حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: ہمیشہ ایک گروہ
تمام کتب میں
28 رزلٹ جن میں تمام الفاظ آئے ہیں۔ 15433 رزلٹ جن میں کوئی بھی ایک لفظ آیا ہے۔
حدیث نمبر: 6935 --- ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا ، ان سے اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی جب تک دو ایسے گروہ آپس میں جنگ نہ کریں جن کا دعویٰ ایک ہی ہو ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  2k
حدیث نمبر: 3482 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1962... سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”میری امت کا ایک گروہ اللہ کے حکم پر قائم دائم رہے گا ، اس کے مخالفین اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  1k
حدیث نمبر: 7562 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوذر ؓ سے روایت ہے ، وہ قسم کھاتے تھے (یہ آیت سورہ حج میں) « ہَذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّہِمْ » (۲۲-الحج : ۱۹) یعنی ” یہ دونوں گروہ ایک دوسرے کے دشمن ہیں جو لڑتے ہیں اپنے اپنے رب کے لیے ۔ “ اتری ہے ان لوگوں کے حق میں جو بدر کے دن (صف سے) باہر نکلے تھے لڑنے کے لیے مسلمانوں کی طرف سے سیدالشہداء سیدنا حمزہ اور حیدر کرار اسداللہ سیدنا علی مرتضیٰ اور سیدنا عبیدہ بن حارث ؓ اور کافروں کی طرف سے عتبہ اور شیبہ دونوں ربیعہ کے بیٹے اور ولید بن عتبہ ۔
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  2k
حدیث نمبر: 2382 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن شخیر ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا اور آپ کے سامنے ایک ایسے شخص کا ذکر کیا گیا تھا جو ہمیشہ روزہ رکھتا تھا تو آپ نے فرمایا : ” اس نے نہ روزہ رکھا اور نہ ہی افطار کیا “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  1k
حدیث نمبر: 3479 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1956... سیدنا عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” میری امت کا ایک گروہ قیامت کے برپا ہونے تک حق پر قائم رہے گا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  1k
حدیث نمبر: 3410 --- حکم البانی: صحيح ، ابن ماجة ( 926 ) ... عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” دو عادتیں ایسی ہیں جنہیں جو بھی مسلمان پابندی اور پختگی سے اپنائے رہے گا وہ جنت میں جائے گا ، دھیان سے سن لو ، دونوں آسان ہیں مگر ان پر عمل کرنے والے تھوڑے ہیں ، ہر نماز کے بعد دس بار اللہ کی تسبیح کرے (سبحان اللہ کہے) دس بار حمد بیان کرے (الحمدللہ کہے) اور دس بار اللہ کی بڑائی بیان کرے (اللہ اکبر کہے) ۔ عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں : میں نے رسول اللہ ﷺ کو انہیں اپنی انگلیوں پر شمار کرتے ہوئے دیکھا ہے ، آپ نے فرمایا : ” یہ تو زبان سے گننے میں ڈیڑھ سو ہوئے لیکن یہ (دس گنا بڑھ کر) میزان میں ڈیڑھ ہزار ہو جائیں گے ۔ (یہ ایک خصلت و عادت ہوئی) اور (دوسری خصلت و عادت یہ ہے کہ) جب تم بستر پر سونے جاؤ تو سو بار سبحان اللہ ، اللہ اکبر اور الحمدللہ کہو ، یہ زبان سے کہنے میں تو سو ہیں لیکن میزان میں ہزار ہیں ، (اب بتاؤ) کون ہے تم میں جو دن و رات ڈھائی ہزار گناہ کرتا ہو ؟ لوگوں نے کہا : ہم اسے ہمیشہ اور پابندی کے ساتھ کیوں نہیں کر سکیں گے ؟ آپ نے فرمایا : ” (اس وجہ سے) کہ تم میں سے کوئی نماز پڑھ رہا ہوتا ہے ، شیطان اس کے پاس آتا ہے اور اس سے کہتا ہے : فلاں بات کو یاد کرو ، فلاں چیز کو سوچ لو ، یہاں تک کہ وہ اس کی توجہ اصل کام سے ہٹا دیتا ہے ، تاکہ وہ اسے نہ کر سکے ، ایسے ہی آدمی اپنے بستر پر ہوتا ہے اور شیطان آ کر اسے (تھپکیاں دیدے کر) سلاتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ (بغیر تسبیحات پڑھے) سو جاتا ہے ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے ، ۲- شعبہ اور ثوری نے یہ حدیث عطاء بن سائب سے روایت کی ہے ۔ اور اعمش نے یہ حدیث عطاء بن سائب سے اختصار کے ساتھ روایت کی ہے ، ۳- اس باب میں زید بن ثابت ، انس اور ابن عباس ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  6k
حدیث نمبر: 7410 --- مجھ سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہشام دستوائی نے ، انہوں نے قتادہ بن دعامہ سے ، انہوں نے انس رضی اللہ سے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اسی طرح جیسے ہم دنیا میں جمع ہوتے ہیں ، مومنوں کو اکٹھا کرے گا (وہ گرمی وغیرہ سے پریشان ہو کر) کہیں گے کاش ہم کسی کی سفارش اپنے مالک کے پاس لے جاتے تاکہ ہمیں اپنی اس حالت سے آرام ملتا ۔ چنانچہ سب مل کر آدم علیہ السلام کے پاس آئیں گے ۔ ان سے کہیں گے آدم ! آپ لوگوں کا حال نہیں دیکھتے کس بلا میں گرفتار ہیں ۔ آپ کو اللہ تعالیٰ نے (خاص) اپنے ہاتھ سے بنایا اور فرشتوں سے آپ کو سجدہ کرایا اور ہر چیز کے نام آپ کو بتلائے (ہر لغت میں بولنا بات کرنا سکھلایا) کچھ سفارش کیجئے تاکہ ہم لوگوں کو اس جگہ سے نجات ہو کر آرام ملے ۔ کہیں گے میں اس لائق نہیں ، ان کو وہ گناہ یاد آ جائے گا جو انہوں نے کیا تھا (ممنوع درخت میں سے کھانا) ۔ (وہ کہیں گے) مگر تم لوگ ایسا کرو نوح علیہ السلام پیغمبر کے پاس جاؤ وہ پہلے پیغمبر ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے زمین والوں کی طرف بھیجا تھا ۔ آخر وہ لوگ سب نوح علیہ السلام کے پاس آئیں گے ، وہ بھی یہی جواب دیں گے ، میں اس لائق نہیں اپنی خطا جو انہوں نے (دنیا میں) کی تھی یاد کریں گے ۔ کہیں گے تم لوگ ایسا کرو پیغمبر ابراہیم علیہ السلام کے پاس جاؤ جو اللہ کے خلیل ہیں (لوگ ان کے پاس جائیں گے) وہ بھی اپنی خطائیں یاد کر کے کہیں گے میں اس لائق نہیں تم موسیٰ علیہ السلام پیغمبر کے پاس جاؤ اللہ نے ان کو توراۃ عنائت فرمائی ، ان سے بول کر باتیں کیں ۔ یہ لوگ موسیٰ علیہ السلام کے پاس آئیں گے وہ بھی یہی کہیں گے میں اس لائق نہیں اپنی خطا جو انہوں نے دنیا میں کی تھی یاد کریں گے مگر تم ایسا کرو عیسیٰ علیہ السلام پیغمبر کے پاس جاؤ وہ اللہ کے بندے ، اس کے رسول ، اس کے خاص کلمہ اور خاص روح ہیں ۔ یہ لوگ عیسیٰ علیہ السلام کے پاس آئیں گے وہ کہیں گے میں اس لائق نہیں تم ایسا کرو محمد ﷺ کے پاس جاؤ وہ اللہ کے ایسے بندے ہیں جن کی اگلی پچھلی خطائیں سب بخش دی گئی ہیں ۔ آخر یہ سب لوگ جمع ہو کر میرے پاس آئیں گے ۔ میں چلوں گا اور اپنے پروردگار کی بارگاہ میں حاضر ہونے کی اجازت مانگوں گا ، مجھ کو اجازت ملے گی ۔ میں اپنے پروردگار کو دیکھتے ہی سجدے میں گر پڑوں گا اور جب تک اس کو منظور ہے وہ مجھ کو سجدے ہی میں پڑ...
Terms matched: 2  -  Score: 54  -  14k
حدیث نمبر: 4241 --- حکم البانی: صحيح... جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ایک شخص کے پاس سے گزرے جو ایک چٹان پر نماز پڑھ رہا تھا ، آپ مکہ کے ایک جانب گئے ، اور کچھ دیر ٹھہرے ، پھر واپس آئے ، تو اس شخص کو اسی حالت میں نماز پڑھتے ہوئے پایا ، آپ ﷺ کھڑے ہوئے ، اپنے دونوں ہاتھوں کو ملایا ، پھر فرمایا : ” لوگو ! تم میانہ روی اختیار کرو “ ، کیونکہ اللہ تعالیٰ نہیں اکتاتا ہے (ثواب دینے سے) یہاں تک کہ تم خود ہی (عمل کرنے سے) اکتا جاؤ “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 51  -  2k
حدیث نمبر: 1669 --- ‏‏‏‏ ابوطالب کی بیٹی ام ہانی ؓ کہتی ہیں کہ میں فتح مکہ کے سال رسول اللہ ﷺ کے پاس آئی اور آپ ﷺ کو نہاتے پایا اور سیدہ فاطمہ ؓ آپ ﷺ کی صاحبزادی ایک کپڑے سے آپ ﷺ کی آڑ کئے ہوئے تھیں ۔ پھر میں نے سلام کیا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” کون ؟ “ میں نے عرض کیا کہ ابوطالب کی بیٹی ام ھانی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” خوش آمدید ام ہانی ۔ “ پھر نہا چکے تو کھڑے ہو کر آٹھ رکعت پڑھیں ایک کپڑے میں لپٹے ہوئے ۔ پھر جب پڑھ چکے تو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! میری ماں کے بیٹے علی بن ابی طالب ایک آدمی کو مارے ڈالتے ہیں جس کو میں نے امان دی ہے ہبیرہ کا بیٹا فلاں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” جس کو تو نے امان دی اس کو ہم نے امان دی اے ام ہانی ، سیدہ ام ہانی ؓ نے کہا : یہ نماز چاشت تھی ۔
Terms matched: 2  -  Score: 51  -  3k
حدیث نمبر: 4476 --- ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہشام دستوائی نے بیان کیا ، کہا ہم سے قتادہ نے بیان کیا ، ان سے انس بن مالک ؓ نے نبی کریم ﷺ سے (دوسری سند) اور مجھ سے خلیفہ بن خیاط نے بیان کیا ، کہا ہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا ، کہا ہم سے سعید نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے اور ان سے انس ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” مومنین قیامت کے دن پریشان ہو کر جمع ہوں گے اور (آپس میں) کہیں گے ، بہتر یہ تھا کہ اپنے رب کے حضور میں آج کسی کو ہم اپنا سفارشی بناتے ۔ چنانچہ سب لوگ آدم علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہونگے اور عرض کریں گے کہ آپ انسانوں کے باپ ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو اپنے ہاتھ سے بنایا ۔ آپ کے لیے فرشتوں کو سجدہ کا حکم دیا اور آپ کو ہر چیز کے نام سکھائے ۔ آپ ہمارے لیے اپنے رب کے حضور میں سفارش کر دیں تاکہ آج کی مصیبت سے ہمیں نجات ملے ۔ آدم علیہ السلام کہیں گے ، میں اس کے لائق نہیں ہوں ، وہ اپنی لغزش کو یاد کریں گے اور ان کو پروردگار کے حضور میں جانے سے شرم آئے گی ۔ کہیں گے کہ تم لوگ نوح علیہ السلام کے پاس جاؤ ۔ وہ سب سے پہلے نبی ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے (میرے بعد) زمین والوں کی طرف مبعوث کیا تھا ۔ سب لوگ نوح علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوں گے ۔ وہ بھی کہیں گے کہ میں اس قابل نہیں اور وہ اپنے رب سے اپنے سوال کو یاد کریں گے جس کے متعلق انہیں کوئی علم نہیں تھا ۔ ان کو بھی شرم آئے گی اور کہیں گے کہ اللہ کے خلیل علیہ السلام کے پاس جاؤ ۔ لوگ ان کی خدمت میں حاضر ہوں گے لیکن وہ بھی یہی کہیں گے کہ میں اس قابل نہیں ، موسیٰ علیہ السلام کے پاس جاؤ ، ان سے اللہ تعالیٰ نے کلام فرمایا تھا اور تورات دی تھی ۔ لوگ ان کے پاس آئیں گے لیکن وہ بھی عذر کر دیں گے کہ مجھ میں اس کی جرات نہیں ۔ ان کو بغیر کسی حق کے ایک شخص کو قتل کرنا یاد آ جائے گا اور اپنے رب کے حضور میں جاتے ہوئے شرم دامن گیر ہو گی ۔ کہیں گے تم عیسیٰ علیہ السلام کے پاس جاؤ ، وہ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ، اس کا کلمہ اور اس کی روح ہیں لیکن عیسیٰ علیہ السلام بھی یہی کہیں گے کہ مجھ میں اس کی ہمت نہیں ، تم محمد ﷺ کے پاس جاؤ ، وہ اللہ کے مقبول بندے ہیں اور اللہ نے ان کے تمام اگلے اور پچھلے گناہ معاف کر دئیے ہیں ۔ چنانچہ لوگ میرے پاس آئیں گے ، میں ان کے ساتھ جاؤں گا اور اپنے رب سے اجازت چاہوں گا ۔ مجھے اجا...
Terms matched: 2  -  Score: 51  -  10k
حدیث نمبر: 1976 --- ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کہا کہ ہم کو شعیب نے خبر دی ، انہیں زہری نے ، کہا کہ مجھے سعید بن مسیب اور ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے خبر دی کہ عبداللہ بن عمرو ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ تک میری یہ بات پہنچا گئی کہ ” اللہ کی قسم ! زندگی بھر میں دن میں تو روزے رکھوں گا ۔ اور ساری رات عبادت کروں گا “ میں نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کی ، میرے ماں باپ آپ ﷺ پر فدا ہوں ، ہاں میں نے یہ کہا ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا لیکن تیرے اندر اس کی طاقت نہیں ، اس لیے روزہ بھی رکھ اور بے روزہ بھی رہ ۔ عبادت بھی کر لیکن سوؤ بھی اور مہینے میں تین دن کے روزے رکھا کر ۔ نیکیوں کا بدلہ دس گنا ملتا ہے ، اس طرح یہ ساری عمر کا روزہ ہو جائے گا ، میں نے کہا کہ میں اس سے بھی زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں ، آپ ﷺ نے فرمایا کہ پھر ایک دن روزہ رکھا کر اور دو دن کے لیے روزے چھوڑ دیا کر ۔ میں نے پھر کہا کہ میں اس سے بھی زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اچھا ایک دن روزہ رکھ اور ایک دن بے روزہ کے رہ کہ داؤد علیہ السلام کا روزہ ایسا ہی تھا ۔ اور روزہ کا یہ سب سے افضل طریقہ ہے ۔ میں نے اب بھی وہی کہا کہ مجھے اس سے بھی زیادہ کی طاقت ہے لیکن اس مرتبہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اس سے افضل کوئی روزہ نہیں ہے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 51  -  4k
حدیث نمبر: 520 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”میری امت میں سے ستر ہزار آدمی بغیر حساب کے جنت میں جائیں گے ۔ “ ایک شخص بولا : یا رسول اللہ ! اللہ سے دعا کیجیے ، اللہ مجھ کو ان لوگوں میں سے کر دے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ”اے اللہ ! اسے ان لوگوں میں سے کر دے ۔ “ پھر دوسرا اٹھا اور بولا : یا رسول اللہ ! دعا کیجئے اللہ مجھ کو بھی ان لوگوں میں سے کر دے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”عکاشہ تجھ سے پہلے یہ کام کر چکا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 50  -  2k
حدیث نمبر: 524 --- ‏‏‏‏ سیدنا عمران ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”میری امت میں ستر ہزار آدمی بغیر حساب کے جنت میں جائیں گے ۔ “ لوگوں نے پوچھا : وہ کون لوگ ہوں گے یا رسول اللہ ! آپ ﷺ نے فرمایا : ”وہ لوگ جو داغ نہیں دیتے ۔ اور منتر نہیں کرتے اور اپنے پروردگار پر توکل کرتے ہیں ۔ “ اس وقت عکاشہ کھڑا ہوا اور عرض کیا : یا رسول اللہ ! دعا فرمائیے کہ اللہ مجھ کو ان لوگوں میں سے کرے ، آپ ﷺ نے فرمایا : ”تو ان میں سے ہے ۔ “ پھر ایک اور شخص کھڑا ہوا اور کہنے لگا کہ اے اللہ کے نبی ! دعا کیجئے کہ اللہ مجھ کو بھی ان لوگوں میں سے کرے ، آپ ﷺ نے فرمایا : ”تجھ سے پہلے عکاشہ کہہ چکا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 50  -  3k
حدیث نمبر: 3772 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 963... سیدنا جابر بن سمرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”یہ دین قائم دائم رہے گا ، مسلمانوں کی ایک جماعت اس سے متصف ہو کر جہاد کرتی رہے گی ، یہاں تک کہ قیامت قائم ہو جائے گی ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 50  -  1k
حدیث نمبر: 3247 --- ہم سے محمد بن ابی بکر مقدمی نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے فضیل بن سلیمان نے بیان کیا ، ان سے ابوحازم نے بیان کیا اور ان سے سہل بن سعد ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” میری امت میں سے ستر ہزار یا (آپ ﷺ نے یہ فرمایا کہ) سات لاکھ کی ایک جماعت جنت میں ایک ہی وقت میں داخل ہوں گی اور ان سب کے چہرے ایسے چمکیں گے جیسے چودہویں کا چاند چمکتا ہے ۔ “ ... حدیث متعلقہ ابواب: سات لاکھ کا گروہ جنت میں داخل ہو گا ۔
Terms matched: 2  -  Score: 50  -  2k
حدیث نمبر: 4770 --- ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ، کہا ہم سے میرے والد نے بیان کیا ، کہا ہم سے اعمش نے ، کہا کہ مجھ سے عمرو بن مرہ نے بیان کیا ، ان سے سعید بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ جب آیت « وأنذر عشيرتك الأقربين‏ » ” اور آپ اپنے خاندانی قرابت داروں کو ڈراتے رہئیے “ نازل ہوئی تو نبی کریم ﷺ صفا پہاڑی پر چڑھ گئے اور پکارنے لگے ۔ اے بنی فہر ! اور اے بنی عدی ! اور قریش کے دوسرے خاندان والو ! اس آواز پر سب جمع ہو گئے اگر کوئی کسی وجہ سے نہ آ سکا تو اس نے اپنا کوئی چودھری بھیج دیا ، تاکہ معلوم ہو کہ کیا بات ہے ۔ ابولہب قریش کے دوسرے لوگوں کے ساتھ مجمع میں تھا ۔ نبی کریم ﷺ نے انہیں خطاب کر کے فرمایا کہ تمہارا کیا خیال ہے ، اگر میں تم سے کہوں کہ وادی میں (پہاڑی کے پیچھے) ایک لشکر ہے اور وہ تم پر حملہ کرنا چاہتا ہے تو کیا تم میری بات سچ مانو گے ؟ سب نے کہا کہ ہاں ، ہم آپ کی تصدیق کریں گے ہم نے ہمیشہ آپ کو سچا ہی پایا ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ پھر سنو ، میں تمہیں اس سخت عذاب سے ڈراتا ہوں جو بالکل سامنے ہے ۔ اس پر ابولہب بولا ، تجھ پر سارے دن تباہی نازل ہو ، کیا تو نے ہمیں اسی لیے اکٹھا کیا تھا ۔ اسی واقعہ پر یہ آیت نازل ہوئی « تبت يدا أبي لہب وتب * ما أغنى عنہ مالہ وما كسب‏ » ” ابولہب کے دونوں ہاتھ ٹوٹ گئے اور وہ برباد ہو گیا ، نہ اس کا مال اس کے کام آیا اور نہ اس کی کمائی ہی اس کے آڑے آئی ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  5k
حدیث نمبر: 7322 --- ‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ سلمہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا سیدنا عمار ؓ سے : ” تجھ کو قتل کرے گا ایک باغی گروہ ۔ “ (باغی جو امام سے پھر جائے) ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  1k
حدیث نمبر: 1744 --- ‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدّیقہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب کوئی کام کرتے تو اسے ہمیشہ کیا کرتے تھے اور جب رات کو سو جاتے یا بیمار ہو جاتے تو دن کو بارہ رکعت پڑھ لیتے اور میں نے نہیں دیکھا کہ کبھی آپ ﷺ ساری رات صبح تک جاگے ہوں اور کبھی ایک ماہ برابر روزے نہ رکھے مگر رمضان میں ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  2k
حدیث نمبر: 1157 --- میری بہن (ام المؤمنین) حفصہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے میرا ایک خواب بیان کیا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ عبداللہ بڑا ہی اچھا آدمی ہے کاش رات کو بھی نماز پڑھا کرتا ۔ عبداللہ ؓ اس کے بعد ہمیشہ رات کو نماز پڑھا کرتے تھے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  1k
حدیث نمبر: 6544 --- ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہمارے والد نے بیان کیا ، ان سے صالح نے ، کہا ہم سے نافع نے بیان کیا اور ان سے ابن عمر ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” جب اہل جنت جنت میں اور اہل جہنم جہنم میں داخل ہو جائیں گے تو ایک آواز دینے والا ان کے درمیان کھڑا ہو کر پکارے گا کہ اے جہنم والو ! اب تمہیں موت نہیں آئے گی اور اے جنت والو ! تمہیں بھی موت نہیں آئے گی بلکہ ہمیشہ یہیں رہنا ہو گا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  2k
Result Pages: << Previous 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 Next >>


Search took 0.207 seconds