حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: ہمیشہ ایک گروہ
تمام کتب میں
28 رزلٹ جن میں تمام الفاظ آئے ہیں۔ 15433 رزلٹ جن میں کوئی بھی ایک لفظ آیا ہے۔
حدیث نمبر: 4963 --- حکم البانی: حسن صحيح... اسلم کہتے ہیں کہ عمر بن خطاب ؓ نے اپنے ایک بیٹے کو مارا جس نے اپنی کنیت ابوعیسیٰ رکھی تھی اور مغیرہ بن شعبہ ؓ نے بھی ابوعیسیٰ کنیت رکھی تھی ، تو عمر ؓ نے ان سے کہا : کیا تمہارے لیے یہ کافی نہیں کہ تم ابوعبداللہ کنیت اختیار کرو ؟ وہ بولے : میری یہ کنیت رسول اللہ ﷺ نے ہی رکھی ہے ، تو انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ کے تو اگلے پچھلے سب گناہ بخش دئیے گئے تھے ، اور ہم تو اپنی ہی طرح کے چند لوگوں میں سے ایک ہیں چنانچہ وہ ہمیشہ ابوعبداللہ کی کنیت سے پکارے جاتے رہے ، یہاں تک کہ انتقال فرما گئے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  2k
حدیث نمبر: 3368 --- حکم البانی: حسن صحيح ، المشكاة ( 4662 ) ، ظلال الجنة ( 204 - 206 ) ... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جب اللہ نے آدم علیہ السلام کو پیدا کیا اور ان میں روح پھونک دی ، تو ان کو چھینک آئی ، انہوں نے « الحمد للہ » کہنا چاہا چنانچہ اللہ کی اجازت سے « الحمد للہ » کہا ، (تمام تعریفیں اللہ کے لیے سزاوار ہیں) پھر ان سے ان کے رب نے کہا : اللہ تم پر رحم فرمائے ، اے آدم ! ان فرشتوں کی بیٹھی ہوئی جماعت و گروہ کے پاس جاؤ اور ان سے السلام علیکم کہو ، انہوں نے جا کر السلام علیکم کیا ، فرشتوں نے جواب دیا ، وعلیک السلام ورحمۃ اللہ ، پھر وہ اپنے رب کے پاس لوٹ آئے ، اللہ نے فرمایا : یہ تمہارا اور تمہاری اولاد کا آپس میں طریقہ سلام و دعا ہے ، پھر اللہ نے اپنے دونوں ہاتھوں کی مٹھیاں بند کر کے آدم سے کہا : ان میں سے جسے چاہو پسند کر لو ، وہ کہتے ہیں : میں نے اللہ کے دایاں ہاتھ کو پسند کیا ، اور حقیقت یہ ہے کہ میرے رب کے دونوں ہی ہاتھ داہنے ہاتھ ہیں اور برکت والے ہیں ، پھر اس نے مٹھی کھولی تو اس میں آدم اور آدم کی ذریت تھی ، آدم علیہ السلام نے پوچھا : اے میرے رب یہ کون لوگ ہیں ؟ کہا یہ سب تیری اولاد ہیں اور ہر ایک کی عمر اس کی دونوں آنکھوں کے بیچ میں لکھی ہوئی ہے ، ان میں ایک سب سے زیادہ روشن چہرہ والا تھا ، آدم علیہ السلام نے پوچھا : اے میرے رب یہ کون ہے ؟ کہا یہ تمہارا بیٹا داود ہے ، میں نے اس کی عمر چالیس سال لکھ دی ہے ، آدم علیہ السلام نے کہا : اے میرے رب ! اس کی عمر بڑھا دیجئیے ، اللہ نے کہا : یہ عمر تو اس کی لکھی جا چکی ہے ، آدم علیہ السلام نے کہا : اے میرے رب ! میں اپنی عمر میں سے ساٹھ سال اسے دیئے دیتا ہوں ، اللہ نے کہا : تم اور وہ جانو ؟ چلو خیر ، پھر آدم علیہ السلام جنت میں رہے جب تک کہ اللہ کو منظور ہوا ، پھر آدم علیہ السلام جنت سے نکال باہر کر دیئے گئے ، آدم علیہ السلام اپنی زندگی کے دن گنا کرتے تھے ، ملک الموت ان کے پاس آئے تو آدم علیہ السلام نے ان سے کہا : آپ تو جلدی آ گئے میری عمر تو ہزار برس لکھی گئی ہے ، ملک الموت نے کہا : ہاں (بات تو صحیح ہے) لیکن آپ نے تو اپنی زندگی کے ساٹھ سال اپنے بیٹے داود کو دے دیے تھے ، تو انہوں نے انکار کر دیا آدم علیہ السلام کے اسی انکار کا نتیجہ اور اثر ہے کہ ان کی اولاد بھی انکار...
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  9k
حدیث نمبر: 5459 --- ہم سے ابوعاصم نے بیان کیا ، ان سے ثور بن یزید نے بیان کیا ، ان سے خالد بن معدان نے اور ان سے ابوامامہ ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ جب کھانے سے فارغ ہوتے اور ایک مرتبہ بیان کیا کہ جب نبی کریم ﷺ اپنا دستر خوان اٹھاتے یہ دعا پڑھتے « الحمد للہ الذي كفانا وأروانا ، ‏‏‏‏ غير مكفي ، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ولا مكفور ، وقال مرۃ الحمد للہ ربنا ، ‏‏‏‏ غير مكفي ، ‏‏‏‏ ولا مودع ، ولا مستغنى ، ‏‏‏‏ ربنا‏ ‏‏.‏ » ” تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے ہماری کفایت کی اور ہمیں سیراب کیا ۔ ہم اس کھانے کا حق پوری طرح ادا نہ کر سکے ورنہ ہم اس نعمت کے منکر نہیں ہیں ۔ اور ایک مرتبہ فرمایا ” تیرے ہی لیے تمام تعریفیں ہیں اے ہمارے رب ! اس کا حق ادا نہیں کر سکے اور نہ یہ ہمیشہ کے لیے رخصت کیا گیا ہے ۔ (یہ اس لیے کہا تاکہ) اس سے ہم کو بے نیازی کا خیال نہ ہو ۔ اے ہمارے رب ! “ ۔
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  3k
حدیث نمبر: 7256 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”قیامت قائم نہ ہو گی یہاں تک کہ دو بڑے بڑے گروہ لڑیں گے (مسلمانوں کے) ان میں بڑی لڑائی ہو گی اور دونوں کا دعویٰ ایک ہو گا ۔ “ (یعنی دونوں کا دین ایک ہو گا اور دونوں یہ دعویٰ کریں گے کہ ہم اللہ کے واسطے لڑتے ہیں) ۔
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  2k
حدیث نمبر: 3508 --- ‏‏‏‏ سیدنا انس ؓ نے کہا : جب نکاح ہوا نبی ﷺ کا سیدہ زینب ؓ سے تو سیدہ ام سلیم ؓ نے ان کے لئے ملیدہ ہدیہ بھیجا ایک برتن میں پتھر کے ، اور سیدنا انس ؓ نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا : ”جاؤ جو مسلمان تم کو ملے اسے بلا لاؤ ۔ “ سو میں ، جو ملا اسے بلا لایا ۔ اور وہ لوگ سب داخل ہونے لگے اور کھانے لگے اور نکلتے جاتے اور نبی ﷺ نے اپنا مبارک ہاتھ کھانے پر رکھا ۔ اور دعا کی اور پڑھا اس پر جو اللہ تعالیٰ نے چاہا اور میں نے بھی جو مجھے ملا کسی کو نہ چھوڑا ضرور بلا لایا ۔ اور سب نے کھایا یہاں تک کہ سیر ہو گئے اور باہر نکلے ۔ اور ایک گروہ ان میں سے بیٹھا رہا ۔ اور بہت لمبی باتیں کرتا رہا اور نبی ﷺ ان سے شرماتے تھے کہ ان کو کچھ کہیں پھر آپ ﷺ نکلے اور ان کو گھر میں چھوڑ دیا ۔ اور اللہ تعالیٰ نے وہ آیتیں اتاریں جو اوپر مذکور ہوئیں ۔
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  3k
حدیث نمبر: 2505 --- ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، انہیں عبدالملک بن جریج نے خبر دی ، انہیں عطاء نے اور انہیں جابر ؓ نے اور (ابن جریج اسی حدیث کی دوسری روایت) طاؤس سے کرتے ہیں کہ ابن عباس ؓ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ چوتھی ذی الحجہ کی صبح کو حج کا تلبیہ کہتے ہوئے جس کے ساتھ کوئی اور چیز (عمرہ) نہ ملاتے ہوئے (مکہ میں) داخل ہوئے ۔ جب ہم مکہ پہنچے تو آپ ﷺ کے حکم سے ہم نے اپنے حج کو عمرہ کر ڈالا ۔ آپ ﷺ نے یہ بھی فرمایا کہ (عمرہ کے افعال ادا کرنے کے بعد حج کے احرام تک) ہماری بیویاں ہمارے لیے حلال رہیں گی ۔ اس پر لوگوں میں چرچا ہونے لگا ۔ عطاء نے بیان کیا کہ جابر ؓ نے کہا کہ کچھ لوگ کہنے لگے کیا ہم میں سے کوئی منیٰ اس طرح جائے کہ منی اس کے ذکر سے ٹپک رہی ہو ۔ جابر نے ہاتھ سے اشارہ بھی کیا ۔ یہ بات نبی کریم ﷺ تک پہنچی تو آپ ﷺ خطبہ دینے کھڑے ہوئے اور فرمایا مجھے معلوم ہوا ہے کہ بعض لوگ اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں ۔ اللہ کی قسم میں ان لوگوں سے زیادہ نیک اور اللہ سے ڈرنے والا ہوں ۔ اگر مجھے وہ بات پہلے ہی معلوم ہوتی جو اب معلوم ہوئی ہے تو میں قربانی کے جانور اپنے ساتھ نہ لاتا اور اگر میرے ساتھ قربانی کے جانور نہ ہوتے تو میں بھی احرام کھول دیتا ۔ اس پر سراقہ بن مالک بن جعشم کھڑے ہوئے اور کہا یا رسول اللہ ! کیا یہ حکم (حج کے ایام میں عمرہ) خاص ہمارے ہی لیے ہے یا ہمیشہ کے لیے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ نہیں بلکہ ہمیشہ کے لیے ہے ۔ جابر ؓ نے کہا کہ علی بن ابی طالب ؓ (یمن سے) آئے ۔ اب عطاء اور طاؤس میں سے ایک تو یوں کہتا ہے علی ؓ نے احرام کے وقت یوں کہا تھا ۔ « لبيك بما أہل بہ رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم‏.‏ » اور دوسرا یوں کہتا ہے کہ انہوں نے « لبيك بحجۃ رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم » کہا تھا ۔ نبی کریم ﷺ نے انہیں حکم دیا کہ وہ اپنے احرام پر قائم رہیں (جیسا بھی انہوں نے باندھا ہے) اور انہیں اپنی قربانی میں شریک کر لیا ۔
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  6k
حدیث نمبر: 1834 --- ‏‏‏‏ سیدہ عائشہ ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ میرے پاس تشریف لائے اور میرے پاس ایک عورت بیٹھی ہوئی تھی ۔ آپ ﷺ نے پوچھا : ” یہ کون ہے ؟ “ میں نے کہا : یہ ایسی عورت ہے جو سوتی نہیں اور نماز پڑھتی رہتی ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” عمل اتنا کرو جتنی تم کو طاقت ہو ۔ قسم ہے اللہ کی کہ اللہ ثواب دینے سے نہیں تھکے گا اور تم تھک جاؤ گے ۔ “ اور نبی ﷺ کو دین کی عبادتوں میں سے وہی پسند تھی جو ہمیشہ ہو اور ابواسامہ کی روایت میں یہ ہے کہ بنی اسد کے قبیلہ کئ ایک عورت ہے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  2k
حدیث نمبر: 5043 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے ، ایک شخص نے کہا : یا رسول اللہ ! ہم ایسے ملک میں ہیں جہاں گوہ بہت ہیں : تو آپ کیا حکم دیتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”بنی اسرائیل کا ایک گروہ مسخ ہو گیا تھا ۔ “ پھر آپ ﷺ نے نہ حکم دیا گوہ کھانے کا نہ منع کیا اس سے ۔ سیدنا ابوسعید خدری ؓ نے کہا : اس کے بعد سیدنا عمر ؓ نے کہا : اللہ تعالیٰ اس سے فائدہ دیتا ہے بہتوں کو اور وہی غذا ہے اکثر چرواہوں کی اور جو میرے پاس گوہ ہوتا تو میں کھاتا لیکن رسول اللہ ﷺ کو اس سے نفرت ہوئی ۔
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  2k
حدیث نمبر: 3597 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے « شکال » گھوڑا ناپسند فرمایا ہے ۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں : گھوڑے کا « شکال » یہ ہے کہ اس کے تین پیر سفید ہوں اور ایک کسی اور رنگ کا ہو یا تین پیر کسی اور رنگ کے ہوں اور ایک سفید ہو ، « شکال » ہمیشہ پیروں میں ہوتا ہے ہاتھ میں نہیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  2k
حدیث نمبر: 1708 --- حکم البانی: صحيح... ابوذر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جس نے ہر مہینہ تین دن روزہ رکھا تو گویا اس نے ہمیشہ روزہ رکھا “ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں اس کی تصدیق نازل فرمائی : « من جاء بالحسنۃ فلہ عشر أمثالہا » (جو کوئی ایک نیکی کرے اس کو ویسی دس نیکیاں ملیں گی) تو ایک روزے کے دس روزے ہوئے ۔ ... (ض)
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  2k
حدیث نمبر: 7496 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”بنی اسرایئل کا ایک گروہ گم ہو گیا تھا ، معلوم نہ ہوا وہ کہاں گیا ۔ میں سمجھتا ہوں وہ گروہ چوہے ہیں (مسخ ہو گئے) کیا تم نہیں دیکھتے جب چوہوں کے لیے اونٹ کا دودھ رکھو تو وہ نہیں پیتے اور جب بکری کا دودھ رکھو تو پی لیتے ہیں ۔ “ (گویا یہ قرینہ ہے کہ چوہے وہ بنی اسرائیل کے لوگ ہوں جو مسخ ہوئے تھے اگرچہ وہ زندہ نہ رہے ہوں اس لیے کہ بنی اسرائیل کی شریعت میں اونٹ کا گوشت اور اونٹ کا دودھ حرام تھا) ۔ سیدنا ابوہریرہ ؓ نے کہا : یہ حدیث میں نے سیدنا کعب ؓ سے بیان کی ، انہوں نے کہا : تم نے یہ رسول اللہ ﷺ سے سنا ؟ میں نے کہا : ہاں ۔ پھر انہوں نے پوچھا : پھر کئی بار پوچھا : میں نے کہا : کیا میں تورات پڑھتا ہوں ؟ (جو اس میں دیکھ کر یہ روایت میں نے حاصل کی ہو گی ۔ میرا تو سارا علم رسول اللہ ﷺ سے سنا ہوا ہے) ۔
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  3k
حدیث نمبر: 4730 --- ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہمارے والد نے ، ہم سے اعمش نے ، ہم سے ابوصالح نے بیان کیا اور ان سے ابو سعید خدری ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ قیامت کے دن موت ایک چتکبرے مینڈھے کی شکل میں لائی جائے گی ۔ ایک آواز دینے والا فرشتہ آواز دے گا کہ اے جنت والو ! تمام جنتی گردن اٹھا اٹھا کر دیکھیں گے ، آواز دینے والا فرشتہ پوچھے گا ۔ تم اس مینڈھے کو بھی پہچانتے ہو ؟ وہ بولیں گے کہ ہاں ، یہ موت ہے اور ان سے ہر شخص اس کا ذائقہ چکھ چکا ہو گا ۔ پھر اسے ذبح کر دیا جائے گا اور آواز دینے والا جنتیوں سے کہے گا کہ اب تمہارے لیے ہمیشگی ہے ، موت تم پر کبھی نہ آئے گی اور اے جہنم والو ! تمہیں بھی ہمیشہ اسی طرح رہنا ہے ، تم پر بھی موت کبھی نہیں آئے گی ۔ پھر آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت کی « وأنذرہم يوم الحسرۃ إذ قضي الأمر وہم في غفلۃ‏ » الخ ” اور انہیں حسرت کے دن سے ڈرا دو ۔ جبکہ اخیر فیصلہ کر دیا جائے گا اور یہ لوگ غفلت میں پڑے ہوئے ہیں (یعنی دنیادار لوگ) اور ایمان نہیں لاتے ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  4k
حدیث نمبر: 1834 --- ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے جریر نے بیان کیا ، ان سے منصور نے ، ان سے مجاہد نے ، ان سے طاؤس نے اور ان سے ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فتح مکہ کے دن فرمایا اب ہجرت فرض نہیں رہی لیکن (اچھی) نیت اور جہاد اب بھی باقی ہے اس لیے جب تمہیں جہاد کے لیے بلایا جائے تو تیار ہو جانا ۔ اس شہر (مکہ) کو اللہ تعالیٰ نے اسی دن حرمت عطا کی تھی جس دن اس نے آسمان اور زمین پیدا کئے ، اس لیے یہ اللہ کی مقرر کی ہوئی حرمت کی وجہ سے محترم ہے یہاں کسی کے لیے بھی مجھ سے پہلے لڑائی جائز نہیں تھی اور مجھے بھی صرف ایک دن گھڑی بھر کے لیے (فتح مکہ کے دن اجازت ملی تھی) اب ہمیشہ یہ شہر اللہ کی قائم کی ہوئی حرمت کی وجہ سے قیامت تک کے لیے حرمت والا ہے پس اس کا کانٹا کاٹا جائے نہ اس کے شکار ہانکے جائیں اور اس شخص کے سوا جو اعلان کرنے کا ارادہ رکھتا ہو کوئی یہاں کی گری ہوئی چیز نہ اٹھائے اور نہ یہاں کی گھاس اکھاڑی جائے ۔ عباس ؓ نے کہا یا رسول اللہ ! اذخر (ایک گھاس) کی اجازت تو دیجئیے کیونکہ یہاں یہ کاری گروں اور گھروں کے لیے ضروری ہے تو آپ ے فرمایا کہ اذخر کی اجازت ہے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  4k
حدیث نمبر: 1917 --- ‏‏‏‏ ابراھیم روایت کرتے ہیں کہ علقمہ شام آئے اور مسجد میں داخل ہوئے اور وہاں نماز پڑھی پھر ایک گروہ کی طرف آئے اور ان میں بیٹھ گئے پھر ایک آدمی آیا تو میں نے محسوس کیا کہ ان لوگوں سے ناراض ہے وہ میرے پہلو میں بیٹھ گیا اور پوچھا کہ کیا تمہیں یاد ہے کہ سیدنا عبداللہ ؓ کس طرح پڑھتے تھے ؟ آگے وہی ہے جو اوپر گزرا ۔
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  2k
حدیث نمبر: 4108 --- حکم البانی: ضعيف... شریک بن شہاب کہتے ہیں کہ میری خواہش تھی کہ میں صحابہ رسول میں سے کسی صحابی سے ملوں اور ان سے خوارج کے متعلق سوال کروں ، تو میری ملاقات عید کے دن ابوبرزہ ؓ سے ان کے شاگردوں کی جماعت میں ہوئی ۔ میں نے ان سے کہا : کیا آپ نے رسول اللہ ﷺ کو خوارج کا تذکرہ کرتے سنا ہے ؟ کہا : ہاں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو اپنے کانوں سے سنا اور اپنی آنکھوں سے دیکھا ، آپ کے پاس کچھ مال آیا ، آپ نے اسے تقسیم کیا اور اپنے دائیں اور بائیں جانب کے لوگوں کو دے دیا اور اپنے پیچھے والوں کو کچھ نہیں دیا ۔ ایک شخص آپ کے پیچھے سے کھڑا ہوا اور بولا : محمد ! آپ نے تقسیم میں انصاف نہیں کیا ۔ وہ ایک کالا (سانولا) شخص تھا ، جس کے بال منڈے ہوئے تھے اور دو سفید کپڑوں میں ملبوس تھا ۔ رسول اللہ ﷺ سخت غضبناک ہوئے اور فرمایا : ” اللہ کی قسم ! تم میرے علاوہ کوئی ایسا شخص نہیں پاؤ گے جو مجھ سے زیادہ عادل ہو “ ۔ پھر فرمایا : ” آخری دور میں کچھ لوگ ہوں گے (شاید) یہ بھی انہیں میں سے ہو گا ، وہ قرآن پڑھیں گے ، مگر وہ ان کی ہنسلی سے نیچے نہ اترے گا ، وہ اسلام سے اسی طرح نکل جائیں گے جس طرح تیر شکار سے نکل جاتا ہے ۔ ان کی علامت یہ ہے کہ وہ سر منڈائے ہوں گے ، وہ ہمیشہ پیدا ہوتے رہیں گے یہاں تک کہ ان کا آخری شخص مسیح دجال کے ساتھ نکلے گا ، لہٰذا جب تم انہیں پاؤ تو قتل کر دو ، وہ بد نفس اور تمام مخلوقات میں بدتر ہیں “ ۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں : شریک بن شہاب مشہور نہیں ہیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  5k
حدیث نمبر: 5044 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوسعید ؓ سے روایت ہے ، ایک اعرابی رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور بولا : ہم ایسی زمین میں رہتے ہیں جہاں گوہ بہت ہیں اور وہی کھانا ہے اکثر میرے گھر والوں کا ۔ آپ ﷺ نے اس کو جواب نہ دیا ۔ ہم نے کہا : پھر پوچھ ، اس نے پھر پوچھا ۔ آپ ﷺ نے تین بار جواب نہ دیا ، پھر تیسری بار کے بعد آپ ﷺ نے اس کو آواز دی اور فرمایا : ”اے دیہاتی اللہ جل جلالہ ، نے لعنت کی یا غصہ کیا بنی اسرائیل کے ایک گروہ پر تو ان کو جانور کر دیا وہ زمین پر چلتے ، میں نہیں جانتا کہ گوہ انہیں جانوروں میں سے ہے یا کیا ، اس لیے میں اس کو نہیں کھاتا نہ اس کو حرام کہتا ہوں ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  3k
حدیث نمبر: 296 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2855... سیدنا عبداللہ بن عمرو رضى اللہ عنہ کہتے ہیں : رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا : ”اے عبداللہ بن عمرو ! تو سارا زمانہ روزے رکھتا ہے اور پوری رات قیام کرتا ہے ، اگر تو نے ان اعمال کو جاری رکھا تو تیری آنکھیں دھنس جائیں گی اور تو لاغر و کمزور ہو جائے گا ۔ (یاد رکھ کہ) اس آدمی نے کوئی روزہ نہیں رکھا جس نے ہمیشہ روزے رکھے ۔ اس طرح کرو کہ ہر ماہ میں تین روزے رکھ لیا کرو ، یہ پورے مہینے کے روزے ہیں ۔ “ میں نے کہا : مجھے اس سے زیادہ طاقت ہے ۔ آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : چلو داود علیہ السلام والے روزے رکھ لو ، وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن افطار کرتے تھے اور جب (دشمن سے آمنا سامنا ہو جاتا) تو فرار اختیار نہیں کرتے تھے ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  3k
حدیث نمبر: 2749 --- حکم البانی: صحيح... حبیب بن مسلمہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ خمس نکالنے کے بعد ربع (ایک چوتھائی) بطور نفل دیتے تھے (ابتداء جہاد میں) اور جب جہاد سے لوٹ آتے (اور پھر ان میں سے کوئی گروہ کفار سے لڑتا) تو خمس نکالنے کے بعد ایک تہائی بطور نفل دیتے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  2k
حدیث نمبر: 1934 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوسلمہ ؓ نے سیدہ عائشہ ؓ سے پوچھا ان دو رکعتوں کے بارے میں جو رسول اللہ ﷺ عصر کے بعد پڑھتے تھے ، تو انہوں نے فرمایا کہ آپ ﷺ عصر سے پہلے پڑھا کرتے تھے پھر ایک بار آپ ﷺ کو کچھ کام ہو گیا یا بھول گئے تو عصر کے بعد پڑھی ۔ اور آپ ﷺ کی عادت تھی کہ جب کوئی نماز پڑھتے تو ہمیشہ پڑھا کرتے پھر اس کو بھی ہمیشہ پڑھا کرتے تھے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  2k
حدیث نمبر: 1601 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2931... رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جب تمہیں پتہ چلے کہ فلاں علاقے میں طاعون کی بیماری پھیل گئی ہے ، تو اس کی طرف مت جاؤ اور نہ فرار اختیار کرتے ہوئے اس سے نکلو ۔ “ اور ایک روایت میں ہے : ” اس تکلیف یا بیماری کے ذریعے سابقہ امتوں یا بنو اسرائیل کے ایک گروہ کو عذاب دیا گیا ، پھر یہ کسی نہ کسی طرح زمین میں باقی رہی ، کبھی ختم ہو جاتی تھی اور کبھی آ جاتی تھی ۔ اب جس آدمی کو اس کے بارے میں پتہ چلے کہ فلاں علاقے میں یہ بیماری آ گئی ہے تو وہ وہاں نہ آئے اور جو اس علاقے میں (پہلے سے موجود) ہو ، وہ وہاں سے فرار ہوتے ہوئے نہ نکلے ۔ “ یہ حدیث سیدنا اسامہ بن زید ، سیدنا سعد بن ابو وقاص اور سیدنا عبد الرحمن ؓ وغیرہ سے مروی ہے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  3k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 Next >>


Search took 0.202 seconds