حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: ہمیشہ ایک گروہ
تمام کتب میں
28 رزلٹ جن میں تمام الفاظ آئے ہیں۔ 15433 رزلٹ جن میں کوئی بھی ایک لفظ آیا ہے۔
حدیث نمبر: 6755 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”ہر ایک بچہ پیدا ہوتا ہے فطرت پر (یعنی اس عہد پر جو روحوں سے لیا گیا تھا یا اس سعادت اور رشقاوت پر جو خاتمہ میں ہونے والی ہے یا اسلام پر یا اسلام کی قابلیت پر) پھر اس کے ماں باپ اس کو یہودی بناتے ہیں اور نصرانی بناتے ہیں اور مجوسی بناتے ہیں جیسے جانور چار پاؤں والا وہ ہمیشہ سالم جانور جنتا ہے کسی کو تم دیکھتے ہو کان کٹا ہوا پیدا ہوا“ ، پھر سیدنا ابو ہریرہ ؓ کہتے تھے تمہارا جی چاہے تو اس کو آیت پڑھو « فِطْرَۃَ اللہِ الَّتِي فَطَرَ النَّاسَ عَلَيْہَا لاَ تَبْدِيلَ لِخَلْقِ اللَّہ » یعنی اللہ کی پیدائش جس پر بنایا لوگوں کو ، اللہ کی پیدائش نہیں بدلتی ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  3k
حدیث نمبر: 6757 --- ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، ان سے امام مالک رحمہ اللہ نے بیان کیا ، ان سے نافع نے ، ان سے ابن عمر ؓ نے کہ ام المؤمنین عائشہ ؓ نے ایک کنیز کو آزاد کرنے کے لیے خریدنا چاہا تو کنیز کے مالکوں نے کہا کہ ہم بیچ سکتے ہیں لیکن ولاء ہمارے ساتھ ہو گی ۔ ام المؤمنین نے اس کا ذکر رسول اللہ ﷺ سے کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ اس شرط کو مانع نہ بننے دو ، ولاء ہمیشہ اسی کے ساتھ قائم ہوتی ہے جو آزاد کرے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  2k
حدیث نمبر: 3861 --- حکم البانی: صحيح دون عد الأسماء... ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” بیشک اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں ایک کم سو ، چونکہ اللہ تعالیٰ طاق ہے اس لیے طاق کو پسند کرتا ہے جو انہیں یاد کرے گا وہ جنت میں داخل ہو گا ، اور وہ ننانوے نام یہ ہیں : « اللہ » ” اسم ذات سب ناموں سے اشرف اور اعلیٰ “ ، « الواحد » ” اکیلا ، ایکتا “ ، « الصمد » ” بے نیاز “ ، « الأول » ” پہلا “ ، « الآخر » ” پچھلا “ ، « الظاہر » ” ظاہر “ ، « الباطن » ” باطن “ ، « الخالق » ” پیدا کرنے والا “ ، « البارئ » ” بنانے والا “ ، « المصور » ” صورت بنانے والا “ ، « الملك » ” بادشاہ “ ، « الحق » ” سچا “ ، « السلام » ” سلامتی دینے والا “ ، « المؤمن » ” یقین والا “ ، « المہيمن » ” نگہبان “ ، « العزيز » ” غالب “ ، « الجبار » ” تسلط والا “ ، « المتكبر » ” بڑائی والا “ ، « الرحمن » ” بہت رحم کرنے والا “ ، « الرحيم » ” مہربان “ ، « اللطيف » ” بندوں پر شفقت کرنے والا “ ، « الخبير » ” خبر رکھنے والا “ ، « السميع » ” سننے والا “ ، « البصير » ” دیکھنے والا “ ، « العليم » ” جاننے والا “ ، « العظيم » ” بزرگی والا “ ، « البار » ” بھلائی والا “ ، « المتعال » ” برتر “ ، « الجليل » ” بزرگ “ ، « الجميل » ” خوبصورت “ ، « الحي » ” زندہ “ ، « القيوم » ” قائم رہنے اور قائم رکھنے والا “ ، « القادر » ” قدرت والا “ ، « القاہر » ” قہر والا “ ، « العلي » ” اونچا “ ، « الحكيم » ” حکمت والا “ ، « القريب » ” نزدیک “ ، « المجيب » ” قبول کرنے والا “ ، « الغني » ” تونگر بے نیاز “ ، « الوہاب » ” بہت دینے والا “ ، « الودود » ” بہت چاہنے والا “ ، « الشكور » ” قدر کرنے والا “ ، « الماجد » ” بزرگی والا “ ، « الواجد » ” پانے والا “ ، « الوالي » ” مالک مختار ، حکومت کرنے والا “ ، « الراشد » ” خیر والا “ ، « العفو » ” بہت معاف کرنے والا “ ، « الغفور » ” بہت بخشنے والا “ ، « الحليم » ” بردبار “ ، « الكريم » ” کرم والا “ ، « التواب » ” توبہ قبول کرنے والا “ ، « الرب » ” پالنے والا “ ، « المجيد » ” بزرگی والا “ ، « الولي » ” مددگار و محافظ “ ، « الشہيد » ” نگراں ، حاضر “ ، « المبين » ” ظاہر کرنے والا “ ، « البرہان » ” دلیل “ ، « الرءوف » ” شفقت والا “ ، « الرحيم » ” مہربان “ ، « المبدئ » ” پہلے پہل پیدا کرنے و...
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  14k
حدیث نمبر: 6467 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ایک زمانہ آئے گا کہ جہاد کریں گے آدمیوں کے جھنڈ تو ان سے پوچھیں گے کہ کوئی تم میں وہ شخص ہے جس نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا ہو تو لوگ کہیں گے کہ ہاں ! تو فتح ہو جائے گی ان کی پھر جہاد کریں گے لوگوں کے گروہ تو ان سے پوچھیں گے کہ کوئی ہے تم میں سے جس نے دیکھا ہو رسول اللہ ﷺ کے صحابی کو یعنی تابعین میں سے کوئی ہے ، لوگ کہیں گے : ہاں ! پھر ان کی فتح ہو جائے گی ، پھر جہاد کریں گے آدمیوں کے لشکر تو ان سے پوچھا جائے گا کہ کوئی ہے تم میں ایسا جس نے صحابی کے صاحب کو دیکھا ہو یعنی تبع تابعین میں سے لوگ کہیں گے : ہاں ! تو ان کی فتح ہو جائے گی ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  3k
حدیث نمبر: 7183 --- ‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”اللہ تعالیٰ جنت والوں کو جنت میں اور دوزخ والوں کو دوزخ میں لے جائے گا اور پھر پکارنے والا ان کے بیچ کھڑا ہو گا اور کہے گا : اے جنت والو ! موت نہیں ہے اور اے دوزخ والو ! موت نہیں ہے ۔ ہر ایک اپنے مقام میں ہمیشہ رہے گا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  2k
حدیث نمبر: 550 --- حکم البانی: ضعيف ، ضعيف أبي داود ( 222 ) // عندنا برقم ( 263 / 1222 ) //... براء بن عازب ؓ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ اٹھارہ مہینے رہا ۔ لیکن میں نے سورج ڈھلنے کے بعد ظہر سے پہلے کی دونوں رکعتیں کبھی بھی آپ کو چھوڑتے نہیں دیکھا ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- براء ؓ کی حدیث غریب ہے ، ۲- میں نے محمد بن اسماعیل بخاری سے اس کے بارے میں پوچھا تو وہ اسے صرف لیث بن سعد ہی کی روایت سے جان سکے اور وہ ابوبسرہ غفاری کا نام نہیں جان سکے اور انہوں نے اسے حسن جانا ، ۳- اس باب میں ابن عمر ؓ سے بھی روایت ہے ، ۴- ابن عمر ؓ سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ سفر میں نہ نماز سے پہلے نفل پڑھتے تھے اور نہ اس کے بعد ، ۵- اور ابن عمر ؓ ہی سے مروی ہے وہ نبی اکرم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ سفر میں نفل پڑھتے تھے ، ۶- پھر نبی اکرم ﷺ کے بعد اہل علم میں اختلاف ہو گیا ، بعض صحابہ کرام کی رائے ہوئی کہ آدمی نفل پڑھے ، یہی احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی کہتے ہیں ، ۷- اہل علم کے ایک گروہ کی رائے نہ نماز سے پہلے کوئی نفل پڑھنے کی ہے اور نہ نماز کے بعد ۔ سفر میں جو لوگ نفل نہیں پڑھتے ہیں ان کا مقصود رخصت کو قبول کرنا ہے اور جو نفل پڑھے تو اس کی بڑی فضیلت ہے ۔ یہی اکثر اہل علم کا قول ہے وہ سفر میں نفل پڑھنے کو پسند کرتے ہیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  4k
حدیث نمبر: 6126 --- ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا ، ان سے مالک نے ، ان سے ابن شہاب نے ، ان سے عروہ نے اور ان سے عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ جب بھی رسول اللہ ﷺ کو دو چیزوں میں سے ایک کو اختیار کرنے کا اختیار دیا گیا تو آپ نے ہمیشہ ان میں آسان چیزوں کو اختیار فرمایا ، بشرطیکہ اس میں گناہ کا کوئی پہلو نہ ہوتا ۔ اگر اس میں گناہ کا کوئی پہلو ہوتا تو نبی کریم ﷺ اس سے سب سے زیادہ دور رہتے اور نبی کریم ﷺ نے اپنی ذات کے لیے کسی سے بدلہ نہیں لیا ، البتہ اگر کوئی شخص اللہ کی حرمت و حد کو توڑتا تو نبی کریم ﷺ ان سے تو محض اللہ کی رضا مندی کے لیے بدلہ لیتے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  2k
‏‏‏‏ مجاہد نے کہا لفظ « تعبثون‏ » کا معنی بناتے ہو ۔ « ہضيم‏ » وہ چیز جو چھونے سے ریزہ ریزہ ہو جائے ۔ « مسحرين » کا معنی جادو کئے گئے ۔ « ليكۃ » اور « لأيكۃ » جمع ہے « أيكۃ » کی اور لفظ « أيكۃ » صحیح ہے ۔ « شجر » یعنی درخت ۔ « يوم الظلۃ‏ » یعنی وہ دن جس میں عذاب نے ان پر سایہ کیا تھا ۔ « موزون‏ » کا معنی معلوم ۔ « كالطود‏ » یعنی پہاڑ کی طرح ۔ « الشرذمۃ » یعنی چھوٹا گروہ ۔ « في الساجدين‏ » یعنی نمازیوں میں ۔ ابن عباس نے کہا « لعلكم تخلدون‏ » کا معنی یہ ہے کہ جیسے ہمیشہ دنیا میں رہو گے ۔ « ريع » بلند زمین جیسے ٹیلہ « ريع » مفرد ہے اس کی جمع « ريعۃ‏ » اور « أرياع » آتی ہے ۔ « مصانع‏ » ہر عمارت کو کہتے ہیں (یا اونچے اونچے محلوں کو) ۔ « فرہين‏ » کا معنی اتراتے ہوئے خوش و خرم ۔ « فاتحہ » فارھین کا بھی یہی معنی ہے ۔ بعضوں نے کہا « فارہين » کا معنی کاریگر ہوشیار تجربہ کار ۔ « تعثوا‏ » جیسے « عاث » ، « يعيث » ، « عيثا‏ » ، « عيث » کہتے ہیں سخت فساد کرنے کو (دھند مچانا) ۔ « تعثوا‏ » کا وہی معنی ہے یعنی سخت فساد نہ کرو ۔ « خلقت جبل » یعنی پیدا کیا گیا ہے ۔ اسی سے « جبلا » اور « جبلا » اور « جبلا » نکلا ہے یعنی « خلقت » ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  4k
حدیث نمبر: 4706 --- ‏‏‏‏ سیدنا جابر بن سمرہ ؓ سے روایت ہے ، میں نے سنا رسول اللہ ﷺ سے آپ ﷺ فرماتے تھے : ”ہمیشہ لوگوں کا کام چلتا رہے گا یہاں تک کہ ان کی حکومت کریں گے بارہ آدمی ۔ “ پھر آپ ﷺ نے ایک بات کہی چپکے سے جو میں نے نہیں سنی ۔ میں نے اپنے باپ سے پوچھا : کیا کہا رسول اللہ ﷺ نے ۔ انہوں نے کہا : آپ ﷺ نے فرمایا : ”یہ سب آدمی قریش سے ہوں گے ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  2k
حدیث نمبر: 6329 --- مجھ سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ، کہا ہم کو زید بن ہارون نے خبر دی ، کہا ہم کو ورقاء نے خبر دی ، انہیں سمی نے ، انہیں ابوصالح ذکوان نے اور انہیں ابوہریرہ ؓ نے کہ صحابہ کرام نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! مالدار لوگ بلند درجات اور ہمیشہ رہنے والی جنت کی نعمتوں کو حاصل کر لے گئے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ یہ کیسے ؟ صحابہ کرام نے عرض کیا جس طرح ہم نماز پڑھتے ہیں وہ بھی پڑھتے ہیں اور جس طرح ہم جہاد کرتے ہیں وہ بھی جہاد کرتے ہیں اور اس کے ساتھ وہ اپنا زائد مال بھی (اللہ کے راستہ میں) خرچ کرتے ہیں اور ہمارے پاس مال نہیں ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیا میں تمہیں ایک ایسا عمل نہ بتلاؤں جس سے تم اپنے آگے کے لوگوں کے ساتھ ہو جاؤ اور اپنے پیچھے آنے والوں سے آگے نکل جاؤ اور کوئی شخص اتنا ثواب نہ حاصل کر سکے جتنا تم نے کیا ہو ، سوا اس صورت کے جب کہ وہ بھی وہی عمل کرے جو تم کرو گے (اور وہ عمل یہ ہے) کہ ہر نماز کے بعد دس مرتبہ « سبحان اللہ » پڑھا کرو ، دس مرتبہ « الحمد اللہ » پڑھا کرو اور دس مرتبہ « اللہ اكبر » پڑھا کرو ۔ اس کی روایت عبیداللہ بن عمر نے سمی اور رجاء بن حیوہ سے کی اور اس کی روایت جریر نے عبدالعزیز بن رفیع سے کی ، ان سے ابوصالح نے اور ان سے ابودرداء ؓ نے ۔ اور اس کی روایت سہیل نے اپنے والد سے کی ، ان سے ابوہریرہ ؓ نے اور ان سے نبی کریم ﷺ نے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  5k
حدیث نمبر: 2458 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوسعید خدری ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” ایک فرقہ جدا ہو جائے گا جب مسلمانوں میں پھوٹ ہو گی اور اس کو قتل کرے گا وہ گروہ جو قریب ہو گا دونوں گروہوں میں حق سے ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  1k
حدیث نمبر: 6113 --- اور مکی بن ابراہیم نے بیان کیا انہوں نے کہا کہ ہم سے عبداللہ بن سعید نے بیان کیا (دوسری سند) امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا اور مجھ سے محمد بن زیاد نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے عبداللہ بن سعید نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ مجھ سے عمر بن عبیداللہ کے غلام سالم ابوالنضر نے بیان کیا ، ان سے بسر بن سعید نے بیان کیا اور ان سے زید بن ثابت ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے کھجور کی شاخوں یا بوریئے سے ایک مکان چھوٹے سے حجرے کی طرح بنا لیا تھا ۔ وہاں آ کر آپ تہجد کی نماز پڑھا کرتے تھے ، چند لوگ بھی وہاں آ گئے اور انہوں نے آپ کی اقتداء میں نماز پڑھی پھر سب لوگ دوسری رات بھی آ گئے اور ٹھہرے رہے لیکن آپ گھر ہی میں رہے اور باہر ان کے پاس تشریف نہیں لائے ۔ لوگ آواز بلند کرنے لگے اور دروازے پر کنکریاں ماریں تو نبی کریم ﷺ غصہ کی حالت میں باہر تشریف لائے اور فرمایا تم چاہتے ہو کہ ہمیشہ یہ نماز پڑھتے رہو تاکہ تم پر فرض ہو جائے (اس وقت مشکل ہو) دیکھو تم نفل نمازیں اپنے گھروں میں ہی پڑھا کرو ۔ کیونکہ فرض نمازوں کے سوا آدمی کی بہترین نفل نماز وہ ہے جو گھر میں پڑھی جائے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  4k
حدیث نمبر: 4708 --- ‏‏‏‏ سیدنا جابر بن سمرہ ؓ سے روایت ہے میں نے سنا رسول اللہ ﷺ سے آپ ﷺ فرماتے تھے : ”ہمیشہ اسلام غالب رہے گا بارہ خلیفوں کی خلافت تک ۔ “ پھر آپ ﷺ نے ایک بات فرمائی جس کو میں نہ سمجھا ۔ اپنے باپ سے پوچھا کیا فرمایا ؟ انہوں نے کہا : ”سب قریش میں سے ہوں گے ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  1k
حدیث نمبر: 6239 --- ‏‏‏‏ سیدنا سعد ؓ نے کہا : میرے باب میں چار آیتیں اتریں ، پھر بیان کیا حدیث کو اسی طرح جیسے او پر گزری ۔ شعبہ نے زیادہ کیا کہ سیدنا سعد ؓ نے کہا : آخر لوگ میری ماں کو کھانا کھلانا چاہتے تو اس کا منہ ایک لکڑی سے کھولتے ، پھر کھانا اس کے منہ میں ڈالتے ۔ اس روایت میں یہ ہے کہ سیدنا سعد ؓ کی ناک پر مارا اور ان کی ناک چڑ گئی ، پھر ان کی ناک ہمیشہ چڑی رہی ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  2k
‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ کا (سورۃ الفرقان میں) فرمانا « واجعلنا للمتقين إماما‏ » کہ ” اے پروردگار ! ہم کو پرہیزگاروں کا پیشوا بنا دے ۔ “ مجاہد نے کہا یعنی امام بنا دے کہ ہم لوگ اگلے لوگوں صحابہ اور تابعین کی پیروی کریں اور ہمارے بعد جو لوگ آئیں وہ ہماری پیروی کریں اور عبداللہ بن عون نے کہا تین باتیں ایسی ہیں جن کو میں خاص اپنے لیے اور دوسرے مسلمان بھائیوں کے لیے پسند کرتا ہوں ، ایک تو علم حدیث ، مسلمانوں کو اسے ضرور حاصل کرنا چاہئے ۔ دوسرے قرآن مجید ، اسے سمجھ کر پڑھیں اور لوگوں سے قرآن کے مطالب کی تحقیق کرتے رہیں ۔ تیسرے یہ کہ مسلمانوں کا ذکر ہمیشہ خیر و بھلائی کے ساتھ کیا کریں ، کسی کی برائی کا ذکر نہ کریں ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  3k
حدیث نمبر: 7459 --- ہم سے شہاب بن عباد نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابراہیم بن حمید نے بیان کیا ، ان سے اسماعیل نے ، ان سے قیس نے ، ان سے مغیرہ بن شعبہ ؓ نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے سنا ، آپ ﷺ نے فرمایا کہ میری امت میں سے ایک گروہ دوسروں پر غالب رہے گا ، یہاں تک کہ « أمر اللہ » یعنی (قیامت) آ جائے گی ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  2k
حدیث نمبر: 2198 --- ‏‏‏‏ سیدہ عائشہ ؓ نے نبی کریم ﷺ سے روایت کی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا : ” کوئی مردہ ایسا نہیں کہ اس پر ایک گروہ مسلمانوں کا نماز پڑھے جس کی گنتی سو تک پہنچتی ہو اور پھر سب اس کی شفاعت کریں (یعنی اللہ سے اس کی مغفرت کی دعا کریں) مگر ضرور ان کی شفاعت قبول ہو گی ۔ راوی نے کہا : میں یہ روایت شعیب بن جحاب سے بیان کی تو انہوں نے کہا : مجھ سے سیدنا انس بن مالک ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے روایت کی ہے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  2k
حدیث نمبر: 4610 --- ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے محمد بن عبداللہ انصاری نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبداللہ بن عون نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے سلمان ابورجاء ، ابوقلابہ کے غلام نے بیان کیا اور ان سے ابوقلابہ نے کہ وہ (امیرالمؤمنین) عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ خلیفہ کے پیچھے بیٹھے ہوئے تھے (مجلس میں قسامت کا ذکر آ گیا) لوگوں نے کہا کہ قسامت میں قصاص لازم ہو گا ۔ آپ سے پہلے خلفاء راشدین نے بھی اس میں قصاص لیا ہے ۔ پھر عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ ابوقلابہ کی طرف متوجہ ہوئے وہ پیچھے بیٹھے ہوئے تھے اور پوچھا : عبداللہ بن زید تمہاری کیا رائے ہے ، یا یوں کہا کہ ابوقلابہ ! آپ کی کیا رائے ہے ؟ میں نے کہا کہ مجھے تو کوئی ایسی صورت معلوم نہیں ہے کہ اسلام میں کسی شخص کا قتل جائز ہو ، سوا اس کے کہ کسی نے شادی شدہ ہونے کے باوجود زنا کیا ہو ، یا ناحق کسی کو قتل کیا ہو ، یا (پھر) اللہ اور اس کے رسول سے لڑا ہو (مرتد ہو گیا ہو) ۔ اس پر عنبسہ نے کہا کہ ہم سے انس ؓ نے اس طرح حدیث بیان کی تھی ۔ ابوقلابہ بولے کہ مجھ سے بھی انہوں نے یہ حدیث بیان کی تھی ۔ بیان کیا کہ کچھ لوگ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اسلام پر بیعت کرنے کے بعد نبی کریم ﷺ سے کہا کہ ہمیں اس شہر مدینہ کی آب و ہوا موافق نہیں آئی ۔ نبی کریم ﷺ نے ان سے فرمایا کہ ہمارے یہ اونٹ چرنے جا رہے ہیں تم بھی ان کے ساتھ چلے جاؤ اور ان کا دودھ اور پیشاب پیو (کیونکہ ان کے مرض کا یہی علاج تھا) چنانچہ وہ لوگ ان اونٹوں کے ساتھ چلے گئے اور ان کا دودھ اور پیشاب پیا ۔ جس سے انہیں صحت حاصل ہو گئی ۔ اس کے بعد انہوں نے (نبی کریم ﷺ کے چرواہے) کو پکڑ کر قتل کر دیا اور اونٹ لے کر بھاگے ۔ اب ایسے لوگوں سے بدلہ لینے میں کیا تامل ہو سکتا تھا ۔ انہوں نے ایک شخص کو قتل کیا اور اللہ اور اس کے رسول سے لڑے اور نبی کریم ﷺ کو خوفزدہ کرنا چاہا ۔ عنبسہ نے اس پر کہا : سبحان اللہ ! میں نے کہا ، کیا تم مجھے جھٹلانا چاہتے ہو ؟ انہوں نے کہا کہ (نہیں) یہی حدیث انس ؓ نے مجھ سے بھی بیان کی تھی ۔ میں نے اس پر تعجب کیا کہ تم کو حدیث خوب یاد رہتی ہے ۔ ابوقلابہ نے بیان کیا کہ عنبسہ نے کہا ، اے شام والو ! جب تک تمہارے یہاں ابوقلابہ یا ان جیسے عالم موجود رہیں گے ، تم ہمیشہ اچھے رہو گے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  7k
حدیث نمبر: 7017 --- ہم سے عبداللہ بن صباح نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے معتمر نے بیان کیا ، انہوں نے کہا میں نے عوف سے سنا ، ان سے محمد بن سیرین نے بیان کیا ، انہوں نے ابوہریرہ ؓ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جب قیامت قریب ہو گی تو مومن کا خواب جھوٹا نہیں ہو گا اور مومن کا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے ۔ “ محمد بن سیرین رحمہ اللہ (جو کہ علم تعبیر کے بہت بڑے عالم تھے) نے کہا کہ نبوت کا حصہ جھوٹ نہیں ہو سکتا ۔ ابوہریرہ ؓ کہتے تھے کہ خواب تین طرح کے ہیں ۔ دل کے خیالات ، شیطان کا ڈرانا اور اللہ کی طرف سے خوشخبری ۔ پس اگر کوئی شخص خواب میں بری چیز دیکھتا ہے تو اسے چاہئیے کہ اس کا ذکر کسی سے نہ کرے اور کھڑا ہو کر نماز پڑھنے لگے ۔ محمد بن سیرین نے کہا کہ ابوہریرہ ؓ خواب میں طوق کو ناپسند کرتے تھے اور قید دیکھنے کو اچھا سمجھتے تھے اور کہا گیا ہے کہ قید سے مراد دین میں ثابت قدمی ہے ۔ اور قتادہ ، یونس ، ہشام اور ابوہلال نے ابن سیرین سے نقل کیا ہے ، انہوں نے ابوہریرہ ؓ سے ، انہوں نے نبی کریم ﷺ سے ۔ اور بعض نے یہ ساری روایت حدیث میں شمار کی ہے لیکن عوف کی روایت زیادہ واضح ہے اور یونس نے کہا کہ قید کے بارے میں روایت کو میں نبی کریم ﷺ کی حدیث ہی سمجھتا ہوں ۔ ابوعبداللہ امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا کہ طوق ہمیشہ گردنوں ہی میں ہوتے ہیں ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  5k
حدیث نمبر: 6451 --- ‏‏‏‏ ابوزرعہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابوہریرہ ؓ نے کہا : میں ہمیشہ محبت رکھتا ہوں بنی تمیم سے تین باتوں کی وجہ سے جو میں نے سنیں رسول اللہ ﷺ سے ، میں نے سنا ، آپ ﷺ فرماتے تھے : ”وہ سب سے زیادہ سخت ہیں میری امت میں دجال پر ۔ “ اور ان کے صدقے آئے تو آپ ﷺ نے فرمایا : ”یہ ہماری قوم کے صدقے ہیں ۔ “ اور ایک عورت ان کی قیدی تھی سیدہ عائشہ ؓ کے پاس ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”اس کو آزاد کر دے یہ اسمعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے ہے ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  2k
Result Pages: << Previous 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 Next >>


Search took 0.225 seconds