فقد ادرك صلوٰة الصبح ولاتبطل بطلوعها كما ان من ادرك ركعة من صلوٰة العصر قبل غروب الشمس فقدادرك صلوٰة العصر ولاتبطل بغروبها وبه قال مالك والشافعي واحمد واسحاق و هوالحق۔» [مرعاة المفاتيح، ج 1، ص: 398]
اس حدیث مذکور سے امام طحاوی کا رد ہوتا ہے جنہوں نے حدیث مذکورہ کو اس لڑکے کے ساتھ خاص کیا ہے جو ابھی ابھی بالغ ہوا یا کوئی عورت جو ابھی ابھی حیض سے پاک ہوئی یا کوئی کافر جو ابھی ابھی اسلام لایا اور ان کو فجر کی ایک رکعت سورج نکلنے سے پہلے مل گئی تو گویا یہ حدیث ان کے ساتھ خاص ہے۔ اس تاویل سے امام طحاوی رحمۃ اللہ علیہ کا مقصد اپنے مذہب کی نصرت کرنا ہے۔ جو یہ ہے کہ جس نے صبح کی ایک رکعت پائی اور پھر سورج طلوع ہو گیا، تو اس کی نماز باطل ہو گئی اس لیے کہ وہ اس کی تکمیل مکروہ وقت میں کر رہا ہے۔ یہ حدیث دلیل ہے کہ عام طور پر ہر شخص مراد ہے جس نے فجر کی ایک رکعت سورج نکلنے سے پہلے پا لی اس کی ساری نماز کا ثواب ملے گا اور وہ نماز طلوع شمس سے باطل نہ ہو گی جیسا کہ کسی نے عصر کی ایک رکعت سورج چھپنے سے قبل پا لی تو اس نے عصر کی نماز پا لی اور وہ غروب شمس سے باطل نہ ہو گی۔ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ، مالک رحمۃ اللہ علیہ، احمد و اسحاق رحمۃ اللہ علیہما سب کا یہی مذہب ہے اور یہی حق ہے۔
717

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.