حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: ہمیشہ ایک گروہ
تمام کتب میں
28 رزلٹ جن میں تمام الفاظ آئے ہیں۔ 15433 رزلٹ جن میں کوئی بھی ایک لفظ آیا ہے۔
حدیث نمبر: 1696 --- ‏‏‏‏ ام المؤمنین رسول اللہ ﷺ کی زوجہ ام حبیبہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے سنا کہ ” کوئی بندہ مسلمان ایسا نہیں کہ اللہ کے واسطے ہر دن میں بارہ رکعت خوشی سے پڑھے سوائے فرض کے مگر اللہ تعالی اس کے واسطے ایک گھر جنت میں بناتا ہے یا فرمایا اس کے لیے ایک گھر جنت میں بنایا جاتا ہے ۔ “ سیدہ ام حبیبہ ؓ نے فرمایا : میں اس دن سے ہمیشہ پڑھتی ہوں اور عمرو نے کہا ، میں بھی اس دن سے ہمیشہ پڑھتا ہوں اور نعمان نے بھی ایسا ہی کہا ۔
Terms matched: 2  -  Score: 83  -  2k
حدیث نمبر: 1995 --- حکم البانی: حسن صحيح... ابوبکار حکم بن فروخ کہتے ہیں ہمیں ابوملیح نے ایک جنازے کی نماز پڑھائی تو ہم نے سمجھا کہ وہ تکبیر (تکبیر اولیٰ) کہہ چکے (پھر کیا دیکھتا ہوں کہ) وہ ہماری طرف متوجہ ہوئے ، اور کہا : تم اپنی صفیں درست کرو تاکہ تمہاری سفارش کارگر ہو ۔ ابوملیح کہتے ہیں : مجھ سے عبداللہ بن سلیط نے بیان کیا ، انہوں نے امہات المؤمنین میں سے ایک سے روایت کی ، اور وہ ام المؤمنین میمونہ ؓ ہیں ، وہ کہتی ہیں : مجھے نبی اکرم ﷺ نے خبر دی ، آپ نے فرمایا : ” جس میت کی بھی لوگوں کی ایک جماعت نماز جنازہ پڑھتی ہے تو اس کے حق میں (ان کی) شفاعت قبول کر لی جاتی ہے “ ، تو میں نے ابوملیح سے جماعت (کی تعداد) کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا : چالیس افراد پر مشتمل گروہ امت (جماعت) ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 83  -  3k
حدیث نمبر: 331 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3952... سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”میری امت حوض پر میرے پاس آئے گی ۔ میں کچھ لوگوں کو اس سے یوں دھتکاروں گا ، جیسے کوئی آدمی دوسرے کے اونٹوں کو اپنے اونٹوں سے دور دھتکارتا ہے ۔ صحابہ نے کہا : اے اللہ کے نبی ! کیا آپ ہمیں پہچان لیں گے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”ہاں ، تمہاری ایک ایسی علامت ہو گی ، جو دوسروں کی نہیں ہو گی ، تم میرے پاس اس حال میں آؤ گے کہ وضو کے اثر کی وجہ سے تمہاری پیشانی ، دونوں ہاتھ اور دونوں پاؤں چمکتے ہوں گے ۔ لیکن تم میں ایک گروہ کو مجھ سے روک لیا جائے گا ، وہ (مجھ تک) نہ پہنچ پائیں گے ۔ میں کہوں گا : اے میرے رب ! یہ میرے ساتھی ہیں ؟ ایک فرشتہ مجھے جواب دے گا : اور کیا آپ جانتے ہیں کہ انہوں نے آپ کے بعد (دین میں) بدعتوں کو رواج دیا تھا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 83  -  3k
حدیث نمبر: 5409 --- ‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ ؓ سے روایت ہے ، جو مولیٰ تھے سیدہ اسماء بنت ابی بکر ؓ کے اور ماموں تھے عطاء کے لڑکے کے ، اس نے کہا : مجھ کو اسماء نے سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ کے پاس بھیجا اور کہلایا کہ میں نے سنا ہے تم حرام کہتے ہو تین چیزوں کو : ایک تو کپڑے کو جس میں ریشمی نقش ہوں ۔ دوسرے ارجوان (یعنی سرخ ڈھڈھاتا) زین پوش کو ۔ تیسرے تمام رجب کے مہینے میں روزے رکھنے کو ۔ تو سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ نے کہا : رجب کے مہینے کے روزوں کو کون حرام کہے گا جو شخص ہمیشہ روزے رکھے گا (سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ ہمیشہ روزہ باستثناء عیدین اور ایام تشرق کے رکھتے تھے اور ان کا مذہب یہی ہے کہ صوم دھر مکروہ نہیں ہے) اور کپڑے کے ریشمی نقوشوں کا تو میں نے سیدنا عمر ؓ سے سنا ، وہ کہتے تھے میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ، آپ ﷺ فرماتے تھے : ” حریر وہ پہنے گا جس کا آخرت میں حصہ نہیں ۔ “ تو مجھے ڈر ہوا کہ کہیں نقشی کپڑا بھی حریر نہ ہو اور ارجوانی زین پوش ، تو خود عبداللہ ؓ کا زین پوش ارجوانی ہے ۔ یہ سب میں نے جا کر سیدہ اسماء ؓ سے کہا ۔ انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ کا یہ جبہ موجود ہے ، پھر انہوں نے ایک جبہ نکالا کالی چادروں کا ان کی کسروانی (منسوب ہے طرف کسریٰ کی یعنی بادشاہ فارس کی) جس کا گریبان دیباج کا تھا اور اس کے دامنوں پر سنجاف تھے دیباج کے) سیدہ اسماء ؓ نے کہا : یہ جبہ سیدہ عائشہ ؓ کے پاس تھا ان کی وفات تک ۔ جب وہ مر گئیں تو یہ جبہ میں نے لے لیا اور رسول اللہ ﷺ اس کو پہنا کرتے تھے اب ہم اس کو دھو کر اس کا پانی بیماروں کو پلاتے ہیں شفا کے لیے (سنجاف حریر یعنی ریشم کی چار انگل تک درست ہے اس سے زیادہ حرام ہے جیسے دوسری حدیث میں آتا ہے ۔ (نووی رحمتہ اللہ علیہ) ۔
Terms matched: 2  -  Score: 83  -  6k
حدیث نمبر: 4661 --- ‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ سے لوگوں نے عرض کیا ۔ کاش ! آپ عبداللہ بن ابی کے پاس تشریف لے جاتے (اور اس کو دعوت دیتے اسلام کی) آپ ﷺ چلے اس کے پاس اور ایک گدھے پر سوار ہوئے اور مسلمان بھی چلے وہ زمین شور تھی ، جب رسول اللہ ﷺ اس کے پاس آئے تو وہ بولا : جدا رہ مجھ سے قسم اللہ کی آپ کے گدھے کی بو نے مجھے پریشان کر دیا ۔ ایک انصاری بولا : قسم اللہ کی آپ ﷺ کےگدھے کی بو تیری بو سے بہتر ہے ۔ یہ سن کر عبداللہ کی قوم کا ایک شخص غصہ ہوا اور طرفین کے لوگوں کو غصہ آیا اور لڑائی ہوئی لکڑی اور ہاتھ اور جوتوں سے ۔ سیدنا انس ؓ نے کہا : پھر ہم کو خبر پہنچی کہ یہ آیت « وَإِن طَائِفَتَانِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ اقْتَتَلُوا فَأَصْلِحُوا بَيْنَہُمَا » (۴۹/الحجرات : ۹) ان کے باب میں اتری ”یعنی اگر دو گروہ مسلمانوں کے آپس میں لڑیں تو ان میں میل کرا دو ۔ “ اخیر تک ۔
Terms matched: 2  -  Score: 83  -  3k
حدیث نمبر: 2731 --- ‏‏‏‏ یحییٰ سے اس اسناد سے بھی روایت مروی ہوئی اور اس میں تین دن کے روزوں کے بعد یہ بات زیادہ ہے کہ ”ہر نیکی دس گنا ہوتی ہے اور یہ ثواب میں ہمیشہ کا روزہ ہے ۔ “ اور حدیث میں یہ بھی ہے کہ عبداللہ ؓ نے کہا : میں نے عرض کی کہ داؤد علیہ السلام اللہ کے نبی کا روزہ کیا ہے ؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا : ”سب دنوں کا آدھا ۔ “ (یعنی وہی ایک دن روزہ ایک دن افطار) اور اس روایت میں قرأت قرآن مجید کا مطلق ذکر نہیں اور ملاقاتیوں کا حق بھی مذکور نہیں اور یہ ہے کہ ”تمہارے بچے کا تم پر حق ہے ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 78  -  2k
‏‏‏‏ ابن عباس ؓ نے کہا سورۃ الطارق میں جو « لما عليہا حافظ‏ » کے الفاظ ہیں ، یہاں « لما » « إلا » کے معنے میں ہے ۔ یعنی کوئی جان نہیں مگر اس پر اللہ کی طرف سے ایک نگہبان مقرر ہے ، (سورۃ البلد میں جو) « في كبد‏ » کا لفظ آیا ہے « كبد‏ » کے معنی سختی کے ہیں ۔ اور (سورۃ الاعراف میں) جو « ريشا » کا لفظ آیا ہے « رياش » اس کی جمع ہے یعنی مال ۔ یہ ابن عباس ؓ کی تفسیر ہے دوسروں نے کہا ، « رياش » اور « ريش » کا ایک ہی معنی ہے ۔ یعنی ظاہری لباس اور (سورۃ واقعہ میں) جو « تمنون‏ » کا لفظ آیا ہے اس کے معنی « نطفۃ » کے ہیں جو تم عورتوں کے رحم میں (جماع کر کے) ڈالتے ہو ۔ (اور سورۃ الطارق میں ہے) « إنہ على رجعہ لقادر‏ » مجاہد نے کہا اس کے معنے یہ ہیں کہ وہ اللہ منی کو پھر ذکر میں لوٹا سکتا ہے (اس کو فریابی نے وصل کیا ، اکثر لوگوں نے یہ معنی کئے ہیں کہ وہ اللہ آدمی کے لوٹانے یعنی قیامت میں پیدا کرنے پر قادر ہے) (اور سورۃ السجدہ میں) « كل شىء خلقہ » کا معنی یہ ہے کہ ہر چیز کو اللہ نے جوڑے جوڑے بنایا ہے ۔ آسمان زمین کا جوڑ ہے (جن آدمی کا جوڑ ہے ، سورج چاند کا جوڑ ہے ۔) اور طاق اللہ کی ذات ہے جس کا کوئی جوڑ نہیں ہے ۔ سورۃ التین میں ہے « في أحسن تقويم‏ » یعنی اچھی صورت اچھی خلقت میں ہم نے انسان کو پیدا کیا ۔ « أسفل سافلين‏ إلا من آمن » یعنی پھر آدمی کو ہم نے پست سے پست تر کر دیا (دوزخی بنا دیا) مگر جو ایمان لایا ۔ (سورۃ العصر میں) « في خسر‏ » کا معنی گمراہی میں پھر ایمان والوں کو مستثنیٰ کیا ۔ (فرمایا « الا الذين امنوا ») سورۃ والصافات میں « لازب‏ » کے معنی لازم (یعنی چمٹتی ہوئی لیس دار) سورۃ الواقعہ میں الفاظ « ننشئكم‏‏ في ما لا تعلمون » یعنی جونسی صورت میں ہم چاہیں تم کو بنا دیں ۔ (سورۃ البقرہ میں) « نسبح بحمدك‏ » یعنی فرشتوں نے کہا کہ ہم تیری بڑائی بیان کرتے ہیں ۔ ابوالعالیہ نے کہا اسی سورۃ میں جو ہے « فتلقى آدم من ربہ كلمات‏ » » وہ کلمات یہ ہیں « ربنا ظلمنا أنفسنا‏ » اسی سورۃ میں « فأزلہما‏ » کا معنی یعنی ان کو ڈگمگا دیا پھسلا دیا ۔ (اسی سورۃ میں ہے) « لم يتسنہ‏ » یعنی بگڑا تک نہیں ۔ اسی سے (سورۃ محمد میں) « آسن » یعنی بگڑا ہوا (بدبودار پانی) اسی سے سورۃ الحجر میں لفظ « مسنون » ہے یعنی بدلی ہوئی بدبودار ۔ (اسی سورۃ میں) « حمإ‏ » کا لفظ ہے جو « حمأۃ » کی جمع ہے یعنی بدبودار کی...
Terms matched: 2  -  Score: 74  -  9k
حدیث نمبر: 2518 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابو ہریرہ ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”رمضان سے پیشگی ایک دو روزہ مت رکھو مگر وہ شخص جو ہمیشہ ایک دن میں روزہ رکھا کرتا تھا ور وہی دن آ گیا تو خیر وہ رکھے اپنے مقرر دن میں ۔ “ (مثلاً جمعرات اور جمعہ کو روزہ رکھتا تھا اور انتیس اور تیس تاریخ میں شعبان کے وہی دن آ گئے تو وہ رکھ لے) ۔
Terms matched: 2  -  Score: 73  -  2k
حدیث نمبر: 4589 --- مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کہا ہم سے غندر اور عبدالرحمٰن نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے عدی نے ، ان سے عبداللہ بن یزید نے اور ان سے زید بن ثابت ؓ نے آیت « فما لكم في المنافقين فئتين‏ » ” اور تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم منافقین کے بارے میں دو فریق ہو گئے ہو ۔ “ کے بارے میں فرمایا کہ کچھ لوگ منافقین جو (اوپر سے) نبی کریم ﷺ کے ساتھ تھے ، جنگ احد میں (آپ چھوڑ کر) واپس چلے آئے تو ان کے بارے میں مسلمانوں کی دو جماعتیں ہو گئیں ۔ ایک جماعت تو یہ کہتی تھی کہ (یا رسول اللہ !) ان (منافقین) سے قتال کیجئے اور ایک جماعت یہ کہتی تھی کہ ان سے قتال نہ کیجئے ۔ اس پر یہ آیت اتری « فما لكم في المنافقين فئتين‏ » کہ ” تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم منافقین کے بارے میں دو گروہ ہو گئے ہو ۔ “ اور نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ یہ مدینہ « طيبۃ » ہے ۔ یہ خباثت کو اس طرح دور کر دیتا ہے جیسے آگ چاندی کی میل کچیل کو دور کر دیتی ہے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 73  -  4k
حدیث نمبر: 3687 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1108... عبدالرحمٰن بن شماسہ مہری کہتے ہیں : میں مسلمہ بن مخلد کے پاس تھا ، عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ بھی ان کے پاس موجود تھے ۔ عبداللہ نے کہا : قیامت بدترین لوگوں پر قائم ہو گی ، وہ جاہلیت والے لوگوں سے بھی بدتر ہوں گے ، وہ جب بھی اللہ تعالیٰ کو پکاریں گے ، اللہ تعالیٰ ان کی پکار کو مردود قرار دے گا ۔ اتنے میں ان کے پاس سیدنا عقبہ بن عامر ؓ آ گئے ، مسلمہ نے ان سے کہا : عقبہ ! عبداللہ کی بات پر غور کرو ، وہ کیا کہہ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا : وہ مجھ سے زیادہ علم رکھتے ہیں ، میں نے تو رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا : ” میری امت کا ایک گروہ اﷲ کے حکم کے مطابق قتال کرتا رہے گا ، وہ اپنے دشمنوں پر غالب رہے گا اور اس کے مخالفین اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے ، حتیٰ کہ قیامت قائم ہو جائے گی اور وہ اسی حالت پر ہو گا ۔ “ یہ سن کر سیدنا عبداللہ نے کہا : جی ہاں ، (‏‏‏‏لیکن اتنی بات ضرور ہے کہ) پھر اللہ تعالیٰ کستوری کی خوشبو کی حامل ہوا بھیجے گا ، وہ ریشم کی طرح (‏‏‏‏نرم نرم) محسوس ہو گی ، جس نفس کے دل میں ایک دانے کے برابر ایمان ہو گا ، وہ اسے فوت کر دے گی ، پھر بدترین لوگ باقی رہ جائیں گے اور ان پر قیامت قائم ہو گی ۔
Terms matched: 2  -  Score: 73  -  4k
حدیث نمبر: 2387 --- حکم البانی: صحيح... عمرو بن شرجبیل ایک صحابی ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ سے عرض کیا گیا : ایک آدمی ہے جو ہمیشہ روزے رکھتا ہے ؟ آپ نے فرمایا : ” میری خواہش ہے کہ وہ کبھی کھاتا ہی نہیں “ ، لوگوں نے عرض کیا : دو تہائی ایام رکھے تو ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” یہ بھی زیادہ ہے “ ، لوگوں نے عرض کیا : اور آدھا رکھے تو ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” یہ بھی زیادہ ہے “ ، پھر آپ ﷺ نے فرمایا : ” کیا میں تمہیں اتنے روزوں نہ بتاؤں جو سینے کی سوزش کو ختم کر دیں ، یہ ہر مہینے کے تین دن کے روزے ہیں “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 73  -  2k
حدیث نمبر: 3481 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1961... جبیر بن نفیر سے روایت ہے کہ سیدنا سلمہ بن نفیل ؓ نے ان کو بتایا کہ اس نے نبی کریم ﷺ کے پاس آ کر کہا : میں نے گھوڑے کو اکتا دیا ہے ، اسلحہ پھینک دیا ہے اور لڑائی اپنے ہتھیار رکھ چکی ہے ، اب کوئی جہاد نہیں ہو گا ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ”اب جہاد کا حکم آیا ہے ، میری امت کا ایک گروہ لوگوں پر غالب رہے گا ، اللہ تعالیٰ کچھ لوگوں کے دل اسلام سے منحرف کر دے گا ، وہ گروہ ان سے لڑے گا اور اللہ تعالیٰ ان کو ان سے (‏‏‏‏مال غنیمت کے ذریعے) رزق دے گا ، حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ کا امر آ جائے گا اور وہ اسی حالت پر ہوں گے ۔ آگاہ رہو ! مومنوں کے گھروں کی اصل شام میں ہے اور روز قیامت تک گھوڑوں کی پیشانیوں میں خیر و بھلائی لکھ دی گئی ہے ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 73  -  3k
حدیث نمبر: 3926 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1736... سیدنا ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ”پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہو گا ، ان کے چہرے چودھویں رات کے چاند کی طرح (‏‏‏‏چمکتے) ہوں گے ، پھر دوسرا گروہ داخل ہو گا جن کا رنگ آسمان پر سب سے زیادہ روشن ستارے کی طرح چمکتا ہو گا ۔ ان میں سے ہر ایک کے لیے دو بیویاں ہوں گی ، ہر بیوی نے ستر عمدہ پوشاکیں زیب تن کی ہوئی ہوں گی اور ان کے بیچ میں سے اس کی پنڈلی کی ہڈی کا گودا نظر آ رہا ہو گا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 73  -  2k
حدیث نمبر: 2623 --- حکم البانی: ضعيف... ابوشریح خزاعی ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جس شخص کا خون کر دیا جائے ، یا اس کو زخمی کر دیا جائے ، اسے (یا اس کے وارث کو) تین باتوں میں سے ایک کا اختیار ہے ، اگر وہ چوتھی بات کرنا چاہے تو اس کا ہاتھ پکڑ لو ، تین باتیں یہ ہیں : یا تو قاتل کو قصاص میں قتل کرے ، یا معاف کر دے ، یا خون بہا (دیت) لے لے ، پھر ان تین باتوں میں سے کسی ایک کو کرنے کے بعد اگر بدلہ لینے کی بات کرے ، تو اس کے لیے جہنم کی آگ ہے ، وہ اس میں ہمیشہ ہمیش رہے گا “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 2  -  Score: 73  -  2k
حدیث نمبر: 7149 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” سب سے پہلے جو گروہ جنت میں جائے گا وہ چودھویں رات کے چاند کی طرح ہوں گے ۔ پھر جو گروہ ان کے بعد جائے گا وہ سب سے زیادہ چمکتے ہوئے تارے کی طرح ہو گا اور جنتی نہ پیشاب کریں گے ، نہ پاخانہ ، نہ تھوکیں گے ، نہ ناک سنکیں گے ۔ ان کی کنگھیاں سونے کی ہوں گی اور پسینہ سے مشک کی خوشبو آئے گی ۔ ان کی انگیٹھیوں میں عود سلگتا ہو گا اور ان کی بیویاں حوریں ہوں گی بڑی آنکھ والی اور ان کی عادتیں ایک شخص کی عادتوں کے موافق ہوں گی (یعنی سب کے اخلاق یکساں ہوں گے) اپنے باپ آدم علیہ السلام کی صورت پر ہوں گے ، ساٹھ ہاتھ کا قد ہو گا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 73  -  3k
حدیث نمبر: 43 --- ہم سے محمد بن المثنی نے بیان کیا ، ان سے یحییٰ نے ہشام کے واسطے سے نقل کیا ، وہ کہتے ہیں مجھے میرے باپ (عروہ) نے عائشہ ؓ سے روایت نقل کی کہ رسول اللہ ﷺ (ایک دن) ان کے پاس آئے ، اس وقت ایک عورت میرے پاس بیٹھی تھی ، آپ نے دریافت کیا یہ کون ہے ؟ میں نے عرض کیا ، فلاں عورت اور اس کی نماز (کے اشتیاق اور پابندی) کا ذکر کیا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ٹھہر جاؤ (سن لو کہ) تم پر اتنا ہی عمل واجب ہے جتنے عمل کی تمہارے اندر طاقت ہے ۔ اللہ کی قسم ! (ثواب دینے سے) اللہ نہیں اکتاتا ، مگر تم (عمل کرتے کرتے) اکتا جاؤ گے ، اور اللہ کو دین (کا) وہی عمل زیادہ پسند ہے جس کی ہمیشہ پابندی کی جا سکے ۔ (اور انسان بغیر اکتائے اسے انجام دے) ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: دینی کام جو ہمیشہ کیا جائے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 73  -  3k
حدیث نمبر: 4553 --- ہم سے ابراہیم بن موسیٰ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہشام نے ، ان سے معمر نے (دوسری سند) امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا کہ اور مجھ سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبدالرزاق نے خبر دی ، کہا ہم کو معمر نے خبر دی ، ان سے امام زہری نے بیان کیا ، انہیں عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ نے خبر دی ، کہا کہ مجھ سے ابن عباس ؓ نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے ابوسفیان ؓ نے منہ در منہ بیان کیا ، انہوں نے بتلایا کہ جس مدت میں میرے اور رسول اللہ ﷺ کے درمیان صلح (صلح حدیبیہ کے معاہدہ کے مطابق) تھی ، میں (سفر تجارت پر شام میں) گیا ہوا تھا کہ نبی کریم ﷺ کا خط ہرقل کے پاس پہنچا ۔ انہوں نے بیان کیا کہ دحیہ الکلبی ؓ وہ خط لائے تھے اور عظیم بصریٰ کے حوالے کر دیا تھا اور ہرقل کے پاس اسی سے پہنچا تھا ۔ ابوسفیان ؓ نے بیان کیا کہ ہرقل نے پوچھا کیا ہمارے حدود سلطنت میں اس شخص کی قوم کے بھی کچھ لوگ ہیں جو نبی ہونے کا دعویدار ہے ؟ درباریوں نے بتایا کہ جی ہاں موجود ہیں ۔ ابوسفیان ؓ نے بیان کیا کہ پھر مجھے قریش کے چند دوسرے آدمیوں کے ساتھ بلایا گیا ۔ ہم ہرقل کے دربار میں داخل ہوئے اور اس کے سامنے ہمیں بٹھا دیا گیا ۔ اس نے پوچھا ، تم لوگوں میں اس شخص سے زیادہ قریبی کون ہے جو نبی ہونے کا دعویٰ کرتا ہے ؟ ابوسفیان ؓ نے بیان کیا کہ میں نے کہا کہ میں زیادہ قریب ہوں ۔ اب درباریوں نے مجھے بادشاہ کے بالکل قریب بٹھا دیا اور میرے دوسرے ساتھیوں کو میرے پیچھے بٹھا دیا ۔ اس کے بعد ترجمان کو بلایا اور اس سے ہرقل نے کہا کہ انہیں بتاؤ کہ میں اس شخص کے بارے میں تم سے کچھ سوالات کروں گا ، جو نبی ہونے کا دعویدار ہے ، اگر یہ (یعنی ابوسفیان ؓ ) جھوٹ بولے تو تم اس کے جھوٹ کو ظاہر کر دینا ۔ ابوسفیان ؓ کا بیان تھا کہ اللہ کی قسم ! اگر مجھے اس کا خوف نہ ہوتا کہ میرے ساتھی کہیں میرے متعلق جھوٹ بولنا نقل نہ کر دیں تو میں (نبی کریم ﷺ کے بارے میں) ضرور جھوٹ بولتا ۔ پھر ہرقل نے اپنے ترجمان سے کہا کہ اس سے پوچھو کہ جس نے نبی ہونے کا دعویٰ کیا ہے وہ اپنے نسب میں کیسے ہیں ؟ ابوسفیان ؓ نے بتلایا کہ ان کا نسب ہم میں بہت ہی عزت والا ہے ۔ اس نے پوچھا کیا ان کے باپ دادا میں کوئی بادشاہ بھی ہوا ہے ؟ بیان کیا کہ میں نے کہا ، نہیں ۔ اس نے پوچھا ، تم نے دعویٰ نبوت سے پہلے کبھی ان پر جھوٹ کی تہمت لگائی تھی ؟ میں ن...
Terms matched: 2  -  Score: 72  -  25k
حدیث نمبر: 4566 --- ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، ان سے زہری نے بیان کیا ، انہیں عروہ بن زبیر نے خبر دی اور انہیں اسامہ بن زید ؓ نے خبر دی کہ رسول اللہ ﷺ ایک گدھے کی پشت پر فدک کی بنی ہوئی ایک موٹی چادر رکھنے کے بعد سوار ہوئے اور اسامہ بن زید ؓ کو اپنے پیچھے بٹھایا ۔ آپ ﷺ بنو حارث بن خزرج میں سعد بن عبادہ رضی اللہ کی مزاج پرسی کے لیے تشریف لے جا رہے تھے ۔ یہ جنگ بدر سے پہلے کا واقعہ ہے ۔ راستہ میں ایک مجلس سے آپ گزرے جس میں عبداللہ بن ابی ابن سلول (منافق) بھی موجود تھا ، یہ عبداللہ بن ابی کے ظاہری اسلام لانے سے بھی پہلے کا قصہ ہے ۔ مجلس میں مسلمان اور مشرکین یعنی بت پرست اور یہودی سب ہی طرح کے لوگ تھے ، انہیں میں عبداللہ بن رواحہ ؓ بھی تھے ۔ سواری کی (ٹاپوں سے گرد اڑی اور) مجلس والوں پر پڑی تو عبداللہ بن ابی نے چادر سے اپنی ناک بند کر لی اور بطور تحقیر کہنے لگا کہ ہم پر گرد نہ اڑاؤ ، اتنے میں رسول اللہ ﷺ بھی قریب پہنچ گئے اور انہیں سلام کیا ، پھر آپ سواری سے اتر گئے اور مجلس والوں کو اللہ کی طرف بلایا اور قرآن کی آیتیں پڑھ کر سنائیں ۔ اس پر عبداللہ بن ابی ابن سلول کہنے لگا ، جو کلام آپ نے پڑھ کر سنایا ہے ، اس سے عمدہ کوئی کلام نہیں ہو سکتا ۔ اگرچہ یہ کلام بہت اچھا ، پھر بھی ہماری مجلسوں میں آ آ کر آپ ہمیں تکلیف نہ دیا کریں ، اپنے گھر بیٹھیں ، اگر کوئی آپ کے پاس جائے تو اسے اپنی باتیں سنایا کریں ۔ (یہ سن کر) عبداللہ بن رواحہ ؓ نے کہا ، ضرور یا رسول اللہ ! آپ ہماری مجلسوں میں تشریف لایا کریں ، ہم اسی کو پسند کرتے ہیں ۔ اس کے بعد مسلمان ، مشرکین اور یہودی آپس میں ایک دوسرے کو برا بھلا کہنے لگے اور قریب تھا کہ فساد اور لڑائی تک کی نوبت پہنچ جاتی لیکن آپ نے انہیں خاموش اور ٹھنڈا کر دیا اور آخر سب لوگ خاموش ہو گئے ، پھر آپ ﷺ اپنی سواری پر سوار ہو کر وہاں سے چلے آئے اور سعد بن عبادہ ؓ کے یہاں تشریف لے گئے ۔ نبی کریم ﷺ نے سعد بن عبادہ ؓ سے بھی اس کا ذکر کیا کہ سعد ! تم نے نہیں سنا ، ابوحباب ، آپ کی مراد عبداللہ بن ابی ابن سلول سے تھی ، کیا کہہ رہا تھا ؟ اس نے اس طرح کی باتیں کی ہیں ۔ سعد بن عبادہ ؓ نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! آپ اسے معاف فرما دیں اور اس سے درگزر کر دیں ۔ اس ذات کی قسم ! جس نے آپ پر کتاب نازل کی ہے اللہ نے آپ کے ذریعہ وہ حق ...
Terms matched: 2  -  Score: 71  -  12k
حدیث نمبر: 522 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ، رسول اللہ ﷺ فرماتے تھے : ”میری امت میں سے ستر ہزار کی ایک جماعت جنت میں جائے گی جن کے منہ چودھویں رات کے چاند کی طرح چمکتے ہوں گے ۔ “ سیدنا ابو ہریرہ ؓ نے کہا یہ سن کر عکاشہ بن محصن اسدی کھڑا ہوا اور اپنا کمبل اٹھاتا ہوا اور کہا : یا رسول اللہ ! دعا کیجئے مجھ کو اللہ ان لوگوں میں سے کرے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”اے اللہ ! تو اس کو ان لوگوں میں سے کر دے ۔ “ پھر ایک شخص اور انصار میں سے کھڑا ہوا اور بولا : یا رسول اللہ ! دعا فرمائیے کہ اللہ مجھ کو بھی ان لوگوں میں سے کر دے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”یہ بات تجھ سے پہلے عکاشہ کر چکا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 71  -  3k
حدیث نمبر: 2963 --- حکم البانی: صحيح... مالک بن اوس بن حدثان کہتے ہیں کہ عمر ؓ نے مجھے دن چڑھے بلوا بھیجا ، چنانچہ میں آیا تو انہیں ایک تخت پر جس پر کوئی چیز بچھی ہوئی نہیں تھی بیٹھا ہوا پایا ، جب میں ان کے پاس پہنچا تو مجھے دیکھ کر کہنے لگے : مالک ! تمہاری قوم کے کچھ لوگ میرے پاس آئے ہیں اور میں نے انہیں کچھ دینے کے لیے حکم دیا ہے تو تم ان میں تقسیم کر دو ، میں نے کہا : اگر اس کام کے لیے آپ کسی اور کو کہتے (تو اچھا رہتا) عمر ؓ نے کہا : نہیں تم (جو میں دے رہا ہوں) لے لو (اور ان میں تقسیم کر دو) اسی دوران یرفاء آ گیا ، اس نے کہا : امیر المؤمنین ! عثمان بن عفان ، عبدالرحمٰن بن عوف ، زبیر بن عوام اور سعد بن ابی وقاص ؓ آئے ہوئے ہیں اور ملنے کی اجازت چاہتے ہیں ، کیا انہیں بلا لوں ؟ عمر ؓ نے کہا : ہاں (بلا لو) اس نے انہیں اجازت دی ، وہ لوگ اندر آ گئے ، جب وہ اندر آ گئے ، تو یرفا پھر آیا ، اور آ کر کہنے لگا : امیر المؤمنین ! ابن عباس اور علی ؓ آنا چاہتے ہیں؛ اگر حکم ہو تو آنے دوں ؟ کہا : ہاں (آنے دو) اس نے انہیں بھی اجازت دے دی ، چنانچہ وہ بھی اندر آ گئے ، عباس ؓ نے کہا : امیر المؤمنین ! میرے اور ان کے (یعنی علی ؓ کے) درمیان (معاملے کا) فیصلہ کر دیجئیے ، (تاکہ جھگڑا ختم ہو) اس پر ان میں سے ایک شخص نے کہا : ہاں امیر المؤمنین ! ان دونوں کا فیصلہ کر دیجئیے اور انہیں راحت پہنچائیے ۔ مالک بن اوس کہتے ہیں کہ میرا گمان یہ ہے کہ ان دونوں ہی نے ان لوگوں (عثمان ، عبدالرحمٰن ، زبیر اور سعد بن ابی وقاص ؓ ) کو اپنے سے پہلے اسی مقصد سے بھیجا تھا (کہ وہ لوگ اس قضیہ کا فیصلہ کرانے میں مدد دیں) ۔ عمر ؓ نے کہا : اللہ ان پر رحم کرے ! تم دونوں صبر و سکون سے بیٹھو (میں ابھی فیصلہ کئے دیتا ہوں) پھر ان موجود صحابہ کی جماعت کی طرف متوجہ ہوئے اور ان سے کہا : میں تم سے اس اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں جس کے حکم سے آسمان و زمین قائم ہیں کیا تم جانتے ہو کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے : ” ہم انبیاء کا کوئی وارث نہیں ہوتا ، ہم جو کچھ چھوڑ کر مرتے ہیں وہ صدقہ ہوتا ہے ؟ “ ، سبھوں نے کہا : ہاں ہم جانتے ہیں ۔ پھر وہ علی اور عباس ؓ کی طرف متوجہ ہوئے اور ان دونوں سے کہا : میں تم دونوں سے اس اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں جس کے حکم سے زمین ، و آسمان قائم ہیں ، کیا تم جانتے ہو کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تھا : ...
Terms matched: 2  -  Score: 71  -  18k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 Next >>


Search took 0.219 seconds