حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: ہمیشہ ایک گروہ
کتاب/کتب میں "صحیح مسلم"
13 رزلٹ جن میں تمام الفاظ آئے ہیں۔ 2721 رزلٹ جن میں کوئی بھی ایک لفظ آیا ہے۔
حدیث نمبر: 5404 --- ‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے ، سیدنا عمر ؓ نے استبرق کا ایک جوڑا دیکھا جو بازار میں تھا ، انہوں نے اس کو لے لیا اور رسول اللہ ﷺ کے پاس لے کر آئے اور عرض کیا اس کو خرید لیجئیے عید میں پہننے کے لیے اور جس وقت باہر والوں کے گروہ آئیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” یہ تو اس کا لباس ہے جس کا آخرت میں حصہ نہیں ۔ “ پھر سیدنا عمر ؓ جتنا اللہ تعالیٰ کو منظور تھا ٹھہرے رہے اس کے بعد رسول اللہ ﷺ نے ان کے پاس ایک جبہ بھیجا دیباج کا (استبرق اور دیباج دونوں ریشمی کپڑے ہیں) سیدنا عمر ؓ اس کو لے کر آئے رسول اللہ ﷺ کے پاس اور عرض کیا یا رسول اللہ ! آپ نے تو فرمایا تھا : ” یہ اس کا لباس ہے جس کا آخرت میں حصہ نہیں ہے ۔ “ پھر آپ نے مجھے کیسے بھیجا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” تو اس کو بیچ ڈال اور اس کی قیمت کام میں لا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  3k
حدیث نمبر: 5044 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوسعید ؓ سے روایت ہے ، ایک اعرابی رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور بولا : ہم ایسی زمین میں رہتے ہیں جہاں گوہ بہت ہیں اور وہی کھانا ہے اکثر میرے گھر والوں کا ۔ آپ ﷺ نے اس کو جواب نہ دیا ۔ ہم نے کہا : پھر پوچھ ، اس نے پھر پوچھا ۔ آپ ﷺ نے تین بار جواب نہ دیا ، پھر تیسری بار کے بعد آپ ﷺ نے اس کو آواز دی اور فرمایا : ”اے دیہاتی اللہ جل جلالہ ، نے لعنت کی یا غصہ کیا بنی اسرائیل کے ایک گروہ پر تو ان کو جانور کر دیا وہ زمین پر چلتے ، میں نہیں جانتا کہ گوہ انہیں جانوروں میں سے ہے یا کیا ، اس لیے میں اس کو نہیں کھاتا نہ اس کو حرام کہتا ہوں ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  3k
حدیث نمبر: 4711 --- ‏‏‏‏ سیدنا عامر بن سعد بن ابی وقاص ؓ سے روایت ہے ، میں نے سیدنا جابر بن سمرہ ؓ کو لکھا اور نافع غلام کے ہاتھ بھیجا کہ مجھ سے بیان کرو جو تم نے سنا ہو رسول اللہ ﷺ سے ۔ انہوں نے جواب میں لکھا میں نے سنا ہے رسول اللہ ﷺ سے آپ ﷺ فرماتے تھے : ” جمعہ کے دن شام کو جس دن ماعز اسلمی سنگسار کیے گئے (ان کا قصہ کتاب الحدود میں گزرا) یہ دین ہمیشہ قائم رہے گا یہاں تک کہ قیامت قائم ہو یا تم پر بارہ خلیفہ ہوں اور وہ سب قریشی ہوں گے ۔ “ (شاید یہ واقع بھی قیامت کے قریب ہوگا کہ بارہ خلیفہ بارہ ٹکڑیوں پر مسلمانوں کے ہوں گے ایک ہی وقت میں) اور سنا میں نے آپ ﷺ فرماتے تھے ایک چھوٹی سی جماعت مسلمانوں کی کسریٰ کے سفید محل کو فتح کرے گی ۔ (یہ معجزہ تھا آپ ﷺ کا ۔ ایسا ہی ہوا سیدنا عمر بن خطاب ؓ کی خلافت میں) اور میں نے سنا ، آپ ﷺ فرماتے تھے : ” قیامت کے قریب جھوٹے پیدا ہوں گے ان سے بچنا ۔ “ اور میں نے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے : “ جب اللہ تم میں سے کسی کو دولت دے تو پہلے اپنے اوپر اور اپنے گھر والوں پر خرچ کرے ۔ “ (ان کو آرام سے رکھے پھر فقیروں کو دے) اور میں نے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے ” میں تمہارا پیش خیمہ ہوں گا حوض کوثر پر ۔ “ (یعنی تمہارے پانی پلانے کے لیے وہاں بندوبست کروں گا اور تمہارے آنے کا منتظر رہوں گا) ۔
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  4k
حدیث نمبر: 1934 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوسلمہ ؓ نے سیدہ عائشہ ؓ سے پوچھا ان دو رکعتوں کے بارے میں جو رسول اللہ ﷺ عصر کے بعد پڑھتے تھے ، تو انہوں نے فرمایا کہ آپ ﷺ عصر سے پہلے پڑھا کرتے تھے پھر ایک بار آپ ﷺ کو کچھ کام ہو گیا یا بھول گئے تو عصر کے بعد پڑھی ۔ اور آپ ﷺ کی عادت تھی کہ جب کوئی نماز پڑھتے تو ہمیشہ پڑھا کرتے پھر اس کو بھی ہمیشہ پڑھا کرتے تھے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  2k
حدیث نمبر: 4607 --- ‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے ، ابوسفیان نے ان سے منہ در منہ بیان کیا کہ میں اس مدت میں جو میرے اور رسول اللہ ﷺ کے بیچ میں ٹھہری تھی (یعنی صلح حدیبیہ کی مدت جو ۶ ہجری میں ہوئی) روانہ ہوا ۔ میں شام کے ملک میں تھا ، اتنے میں رسول اللہ ﷺ کی کتاب پہنچی ہرقل کو یعنی روم کے بادشاہ کو ۔ اور سیدنا وحیہ کلبی ؓ وہ کتاب لے کر آئے تھے ۔ انہوں نے بصریٰ کے رئیس کو دی اور بصریٰ کے رئیس نے ہرقل کو دی ۔ ہرقل نے کہا : یہاں کوئی ہے اس شخص کی قوم کا جو پیغمبری کا دعویٰ کرتا ہے ۔ لوگوں نے کہا : ہاں ! ابوسفیان نے کہا : میں بلایا گیا اور بھی چند آدمی تھے قریش کے ۔ ہم ہرقل کے پاس پہنچے ، اس نے ہم کو اپنے سامنے بٹھلایا اور پوچھا تم میں سے کون رشتہ میں زیادہ نزدیک ہے اس شخص سے جو اپنے تئیں پیغمبر کہتا ہے ۔ ابوسفیان نے کہا : میں ۔ (یہ ہرقل نے اس واسطے دریافت کیا کہ جو نسب میں زیادہ نزدیک ہو گا وہ بہ نسبت دوسروں کے آپ ﷺ کا حال زیادہ جانتا ہو گا) پھر مجھے ہرقل کے سامنے بٹھلایا اور میرے ساتھیوں کو میرے پیچھے بٹھلایا ۔ بعد اس کے اپنے ترجمان کو بلایا (جو زبان دوسرے ملک کے لوگوں کو بادشاہ کو سمجھاتا ہے) اور اس سے کہا ، ان لوگوں سے کہہ کہ میں اس شخص سے (یعنی ابوسفیان سے) اس شخص کا حال پوچھوں گا جو اپنے تئیں پیغمبر کہتا ہے پھر اگر وہ جھوٹ بولے تو تم اس کا جھوٹ بیان کر دینا ۔ ابوسفیان نے کہا : قسم اللہ تعالیٰ کی اگر مجھے یہ ڈر نہ ہوتا کہ یہ لوگ میرا جھوٹ بیان کریں گے (اور میری ذلت ہو گی) تو میں جھوٹ بولتا (کیونکہ مجھے آپ ﷺ سے عداوت تھی) پھر ہرقل نے اپنے ترجمان سے کہا : اس سے پوچھ کہ اس شخص کا (یعنی محمد ﷺ کا) حسب کیا ہے ۔ (یعنی خاندان) ابوسفیان نے کہا : میں نے کہا : ان کا حسب تو ہم میں بہت عمدہ ہے ۔ ہرقل نے کہا : ان کے باپ دادا میں کوئی بادشاہ ہوا ہے ۔ میں نے کہا : نہیں ۔ ہرقل نے کہا : کبھی تم نے ان کو جھوٹ بولتے سنا اس دعویٰ سے پہلے (یعنی نبوت کے دعوے سے) میں نے کہا : نہیں ۔ ہرقل نے کہا : اچھا ان کی پیروی بڑے بڑے رئیس لوگ کرتے ہیں یا غریب لوگ ۔ میں نے کہا : غریب لوگ ۔ ہرقل نے کہا : ان کے تابعدار بڑھتے جاتے ہیں یا کم ہوئے جاتے ہیں ۔ میں نے کہا : بڑھتے جاتے ہیں ، ہرقل نے کہا : ان کے تابعداروں میں سے کوئی ان کے دین میں آنے کے بعد پھر اس دین کو برا جان کر پھر جاتا ہ...
Terms matched: 2  -  Score: 64  -  22k
حدیث نمبر: 1717 --- ‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ ہمیشہ رات کو گیارہ رکعت پڑھتے اور اس میں سے ایک رکعت وتر کی ہوتی تھی پھر جب پڑھ چکتے تو داہنی کروٹ لیٹ جاتے یہاں تک کہ مؤذن آتا تب دو رکعت ہلکی پڑھتے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 61  -  1k
حدیث نمبر: 6305 --- ‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے ، گیارہ عورتیں بیٹھیں اور ان تمام نے یہ اقرار کیا اور عہد کیا کہ اپنے اپنے خاوندوں کی کوئی بات نہ چھپائیں گی ۔ پہلی عورت نے کہا : میرا خاوند گویا دبلے اونٹ کا گوشت ہے جو ایک دشوار گزار پہاڑ کی چوٹی پر رکھا ہو نہ تو وہاں تک صاف راستہ ہے کہ کوئی چڑھ جائے اور نہ وہ گوشت موٹا ہے کہ لایا جائے ۔ دوسری عورت نے کہا : میں اپنے خاوند کی خبر نہیں پھیلا سکتی میں ڈرتی ہوں اگر بیان کروں تو پورا بیان نہ کر سکوں گی ، اس قدر اس میں عیوب ہیں ظاہری بھی اور باطنی بھی (اور بعض نے یہ معنی کئے ہیں کہ میں ڈرتی ہوں اگر بیان کروں تو اس کو چھوڑ دوں گی یعنی وہ خفا ہو کر مجھ کو طلاق دے گا اور اس کو چھوڑنا پڑے گا) ۔ تیسری عورت نے کہا : میرا خاوند لمبا ہے (یعنی احمق) اگر میں اس کی برائی بیان کروں تو مجھ کو طلاق دے دے گا اور جو چپ رہو ں تو اوہڑ رہوں گی (یعنی نہ نکاح کے مزے اٹھاؤں گی نہ بالکل محروم رہوں گی) ۔ چوتھی نے کہا : میرا خاوند تو ایسا ہے جیسے تہامہ (حجاز اور مکہ) کی رات نہ گرم ہے نہ سرد (یعنی معتدل المزاج ہے) نہ ڈر ہے نہ رنج (یہ اس کی تعریف کی یعنی اس کے عمدہ اخلاق ہیں اور نہ وہ میری صحبت سے ملول ہوتا ہے ۔) پانچویں عورت نے کہا : میرا خاوند جب گھر میں آتا ہے تو چیتا ہے (یعنی پڑ کر سو جاتا ہے اور کسی کو نہیں ستاتا) اور جب باہر نکلتا ہ ےتو شیر ہے اور جو مال اسباب گھر چھوڑ جاتا ہے اس کو نہیں پوچھتا ۔ چھٹی عورت نے کہا : میرا خاوند اگر کھاتا ہے تو سب تمام کر دیتا ہے اور پیتا ہے تو تلچھٹ تک نہیں چھوڑتا اور لیٹتا ہے تو بدن لپیٹ لیتا ہے اور مجھ پر اپنا ہاتھ نہیں ڈالتا کہ میرا دکھ اور درد پہچانے (یہ بھی ہجو ہے یعنی سوا کھانے پینے کے بیل کی طرح اور کوئی کام کا نہیں عورت کی خبر تک نہیں لیتا ۔) ساتویں عورت نے کہا : میرا خاوند نامرد ہے یا شریر نہایت احمق ہے کہ کلام نہیں کرنا جانتا سب جہاں بھر کے عیب اس میں موجود ہیں ایسا ظالم کہ تیرا سر پھوڑے یا ہاتھ توڑے یا سر اور ہاتھ دونوں مروڑے ۔ آٹھویں عورت نے کہا : میراخاوند بو میں زرنب ہے (زرنب ایک خوشبودار گھاس ہے) اور چھونے میں نرم جیسے خرگوش (یہ تعریف ہے یعنی اس کا ظاہر اور باطن دونوں اچھے ہیں ۔ نویں عورت نے کہا : میرا خاوند اونچے محل والا لمبے پر تلے والا (یعنی قدآور) بڑی راکھ والا (یعنی سخی ...
Terms matched: 2  -  Score: 61  -  17k
حدیث نمبر: 3336 --- ‏‏‏‏ ابوسعید نے کہا کہ ہم کو مدینہ میں ایک بار محنت اور شامت فاقہ کو پہنچی اور میں سیدنا ابوسعید خدری ؓ کے پاس گیا اور ان سے کہا کہ میں کثیر العیال ہوں اور ہم کو سختی پہنچی ہے اور میں نے ارادہ کیا ہے کہ اپنے عیال کو کسی ارزاں اور سرسبز ملک میں لے جاؤں ۔ سیدنا ابوسعید خدری ؓ نے فرمایا کہ مدینہ کو نہ چھوڑو اس لیے کہ ہم ایک بار نبی ﷺ کے ساتھ نکلے میں گمان کرتا ہوں کہ انہوں نے کہ یہاں تک کہ عسفان تک پہنچ گئے اور وہاں کئی شب ٹھہرے ، سو لوگوں نے کہا : قسم ہے اللہ تعالیٰ کی کہ ہم یہاں بے کار ٹھہرے ہوئے ہیں اور ہمارے عیال پیچھے چھٹے ہوئے ہیں اور ہم کو ان کے اوپر اطمینان نہیں (یعنی خوف ہے کہ کوئی دشمن نہ ستائے) اور یہ خبر رسول اللہ ﷺ کو پہنچی تو آپ ﷺ نے پوچھا : ” کہ یہ کیا بات ہے جو مجھ کو پہنچی ہے ؟ ۔ “ راوی نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ یہ کیا بات ہے ؟ فرمایا : ” قسم ہے اس اللہ کی جس کی میں قسم کھاتا ہوں یا فرمایا : قسم ہے اس پروردگار کی کہ میری جان اس کے ہاتھ میں ہے البتہ میں نے ارادہ کیا یا فرمایا : اگر چاہو تم ۔ “ میں نہیں جانتا کہ کیا فرمایا ان دونوں باتوں میں سے ۔ فرمایا : ” کہ البتہ حکم کروں میں اپنی اونٹنی کو کہ وہ کسی جائے اور پھر اس کی ایک گرہ بھی نہ کھولوں یہاں تک کہ داخل ہوں میں مدینہ میں ۔ “ اور فرمایا : ” کہ یا اللہ ! ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کو حرم قرار دیا اور میں نے مدینہ کو حرم ٹھہرایا دو گھاٹیوں یا دو پہاڑوں کے بیچ میں کہ نہ اس میں خون بہایا جائے اور نہ اس میں لڑائی کے لیے ہتھیار اٹھایا جائے ، نہ اس میں کسی درخت کے پتے جھاڑے جائیں مگر صرف چارے کے لیے (کہ اس سے درخت کا چنداں نقصان نہیں ہوتا) (فرمایا) « اللَّہُمَّ بَارِكْ لَنَا فِى مَدِينَتِنَا اللَّہُمَّ بَارِكْ لَنَا فِى صَاعِنَا اللَّہُمَّ بَارِكْ لَنَا فِى مُدِّنَا اللَّہُمَّ بَارِكْ لَنَا فِى صَاعِنَا اللَّہُمَّ بَارِكْ لَنَا فِى مُدِّنَا اللَّہُمَّ بَارِكْ لَنَا فِى مَدِينَتِنَا اللَّہُمَّ اجْعَلْ مَعَ الْبَرَكَۃِ بَرَكَتَيْنِ » یا اللہ ! برکت دے ہمارے شہر میں ۔ یا اللہ ! برکت دے ہماری چوسیری میں ، یا اللہ ! برکت دے ہمارے سیر میں ، یا اللہ ! برکت دے ہمارے شہر میں ، یا اللہ برکت کے ساتھ دو برکتیں اور دے ۔ “ اور فرمایا : ” قسم ہے اس پروردگار کی کہ میری جان اس کے ہاتھ میں ہے ...
Terms matched: 2  -  Score: 57  -  9k
حدیث نمبر: 7562 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوذر ؓ سے روایت ہے ، وہ قسم کھاتے تھے (یہ آیت سورہ حج میں) « ہَذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّہِمْ » (۲۲-الحج : ۱۹) یعنی ” یہ دونوں گروہ ایک دوسرے کے دشمن ہیں جو لڑتے ہیں اپنے اپنے رب کے لیے ۔ “ اتری ہے ان لوگوں کے حق میں جو بدر کے دن (صف سے) باہر نکلے تھے لڑنے کے لیے مسلمانوں کی طرف سے سیدالشہداء سیدنا حمزہ اور حیدر کرار اسداللہ سیدنا علی مرتضیٰ اور سیدنا عبیدہ بن حارث ؓ اور کافروں کی طرف سے عتبہ اور شیبہ دونوں ربیعہ کے بیٹے اور ولید بن عتبہ ۔
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  2k
حدیث نمبر: 1669 --- ‏‏‏‏ ابوطالب کی بیٹی ام ہانی ؓ کہتی ہیں کہ میں فتح مکہ کے سال رسول اللہ ﷺ کے پاس آئی اور آپ ﷺ کو نہاتے پایا اور سیدہ فاطمہ ؓ آپ ﷺ کی صاحبزادی ایک کپڑے سے آپ ﷺ کی آڑ کئے ہوئے تھیں ۔ پھر میں نے سلام کیا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” کون ؟ “ میں نے عرض کیا کہ ابوطالب کی بیٹی ام ھانی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” خوش آمدید ام ہانی ۔ “ پھر نہا چکے تو کھڑے ہو کر آٹھ رکعت پڑھیں ایک کپڑے میں لپٹے ہوئے ۔ پھر جب پڑھ چکے تو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! میری ماں کے بیٹے علی بن ابی طالب ایک آدمی کو مارے ڈالتے ہیں جس کو میں نے امان دی ہے ہبیرہ کا بیٹا فلاں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” جس کو تو نے امان دی اس کو ہم نے امان دی اے ام ہانی ، سیدہ ام ہانی ؓ نے کہا : یہ نماز چاشت تھی ۔
Terms matched: 2  -  Score: 51  -  3k
حدیث نمبر: 524 --- ‏‏‏‏ سیدنا عمران ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”میری امت میں ستر ہزار آدمی بغیر حساب کے جنت میں جائیں گے ۔ “ لوگوں نے پوچھا : وہ کون لوگ ہوں گے یا رسول اللہ ! آپ ﷺ نے فرمایا : ”وہ لوگ جو داغ نہیں دیتے ۔ اور منتر نہیں کرتے اور اپنے پروردگار پر توکل کرتے ہیں ۔ “ اس وقت عکاشہ کھڑا ہوا اور عرض کیا : یا رسول اللہ ! دعا فرمائیے کہ اللہ مجھ کو ان لوگوں میں سے کرے ، آپ ﷺ نے فرمایا : ”تو ان میں سے ہے ۔ “ پھر ایک اور شخص کھڑا ہوا اور کہنے لگا کہ اے اللہ کے نبی ! دعا کیجئے کہ اللہ مجھ کو بھی ان لوگوں میں سے کرے ، آپ ﷺ نے فرمایا : ”تجھ سے پہلے عکاشہ کہہ چکا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 50  -  3k
حدیث نمبر: 520 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”میری امت میں سے ستر ہزار آدمی بغیر حساب کے جنت میں جائیں گے ۔ “ ایک شخص بولا : یا رسول اللہ ! اللہ سے دعا کیجیے ، اللہ مجھ کو ان لوگوں میں سے کر دے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ”اے اللہ ! اسے ان لوگوں میں سے کر دے ۔ “ پھر دوسرا اٹھا اور بولا : یا رسول اللہ ! دعا کیجئے اللہ مجھ کو بھی ان لوگوں میں سے کر دے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”عکاشہ تجھ سے پہلے یہ کام کر چکا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 50  -  2k
حدیث نمبر: 6755 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”ہر ایک بچہ پیدا ہوتا ہے فطرت پر (یعنی اس عہد پر جو روحوں سے لیا گیا تھا یا اس سعادت اور رشقاوت پر جو خاتمہ میں ہونے والی ہے یا اسلام پر یا اسلام کی قابلیت پر) پھر اس کے ماں باپ اس کو یہودی بناتے ہیں اور نصرانی بناتے ہیں اور مجوسی بناتے ہیں جیسے جانور چار پاؤں والا وہ ہمیشہ سالم جانور جنتا ہے کسی کو تم دیکھتے ہو کان کٹا ہوا پیدا ہوا“ ، پھر سیدنا ابو ہریرہ ؓ کہتے تھے تمہارا جی چاہے تو اس کو آیت پڑھو « فِطْرَۃَ اللہِ الَّتِي فَطَرَ النَّاسَ عَلَيْہَا لاَ تَبْدِيلَ لِخَلْقِ اللَّہ » یعنی اللہ کی پیدائش جس پر بنایا لوگوں کو ، اللہ کی پیدائش نہیں بدلتی ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  3k
حدیث نمبر: 2198 --- ‏‏‏‏ سیدہ عائشہ ؓ نے نبی کریم ﷺ سے روایت کی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا : ” کوئی مردہ ایسا نہیں کہ اس پر ایک گروہ مسلمانوں کا نماز پڑھے جس کی گنتی سو تک پہنچتی ہو اور پھر سب اس کی شفاعت کریں (یعنی اللہ سے اس کی مغفرت کی دعا کریں) مگر ضرور ان کی شفاعت قبول ہو گی ۔ راوی نے کہا : میں یہ روایت شعیب بن جحاب سے بیان کی تو انہوں نے کہا : مجھ سے سیدنا انس بن مالک ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے روایت کی ہے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  2k
حدیث نمبر: 2396 --- ‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ ؓ نے روایت کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” ہمیشہ تم میں کا آدمی مانگتا رہے گا یہاں تک کہ اللہ سے ملے گا اور اس کے منہ پر ایک ٹکڑا بھی گوشت کا نہ ہو گا ۔ “ (یعنی حشر میں) ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  1k
حدیث نمبر: 6239 --- ‏‏‏‏ سیدنا سعد ؓ نے کہا : میرے باب میں چار آیتیں اتریں ، پھر بیان کیا حدیث کو اسی طرح جیسے او پر گزری ۔ شعبہ نے زیادہ کیا کہ سیدنا سعد ؓ نے کہا : آخر لوگ میری ماں کو کھانا کھلانا چاہتے تو اس کا منہ ایک لکڑی سے کھولتے ، پھر کھانا اس کے منہ میں ڈالتے ۔ اس روایت میں یہ ہے کہ سیدنا سعد ؓ کی ناک پر مارا اور ان کی ناک چڑ گئی ، پھر ان کی ناک ہمیشہ چڑی رہی ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  2k
حدیث نمبر: 6451 --- ‏‏‏‏ ابوزرعہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابوہریرہ ؓ نے کہا : میں ہمیشہ محبت رکھتا ہوں بنی تمیم سے تین باتوں کی وجہ سے جو میں نے سنیں رسول اللہ ﷺ سے ، میں نے سنا ، آپ ﷺ فرماتے تھے : ”وہ سب سے زیادہ سخت ہیں میری امت میں دجال پر ۔ “ اور ان کے صدقے آئے تو آپ ﷺ نے فرمایا : ”یہ ہماری قوم کے صدقے ہیں ۔ “ اور ایک عورت ان کی قیدی تھی سیدہ عائشہ ؓ کے پاس ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”اس کو آزاد کر دے یہ اسمعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے ہے ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  2k
حدیث نمبر: 6467 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ایک زمانہ آئے گا کہ جہاد کریں گے آدمیوں کے جھنڈ تو ان سے پوچھیں گے کہ کوئی تم میں وہ شخص ہے جس نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا ہو تو لوگ کہیں گے کہ ہاں ! تو فتح ہو جائے گی ان کی پھر جہاد کریں گے لوگوں کے گروہ تو ان سے پوچھیں گے کہ کوئی ہے تم میں سے جس نے دیکھا ہو رسول اللہ ﷺ کے صحابی کو یعنی تابعین میں سے کوئی ہے ، لوگ کہیں گے : ہاں ! پھر ان کی فتح ہو جائے گی ، پھر جہاد کریں گے آدمیوں کے لشکر تو ان سے پوچھا جائے گا کہ کوئی ہے تم میں ایسا جس نے صحابی کے صاحب کو دیکھا ہو یعنی تبع تابعین میں سے لوگ کہیں گے : ہاں ! تو ان کی فتح ہو جائے گی ۔
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  3k
حدیث نمبر: 2458 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوسعید خدری ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” ایک فرقہ جدا ہو جائے گا جب مسلمانوں میں پھوٹ ہو گی اور اس کو قتل کرے گا وہ گروہ جو قریب ہو گا دونوں گروہوں میں حق سے ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  1k
حدیث نمبر: 7551 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے ، عورت (جاہلیت کے زمانہ میں) خانہ کعبہ کا طواف ننگی ہو کر کرتی اور کہتی : کون دیتا ہے مجھ کو ایک کپڑا ڈالتی اس کو اپنی شرمگاہ پر اور کہتی : آج کھل جائے گا سب یا بعض ، پھر جو کھل جائے گا اس کو کبھی حلال نہ کروں گی (یعنی وہ ہمیشہ کے لیے حرام ہو گیا ۔ یہ واہی رسم اسلام نے موقوف کر دی) تب یہ آیت اتری « خُذُوا زِينَتَكُمْ عِنْدَ كُلِّ مَسْجِدٍ » (۷-الأعراف : ۳۱) یعنی ” ہر مسجد کے پاس اپنے کپڑے پہن کر جا‎ؤ ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  2k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 Next >>


Search took 0.184 seconds