حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: ہمیشہ ایک گروہ
تمام کتب میں
28 رزلٹ جن میں تمام الفاظ آئے ہیں۔ 15433 رزلٹ جن میں کوئی بھی ایک لفظ آیا ہے۔
حدیث نمبر: 1301 --- حکم البانی: صحيح... انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ (مسجد میں) بیٹھا ہوا تھا ، اور ایک آدمی کھڑا نماز پڑھ رہا تھا ، جب اس نے رکوع اور سجدہ کر لیا ، اور تشہد سے فارغ ہو گیا ، تو اس نے دعا کی ، اور اپنی دعا میں اس نے کہا : « اللہم إني أسألك بأن لك الحمد لا إلہ إلا أنت المنان بديع السموات والأرض يا ذا الجلال والإكرام يا حى يا قيوم إني أسألك » ” اے اللہ ! میں تجھ سے مانگتا ہوں اس لیے کہ تیرے ہی لیے تمام تعریفیں ہیں ، نہیں ہے کوئی معبود برحق سوائے تیرے ، تو بہت احسان کرنے والا ہے ، تو ہی آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے اور وجود میں لانے والا ہے ، اے عظمت و جلال اور احسان والے ، ہمیشہ زندہ و باقی رہنے والے ! ، میں تجھی سے مانگتا ہوں ۔ یہ سنا تو نبی اکرم ﷺ نے اپنے صحابہ سے کہا : ” تم جانتے ہو اس نے کن لفظوں سے دعا کی ہے ؟ “ انہوں نے کہا : اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ، اس نے تو اللہ سے اس کے اسم اعظم کے ذریعہ دعا کی ہے جس کے ذریعہ دعا کی جاتی ہے تو وہ قبول کرتا ہے ، اور جب اس کے ذریعہ مانگا جاتا ہے تو وہ دیتا ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  4k
حدیث نمبر: 1943 --- حکم البانی: صحيح ، الإرواء ( 891 ) ... مجاہد سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ کے لیے ان کے گھر میں ایک بکری ذبح کی گئی ، جب وہ آئے تو پوچھا : کیا تم لوگوں نے ہمارے یہودی پڑوسی کے گھر (گوشت کا) ہدیہ بھیجا ؟ کیا تم لوگوں نے ہمارے یہودی پڑوسی کے گھر ہدیہ بھیجا ہے ؟ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے : مجھے جبرائیل علیہ السلام پڑوسی کے ساتھ حسن سلوک کرنے کی ہمیشہ تاکید کرتے رہے یہاں تک کہ مجھے گمان ہونے لگا کہ یہ اسے وارث بنا دیں گے “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے ، ۲- یہ حدیث مجاہد سے عائشہ اور ابوہریرہ ؓ کے واسطہ سے بھی نبی اکرم ﷺ سے مروی ہے ، ۳- اس باب میں عائشہ ، ابن عباس ، ابوہریرہ ، انس ، مقداد بن اسود ، عقبہ بن عامر ، ابوشریح اور ابوامامہ ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  3k
حدیث نمبر: 4954 --- حکم البانی: صحيح... اسامہ بن اخدری تمیمی ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی جسے ” اصرم “ (بہت زیادہ کاٹنے والا) کہا جاتا تھا ، اس گروہ میں تھا جو رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا تھا تو آپ نے اس سے پوچھا : تمہارا نام کیا ہے ؟ اس نے کہا : میں ” اصرم “ ہوں ، آپ نے فرمایا : ” نہیں تم ” اصرم “ نہیں بلکہ ” زرعہ “ (کھیتی لگانے والے) ہو ، (یعنی آج سے تمہارا نام زرعہ ہے) ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  2k
حدیث نمبر: 3125 --- ‏‏‏‏ سالم بن شوال سے مروی ہے کہ سیدہ ام حبیبہ ؓ نے فرمایا کہ ہم ہمیشہ یہی کرتے تھے نبی ﷺ کے زمانہ مبارک میں کہ اندھیرے میں چل نکلتی تھی مزدلفہ سے منیٰ کو اور ایک روایت میں جو ناقد سے مروی ہے یوں ہے کہ ہم اندھیرے میں چل نکلتی تھیں مزدلفہ سے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  2k
حدیث نمبر: 62 --- حکم البانی: ضعيف... عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اس امت کے دو گروہ ایسے ہوں گے کہ اسلام میں ان کا کوئی حصہ نہیں : ایک مرجیہ اور دوسرا قدریہ (منکرین قدر) “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  1k
حدیث نمبر: 3560 --- ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ، کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی ، انہیں ابن شہاب نے ، انہیں عروہ بن زبیر نے اور ان سے عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ سے جب بھی دو چیزوں میں سے کسی ایک کے اختیار کرنے کے لیے کہا گیا تو آپ ﷺ نے ہمیشہ اسی کو اختیار فرمایا جس میں آپ کو زیادہ آسانی معلوم ہوئی بشرطیکہ اس میں کوئی گناہ نہ ہو ۔ کیونکہ اگر اس میں گناہ کا کوئی شائبہ بھی ہوتا تو آپ اس سے سب سے زیادہ دور رہتے اور آپ ﷺ نے اپنی ذات کے لیے کبھی کسی سے بدلہ نہیں لیا ۔ لیکن اگر اللہ کی حرمت کو کوئی توڑتا تو آپ ﷺ اس سے ضرور بدلہ لیتے تھے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: رسول اللہ آسان طریقہ کو پسند کرتے تھے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  3k
حدیث نمبر: 2586 --- حکم البانی: ضعيف ، المشكاة ( 5686 ) ، التعليق الرغيب ( 4 / 236 ) // ضعيف الجامع الصغير ( 6444 ) //... ابو الدرداء ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جہنمیوں پر بھوک مسلط کر دی جائے گی اور یہ عذاب کے برابر ہو جائے گی جس سے وہ دوچار ہوں گے ، لہٰذا وہ فریاد کریں گے تو ان کی فریاد رسی « ضريع » (خاردار پودا) کے کھانے سے کی جائے گی جو نہ انہیں موٹا کرے گا اور نہ ان کی بھوک ختم کرے گا ، پھر وہ دوبارہ کھانے کی فریاد کریں گے تو ان کی فریاد رسی گلے میں اٹکنے والے کھانے سے کی جائے گی ، پھر وہ یاد کریں گے کہ دنیا میں اٹکے ہوئے نوالے کو پانی کے ذریعہ نگلتے تھے ، چنانچہ وہ پانی کی فریاد کریں گے اور ان کی فریاد رسی « حميم » (جہنمیوں کے مواد) سے کی جائے گی جو لوہے کے برتنوں میں دیا جائے گا جب مواد ان کے چہروں سے قریب ہو گا تو ان کے چہروں کو بھون ڈالے گا اور جب ان کے پیٹ میں جائے گا تو ان کے پیٹ کے اندر جو کچھ ہے اسے کاٹ ڈالے گا ، وہ کہیں گے : جہنم کے داروغہ کو بلاؤ ، داروغہ کہیں گے : کیا تمہارے پاس رسول روشن دلائل کے ساتھ نہیں گئے تھے ؟ وہ کہیں گے : کیوں نہیں ، داروغہ کہیں گے : پکارتے رہو ، کافروں کی پکار بیکار ہی جائے گی “ ۔ آپ نے فرمایا : ” جہنمی کہیں گے : مالک کو بلاؤ اور کہیں گے : اے مالک ! چاہیئے کہ تیرا رب ہمارا فیصلہ کر دے (ہمیں موت دیدے) “ ، آپ نے فرمایا : ” ان کو مالک جواب دے گا : تم لوگ (ہمیشہ کے لیے) اسی میں رہنے والے ہو “ ۔ اعمش کہتے ہیں : مجھ سے بیان کیا گیا کہ ان کی پکار اور مالک کے جواب میں ایک ہزار سال کا وقفہ ہو گا ، آپ نے فرمایا : ” جہنمی کہیں گے : اپنے رب کو پکارو اس لیے کہ تمہارے رب سے بہتر کوئی نہیں ہے ، وہ کہیں گے : اے ہمارے رب ! ہمارے اوپر شقاوت غالب آ گئی تھی اور ہم گمراہ لوگ تھے ، اے ہمارے رب ! ہمیں اس سے نکال دے اگر ہم پھر ویسا ہی کریں گے تو ظالم ہوں گے ۔ آپ نے فرمایا : ” اللہ تعالیٰ انہیں جواب دے گا : پھٹکار ہو تم پر اسی میں پڑے رہو اور مجھ سے بات نہ کرو “ ، آپ نے فرمایا : ” اس وقت وہ ہر خیر سے محروم ہو جائیں گے اور اس وقت گدھے کی طرح رینکنے لگیں گے اور حسرت و ہلاکت میں گرفتار ہوں گے “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- عبداللہ بن عبدالرحمٰن (دارمی) کہتے ہیں : لوگ اس حدیث کو مرفوعاً نہیں روایت کرتے ہیں ، ۲- ہم اس حدیث کو صرف « ع...
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  8k
حدیث نمبر: 3743 --- ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے مغیرہ نے بیان کیا ، ان سے ابراہیم نے بیان کیا کہ علقمہ ؓ شام میں تشریف لے گئے اور مسجد میں جا کر یہ دعا کی ۔ اے اللہ ! مجھے ایک نیک ساتھی عطا فرما ، چنانچہ آپ کو ابودرداء ؓ کی صحبت نصیب ہوئی ۔ ابودرداء ؓ نے دریافت کیا : تمہارا تعلق کہاں سے ہے ؟ عرض کیا کہ کوفہ سے ، اس پر انہوں نے کہا : کیا تمہارے یہاں نبی کریم ﷺ کے راز دار نہیں ہیں کہ ان رازوں کو ان کے سوا اور کوئی نہیں جانتا ؟ (ان کی مراد ابوحذیفہ ؓ سے تھی) انہوں نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا جی ہاں موجود ہیں ، پھر انہوں نے کہا کیا تم میں وہ شخص نہیں ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کی زبانی شیطان سے اپنی پناہ دی تھی ۔ ان کی مراد عمار ؓ سے تھی ۔ میں نے عرض کیا کہ جی ہاں وہ بھی موجود ہیں ، اس کے بعد انہوں نے دریافت کیا کہ عبداللہ بن مسعود ؓ آیت « والليل إذا يغشى * والنہار إذا تجلى‏ » کی قرآت کس طرح کرتے تھے ؟ میں نے کہا کہ وہ (« وما خلق » کے حذف کے ساتھ) « والذكر والأنثى‏ » پڑھا کرتے تھے ۔ اس پر انہوں نے کہا یہ شام والے ہمیشہ اس کوشش میں رہے کہ اس آیت کی تلاوت کو جس طرح میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا تھا اس سے مجھے ہٹا دیں ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: سیدنا عمار رضی اللہ عنہ اور سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ کی فضیلت ۔
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  4k
حدیث نمبر: 3518 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 403... سیدنا معاویہ بن قرہ اپنے باپ قرہ ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”جب اہل شام میں فساد پیدا ہو جائے گا تو تم میں بھی کوئی خیر باقی نہ رہے گی ۔ میری امت کی ایک جماعت کی ہمیشہ مدد کی جاتی رہے گی ، انہیں رسوا کرنے (‏‏‏‏کی کوشش کرنے) والا قیامت برپا ہونے تک انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  2k
حدیث نمبر: 2576 --- حکم البانی: ضعيف ، المشكاة ( 5677 ) // ضعيف الجامع الصغير ( 3552 ) وسيأتي ( 657 / 3561 ) //... ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” « صعود » جہنم کا ایک پہاڑ ہے ، اس پر کافر ستر سال میں چڑھے گا اور اتنے ہی سال میں نیچے گرے گا اور یہ عذاب اسے ہمیشہ ہوتا رہے گا “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : یہ حدیث غریب ہے ، ہم اسے صرف ابن لہیعہ کی روایت سے مرفوع جانتے ہیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  2k
حدیث نمبر: 3326 --- حکم البانی: ضعيف ومضى برقم ( 2702 ) // ( 473 / 2715 ) ، ضعيف الجامع الصغير ( 3552 ) //... ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” « صعود » جہنم کا ایک پہاڑ ہے ، اس پر کافر ستر سال تک چڑھتا رہے گا پھر وہاں سے لڑھک جائے گا ، یہی عذاب اسے ہمیشہ ہوتا رہے گا “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث غریب ہے ، ۲- ہم اسے مرفوع صرف ابن لہیعہ کی روایت سے جانتے ہیں ، ۳- اس حدیث کا کچھ حصہ عطیہ سے مروی ہے جسے وہ ابوسعید سے موقوفاً روایت کرتے ہیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  2k
حدیث نمبر: 149 --- ‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا کہ مجھ سے حدیث بیان کی محمود بن ربیع نے ، انہوں نے سنا عتبان بن مالک سے ، محمود نے کہا کہ میں مدینہ میں آیا تو عتبان سے ملا اور میں نے کہا : ایک حدیث ہے جو مجھے پہنچی ہے تم سے (تو بیان کرو اس کو) عتبان نے کہا : میری نگاہ میں فتور ہو گیا (دوسری روایت میں کہ وہ اندھے ہو گئے اور شاید ضعف بصارت مراد ہو) میں نے رسول اللہ ﷺ کے پاس کہلا بھیجا کہ میں چاہتا ہوں آپ ﷺ میرے مکان پر تشریف لا کر کسی جگہ نماز پڑھیں تاکہ میں اس جگہ کو مصلیٰ بنا لوں (یعنی ہمیشہ وہیں نماز پڑھا کروں ۔ اور یہ درخواست اس لئے کہ آنکھ میں فتور ہو جانے کی وجہ سے مسجد نبوی میں ان کا آنا دشوار تھا) تو رسول اللہ ﷺ تشریف لائے اور جن کو اللہ نے چاہا اپنے اصحاب ؓ میں سے ساتھ لائے ۔ آپ ﷺ اندر آئے اور نماز پڑھنے لگے اور آپ کے اصحاب آپس میں باتیں کر رہے تھے (منافقوں کا ذکر چھڑ گیا تو ان کا حال بیان کرنے لگے اور ان کی بری باتیں اور بری عادتیں ذکر کرتے تھے) پھر انہوں نے بڑا منافق مالک بن دخشم کو کہا اور چاہا کہ رسول اللہ ﷺ اس کے لئے بددعا کریں وہ مر جائے اور اس پر کوئی آفت اترے (تو معلوم ہوا کہ بدکاروں کے تباہ ہونے کی آرزو کرنا برا نہیں) اتنے میں رسول اللہ ﷺ نماز سے فارغ ہوئے اور فرمایا : ”کیا وہ (یعنی مالک بن دخشم) اس بات کی گواہی نہیں دیتا کہ سوا اللہ کے کوئی سچا معبود نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں ۔ “ صحابہ نے عرض کیا : وہ تو اس بات کو زبان سے کہتا ہے لیکن دل میں اس کے یقین نہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا جو گواہی دے لا الہ الا اللہ اور محمد رسول اللہ کی پھر وہ جہنم میں نہ جائے گا یا اس کو انگارے نہ کھائیں گے ۔ سیدنا انس ؓ نے کہا : یہ حدیث مجھ کو بہت اچھی معلوم ہوئی تو میں نے اپنے بیٹے سے کہا اس کو لکھ لے ، اس نے لکھ لیا ۔
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  6k
حدیث نمبر: 5852 --- ‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ایک عورت کو بلی کے مارنے کی وجہ سے عذاب ہوا ، اس نے بلی کو پکڑ کر رکھا یہاں تک کہ وہ مر گئی پھر اسی بلی کی وجہ سے وہ جہنم میں گئی (قاضی عیاض رحمہ اللہ علیہ نے کہا شاید وہ کافر ہو گی اور اس قصور سے اس کی سزا اور بڑھ گئی ۔ نووی رحمہ اللہ علیہ نے کہا یہ صحیح ہے کہ وہ مسلمان تھی لیکن اس گناہ کی وجہ سے جہنم میں گئی اور یہ گناہ صغیرہ نہیں ہے بلکہ اس کے اصرار سے کبیرہ ہو گیا اور حدیث میں یہ نہیں ہے کہ وہ ہمیشہ جہنم میں رہے گی) اس نے بلی کو نہ کھانا دیا نہ پانی جب اس کو قید میں رکھا نہ اس کو چھوڑا کہ وہ زمین کے جانور کھاتی ۔
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  3k
حدیث نمبر: 3159 --- حکم البانی: صحيح ، الصحيحة ( 311 ) ... سدی کہتے ہیں کہ میں نے مرہ ہمدانی سے آیت « وإن منكم إلا واردہا » ” یہ امر یقینی ہے کہ تم میں سے ہر ایک اس پر عبور کرے گا “ (مریم : ۷۱) ، کا مطلب پوچھا تو انہوں نے مجھے یہ حدیث سنائی کہ عبداللہ بن مسعود ؓ نے ان لوگوں سے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” لوگ جہنم میں جائیں گے ، پھر اس سے اپنے اعمال کے سہارے نکلیں گے ، پہلا گروہ (جن کے اعمال بہت اچھے ہوں گے) بجلی چمکنے کی سی تیزی سے نکل آئے گا ۔ پھر ہوا کی رفتار سے ، پھر گھوڑے کے تیز دوڑنے کی رفتار سے ، پھر سواری لیے ہوئے اونٹ کی رفتار سے ، پھر دوڑتے شخص کی ، پھر پیدل چلنے کی رفتار سے “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث حسن ہے ، ۲- اس حدیث کو شعبہ نے سدی سے روایت کیا ہے ، لیکن انہوں نے اسے مرفوعاً روایت نہیں کیا ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  3k
حدیث نمبر: 184 --- حکم البانی: ضعيف... جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اس درمیان کہ اہل جنت اپنی نعمتوں میں ہوں گے ، اچانک ان پر ایک نور چمکے گا ، وہ اپنے سر اوپر اٹھائیں گے تو دیکھیں گے کہ ان کا رب ان کے اوپر سے جھانک رہا ہے ، اور فرما رہا ہے : ” اے جنت والو ! تم پر سلام ہو “ ، اور یہی مطلب ہے اللہ تعالیٰ کے قول : « سلام قولا من رب رحيم » (سورۃ يس : 58) کا ” رحيم (مہربان) رب کی طرف سے (اہل جنت کو) سلام کہا جائے گا “ ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” جب تک باری تعالیٰ کے دیدار کی نعمت ان کو ملتی رہے گی وہ کسی بھی دوسری نعمت کی طرف مطلقاً نظر نہیں اٹھائیں گے ، پھر وہ ان سے چھپ جائے گا ، لیکن ان کے گھروں میں ہمیشہ کے لیے اس کا نور اور برکت باقی رہ جائے گی “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  3k
حدیث نمبر: 2512 --- حکم البانی: صحيح... اسلم ابوعمران کہتے ہیں کہ ہم مدینہ سے جہاد کے لیے چلے ، ہم قسطنطنیہ کا ارادہ کر رہے تھے ، اور جماعت (اسلامی لشکر) کے سردار عبدالرحمٰن بن خالد بن ولید تھے ، اور رومی شہر (قسطنطنیہ) کی دیواروں سے اپنی پیٹھ لگائے ہوئے تھے ، تو ہم میں سے ایک دشمن پر چڑھ دوڑا تو لوگوں نے کہا : رکو ، رکو ، اللہ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں ، یہ تو اپنی جان ہلاکت میں ڈال رہا ہے ، ابوایوب ؓ نے کہا : یہ آیت تو ہم انصار کی جماعت کے بارے میں اتری ، جب اللہ نے اپنے نبی کی مدد کی اور اسلام کو غلبہ عطا کیا تو ہم نے اپنے دلوں میں کہا (اب جہاد کی کیا ضرورت ہے) آؤ اپنے مالوں میں رہیں اور اس کی دیکھ بھال کریں ، تب اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی « وأنفقوا في سبيل اللہ ولا تلقوا بأيديكم إلى التہلكۃ » ” اللہ کے راستے میں خرچ کرو اور اپنے آپ کو ہلاکت میں نہ ڈالو “ (سورۃ البقرہ : ۱۹۵) اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈالنا یہ ہے کہ ہم اپنے مالوں میں مصروف رہیں ، ان کی فکر کریں اور جہاد چھوڑ دیں ۔ ابوعمران کہتے ہیں : ابوایوب انصاری ؓ ہمیشہ اللہ کی راہ میں جہاد کرتے رہے یہاں تک کہ قسطنطنیہ میں دفن ہوئے ۔ ... (ص/ح) ... حدیث متعلقہ ابواب: شان نزول و تفسیر آیات ۔
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  4k
حدیث نمبر: 4971 --- ہم سے یوسف بن موسیٰ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن مرہ نے بیان کیا ، ان سے سعید بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ جب یہ آیت نازل ہوئی « وأنذر عشيرتك الأقربين‏ » ” آپ اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈرایئے اور اپنے گروہ کے ان لوگوں کو ڈرائیے جو مخلصین ہیں ۔ “ تو رسول اللہ ﷺ صفا پہاڑی پر چڑھ گئے اور پکارا : یاصباحاہ ! قریش نے کہا یہ کون ہے ، پھر وہاں سب آ کر جمع ہو گئے ۔ نبی کریم ﷺ نے ان سے فرمایا کہ تمہارا کیا خیال ہے ، اگر میں تمہیں بتاؤں کہ ایک لشکر اس پہاڑ کے پیچھے سے آنے والا ہے ، تو کیا تم مجھ کو سچا نہیں سمجھو گے ؟ انہوں نے کہا کہ ہمیں جھوٹ کا آپ سے تجربہ کبھی بھی نہیں ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ پھر میں تمہیں اس سخت عذاب سے ڈراتا ہوں جو تمہارے سامنے آ رہا ہے ۔ یہ سن کر ابولہب بولا ، تو تباہ ہو ، کیا تو نے ہمیں اسی لیے جمع کیا تھا ؟ پھر نبی کریم ﷺ وہاں سے چلے آئے اور آپ پر یہ سورت نازل ہوئی « تبت يدا أبي لہب وتب‏ » الخ یعنی ” دونوں ہاتھ ٹوٹ گئے ابولہب کے اور وہ برباد ہو گیا ۔ “ اعمش نے یوں پڑھا « وقد تب » جس دن یہ حدیث روایت کی ۔
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  4k
حدیث نمبر: 3245 --- ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبداللہ نے خبر دی ، کہا ہم کو معمر نے خبر دی ، انہیں ہمام بن منبہ نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جنت میں داخل ہونے والے سب سے پہلے گروہ کے چہرے ایسے روشن ہوں گے جیسے چودہویں کا چاند روشن ہوتا ہے ۔ نہ اس میں تھوکیں گے نہ ان کی ناک سے کوئی آلائش آئے گی اور نہ پیشاب ، پاخانہ کریں گے ۔ ان کے برتن سونے کے ہوں گے ۔ کنگھے سونے چاندی کے ہوں گے ۔ انگیٹھیوں کا ایندھن عود کا ہو گا ۔ پسینہ مشک جیسا خوشبودار ہو گا اور ہر شخص کی دو بیویاں ہوں گی ۔ جن کا حسن ایسا ہو گا کہ پنڈلیوں کا گودا گوشت کے اوپر سے دکھائی دے گا ۔ نہ جنتیوں میں آپس میں کوئی اختلاف ہو گا اور نہ بغض و عناد ، ان کے دل ایک ہوں گے اور وہ صبح و شام اللہ پاک کی تسبیح و تہلیل میں مشغول رہا کریں گے ۔ “ ... حدیث متعلقہ ابواب: جنتیوں کو بول و براز کی حاجت نہ ہو گی ۔
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  3k
حدیث نمبر: 5705 --- ‏‏‏‏ سیدنا انس ؓ سے روایت ہے ، ایک یہودی عورت رسول اللہ ﷺ کے پاس زہر ملا کر بکری کا گوشت لے کر آئی ۔ آپ ﷺ نے اس میں سے کھایا پھر وہ عورت آپ ﷺ کے پاس لائی گئی ۔ آپ ﷺ نے پوچھا : یہ تو نے کیا کیا ؟ وہ بولی : میں چاہتی تھی آپ کو مار ڈالنا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”اللہ تعالیٰ تجھے اتنی طاقت دینے والا نہیں ۔ کہ تو اس کے پیغمبر کو ہلاک کرے“ ، سیدنا علی ؓ نے کہا ہم اس کو قتل کریں یا رسول اللہ ! آپ ﷺ نے فرمایا : ”نہیں“ (یہ آپ ﷺ کا رحم تھا اس عورت پر ۔ اس سے یہ بھی نکلتا ہے کہ آپ ﷺ پیغمبر برحق تھے ورنہ اگر بادشاہ ہوتے تو اس عورت کو قتل کراتے) راوی نے کہا : میں ہمیشہ اس زہر کا اثر آپ ﷺ کے کوے میں پاتا ۔
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  3k
حدیث نمبر: 816 --- ‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سفر میں نکلے ، جب بیداء یا ذات الجیش میں پہنچے (بیداء اور ذات الجیش یہ دونوں جگہوں کے نام ہیں خیبر اور مدینہ کے بیچ میں) تو میرے گلے کا ہار ٹوٹ کر گر گیا اور رسول اللہ ﷺ اس کے ڈھونڈنے کے لئے ٹھہر گئے لوگ بھی ٹھہر گئے وہاں پانی نہ تھا اور لوگوں کے ساتھ پانی تھا ۔ لوگ سیدنا ابوبکر ؓ کے پاس آئے اور کہنے لگے : تم دیکھتے نہیں سیدہ عائشہ ؓ نے کیا کیا ہے ، رسول اللہ ﷺ کو ٹھہرایا اور لوگوں کو بھی ، جہاں پانی نہیں ، نہ ان کے ساتھ پانی ہے ، یہ سن کر سیدنا ابوبکر ؓ آئے اور آپ ﷺ اپنا سر میری ران پر رکھے ہوئے سو گئے تھے ۔ انہوں نے کہا : تو نے روک رکھا ہے رسول اللہ ﷺ کو اور لوگوں کو ۔ یہاں نہ پانی ہے اور نہ لوگوں کے پاس پانی ہے اور انہوں نے غصہ کیا اور جو اللہ نے چاہا وہ کہہ ڈالا ۔ اور میری کوکھ میں ہاتھ سے کونچے دینے لگے ۔ میں ضرور ہلتی مگر نبی ﷺ کا سر میری ران پر تھا ، اس وجہ سے میں ہل نہ سکی پھر آپ ﷺ سوتے رہے ، یہاں تک صبح ہو گئی اور پانی بالکل نہ تھا تب اللہ تعالیٰ نے تیمم کی آیت اتاری ۔ سیدنا اسید بن حضیر ؓ نے کہا : اور وہ نقیبوں میں سے تھے (آپ ﷺ نے عقبہ کی رات کو انصار کے بارہ آدمیوں کو نقیب مقرر کیا تھا یعنی اپنی قوم کا نگہبان تاکہ ان کو اسلام کی باتیں سکھائیں اور دین کے احکام بتلائیں) اے ابوبکر ؓ کی اولاد ! یہ کچھ پہلی برکت نہیں ہے تمہاری (یعنی تمہاری وجہ سے اللہ تعالیٰ نے ہمیشہ مسلمانوں کو فائدہ دیا ہے یہ بھی ایک نعمت تمہارے سبب ملی) سیدہ عائشہ ؓ نے کہا : پھر ہم نے اس وقت اونٹ کو اٹھایا جس پر میں سوار تھی ہار اس کے نیچے سے نکلا ۔
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  5k
Result Pages: << Previous 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 Next >>


Search took 0.223 seconds