حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: ہمیشہ ایک گروہ
تمام کتب میں
28 رزلٹ جن میں تمام الفاظ آئے ہیں۔ 15433 رزلٹ جن میں کوئی بھی ایک لفظ آیا ہے۔
حدیث نمبر: 16 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 581... سیدنا ابوذر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اللہ تعالی کہتے ہیں : جس نے ایک نیکی کی ، اسے دس گنا یا اس سے بھی زیادہ اجر و ثواب عطا کروں گا اور جس نے ایک برائی کی تو ایک برائی کا ہی بدلہ دوں گا یا وہ بھی معاف کر دوں گا ۔ جو زمین کے لگ بھگ گناہ کرنے کے بعد مجھے اس حالت میں ملے کہ اس نے میرے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرا رکھا ہو تو میں اسے اتنی ہی مغفرت عطا کر دوں گا ۔ جو ایک بالشت میرے قریب ہو گا میں ایک ہاتھ اس کے قریب ہوں گا ، جو ایک ہاتھ میرے قریب ہو گا میں دو ہاتھوں کے پھیلاؤ کے بقدر اس کے قریب ہوں گا اور میری طرف چل کر آئے گا میں اس کی طرف لپک کر جاؤں گا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 176  -  3k
حدیث نمبر: 4325 --- حکم البانی: صحيح... فاطمہ بنت قیس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک رات عشاء پڑھنے میں دیر کی ، پھر نکلے تو فرمایا : ” مجھے ایک بات نے روک لیا ، جسے تمیم داری ایک آدمی کے متعلق بیان کر رہے تھے ، تو میں سمندر کے جزیروں میں سے ایک جزیرے میں تھا ، تمیم کہتے ہیں کہ ناگاہ میں نے ایک عورت کو دیکھا جو اپنے بال کھینچ رہی ہے ، تو میں نے پوچھا : تم کون ہو ؟ وہ بولی : میں جساسہ ہوں ، تم اس محل کی طرف جاؤ ، تو میں اس محل میں آیا ، تو کیا دیکھتا ہوں کہ اس میں ایک شخص ہے جو اپنے بال کھینچ رہا ہے ، وہ بیڑیوں میں جکڑا ہوا ہے ، اور آسمان و زمین کے درمیان میں اچھلتا ہے ، میں نے اس سے پوچھا : تم کون ہو ؟ تو اس نے کہا : میں دجال ہوں ، کیا امیوں کے نبی کا ظہور ہو گیا ؟ میں نے کہا : ہاں (وہ ظاہر ہو چکے ہیں) اس نے پوچھا : لوگوں نے ان کی اطاعت کی ہے یا نافرمانی ؟ میں نے کہا : نہیں ، بلکہ لوگوں نے ان کی اطاعت کی ہے ، تو اس نے کہا : یہ بہتر ہے ان کے لیے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 176  -  3k
حدیث نمبر: 4372 --- ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ، کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے سعید بن ابی سعید نے بیان کیا ، انہوں نے ابوہریرہ ؓ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے نجد کی طرف کچھ سوار بھیجے وہ قبیلہ بنو حنیفہ کے (سرداروں میں سے) ایک شخص ثمامہ بن اثال نامی کو پکڑ کر لائے اور مسجد نبوی کے ایک ستون سے باندھ دیا ۔ نبی کریم ﷺ باہر تشریف لائے اور پوچھا ثمامہ تو کیا سمجھتا ہے ؟ (میں تیرے ساتھ کیا کروں گا ؟) انہوں نے کہا : اے محمد ( ﷺ ) ! میرے پاس خیر ہے (اس کے باوجود) اگر آپ مجھے قتل کر دیں تو آپ ایک شخص کو قتل کریں گے جو خونی ہے ، اس نے جنگ میں مسلمانوں کو مارا اور اگر آپ مجھ پر احسان کریں گے تو ایک ایسے شخص پر احسان کریں گے جو (احسان کرنے والے کا) شکر ادا کرتا ہے لیکن اگر آپ کو مال مطلوب ہے تو جتنا چاہیں مجھ سے مال طلب کر سکتے ہیں ۔ نبی کریم ﷺ وہاں سے چلے آئے ، دوسرے دن آپ نے پھر پوچھا : ثمامہ اب تو کیا سمجھتا ہے ؟ انہوں نے کہا ، وہی جو میں پہلے کہہ چکا ہوں ، کہ اگر آپ نے احسان کیا تو ایک ایسے شخص پر احسان کریں گے جو شکر ادا کرتا ہے ۔ نبی کریم ﷺ پھر چلے گئے ، تیسرے دن پھر آپ نے ان سے پوچھا : اب تو کیا سمجھتا ہے ثمامہ ؟ انہوں نے کہا کہ وہی جو میں آپ سے پہلے کہہ چکا ہوں ۔ نبی کریم ﷺ نے صحابہ ؓ سے فرمایا کہ ثمامہ کو چھوڑ دو (رسی کھول دی گئی) تو وہ مسجد نبوی سے قریب ایک باغ میں گئے اور غسل کر کے مسجد نبوی میں حاضر ہوئے اور پڑھا « أشہد أن لا إلہ إلا اللہ ، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وأشہد أن محمدا رسول اللہ » اور کہا اے محمد ! اللہ کی قسم روئے زمین پر کوئی چہرہ آپ کے چہرے سے زیادہ میرے لیے برا نہیں تھا لیکن آج آپ کے چہرے سے زیادہ کوئی چہرہ میرے لیے محبوب نہیں ہے ۔ اللہ کی قسم کوئی دین آپ کے دین سے زیادہ مجھے برا نہیں لگتا تھا لیکن آج آپ کا دین مجھے سب سے زیادہ پسندیدہ اور عزیز ہے ۔ اللہ کی قسم ! کوئی شہر آپ کے شہر سے زیادہ برا مجھے نہیں لگتا تھا لیکن آج آپ کا شہر میرا سب سے زیادہ محبوب شہر ہے ۔ آپ کے سواروں نے مجھے پکڑا تو میں عمرہ کا ارادہ کر چکا تھا ۔ اب آپ کا کیا حکم ہے ؟ رسول اللہ ﷺ نے انہیں بشارت دی اور عمرہ ادا کرنے کا حکم دیا ۔ جب وہ مکہ پہنچے تو کسی نے کہا کہ تم بےدین ہو گئے ہو ۔ انہوں نے جواب دیا کہ نہیں بلکہ میں محمد ﷺ کے ساتھ ایمان لے آیا ...
Terms matched: 1  -  Score: 176  -  8k
حدیث نمبر: 6899 --- ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابوبشر اسماعیل بن ابراہیم الاسدی نے بیان کیا ، کہا ہم سے حجاج بن ابی عثمان نے بیان کیا ، ان سے آل ابوقلابہ کے غلام ابورجاء نے بیان کیا اس نے کہا کہ مجھ سے ابوقلابہ نے بیان کیا کہ عمر بن عبدالعزیز نے ایک دن دربار عام کیا اور سب کو اجازت دی ۔ لوگ داخل ہوئے تو انہوں نے پوچھا : قسامہ کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے ؟ کسی نے کہا کہ قسامہ کے ذریعہ قصاص لینا حق ہے اور خلفاء نے اس کے ذریعہ قصاص لیا ہے ۔ اس پر انہوں نے مجھ سے پوچھا : ابوقلابہ ! تمہاری کیا رائے ہے ؟ اور مجھے عوام کے ساتھ لا کھڑا کر دیا ۔ میں نے عرض کیا : یا امیرالمؤمنین ! آپ کے پاس عرب کے سردار اور شریف لوگ رہتے ہیں آپ کی کیا رائے ہو گی اگر ان میں سے پچاس آدمی کسی دمشقی کے شادی شدہ شخص کے بارے میں زنا کی گواہی دیں جبکہ ان لوگوں نے اس شخص کو دیکھا بھی نہ ہو کیا آپ ان کی گواہی پر اس شخص کو رجم کر دیں گے ۔ امیرالمؤمنین نے فرمایا کہ نہیں ۔ پھر میں نے کہا کہ آپ کا کیا خیال ہے اگر انہیں (اشراف عرب) میں سے پچاس افراد حمص کے کسی شخص کے متعلق چوری کی گواہی دے دیں اس کو بغیر دیکھے تو کیا آپ اس کا ہاتھ کاٹ دیں گے ؟ فرمایا کہ نہیں ۔ پھر میں نے کہا ، پس اللہ کی قسم کہ رسول اللہ ﷺ نے کبھی کسی کو تین حالتوں کے سوا قتل نہیں کرایا ۔ ایک وہ شخص جس نے کسی کو ظلماً قتل کیا ہو اور اس کے بدلے میں قتل کیا گیا ہو ۔ دوسرا وہ شخص جس نے شادی کے بعد زنا کیا ہو ۔ تیسرا وہ شخص جس نے اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کی ہو اور اسلام سے پھر گیا ہو ۔ لوگوں نے اس پر کہا ، کیا انس بن مالک ؓ نے یہ حدیث نہیں بیان کی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے چوری کے معاملہ میں ہاتھ پیر کاٹ دئیے تھے اور آنکھوں میں سلائی پھروائی تھی اور پھر انہیں دھوپ میں ڈلوا دیا تھا ۔ میں نے کہا کہ میں آپ لوگوں کو انس بن مالک ؓ کی حدیث سناتا ہوں ۔ مجھ سے انس ؓ نے بیان کیا کہ قبیلہ عکل کے آٹھ افراد نبی کریم ﷺ کے پاس آئے اور آپ سے اسلام پر بیعت کی ، پھر مدینہ منورہ کی آب و ہوا انہیں ناموافق ہوئی اور وہ بیمار پڑ گئے تو انہوں نے نبی کریم ﷺ سے اس کی شکایت کی ۔ نبی کریم ﷺ نے ان سے فرمایا کہ پھر کیوں نہیں تم ہمارے چرواہے کے ساتھ اس کے اونٹوں میں چلے جاتے اور اونٹوں کا دودھ اور ان کا پیشاب پیتے ۔ انہوں نے عرض کیا کیوں نہیں ۔ چنانچ...
Terms matched: 1  -  Score: 176  -  19k
حدیث نمبر: 128 --- حکم البانی: حسن ، ابن ماجة ( 627 ) ... حمنہ بنت جحش ؓ کہتی ہیں کہ میں سخت قسم کے استحاضہ میں مبتلا رہتی تھی ، میں نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں مسئلہ پوچھنے اور آپ کو اس کی خبر دینے کے لیے حاضر ہوئی ، میں نے آپ ﷺ کو اپنی بہن زینب بنت حجش کے گھر پایا تو عرض کیا : اللہ کے رسول ! میں سخت قسم کے استحاضہ میں مبتلا رہتی ہوں ، اس سلسلہ میں آپ مجھے کیا حکم دیتے ہیں ، اس نے تو مجھے صوم و صلاۃ دونوں سے روک دیا ہے ؟ آپ نے فرمایا : ” میں تجھے روئی رکھنے کا حکم دے رہا ہوں اس سے خون بند ہو جائے گا “ ، انہوں نے عرض کیا : وہ اس سے زیادہ ہے (روئی رکھنے سے نہیں رکے گا) آپ نے فرمایا : ” تو لنگوٹ باندھ لیا کرو “ ، کہا : خون اس سے بھی زیادہ آ رہا ہے ، تو آپ نے فرمایا : ” تم لنگوٹ کے نیچے ایک کپڑا رکھ لیا کرو “ ، کہا : یہ اس سے بھی زیادہ ہے ، مجھے بہت تیزی سے خون بہتا ہے ، تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” تو میں تجھے دو باتوں کا حکم دیتا ہوں ان دونوں میں سے تم جو بھی کر لو تمہارے لیے کافی ہو گا اور اگر تم دونوں پر قدرت رکھ سکو تو تم زیادہ بہتر جانتی ہو “ ، آپ نے فرمایا : ” یہ تو صرف شیطان کی چوٹ (مار) ہے تو چھ یا سات دن جو اللہ کے علم میں ہیں انہیں تو حیض کے شمار کر پھر غسل کر لے اور جب تو سمجھ لے کہ تو پاک و صاف ہو گئی ہو تو چوبیس یا تئیس دن نماز پڑھ اور روزے رکھ ، یہ تمہارے لیے کافی ہے ، اور اسی طرح کرتی رہو جیسا کہ حیض والی عورتیں کرتی ہیں : حیض کے اوقات میں حائضہ اور پاکی کے وقتوں میں پاک رہتی ہیں ، اور اگر تم اس بات پر قادر ہو کہ ظہر کو کچھ دیر سے پڑھو اور عصر کو قدرے جلدی پڑھ لو تو غسل کر کے پاک صاف ہو جا اور ظہر اور عصر کو ایک ساتھ پڑھ لیا کرو ، پھر مغرب کو ذرا دیر کر کے اور عشاء کو کچھ پہلے کر کے پھر غسل کر کے یہ دونوں نمازیں ایک ساتھ پڑھ لے تو ایسا کر لیا کرو ، اور صبح کے لیے الگ غسل کر کے فجر پڑھو ، اگر تم قادر ہو تو اس طرح کرو اور روزے رکھو “ ، پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” ان دونوں باتوں میں سے یہ دوسری صورت مجھے زیادہ پسند ہے ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے ، ۲- محمد بن اسماعیل بخاری نے اس حدیث کو حسن صحیح کہا ہے اور اسی طرح احمد بن حنبل نے بھی کہا ہے کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے ، ۳- احمد اور اسحاق بن راہویہ مستحاضہ کے بارے میں کہتے ہیں کہ عورت جب اپ...
Terms matched: 1  -  Score: 172  -  12k
حدیث نمبر: 1908 --- ‏‏‏‏ ابووائل نے کہا : ایک آدمی آیا جس کو نہیک بن سنان کہتے تھے سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ کے پاس اور کہا : اے ابو عبدالرحمٰن ! آپ اس حرف کو الف پڑھتے ہیں یا « مِنْ مَاءٍ غَيْرِ آسِنٍ أَوْ مِنْ مَاءٍ غَيْرِ يَاسِنٍ » سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ نے کہا : تو نے سارے قرآن مجید کو یاد کیا ہے سوائے اس حرف کے ؟ اس نے پھر کہا کہ میں مفصل کی تمام سورتیں ایک رکعت میں پڑھتا ہوں ، سیدنا عبداللہ ؓ نے کہا : تو ایسا ہانکتا ہے جیسے شعریں جلدی جلدی ہانکی جاتی ہیں ۔ بہت سے لوگ قرآن ایسا پڑھتے ہیں کہ ان کی ہنسلی سے نیچے نہیں اترتا ۔ مگر قرآن کا یہ قاعدہ ہے کہ جب دل میں اترتا ہے اور جمتا ہے تب نفع دیتا ہے ۔ نماز میں افضل رکن رکوع اور سجدہ ہے اور میں ان ایک سے دو سورتوں کو پہچانتا ہوں جن کو رسول اللہ ﷺ ایک ایک رکعت میں دو دو ملا کر پڑھا کرتے تھے ۔ پھر سیدنا عبداللہ ؓ کھڑے ہو گئے اور علقمہ ان کے پیچھے داخل ہوئے اور کہا کہ مجھے خبر دی اس کی ، ابن نمیر نے اپنی روایت میں کہا کہ ایک مرد قبیلہ بنی بجیلہ کا سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ کے پاس آیا اور نہیک بن سنان نام نہیں لیا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 172  -  4k
حدیث نمبر: 5129 --- ‏‏‏‏ سیدنا حسین بن علی ؓ محبوب رسول اللہ ﷺ سے روایت ہے سیدنا علی بن ابی طالب ؓ نے کہا : مجھے بدر کی لوٹ میں سے ایک اونٹنی ملی اور اسی دن رسول اللہ ﷺ نے خمس میں سے ایک اونٹنی مجھے دی ، پھر جب میں نے چاہا کہ شادی کروں سیدہ فاطمہ ؓ سے جو صاحبزادی تھیں رسول اللہ ﷺ کی ، تو میں نے وعدہ کیا کہ ایک سنار سے بنی قینقاع کے ہمراہ وہ میرے ساتھ چلے اور ہم دونوں مل کر اذخر لائیں اور سناروں کے ہاتھ بیچیں اور اس سے میں ولیمہ کروں اپنی شادی کا ، تو میں اپنی دونوں اونٹنیوں کا سامان اکٹھا کر رہا تھا پالان ، رکابیں ، رسیاں اور وہ دونوں بیٹھیں تھیں ایک انصاری کی کوٹھڑی کے بازو ۔ جس وقت میں یہ سامان جو اکھٹا کرتا تھا اکھٹا کر چکا تھا ، تو کیا دیکھتا ہوں دونوں اونٹنیوں کے کوہان کٹے ہوئے ہیں اور ان کی کوکھیں پھٹی ہوئی ہیں ، مجھے یہ دیکھ کر نہ رہا گیا اور میری آنکھیں تھم نہ سکیں (یعنی میں رونے لگا اور یہ رونا دنیا کے طمع سے نہ تھا بلکہ سیدنا فاطمہ زہراء ؓ اور رسول اللہ ﷺ کے حق میں جو تقصیر ہوئی اس خیال سے تھا) میں نے پوچھا : یہ کس نے کیا ؟ لوگوں نے کہا : حمزہ بن عبدالمطلب ؓ نے ، اور وہ اس گھر میں ہیں انصار کی ایک جماعت کے ساتھ جو شراب پی رہے ہیں ان کے سامنے ایک گانے والی نے گانا گایا اور ان کے ساتھیوں نے ، تو گانے میں کہا : اے حمزہ ! اٹھ ان موٹی اونٹنیوں کو لے ، اسی وقت حمزہ ؓ تلوار لے کر اٹھے اور ان کے کوہان کاٹ لیے اور کوکھیں پھاڑ ڈالیں اور جگر (کلیجہ) نکال لیا ، سیدنا علی ؓ نے کہا : یہ سن کر میں چلا اور رسول اللہ ﷺ کے پاس گیا وہاں زید بن حارثہ ؓ بیٹھے تھے ۔ آپ ﷺ نے مجھے دیکھتے ہی پہچان لیا جو میرے منہ پر رنج تھا اور فرمایا : ” کیا ہوا تجھ کو ؟ “ میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! قسم اللہ کی آج کا سا دن میں نے کبھی نہیں دیکھا ۔ سیدنا حمزہ ؓ نے میری دونوں اونٹنیوں پر ستم کیا ان کے کوہان کاٹ ڈالے ، کوکھیں پھاڑ ڈالیں اور وہ اس گھر میں ہیں چند شرابیوں کے ساتھ ۔ یہ سن کر رسول اللہ ﷺ نے اپنی چادر منگوائی اور اس کو اوڑھا ، پھر چلے پاپیادہ میں اور زید بن حارثہ دونوں آپ ﷺ کے پیچھے ۔ یہاں تک کہ آپ ﷺ اس دروازے پر آئے جہاں حمزہ ؓ تھے اور اجازت مانگی اندر آنے کی ۔ لوگوں نے اجازت دی ، دیکھا تو وہ شراب پیے ہوئے تھے ۔ رسول اللہ ﷺ نے حمزہ ؓ کو اس کام پر ملامت شروع کی ، اور حمزہ...
Terms matched: 1  -  Score: 171  -  8k
حدیث نمبر: 61 --- حکم البانی: صحيح ، ابن ماجة ( 510 ) ... بریدہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ ہر نماز کے لیے وضو کرتے تھے ، اور جب فتح مکہ کا سال ہوا تو آپ نے کئی نمازیں ایک وضو سے ادا کیں اور اپنے موزوں پر مسح کیا ، عمر ؓ نے عرض کیا کہ آپ نے ایک ایسی چیز کی ہے جسے کبھی نہیں کیا تھا ؟ آپ نے فرمایا : ” میں نے اسے جان بوجھ کر کیا ہے “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے ، ۲- اور اس حدیث کو علی بن قادم نے بھی سفیان ثوری سے روایت کیا ہے اور انہوں نے اس میں اتنا اضافہ کیا ہے کہ ” آپ نے اعضائے وضو کو ایک ایک بار دھویا “ ، ۳- سفیان ثوری نے بسند « محارب بن دثار عن سلیمان بن بریدہ » (مرسلاً روایت کیا ہے) کہ ” نبی اکرم ﷺ ہر نماز کے لیے وضو کرتے تھے “ ، ۴- اور اسے وکیع نے بسند « سفیان عن محارب عن سلیمان بن بریدہ عن بریدہ » سے روایت کیا ہے ، ۵- نیز اسے عبدالرحمٰن بن مھدی وغیرہ نے بسند « سفیان عن محارب بن دثار عن سلیمان بن بریدہ » مرسلاً روایت کیا ہے ، اور یہ روایت وکیع کی روایت سے زیادہ صحیح ہے ، ۶- اہل علم کا اسی پر عمل ہے کہ ایک وضو سے کئی نمازیں ادا کی جا سکتی ہیں ، جب تک « حدث » نہ ہو ، ۷- بعض اہل علم استحباب اور فضیلت کے ارادہ سے ہر نماز کے لیے وضو کرتے تھے ، ۸- نیز عبدالرحمٰن افریقی نے بسند « ابی غطیفعن ابن عمر » روایت کی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” جو وضو پر وضو کرے گا تو اس کی وجہ سے اللہ اس کے لیے دس نیکیاں لکھے گا “ اس حدیث کی سند ضعیف ہے ، ۹- اس باب میں جابر بن عبداللہ سے بھی روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ایک وضو سے ظہر اور عصر دونوں پڑھیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 171  -  5k
حدیث نمبر: 1140 --- حکم البانی: صحيح... معدان بن طلحہ یعمری کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے غلام ثوبان ؓ سے ملاقات کی ، تو میں نے کہا : مجھے کوئی ایسا عمل بتائیے جو مجھے فائدہ پہنچائے ، یا مجھے جنت میں داخل کرے ، وہ تھوڑی دیر خاموش رہے پھر میری طرف متوجہ ہوئے ، اور کہنے لگے : تم سجدوں کو لازم پکڑو کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا : ” جب بندہ اللہ تعالیٰ کے لیے ایک سجدہ کرتا ہے تو اللہ عزوجل اس کے بدلے ، اس کا ایک درجہ بلند کرتا ہے ، اور ایک گناہ مٹا دیتا ہے “ ۔ معدان کہتے ہیں : پھر میں ابو الدرداء ؓ سے ملا اور میں نے ان سے وہی سوال کیا جو ثوبان ؓ سے کر چکا تھا ، تو انہوں نے بھی مجھ سے یہی کہا : تم سجدوں کو لازم پکڑو کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے کہ ” جب بندہ اللہ تعالیٰ کے لیے ایک سجدہ کرتا ہے ، تو اللہ تعالیٰ اس کے بدلے اس کا ایک درجہ بلند کرتا ہے ، اور ایک گناہ مٹا دیتا ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 171  -  3k
حدیث نمبر: 2269 --- حکم البانی: صحيح... زید بن ارقم ؓ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم ﷺ کے پاس بیٹھا ہوا تھا اتنے میں یمن کا ایک آدمی آیا اور کہنے لگا : اہل یمن میں سے تین آدمی علی ؓ کے پاس ایک لڑکے کے لیے جھگڑتے ہوئے آئے ، ان تینوں نے ایک عورت سے ایک ہی طہر (پاکی) میں جماع کیا تھا ، تو علی ؓ نے ان میں سے دو سے کہا کہ تم دونوں خوشی سے یہ لڑکا اسے (تیسرے کو) دے دو ، یہ سن کر وہ دونوں بھڑک گئے ، پھر دو سے یہی بات کہی ، وہ بھی بھڑک اٹھے ، پھر دو سے اسی طرح گفتگو کی لیکن وہ بھی بھڑک اٹھے ، چنانچہ علی ؓ نے کہا کہ : ” تم تو باہم ضد کرنے والے ساجھی دار ہو لہٰذا میں تمہارے درمیان قرعہ اندازی کرتا ہوں ، جس کے نام کا قرعہ نکلے گا ، لڑکا اسی کو ملے گا اور وہ اپنے ساتھیوں کو ایک ایک تہائی دیت ادا کرے گا “ ، آپ نے قرعہ ڈالا اور جس کا نام نکلا اس کو لڑکا دے دیا ، یہ سن کر رسول اللہ ﷺ ہنسے یہاں تک کہ آپ کی ڈاڑھیں یا کچلیاں نظر آنے لگیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 171  -  3k
حدیث نمبر: 5556 --- ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے خالد بن عبداللہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے مطرف نے بیان کیا ، ان سے عامر نے اور ان سے براء بن عازب ؓ نے ، انہوں نے بیان کیا کہ میرے ماموں ابوبردہ ؓ نے عید کی نماز سے پہلے ہی قربانی کر لی تھی ۔ نبی کریم ﷺ نے ان سے فرمایا کہ تمہاری بکری صرف گوشت کی بکری ہے ۔ انہوں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! میرے پاس ایک سال سے کم عمر کا ایک بکری کا بچہ ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ تم اسے ہی ذبح کر لو لیکن تمہارے بعد (اس کی قربانی) کسی اور کے لیے جائز نہیں ہو گی پھر فرمایا جو شخص نماز عید سے پہلے قربانی کر لیتا ہے وہ صرف اپنے کھانے کو جانور ذبح کرتا ہے اور جو عید کی نماز کے بعد قربانی کرے اس کی قربانی پوری ہوتی ہے اور وہ مسلمانوں کی سنت کو پا لیتا ہے ۔ اس روایت کی متابعت عبیدہ نے شعبی اور ابراہیم نے کی اور اس کی متابعت وکیع نے کی ، ان سے حریث نے اور ان سے شعبی نے (بیان کیا) اور عاصم اور داؤد نے شعبی سے بیان کیا کہ ” میرے پاس ایک دودھ پیتی پٹھیا ہے ۔ “ اور زبید اور فراس نے شعبی سے بیان کیا کہ ” میرے پاس ایک سال سے کم عمر کا بچہ ہے ۔ “ اور ابوالاحوص نے بیان کیا ، ان سے منصور نے بیان کیا کہ ” ایک سال سے کم کی پٹھیا ۔ “ اور ابن العون نے بیان کیا کہ ” ایک سال سے کم عمر کی دودھ پیتی پٹھیا ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 171  -  5k
حدیث نمبر: 4632 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ ابوہریرہ ؓ بیان کرتے تھے کہ ایک شخص رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا : میں نے رات کو بادل کا ایک ٹکڑا دیکھا ، جس سے گھی اور شہد ٹپک رہا تھا ، پھر میں نے لوگوں کو دیکھا وہ اپنے ہاتھوں کو پھیلائے اسے لے رہے ہیں ، کسی نے زیادہ لیا کسی نے کم ، اور میں نے دیکھا کہ ایک رسی آسمان سے زمین تک لٹکی ہوئی ہے ، پھر میں نے آپ کو دیکھا اللہ کے رسول ! کہ آپ نے اسے پکڑ ا اور اس سے اوپر چلے گئے ، پھر ایک اور شخص نے اسے پکڑا اور وہ بھی اوپر چلا گیا ، پھر ایک اور شخص نے اسے پکڑا اور وہ بھی اوپر چلا گیا ، پھر اسے ایک اور شخص نے پکڑا تو وہ ٹوٹ گئی پھر اسے جوڑا گیا ، تو وہ بھی اوپر چلا گیا ۔ ابوبکر ؓ نے کہا : میرے ماں باپ آپ پر قربان جائیں مجھے اس کی تعبیر بیان کرنے دیجئیے آپ ﷺ نے فرمایا : ” اس کی تعبیر بیان کرو “ وہ بولے : بادل کے ٹکڑے سے مراد اسلام ہے ، اور ٹپکنے والے گھی اور شہد سے قرآن کی حلاوت (شیرینی) اور نرمی مراد ہے ، کم اور زیادہ لینے والوں سے مراد قرآن کو کم یا زیادہ حاصل کرنے والے لوگ ہیں ، آسمان سے زمین تک پہنچی ہوئی رسی سے مراد حق ہے جس پر آپ ہیں ، آپ اسے پکڑے ہوئے ہیں ، اللہ آپ کو اٹھا لے گا ، پھر آپ ﷺ کے بعد ایک اور شخص اسے پکڑے گا تو وہ بھی اٹھ جائے گا ، پھر ایک اور شخص پکڑے گا تو وہ بھی اٹھ جائے گا ، پھر اسے ایک اور شخص پکڑے گا ، تو وہ ٹوٹ جائے گی تو اسے جوڑا جائے گا ، پھر وہ بھی اٹھ جائے گا ، اللہ کے رسول ! آپ مجھے بتائیے کہ میں نے صحیح کہا یا غلط ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” کچھ صحیح کہا اور کچھ غلط “ کہا : اللہ کے رسول ! میں آپ کو قسم دلاتا ہوں کہ آپ مجھے بتائیے کہ میں نے کیا غلطی کی ، تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” قسم نہ دلاؤ “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 170  -  6k
حدیث نمبر: 2198 --- حکم البانی: ضعيف... انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ انصار کا ایک شخص رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آیا ، وہ آپ سے کوئی چیز چاہ رہا تھا ، آپ ﷺ نے اس سے فرمایا : ” تمہارے گھر میں کوئی چیز ہے “ ؟ ، اس نے عرض کیا : جی ہاں ! ایک کمبل ہے جس کا ایک حصہ ہم اوڑھتے اور ایک حصہ بچھاتے ہیں ، اور ایک پیالہ ہے جس سے ہم پانی پیتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” وہ دونوں چیزیں میرے پاس لے آؤ “ ، وہ گیا ، اور ان کو لے آیا ، رسول اللہ ﷺ نے ان دونوں کو اپنے ہاتھ میں لیا پھر فرمایا : ” انہیں کون خریدتا ہے “ ؟ ایک شخص بولا : میں یہ دونوں چیزیں ایک درہم میں لیتا ہوں ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” ایک درہم پر کون بڑھاتا ہے “ ؟ یہ جملہ آپ ﷺ نے دو یا تین بار فرمایا ، ایک شخص بولا : میں انہیں دو درہم میں لیتا ہوں ، چنانچہ آپ ﷺ نے یہ دونوں چیزیں اس شخص کے ہاتھ بیچ دیں ، پھر دونوں درہم انصاری کو دئیے اور فرمایا : ” ایک درہم کا اناج خرید کر اپنے گھر والوں کو دے دو ، اور دوسرے کا ایک کلہاڑا خرید کر میرے پاس لاؤ “ ، اس نے ایسا ہی کیا ، رسول اللہ ﷺ نے اس کلہاڑے کو لیا ، اور اپنے ہاتھ سے اس میں ایک لکڑی جما دی اور فرمایا : ” جاؤ اور لکڑیاں کاٹ کر لاؤ (اور بیچو) اور پندرہ دن تک میرے پاس نہ آؤ “ ، چنانچہ وہ لکڑیاں کاٹ کر لانے لگا اور بیچنے لگا ، پھر وہ آپ کے پاس آیا ، اور اس وقت اس کے پاس دس درہم تھے ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” کچھ کا غلہ خرید لو ، اور کچھ کا کپڑا “ ، پھر آپ ﷺ نے فرمایا : ” یہ تمہارے لیے اس سے بہتر ہے کہ تم قیامت کے دن اس حالت میں آؤ کہ سوال کرنے کی وجہ سے تمہارے چہرے پر داغ ہو ، یاد رکھو سوال کرنا صرف اس شخص کے لیے درست ہے جو انتہائی درجہ کا محتاج ہو ، یا سخت قرض دار ہو یا تکلیف دہ خون بہا کی ادائیگی میں گرفتار ہو “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 169  -  6k
حدیث نمبر: 954 --- حکم البانی: صحيح ، ابن ماجة ( 3036 ) ... عدی ؓ کہتے ہیں : نبی اکرم ﷺ نے چرواہوں کو رخصت دی کہ ایک دن رمی کریں اور ایک دن چھوڑ دیں ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- اسی طرح ابن عیینہ نے بھی روایت کی ہے ، اور مالک بن انس نے بسند « عبد اللہ بن أبي بكر بن محمد ابن عمرو بن حزم عن أبيہ عن أبي البداح بن عدي عن أبيہ أن النبي صلى اللہ عليہ وسلم » روایت کی ہے ، اور مالک کی روایت زیادہ صحیح ہے ، ۲- اہل علم کی ایک جماعت نے چرواہوں کو رخصت دی ہے کہ وہ ایک دن رمی کریں اور ایک دن ترک کر دیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 168  -  2k
حدیث نمبر: 2890 --- حکم البانی: صحيح... ہزیل بن شرحبیل اودی کہتے ہیں ایک شخص ابوموسیٰ اشعری ؓ اور سلیمان بن ربیعہ کے پاس آیا اور ان دونوں سے یہ مسئلہ پوچھا کہ ایک بیٹی ہو اور ایک پوتی اور ایک سگی بہن (یعنی ایک شخص ان کو وارث چھوڑ کر مرے) تو اس کی میراث کیسے بٹے گی ؟ ان دونوں نے جواب دیا کہ بیٹی کو آدھا اور سگی بہن کو آدھا ملے گا ، اور انہوں نے پوتی کو کسی چیز کا وارث نہیں کیا (اور ان دونوں نے پوچھنے والے سے کہا) تم عبداللہ بن مسعود ؓ سے بھی جا کر پوچھو تو وہ بھی اس مسئلہ میں ہماری موافقت کریں گے ، تو وہ شخص ان کے پاس آیا اور ان سے پوچھا اور انہیں ان دونوں کی بات بتائی تو انہوں نے کہا : تب تو میں بھٹکا ہوا ہوں گا اور راہ یاب لوگوں میں سے نہ ہوں گا ، لیکن میں تو رسول اللہ ﷺ کے فیصلہ کے مطابق فیصلہ کروں گا ، اور وہ یہ کہ ” بیٹی کا آدھا ہو گا “ اور پوتی کا چھٹا حصہ ہو گا دو تہائی پورا کرنے کے لیے (یعنی جب ایک بیٹی نے آدھا پایا تو چھٹا حصہ پوتی کو دے کر دو تہائی پورا کر دیں گے) اور جو باقی رہے گا وہ سگی بہن کا ہو گا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 168  -  4k
حدیث نمبر: 367 --- ‏‏‏‏ سیدنا حذیفہ بن یمان ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے ہم سے (امانت کے متعلق) دو باتیں بیان کیں ایک تو میں نے دیکھ لی اور دوسری کا انتطار کر رہا ہوں ۔ حدیث بیان کی ہم سے (یہ پہلی حدیث ہے) کہ ” امانت لوگوں کے دلوں کی جڑ پر اتری ۔ پھر انہوں نے حاصل کیا قرآن کو اور حاصل کیا حدیث کو ۔ “ پھر حدیث بیان کی آپ نے ہم سے (یہ دوسری حدیث ہے) کہ ” امانت اٹھ جائے گی تو فرمایا : ایک شخص تھوڑی دیر سوئے گا پھر اس کے دل سے امانت اٹھا لی جائے گی اور اس کا نشان ایک پھیکے رنگ کی طرح رہ جائے گا ، پھر ایک نیند لے گا تو امانت دل سے اٹھ جائے گی اور اس کا نشان ایک چھالے کی طرح رہ جائے گا جیسے تو ایک انگارہ اپنے پاؤں پر لڑھکائے ، پھر کھال پھول کر ایک چھالہ (آبلہ) نکل آئے ، اس کے اندر کچھ نہیں ۔ “ پھر آپ ﷺ نے ایک کنکری لے کر اپنے پاؤں پر لڑھکائی اور فرمایا : ” لوگ لین دین کریں گے اور ان میں سے کوئی ایسا نہ ہو گا جو امانت کو ادا کرے یہاں تک کہ لوگ کہیں گے کہ فلاں قوم میں ایک شخص امانت دار ہے اور یہاں تک کہ ایک شخص کو کہیں گے وہ کیسا ہوشیار اور خوش مزاج اور عقلمند ہے (یعنی اس کی تعریف کریں گے) اور اس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر بھی ایمان نہ ہو گا ۔ “ پھر سیدنا حذیفہ ؓ نے کہا : میرے اوپر ایک زمانہ گزر چکا ہے جب میں بے کھٹکے ہر ایک سے معاملہ کرتا (یعنی لین دین) اس لئے کہ اگر وہ مسلمان ہوتا تو اس کا دین اس کو بے ایمانی سے باز رکھتا اور جو نصرانی یا یہودی ہوتا تو حاکم اس کو بے ایمانی سے باز رکھتا لیکن آج کے دن تو میں تم لوگوں سے کبھی معاملہ نہ کروں گا البتہ فلاں اور فلاں شخص سے کروں گا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 166  -  5k
حدیث نمبر: 1396 --- حکم البانی: صحيح دون سرد السور... علقمہ اور اسود کہتے ہیں کہ ابن مسعود ؓ کے پاس ایک شخص آیا اور کہنے لگا : میں ایک رکعت میں مفصل پڑھ لیتا ہوں ، انہوں نے کہا : کیا تم اس طرح پڑھتے ہو جیسے شعر جلدی جلدی پڑھا جاتا ہے یا جیسے سوکھی کھجوریں درخت سے جھڑتی ہیں ؟ لیکن نبی اکرم ﷺ دو ہم مثل سورتوں کو جیسے ” نجم اور رحمن “ ایک رکعت میں ، ” اقتربت اور الحاقۃ “ ایک رکعت میں ، ” والطور اور الذاريات “ ایک رکعت میں ، ” إذا وقعت اور نون “ ایک رکعت میں ، ” سأل سائل اور النازعات “ ایک رکعت میں ، ” ويل للمطففين اور عبس “ ایک رکعت میں ، ” المدثر اور المزمل “ ایک رکعت میں ، ” ہل أتى اور لا أقسم بيوم القيامۃ “ ایک رکعت میں ، ” عم يتسائلون اور المرسلات “ ایک رکعت میں ، اور اسی طرح ” الدخان اور إذا الشمس كورت “ ایک رکعت میں ملا کر پڑھتے تھے ۔ ابوداؤد کہتے ہیں : یہ ابن مسعود کی ترتیب ہے ، اللہ ان پر رحم کرے ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 166  -  3k
حدیث نمبر: 7121 --- ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، کہا ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا ، ان سے عبدالرحمٰن نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک دو عظیم جماعتیں جنگ نہ کریں گی ۔ ان دونوں جماعتوں کے درمیان بڑی خونریزی ہو گی ۔ حالانکہ دونوں کا دعویٰ ایک ہی ہو گا اور یہاں تک کہ بہت سے جھوٹے دجال بھیجے جائیں گے ۔ تقریباً تین دجال ۔ ان میں سے ہر ایک دعویٰ کرے گا کہ وہ اللہ کا رسول ہے اور یہاں تک کہ علم اٹھا لیا جائے گا اور زلزلوں کی کثرت ہو گی اور زمانہ قریب ہو جائے گا اور فتنے ظاہر ہو جائیں گے اور ہرج بڑھ جائے گا اور ہرج سے مراد قتل ہے اور یہاں تک کہ تمہارے پاس مال کی کثرت ہو جائے گی بلکہ بہہ پڑے گا اور یہاں تک کہ صاحب مال کو اس کا فکر دامن گیر ہو گا کہ اس کا صدقہ قبول کون کرے اور یہاں تک کہ وہ پیش کرے گا لیکن جس کے سامنے پیش کرے گا وہ کہے گا کہ مجھے اس کی ضرورت نہیں ہے اور یہاں تک کہ لوگ بڑی بڑی عمارتوں پر آپس میں فخر کریں گے ۔ ایک سے ایک بڑھ چڑھ کر عمارات بنائیں گے اور یہاں تک کہ ایک شخص دوسرے کی قبر سے گزرے گا اور کہے گا کہ کاش میں بھی اسی جگہ ہوتا اور یہاں تک کہ سورج مغرب سے نکلے گا ۔ پس جب وہ اس طرح طلوع ہو گا اور لوگ دیکھ لیں گے تو سب ایمان لے آئیں گے لیکن یہ وہ وقت ہو گا جب کسی ایسے شخص کو اس کا ایمان لانا فائدہ نہ پہنچائے گا جو پہلے سے ایمان نہ لایا ہو یا اس نے اپنے ایمان کے ساتھ اچھے کام نہ کئے ہوں اور قیامت اچانک اس طرح قائم ہو جائے گی کہ دو آدمیوں نے اپنے درمیان کپڑا پھیلا رکھا ہو گا اور اسے ابھی بیچ نہ پائے ہوں گے نہ لپیٹ پائے ہوں گے اور قیامت اس طرح برپا ہو جائے گی کہ ایک شخص اپنی اونٹنی کا دودھ نکال کر واپس ہوا ہو گا کہ اسے کھا بھی نہ پایا ہو گا اور قیامت اس طرح قائم ہو جائے گی کہ وہ اپنے حوض کو درست کر رہا ہو گا اور اس میں سے پانی بھی نہ پیا ہو گا اور قیامت اس طرح قائم ہو جائے گی کہ اس نے اپنا لقمہ منہ کی طرف اٹھایا ہو گا اور ابھی اسے کھایا بھی نہ ہو گا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 165  -  6k
حدیث نمبر: 2174 --- حکم البانی: ضعيف... ابونضرہ کہتے ہیں : مجھ سے قبیلہ طفاوہ کے ایک شیخ نے بیان کیا کہ مدینہ میں میں ایک بار ابوہریرہ ؓ کا مہمان ہوا میں نے صحابہ کرام ؓ میں کسی کو بھی مہمانوں کے معاملے میں ان سے زیادہ چاق و چوبند اور ان کی خاطر مدارات کرنے والا نہیں دیکھا ، ایک مرتبہ کا واقعہ ہے کہ میں ان کے پاس تھا ، وہ اپنے تخت پر بیٹھے تھے ان کے ساتھ ایک تھیلی تھی جس میں کنکریاں یا گٹھلیاں تھیں ، نیچے ایک کالی کلوٹی لونڈی تھی ، آپ ؓ ان کنکریوں پر تسبیح پڑھ رہے تھے ، جب (پڑھتے پڑھتے) تھیلی ختم ہو جاتی تو انہیں لونڈی کی طرف ڈال دیتے ، اور وہ انہیں دوبارہ تھیلی میں بھر کر دیتی ابوہریرہ ؓ کہنے لگے : کیا میں تمہیں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ اپنا ایک واقعہ نہ بتاؤں ؟ میں نے کہا : کیوں نہیں ، ضرور بتائیے ، انہوں نے کہا : میں مسجد میں تھا اور بخار میں مبتلا تھا کہ رسول اللہ ﷺ تشریف لائے یہاں تک کہ مسجد میں داخل ہوئے اور کہنے لگے : ” کس نے دوسی جوان (ابوہریرہ) کو دیکھا ہے ؟ “ یہ جملہ آپ نے تین بار فرمایا ، تو ایک شخص نے کہا : اللہ کے رسول ! وہ یہاں مسجد کے کونے میں ہیں ، انہیں بخار ہے ، چنانچہ آپ ﷺ تشریف لائے اور اپنا دست مبارک میرے اوپر رکھا ، اور مجھ سے بھلی بات کی تو میں اٹھ گیا ، اور آپ چل کر اسی جگہ واپس آ گئے ، جہاں نماز پڑھاتے تھے ، اور لوگوں کی جانب متوجہ ہوئے ، آپ ﷺ کے ساتھ دو صف مردوں اور ایک صف عورتوں کی تھی یا دو صف عورتوں کی اور ایک صف مردوں کی تھی ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” اگر نماز میں شیطان مجھے کچھ بھلا دے تو مرد سبحان اللہ کہیں ، اور عورتیں تالی بجائیں “ ، رسول اللہ ﷺ نے نماز پڑھائی اور نماز میں کوئی چیز بھولے نہیں اور فرمایا : ” اپنی جگہوں پر بیٹھے رہو ، اپنی جگہوں پر بیٹھے رہو “ ، پھر آپ ﷺ نے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کی ، پھر امابعد کہا اور پہلے مردوں کی جانب متوجہ ہوئے اور فرمایا : ” کیا تم میں کوئی ایسا ہے جو اپنی بیوی کے پاس آ کر ، دروازہ بند کر لیتا ہے اور پردہ ڈال لیتا ہے اور اللہ کے پردے میں چھپ جاتا ہے ؟ “ ، لوگوں نے جواب دیا : ہاں ، پھر آپ ﷺ نے فرمایا : ” اس کے بعد وہ لوگوں میں بیٹھتا ہے اور کہتا ہے : میں نے ایسا کیا میں نے ایسا کیا “ ، یہ سن کر لوگ خاموش رہے ، مردوں کے بعد آپ ﷺ عورتوں کی جانب متوجہ ہوئے اور ان سے بھی پوچھا کہ : ” کیا کوئی تم م...
Terms matched: 1  -  Score: 165  -  11k
حدیث نمبر: 4725 --- ہم سے عبدااللہ بن زبیر حمیدی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے عمرو بن دینار نے بیان کیا ، کہا کہ مجھے سعید بن جبیر نے خبر دی ، کہا کہ میں نے ابن عباس ؓ سے کہا نوف بکالی کہتا ہے (جو کعب احبار کا رہیب تھا) کہ جن موسیٰ کی خضر کے ساتھ ملاقات ہوئی تھی وہ بنی اسرائیل کے (رسول) موسیٰ کے علاوہ دوسرے ہیں ۔ (یعنی موسیٰ بن میثا بن افراثیم بن یوسف بن یعقوب) ابن عباس ؓ نے کہا دشمن خدا نے غلط کہا ۔ مجھ سے ابی بن کعب نے بیان کیا کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ، آپ ﷺ فرما رہے تھے کہ موسیٰ علیہ السلام بنی اسرائیل کو وعظ سنانے کے لیے کھڑے ہوئے تو ان سے پوچھا گیا کہ انسانوں میں سب سے زیادہ علم کسے ہے ؟ انہوں نے فرمایا کہ مجھے ۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے ان پر غصہ کیا کیونکہ انہوں نے علم کو اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب نہیں کیا تھا ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں وحی کے ذریعہ بتایا کہ دو دریاؤں (فارس اور روم) کے سنگم پر میرا ایک بندہ ہے جو تم سے زیادہ علم رکھتا ہے ۔ موسیٰ علیہ السلام نے عرض کیا : اے رب ! میں ان تک کیسے پہنچ پاؤں گا ؟ اللہ تعالیٰ نے بتایا کہ اپنے ساتھ ایک مچھلی لے لو اور اسے ایک زنبیل میں رکھ لو ، وہ جہاں گم ہو جائے (زندہ ہو کر دریا میں کود جائے) بس میرا وہ بندہ وہیں ملے گا چنانچہ آپ نے مچھلی لی اور زنبیل میں رکھ کر روانہ ہوئے ۔ آپ کے ساتھ آپ کے خادم یوشع بن نون بھی تھے ۔ جب یہ دونوں چٹان کے پاس آئے تو سر رکھ کر سو گئے ، ادھر مچھلی زنبیل میں تڑپی اور اس سے نکل گئی اور اس نے دریا میں اپنا راستہ پا لیا ۔ مچھلی جہاں گری تھی اللہ تعالیٰ نے وہاں پانی کی روانی کو روک دیا اور پانی ایک طاق کی طرح اس پر بن گیا (یہ حال یوشع اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے تھے) پھر جب موسیٰ علیہ السلام بیدار ہوئے تو یوشع ان کو مچھلی کے متعلق بتانا بھول گئے ۔ اس لیے دن اور رات کا جو حصہ باقی تھا اس میں چلتے رہے ، دوسرے دن موسیٰ علیہ السلام نے اپنے خادم سے فرمایا کہ اب کھانا لاؤ ، ہم کو سفر نے بہت تھکا دیا ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ موسیٰ علیہ السلام اس وقت تک نہیں تھکے جب تک وہ اس مقام سے نہ گزر چکے جس کا اللہ تعالیٰ نے انہیں حکم دیا تھا ۔ اب ان کے خادم نے کہا آپ نے نہیں دیکھا جب ہم چٹان کے پاس تھے تو مچھلی کے متعلق بتانا بھول گیا تھا اور صرف شیطانوں نے یاد رہنے نہی...
Terms matched: 1  -  Score: 165  -  22k
Result Pages: << Previous 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 Next >>


Search took 0.203 seconds