حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: ہمیشہ ایک گروہ
تمام کتب میں
28 رزلٹ جن میں تمام الفاظ آئے ہیں۔ 15433 رزلٹ جن میں کوئی بھی ایک لفظ آیا ہے۔
حدیث نمبر: 2638 --- حکم البانی: حسن... صنابحی سے روایت ہے کہ میں عبادہ بن صامت ؓ کے پاس اس وقت گیا جب وہ موت کی حالت میں تھے ، میں (انہیں دیکھ کر) رو پڑا ، انہوں نے کہا : ٹھہرو ٹھہرو ، روتے کیوں ہو ؟ قسم اللہ کی ! اگر مجھ سے گواہی طلب کی گئی تو میں (آخرت میں) تمہارے ایمان کی گواہی دوں گا ، اور اگر مجھے شفاعت کا موقع دیا گیا تو میں تمہاری سفارش ضرور کروں گا اور اگر مجھے کچھ استطاعت نصیب ہوئی تو میں تمہیں ضرور فائدہ پہنچاؤں گا ۔ پھر انہوں نے کہا : قسم اللہ کی ! کوئی ایسی حدیث نہیں ہے جسے میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہو اور اس میں تم لوگوں کے لیے خیر ہو مگر میں نے اسے تم لوگوں سے بیان نہ کر دیا ہو ، سوائے ایک حدیث کے اور آج میں اسے بھی تم لوگوں سے بیان کیے دے رہا ہوں جب کہ میری موت قریب آ چکی ہے ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے : ” جو گواہی دے کہ کوئی معبود (برحق) نہیں سوائے اللہ کے اور گواہی دے کہ محمد ( ﷺ ) اللہ کے رسول ہیں تو اللہ اس پر آگ کو حرام کر دے گا “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- اس سند سے یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے ، ۲- میں نے ابن ابی عمر کو کہتے ہوئے سنا کہ ابن عیینہ کہتے تھے کہ محمد بن عجلان ثقہ آدمی ہیں اور حدیث میں مامون (قابل اعتماد) ہیں ، ۳- صنابحی سے مراد عبدالرحمٰن بن عسیلہ ابوعبداللہ ہیں (ابوعبداللہ کنیت ہے) ، ۴- اس باب میں ابوبکر ، عمر ، عثمان ، علی ، طلحہ ، جابر ، ابن عمر ، اور زید بن خالد ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں ، ۵- زہری سے مروی ہے کہ ان سے نبی اکرم ﷺ کے فرمان : « من قال لا إلہ إلا اللہ دخل الجنۃ » ” جس نے « لا إلہ إلا اللہ » کہا وہ جنت میں داخل ہو گا “ کے متعلق پوچھا گیا (کہ اس کا مطلب کیا ہے ؟) تو انہوں نے کہا : یہ شروع اسلام کی بات ہے جب کہ فرائض اور امر و نہی کے احکام نہیں آئے تھے ، ۶- بعض اہل علم کے نزدیک اس حدیث کی توجیہ یہ ہے کہ اہل توحید (ہر حال میں) جنت میں جائیں گے اگرچہ انہیں ان کے گناہوں کی وجہ سے آگ کی سزا سے بھی کیوں نہ دوچار ہونا پڑے ، کیونکہ وہ جہنم میں ہمیشہ نہیں رہیں گے ، ۷- عبداللہ بن مسعود ، ابوذر ، عمران بن حصین ، جابر بن عبداللہ ، ابن عباس ، ابو سعید خدری ، انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” عنقریب ایسا ہو گا کہ توحید کے قائلین کی ایک جماعت جہنم سے نکلے گی اور جنت میں داخل ہو گی “ ، ایس...
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  8k
حدیث نمبر: 352 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2926... سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” بنو اسرائیل سے (ان کی روایات) بیان کر سکتے ہو ، اس میں کوئی حرج نہیں ہے ، کیونکہ ان میں کچھ انوکھے امور بھی پائے جاتے ہیں ۔ “ پھر آپ ﷺ نے خود فرمایا : ” بنو اسرائیل کا ایک گروہ نکلا ، وہ اپنے قبرستان کے پاس سے گزرا ، وہ کہنے لگے : اگر ہم دو رکعت نماز پڑھیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ وہ ہمارے لیے کسی مردہ کو (زندہ کر کے اسے اس کی قبر) سے نکالے ، تاکہ ہم اس سے موت کے بارے میں دریافت کر سکیں ۔ پس انہوں نے ایسے ہی کیا ، وہ اس طرح کر رہے تھے کہ ایک گندمی رنگ کے آدمی نے قبر سے اپنا سر نکالا ، اس کی پیشانی پر سجدوں کا نشان تھا ، اس نے کہا : اوئے ! تم مجھ سے کیا چاہتے ہو ؟ میں آج سے سو سال پہلے مرا تھا ، لیکن ابھی تک موت کی حرارت ختم نہیں ہوئی ، اب اللہ تعالیٰ سے دعا کرو کہ وہ مجھے اسی حالت میں لوٹا دے ، جس میں میں تھا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  3k
حدیث نمبر: 7177 --- ‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”ہمیشہ دوزخ کہتی رہے گی : اور کچھ ہے اور کچھ ہے ؟ (یعنی اور لوگوں کو مانگے گی) یہاں تک کہ مالک عزت والا ، بڑی برکت والا ، بلندی والا اپنا قدم اس میں رکھ دے گا تب وہ کہنے لگے گی : بس بس ۔ تیری عزت کی قسم اور ایک میں ایک سمٹ جائے گی ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  2k
حدیث نمبر: 4049 --- حکم البانی: صحيح... حذیفہ بن الیمان ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اسلام ایسا ہی پرانا ہو جائے گا جیسے کپڑے کے نقش و نگار پرانے ہو جاتے ہیں ، حتیٰ کہ یہ جاننے والے بھی باقی نہ رہیں گے کہ نماز ، روزہ ، قربانی اور صدقہ و زکاۃ کیا چیز ہے ؟ اور کتاب اللہ ایک رات میں ایسی غائب ہو جائے گی کہ اس کی ایک آیت بھی باقی نہ رہ جائے گی ، اور لوگوں کے چند گروہ ان میں سے بوڑھے مرد اور بوڑھی عورتیں باقی رہ جائیں گے ، کہیں گے کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو یہ کلمہ « لا إلہ إلا اللہ » کہتے ہوئے پایا ، تو ہم بھی اسے کہا کرتے ہیں ۔ صلہ نے حذیفہ ؓ سے کہا : جب انہیں یہ نہیں معلوم ہو گا کہ نماز ، روزہ ، قربانی اور صدقہ و زکاۃ کیا چیز ہے تو انہیں فقط یہ کلمہ « لا إلہ إلا اللہ » کیا فائدہ پہنچائے گا ؟ تو حذیفہ ؓ نے ان سے منہ پھیر لیا ، پھر انہوں نے تین بار یہ بات ان پر دہرائی لیکن وہ ہر بار ان سے منہ پھیر لیتے ، پھر تیسری مرتبہ ان کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا : اے صلہ ! یہ کلمہ ان کو جہنم سے نجات دے گا ، اس طرح تین بار کہا “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  4k
حدیث نمبر: 480 --- حکم البانی: حسن صحيح... ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کھجور کی شاخوں کو پسند کرتے تھے اور ہمیشہ آپ کے ہاتھ میں ایک شاخ رہتی تھی ، (ایک روز) آپ ﷺ مسجد میں داخل ہوئے تو قبلہ کی دیوار میں بلغم لگا ہوا دیکھا ، آپ ﷺ نے اسے کھرچا پھر غصے کی حالت میں لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا : ” کیا تم میں سے کسی کو اپنے منہ پر تھوکنا اچھا لگتا ہے ؟ جب تم میں سے کوئی شخص قبلے کی طرف منہ کرتا ہے تو وہ اپنے رب عزوجل کی طرف منہ کرتا ہے اور فرشتے اس کی داہنی طرف ہوتے ہیں ، لہٰذا کوئی شخص نہ اپنے داہنی طرف تھوکے اور نہ ہی قبلہ کی طرف ، اگر تھوکنے کی حاجت ہو تو اپنے بائیں جانب یا اپنے پیر کے نیچے تھوکے ، اگر اسے جلدی ہو تو اس طرح کرے “ ۔ ابن عجلان نے اسے ہم سے یوں بیان کیا کہ وہ اپنے کپڑے میں تھوک کر اس کو مل لے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  3k
حدیث نمبر: 4607 --- ‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے ، ابوسفیان نے ان سے منہ در منہ بیان کیا کہ میں اس مدت میں جو میرے اور رسول اللہ ﷺ کے بیچ میں ٹھہری تھی (یعنی صلح حدیبیہ کی مدت جو ۶ ہجری میں ہوئی) روانہ ہوا ۔ میں شام کے ملک میں تھا ، اتنے میں رسول اللہ ﷺ کی کتاب پہنچی ہرقل کو یعنی روم کے بادشاہ کو ۔ اور سیدنا وحیہ کلبی ؓ وہ کتاب لے کر آئے تھے ۔ انہوں نے بصریٰ کے رئیس کو دی اور بصریٰ کے رئیس نے ہرقل کو دی ۔ ہرقل نے کہا : یہاں کوئی ہے اس شخص کی قوم کا جو پیغمبری کا دعویٰ کرتا ہے ۔ لوگوں نے کہا : ہاں ! ابوسفیان نے کہا : میں بلایا گیا اور بھی چند آدمی تھے قریش کے ۔ ہم ہرقل کے پاس پہنچے ، اس نے ہم کو اپنے سامنے بٹھلایا اور پوچھا تم میں سے کون رشتہ میں زیادہ نزدیک ہے اس شخص سے جو اپنے تئیں پیغمبر کہتا ہے ۔ ابوسفیان نے کہا : میں ۔ (یہ ہرقل نے اس واسطے دریافت کیا کہ جو نسب میں زیادہ نزدیک ہو گا وہ بہ نسبت دوسروں کے آپ ﷺ کا حال زیادہ جانتا ہو گا) پھر مجھے ہرقل کے سامنے بٹھلایا اور میرے ساتھیوں کو میرے پیچھے بٹھلایا ۔ بعد اس کے اپنے ترجمان کو بلایا (جو زبان دوسرے ملک کے لوگوں کو بادشاہ کو سمجھاتا ہے) اور اس سے کہا ، ان لوگوں سے کہہ کہ میں اس شخص سے (یعنی ابوسفیان سے) اس شخص کا حال پوچھوں گا جو اپنے تئیں پیغمبر کہتا ہے پھر اگر وہ جھوٹ بولے تو تم اس کا جھوٹ بیان کر دینا ۔ ابوسفیان نے کہا : قسم اللہ تعالیٰ کی اگر مجھے یہ ڈر نہ ہوتا کہ یہ لوگ میرا جھوٹ بیان کریں گے (اور میری ذلت ہو گی) تو میں جھوٹ بولتا (کیونکہ مجھے آپ ﷺ سے عداوت تھی) پھر ہرقل نے اپنے ترجمان سے کہا : اس سے پوچھ کہ اس شخص کا (یعنی محمد ﷺ کا) حسب کیا ہے ۔ (یعنی خاندان) ابوسفیان نے کہا : میں نے کہا : ان کا حسب تو ہم میں بہت عمدہ ہے ۔ ہرقل نے کہا : ان کے باپ دادا میں کوئی بادشاہ ہوا ہے ۔ میں نے کہا : نہیں ۔ ہرقل نے کہا : کبھی تم نے ان کو جھوٹ بولتے سنا اس دعویٰ سے پہلے (یعنی نبوت کے دعوے سے) میں نے کہا : نہیں ۔ ہرقل نے کہا : اچھا ان کی پیروی بڑے بڑے رئیس لوگ کرتے ہیں یا غریب لوگ ۔ میں نے کہا : غریب لوگ ۔ ہرقل نے کہا : ان کے تابعدار بڑھتے جاتے ہیں یا کم ہوئے جاتے ہیں ۔ میں نے کہا : بڑھتے جاتے ہیں ، ہرقل نے کہا : ان کے تابعداروں میں سے کوئی ان کے دین میں آنے کے بعد پھر اس دین کو برا جان کر پھر جاتا ہ...
Terms matched: 2  -  Score: 64  -  22k
حدیث نمبر: 4061 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3341... سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ رمضان کی دس تاریخ کو (‏‏‏‏مدینہ) سے نکلے اور مدینہ پر ابورہم کلثوم بن حصین غفاری کو اپنا نائب مقرر کیا ، آپ ﷺ بھی روزے سے تھے اور لوگوں نے بھی روزہ رکھا ہوا تھا ، آپ ﷺ چلتے رہے اور کدید کے مقام پر پہنچ گئے ، جو عسفان اور امج کے درمیان واقع تھا ، وہاں آپ ﷺ نے روزہ توڑ دیا ۔ پھر چل پڑے اور (‏‏‏‏مکہ کے قریب ایک مقام) مرّالظھران پر اترے ، آپ ﷺ کے ساتھ دس ہزار مسلمانوں کا لشکر تھا ۔ مزینہ اور سلیم کے لوگ بھی تھے ، کیونکہ ہر قبیلے سے کافی لوگ مسلمان ہو چکے تھے ، رہا مسئلہ مہاجرین و انصار کا ، تو وہ تو سارے کے سارے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نکل آئے ، کوئی ایک بھی پیچھے نہ رہا ۔ آپ ﷺ نے مرالظھران میں پڑاؤ ڈالا ، ا‏‏‏‏دھر قریش بالکل غافل تھے ، ان کو آپ ﷺ کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں تھی اور وہ نہیں جانتے تھے کہ آپ کیا کرنے والے ہیں ؟ اس رات ابوسفیان بن حرب ، حکیم بن حزام اور بدیل بن ورقا جاسوسی کرنے اور جائزہ لینے کے لیے نکلے کہ کیا کوئی خبر موصول ہوتی ہے یا کوئی بات سنائی دیتی ہے ۔ عباس بن عبدالمطلب کی رسول اللہ ﷺ سے ملاقات ہو گئی تھی ، یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ مکہ اور مدینہ کے درمیان کسی مقام پر ابوسفیان بن حارث بن عبدالمطلب اور عبداللہ بن ابوامیہ بن مغیرہ کی رسول اللہ ﷺ سے ملاقات ہو چکی تھی ، (‏‏‏‏اس لیے وہ جاسوسی کرنے کے لیے نکلے تھے) ۔ جب ان کو آپ ﷺ کا پتہ چلا تو انہوں نے آپ ﷺ کے پاس آنا چاہا اور ان کے لیے ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ ؓ نے سفارش کی اور کہا : اے اللہ کے رسول ! (‏‏‏‏عبداللہ بن امیہ) آپ کے چچے کا بیٹا ہے اور (‏‏‏‏ابوسفیان) آپ کی پھوپھی کا بیٹا اور آپ کا سسر ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”‏‏‏‏مجھے ان کی کوئی ضرورت نہیں ، اس چچازاد نے میری توہین کی تھی اور اس پھوپھی زاد اور سسر نے تو مکہ میں مجھے بہت کچھ کہا تھا ۔ “ ‏‏‏‏ جب ان کو آپ ﷺ کی اس بات کا علم ہوا تو ابوسفیان ، جبکہ اس کے ساتھ اس کا بیٹا بھی تھا ، نے کہا : اللہ کی قسم ! یا تو آپ ہمیں اجازت دیں گے یا پھر اپنے اس بیٹے کا ہاتھ پکڑ کر ہم زمین (‏‏‏‏کی کسی جہت کی طرف) نکل جائیں گے اور پیاس اور بھوک کی وجہ سے مر جائیں گے ۔ جب آپ ﷺ کو اس کی اس بات کا علم ہوا تو آپ نرم پڑ گئے اور ان کو آنے کی اجازت دے دی ۔ سو وہ داخ...
Terms matched: 2  -  Score: 61  -  31k
حدیث نمبر: 1717 --- ‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ ہمیشہ رات کو گیارہ رکعت پڑھتے اور اس میں سے ایک رکعت وتر کی ہوتی تھی پھر جب پڑھ چکتے تو داہنی کروٹ لیٹ جاتے یہاں تک کہ مؤذن آتا تب دو رکعت ہلکی پڑھتے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 61  -  1k
اور عبداللہ بن عمر اور زہری اور ابراہیم نخعی نے کہا مرتد عورت قتل کی جائے ۔ اس باب میں یہ بھی بیان ہے کہ مرتدوں سے توبہ لی جائے اور اللہ تعالیٰ نے (سورۃ آل عمران) میں فرمایا ” اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کو کیسے ہدایت دے لگا جو ایمان لا کر پھر کافر بن گئے ۔ حالانکہ (پہلے) یہ گواہی دے چکے تھے کہ محمد ( ﷺ ) سچے پیغمبر ہیں اور ان کی پیغمبری کی کھلی کھلی دلیلیں ان کے پاس آ چکیں اور اللہ تعالیٰ ایسے ہٹ دھرم لوگوں کو راہ پر نہیں لاتا ۔ ان لوگوں کی سزا یہ ہے کہ ان پر اللہ اور فرشتوں کی اور سب لوگوں کی پھٹکار پڑے گی ۔ اسی پھٹکار کی وجہ سے عذاب میں ہمیشہ پڑے رہیں گے کبھی ان کا عذاب ہلکا نہ ہو گا نہ ان کو مہلت ملے گی البتہ جن لوگوں نے ایسا کرنے کے بعد توبہ کی اپنی حالت درست کر لی تو اللہ ان کا قصور بخشنے والا مہربان ہے ۔ بیشک جو لوگ ایمان لائے اور پھر کافر ہو گئے پھر ان کا کفر بڑھتا گیا ان کی تو توبہ بھی قبول نہ ہو گی اور یہی لوگ تو (پرے سرے کے) گمراہ ہیں “ اور فرمایا ” مسلمانو ! اگر تم اہل کتاب کے کسی گروہ کا کہا مانو گے تو وہ ایمان لانے کے بعد تم کو کافر بنا کر چھوڑیں گے “ اور سورۃ نساء کے بیسویں رکوع میں فرمایا ” جو لوگ اسلام لائے پھر کافر بن بیٹھے پھر اسلام لائے پھر کافر بن بیٹھے پھر کفر بڑھاتے چلے گئے ان کو تو اللہ تعالیٰ نہ بخشے گا نہ کبھی ان کو راہ راست پر لائے گا “ اور سورۃ المائدہ کے آٹھویں رکوع میں فرمایا ” جو کوئی تم میں سے اپنے دین سے پھر جائے تو اللہ تعالیٰ کو کچھ پرواہ نہیں وہ ایسے لوگوں کو حاضر کر دے گا جن کو وہ چاہتا ہے اور وہ اس کو چاہتے ہیں ۔ مسلمانوں پر نرم دل کافروں پر کڑے “ اخیر آیت تک اور سورۃ النحل چودہویں رکوع میں فرمایا ” لیکن جو لوگ ایمان لائے اور دل کھول کر یعنی خوشی اور رغبت سے کفر اختیار کریں ان پر تو اللہ کا غضب اترے گا اور ان کو بڑا عذاب ہو گا اس کی وجہ یہ ہے کہ ایسے لوگوں نے دنیا کی زندگی کے مزوں کو آخرت سے زیادہ پسند کیا اور یہ بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ کافر لوگوں کو راہ پر نہیں لاتا ۔ یہی لوگ تو وہ ہیں جن کے دلوں اور کانوں اور آنکھوں پر اللہ نے مہر لگا دی ہے وہ اللہ سے بالکل غافل ہو گئے ہیں تو آخرت میں چار و ناچار یہ لوگ خسارہ اٹھائیں گے ۔ “ اخیر آیت « إن ربك من بعدہا لغفور رحيم » تک ۔ اور سورۃ البقرہ ستائیسویں رکوع میں فرمایا ” یہ کافر تو سدا ...
Terms matched: 2  -  Score: 61  -  9k
حدیث نمبر: 6305 --- ‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے ، گیارہ عورتیں بیٹھیں اور ان تمام نے یہ اقرار کیا اور عہد کیا کہ اپنے اپنے خاوندوں کی کوئی بات نہ چھپائیں گی ۔ پہلی عورت نے کہا : میرا خاوند گویا دبلے اونٹ کا گوشت ہے جو ایک دشوار گزار پہاڑ کی چوٹی پر رکھا ہو نہ تو وہاں تک صاف راستہ ہے کہ کوئی چڑھ جائے اور نہ وہ گوشت موٹا ہے کہ لایا جائے ۔ دوسری عورت نے کہا : میں اپنے خاوند کی خبر نہیں پھیلا سکتی میں ڈرتی ہوں اگر بیان کروں تو پورا بیان نہ کر سکوں گی ، اس قدر اس میں عیوب ہیں ظاہری بھی اور باطنی بھی (اور بعض نے یہ معنی کئے ہیں کہ میں ڈرتی ہوں اگر بیان کروں تو اس کو چھوڑ دوں گی یعنی وہ خفا ہو کر مجھ کو طلاق دے گا اور اس کو چھوڑنا پڑے گا) ۔ تیسری عورت نے کہا : میرا خاوند لمبا ہے (یعنی احمق) اگر میں اس کی برائی بیان کروں تو مجھ کو طلاق دے دے گا اور جو چپ رہو ں تو اوہڑ رہوں گی (یعنی نہ نکاح کے مزے اٹھاؤں گی نہ بالکل محروم رہوں گی) ۔ چوتھی نے کہا : میرا خاوند تو ایسا ہے جیسے تہامہ (حجاز اور مکہ) کی رات نہ گرم ہے نہ سرد (یعنی معتدل المزاج ہے) نہ ڈر ہے نہ رنج (یہ اس کی تعریف کی یعنی اس کے عمدہ اخلاق ہیں اور نہ وہ میری صحبت سے ملول ہوتا ہے ۔) پانچویں عورت نے کہا : میرا خاوند جب گھر میں آتا ہے تو چیتا ہے (یعنی پڑ کر سو جاتا ہے اور کسی کو نہیں ستاتا) اور جب باہر نکلتا ہ ےتو شیر ہے اور جو مال اسباب گھر چھوڑ جاتا ہے اس کو نہیں پوچھتا ۔ چھٹی عورت نے کہا : میرا خاوند اگر کھاتا ہے تو سب تمام کر دیتا ہے اور پیتا ہے تو تلچھٹ تک نہیں چھوڑتا اور لیٹتا ہے تو بدن لپیٹ لیتا ہے اور مجھ پر اپنا ہاتھ نہیں ڈالتا کہ میرا دکھ اور درد پہچانے (یہ بھی ہجو ہے یعنی سوا کھانے پینے کے بیل کی طرح اور کوئی کام کا نہیں عورت کی خبر تک نہیں لیتا ۔) ساتویں عورت نے کہا : میرا خاوند نامرد ہے یا شریر نہایت احمق ہے کہ کلام نہیں کرنا جانتا سب جہاں بھر کے عیب اس میں موجود ہیں ایسا ظالم کہ تیرا سر پھوڑے یا ہاتھ توڑے یا سر اور ہاتھ دونوں مروڑے ۔ آٹھویں عورت نے کہا : میراخاوند بو میں زرنب ہے (زرنب ایک خوشبودار گھاس ہے) اور چھونے میں نرم جیسے خرگوش (یہ تعریف ہے یعنی اس کا ظاہر اور باطن دونوں اچھے ہیں ۔ نویں عورت نے کہا : میرا خاوند اونچے محل والا لمبے پر تلے والا (یعنی قدآور) بڑی راکھ والا (یعنی سخی ...
Terms matched: 2  -  Score: 61  -  17k
حدیث نمبر: 3336 --- ‏‏‏‏ ابوسعید نے کہا کہ ہم کو مدینہ میں ایک بار محنت اور شامت فاقہ کو پہنچی اور میں سیدنا ابوسعید خدری ؓ کے پاس گیا اور ان سے کہا کہ میں کثیر العیال ہوں اور ہم کو سختی پہنچی ہے اور میں نے ارادہ کیا ہے کہ اپنے عیال کو کسی ارزاں اور سرسبز ملک میں لے جاؤں ۔ سیدنا ابوسعید خدری ؓ نے فرمایا کہ مدینہ کو نہ چھوڑو اس لیے کہ ہم ایک بار نبی ﷺ کے ساتھ نکلے میں گمان کرتا ہوں کہ انہوں نے کہ یہاں تک کہ عسفان تک پہنچ گئے اور وہاں کئی شب ٹھہرے ، سو لوگوں نے کہا : قسم ہے اللہ تعالیٰ کی کہ ہم یہاں بے کار ٹھہرے ہوئے ہیں اور ہمارے عیال پیچھے چھٹے ہوئے ہیں اور ہم کو ان کے اوپر اطمینان نہیں (یعنی خوف ہے کہ کوئی دشمن نہ ستائے) اور یہ خبر رسول اللہ ﷺ کو پہنچی تو آپ ﷺ نے پوچھا : ” کہ یہ کیا بات ہے جو مجھ کو پہنچی ہے ؟ ۔ “ راوی نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ یہ کیا بات ہے ؟ فرمایا : ” قسم ہے اس اللہ کی جس کی میں قسم کھاتا ہوں یا فرمایا : قسم ہے اس پروردگار کی کہ میری جان اس کے ہاتھ میں ہے البتہ میں نے ارادہ کیا یا فرمایا : اگر چاہو تم ۔ “ میں نہیں جانتا کہ کیا فرمایا ان دونوں باتوں میں سے ۔ فرمایا : ” کہ البتہ حکم کروں میں اپنی اونٹنی کو کہ وہ کسی جائے اور پھر اس کی ایک گرہ بھی نہ کھولوں یہاں تک کہ داخل ہوں میں مدینہ میں ۔ “ اور فرمایا : ” کہ یا اللہ ! ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کو حرم قرار دیا اور میں نے مدینہ کو حرم ٹھہرایا دو گھاٹیوں یا دو پہاڑوں کے بیچ میں کہ نہ اس میں خون بہایا جائے اور نہ اس میں لڑائی کے لیے ہتھیار اٹھایا جائے ، نہ اس میں کسی درخت کے پتے جھاڑے جائیں مگر صرف چارے کے لیے (کہ اس سے درخت کا چنداں نقصان نہیں ہوتا) (فرمایا) « اللَّہُمَّ بَارِكْ لَنَا فِى مَدِينَتِنَا اللَّہُمَّ بَارِكْ لَنَا فِى صَاعِنَا اللَّہُمَّ بَارِكْ لَنَا فِى مُدِّنَا اللَّہُمَّ بَارِكْ لَنَا فِى صَاعِنَا اللَّہُمَّ بَارِكْ لَنَا فِى مُدِّنَا اللَّہُمَّ بَارِكْ لَنَا فِى مَدِينَتِنَا اللَّہُمَّ اجْعَلْ مَعَ الْبَرَكَۃِ بَرَكَتَيْنِ » یا اللہ ! برکت دے ہمارے شہر میں ۔ یا اللہ ! برکت دے ہماری چوسیری میں ، یا اللہ ! برکت دے ہمارے سیر میں ، یا اللہ ! برکت دے ہمارے شہر میں ، یا اللہ برکت کے ساتھ دو برکتیں اور دے ۔ “ اور فرمایا : ” قسم ہے اس پروردگار کی کہ میری جان اس کے ہاتھ میں ہے ...
Terms matched: 2  -  Score: 57  -  9k
حدیث نمبر: 4238 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میرے پاس ایک عورت (بیٹھی ہوئی) تھی ، نبی اکرم ﷺ میرے پاس تشریف لائے ، اور پوچھا : ” یہ کون ہے “ ؟ میں نے کہا : یہ فلاں عورت ہے ، یہ سوتی نہیں ہے (نماز پڑھتی رہتی ہے) نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” ٹھہرو ! تم پر اتنا ہی عمل واجب ہے جتنے کی تمہیں طاقت ہو ، اللہ کی قسم ! اللہ تعالیٰ نہیں اکتاتا ہے یہاں تک کہ تم خود ہی اکتا جاؤ “ ۔ ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ ” آپ ﷺ کے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ عمل وہ تھا جس کو آدمی ہمیشہ پابندی سے کرتا ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  2k
حدیث نمبر: 944 --- ہم سے حیوہ بن شریح نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ ہم سے محمد بن حرب نے زبیدی سے بیان کیا ، ان سے زہری نے ، ان سے عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود نے ، ان سے عبداللہ بن عباس ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ کھڑے ہوئے اور دوسرے لوگ بھی آپ ﷺ کی اقتداء میں کھڑے ہوئے ۔ نبی کریم ﷺ نے تکبیر کہی تو لوگوں نے بھی تکبیر کہی ۔ آپ ﷺ نے رکوع کیا تو لوگوں نے آپ ﷺ کے ساتھ رکوع اور سجدہ کر لیا تھا وہ کھڑے کھڑے اپنے بھائیوں کی نگرانی کرتے رہے ۔ اور دوسرا گروہ آیا ۔ (جو اب تک حفاظت کے لیے دشمن کے مقابلہ میں کھڑا رہا بعد میں) اس نے بھی رکوع اور سجدے کئے ۔ سب لوگ نماز میں تھے لیکن لوگ ایک دوسرے کی حفاظت کر رہے تھے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  3k
حدیث نمبر: 2155 --- حکم البانی: صحيح ، الصحيحة ( 133 ) ، تخريج الطحاوية ( 271 ) ، المشكاة ( 94 ) ، الظلال ( 102 - 105 ) ... عبدالواحد بن سلیم کہتے ہیں کہ میں مکہ گیا تو عطاء بن ابی رباح سے ملاقات کی اور ان سے کہا : ابو محمد ! بصرہ والے تقدیر کے سلسلے میں (برسبیل انکار) کچھ گفتگو کرتے ہیں ، انہوں نے کہا : بیٹے ! کیا تم قرآن پڑھتے ہو ؟ میں نے کہا : ہاں ، انہوں نے کہا : سورۃ الزخرف پڑھو ، میں نے پڑھا : « حم والكتاب المبين إنا جعلناہ قرآنا عربيا لعلكم تعقلون وإنہ في أم الكتاب لدينا لعلي حكيم » ” حم ، قسم ہے اس واضح کتاب کی ، ہم نے اس کو عربی زبان کا قرآن بنایا ہے کہ تم سمجھ لو ، یقیناً یہ لوح محفوظ میں ہے ، اور ہمارے نزدیک بلند مرتبہ حکمت والی ہے “ (الزخرف : ۱-۴) پڑھی ، انہوں نے کہا : جانتے ہو ام الکتاب کیا ہے ؟ میں نے کہا : اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں ، انہوں نے کہا : وہ ایک کتاب ہے جسے اللہ تعالیٰ نے آسمان اور زمین کے پیدا کرنے سے پہلے لکھا ہے ، اس میں یہ لکھا ہوا ہے کہ فرعون جہنمی ہے اور اس میں « تبت يدا أبي لہب وتب » ” ابولہب کے دونوں ہاتھ ٹوٹ گئے ، اور وہ (خود) ہلاک ہو گیا “ (تبت : ۱) بھی لکھا ہوا ہے ۔ عطاء کہتے ہیں : پھر میں ولید بن عبادہ بن صامت ؓ سے ملا (ولید کے والد عبادہ بن صامت صحابی رسول تھے) اور ان سے سوال کیا : مرتے وقت آپ کے والد کی کیا وصیت تھی ؟ کہا : میرے والد نے مجھے بلایا اور کہا : بیٹے ! اللہ سے ڈرو اور یہ جان لو کہ تم اللہ سے ہرگز نہیں ڈر سکتے جب تک تم اللہ پر اور تقدیر کی اچھائی اور برائی پر ایمان نہ لاؤ ۔ اگر اس کے سوا دوسرے عقیدہ پر تمہاری موت آئے گی تو جہنم میں جاؤ گے ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے : ” اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے قلم کو پیدا کیا “ اور فرمایا : ” لکھو “ ، قلم نے عرض کیا : کیا لکھوں ؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ” تقدیر لکھو جو کچھ ہو چکا ہے اور جو ہمیشہ تک ہونے والا ہے “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : یہ حدیث اس سند سے غریب ہے ۔ ... (ض)
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  6k
حدیث نمبر: 3327 --- ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، کہا ہم سے جریر نے بیان کیا ، ان سے عمارہ نے ان سے ابوزرعہ نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” سب سے پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہو گا ان کی صورتیں ایسی روشن ہوں گی جیسے چودھویں کا چاند روشن ہوتا ہے ، پھر جو لوگ اس کے بعد داخل ہوں گے وہ آسمان کے سب سے زیادہ روشن ستارے کی طرح چمکتے ہوں گے ۔ نہ تو ان لوگوں کو پیشاب کی ضرورت ہو گی نہ پاخانہ کی ، نہ وہ تھوکیں گے نہ ناک سے آلائش نکالیں گے ۔ ان کے کنگھے سونے کے ہوں گے اور ان کا پسینہ مشک کی طرح ہو گا ۔ ان کی انگیٹھیوں میں خوشبودار عود جلتا ہو گا ، یہ نہایت پاکیزہ خوشبودار عود ہو گا ۔ ان کی بیویاں بڑی آنکھوں والی حوریں ہوں گی ۔ سب کی صورتیں ایک ہوں گی ۔ یعنی اپنے والد آدم علیہ السلام کے قد و قامت پر ساٹھ ساٹھ ہاتھ اونچے ہوں گے ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  3k
حدیث نمبر: 3927 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2006... سیدنا ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں : خواتین و حضرات ، فخر و مباہاۃ میں پڑ گئے ۔ انہوں نے کہا : جنت میں عورتوں کی تعداد مردوں کی بہ نسبت زیادہ ہو گی ۔ سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے لوگوں کی طرف دیکھا اور کہا : تم لوگ ابوہریرہ کی بات نہیں سن رہے ؟ سیدنا ابوہریرہ ؓ نے کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جنت میں داخل ہونے والی پہلی جماعت کے بارے میں فرمایا : ”‏‏‏‏ان کے چہرے چودہویں رات کے چاند کی طرح (‏‏‏‏چمکتے) ہوں گے اور دوسرے گروہ (‏‏‏‏کے چہرے) آسمان کے سب سے زیادہ چمکدار ستارے کی طرح (‏‏‏‏ ‏‏‏‏تابناک) ہوں گے ، ہر ایک جنتی کی دو بیویاں ہوں گی ۔ ان کی ہڈی کا گودا ، گوشت میں سے نظر آئے گا اور جنت میں کوئی مرد یا عورت غیر شادی شدہ نہیں ہو گی ۔ “ ‏‏‏‏
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  3k
حدیث نمبر: 3488 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 403... سیدنا معاویہ بن قرہ اپنے باپ سیدنا قرہ ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”جب اہل شام میں فساد پیدا ہو جائے گا تو تم میں بھی کوئی خیر باقی نہ رہے گی ۔ میری امت کی ایک جماعت کی ہمیشہ مدد کی جاتی رہے گی ، انہیں رسوا کرنے (کی ‏‏‏‏کوشش کرنے) والا قیامت برپا ہونے تک انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  2k
حدیث نمبر: 3477 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1955... سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” میری امت کا ایک گروہ (‏‏‏‏حق پر) غالب رہے گا ، حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ کا امر آ پہنچے گا اور وہ غالب ہوں گے ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  1k
حدیث نمبر: 3483 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1958... سیدنا زید بن ارقم ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”اللہ تعالیٰ کا امر آنے تک میری امت کا ایک گروہ حق پر قتال کرتا رہے گا ۔ “ اے اہل شام ! میرا خیال ہے کہ وہ تم لوگ ہو ۔
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  1k
حدیث نمبر: 558 --- ہم سے ابوکریب محمد بن علاء نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابواسامہ نے برید بن عبداللہ کے واسطہ سے بیان کیا ، انہوں نے ابوبردہ عامر بن عبداللہ سے ، انہوں نے اپنے باپ ابوموسیٰ اشعری عبداللہ بن قیس ؓ سے ۔ انہوں نے نبی کریم ﷺ سے کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ مسلمانوں اور یہود و نصاری کی مثال ایک ایسے شخص کی سی ہے کہ جس نے کچھ لوگوں سے مزدوری پر رات تک کام کرنے کے لیے کہا ۔ انہوں نے آدھے دن کام کیا ۔ پھر جواب دے دیا کہ ہمیں تمہاری اجرت کی ضرورت نہیں ، (یہ یہود تھے) پھر اس شخص نے دوسرے مزدور بلائے اور ان سے کہا کہ دن کا جو حصہ باقی بچ گیا ہے (یعنی آدھا دن) اسی کو پورا کر دو ۔ شرط کے مطابق مزدوری تمہیں ملے گی ۔ انہوں نے بھی کام شروع کیا لیکن عصر تک وہ بھی جواب دے بیٹھے ۔ (یہ نصاریٰ تھے) پس اس تیسرے گروہ نے (جو اہل اسلام ہیں) پہلے دو گروہوں کے کام کی پوری مزدوری لے لی ۔
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  3k
Result Pages: << Previous 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 Next >>


Search took 0.203 seconds