381. سنن ابن ماجہ --- کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل --- باب : وضو اور غسل جنابت کے پانی کی مقدار کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 268 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ایک مد پانی سے وضو فرماتے تھے ، اور ایک صاع پانی سے غسل ۔ ... (ص/ح)
382. سنن ابن ماجہ --- کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل --- باب : وضو اور غسل جنابت کے پانی کی مقدار کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 269 --- حکم البانی: صحيح... جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ایک مد پانی سے وضو ، اور ایک صاع پانی سے غسل کیا کرتے ۔ ... (ص/ح)
383. سنن ابن ماجہ --- کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل --- باب : وضو اور غسل جنابت کے پانی کی مقدار کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 267 --- حکم البانی: صحيح... سفینہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ایک مد پانی سے وضو فرماتے تھے ، اور ایک صاع پانی سے غسل ۔ ... (ص/ح)
384. سنن ابن ماجہ --- کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل --- باب : صفیں برابر کرنے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 994 --- حکم البانی: صحيح... نعمان بن بشیر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نیزہ یا تیر کی طرح صف سیدھی کرتے تھے ، ایک بار آپ ﷺ نے ایک شخص کا سینہ صف سے باہر نکلا ہوا دیکھا تو فرمایا : ” اپنی صفیں برابر کرو ، یا اللہ تمہارے چہروں کے درمیان اختلاف پیدا فرما دے گا “ ۔ ... (ص/ح)
385. سنن ابن ماجہ --- کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل --- باب : صف کے پیچھے اکیلے نماز پڑھنے کے حکم کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 1004 --- حکم البانی: صحيح... ہلال بن یساف ؓ کہتے ہیں کہ زیاد بن ابی الجعد نے میرا ہاتھ پکڑا اور رقہ کے ایک شیخ کے پاس مجھے لا کر کھڑا کیا ، جن کو وابصہ بن معبد ؓ کہا جاتا تھا ، انہوں نے کہا : ایک شخص نے صف کے پیچھے تنہا نماز پڑھی تو نبی اکرم ﷺ نے اسے نماز لوٹانے کا حکم دیا ۔ ... (ص/ح)
386. سنن ابن ماجہ --- کتاب: فتنوں سے متعلق احکام و مسائل --- باب : جن کے بارے میں امید ہے کہ وہ فتنوں سے محفوظ ہوں گے ان کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3989 --- حکم البانی: ضعيف... عمر بن خطاب ؓ کہتے ہیں کہ ایک دن وہ مسجد نبوی کی جانب گئے ، تو وہاں معاذ بن جبل ؓ کو دیکھا کہ نبی اکرم ﷺ کی قبر کے پاس بیٹھے رو رہے ہیں ، انہوں نے معاذ ؓ سے رونے کا سبب پوچھا ، تو معاذ ؓ نے کہا : مجھے ایک ایسی بات رلا رہی ہے جو میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنی تھی ، میں نے آپ ﷺ کو فرماتے سنا : ” معمولی ریاکاری بھی شرک ہے ، بیشک جس نے اللہ کے کسی دوست سے دشمنی کی ، تو اس نے اللہ سے اعلان جنگ کیا ، اللہ تعالیٰ ان نیک ، گم نام متقی لوگوں کو محبوب رکھتا ہے جو اگر غائب ہو جائیں تو کوئی انہیں تلاش نہیں کرتا ، اور اگر وہ حاضر ہو جائیں تو لوگ انہیں کھانے کے لیے نہیں بلاتے ، اور نہ انہیں پہچانتے ہیں ، ان کے دل ہدایت کے چراغ ہیں ، ایسے لوگ ہر گرد آلود تاریک فتنے سے نکل جائیں گے “ ۔ ... (ض)
387. سنن ابن ماجہ --- کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل --- باب : لوگوں کی عمدہ تعریف و توصیف کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 4221 --- حکم البانی: حسن... ابوزہیر ثقفی ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے نباوہ یا بناوہ (طائف کے قریب ایک مقام ہے) میں خطبہ دیا ، اور فرمایا : ” تم جلد ہی جنت والوں کو جہنم والوں سے تمیز کر لو گے “ ، لوگوں نے سوال کیا : کیسے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” اچھی تعریف اور بری تعریف کرنے سے تم ایک دوسرے کے اوپر اللہ تعالیٰ کے گواہ ہو “ ۔ ... (ص/ح)
388. سنن ابن ماجہ --- کتاب: مسا جد اور جماعت کے احکام و مسائل --- باب : مسجد سے جو جنتا زیادہ دور ہو گا اس کو مسجد میں آنے کا ثواب اسی اعتبار سے زیادہ ہو گا ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 783 --- حکم البانی: صحيح... ابی بن کعب ؓ کہتے ہیں کہ مدینہ میں ایک انصاری شخص کا مکان انتہائی دوری پر تھا ، اس کے باوجود رسول اللہ ﷺ کے ساتھ اس کی کوئی نماز نہیں چھوٹتی تھی ، مجھے اس کی یہ مشقت دیکھ کر اس پر رحم آیا ، اور میں نے اس سے کہا : اے ابوفلاں ! اگر تم ایک گدھا خرید لیتے جو تمہیں گرم ریت پہ چلنے ، پتھروں کی ٹھوکر اور زمین کے کیڑے مکوڑوں سے محفوظ رکھتا (تو اچھا ہوتا) ! اس انصاری نے کہا : اللہ کی قسم میں تو یہ بھی پسند نہیں کرتا کہ میرا گھر محمد ﷺ کے گھر کے کسی گوشے سے ملا ہو ، اس کی یہ بات مجھے بہت ہی گراں گزری میں نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا ، اور آپ سے اس کا ذکر کیا ، تو آپ ﷺ نے اس کو بلایا اور اس سے پوچھا ، تو اس نے آپ کے سامنے بھی وہی بات کہی ، اور کہا کہ مجھے نشانات قدم پر ثواب ملنے کی امید ہے ، اس پر نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” جس ثواب کی تم امید رکھتے ہو وہ تمہیں ملے گا “ ۔ ... (ص/ح)
389. سنن ابن ماجہ --- کتاب: دیت (خون بہا) کے احکام و مسائل --- باب : جس شخص نے اپنے غلام کا مثلہ کیا ( یعنی اس کا کوئی عضو کاٹ دیا ) تو وہ آزاد ہو جائے گا ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2680 --- حکم البانی: حسن... عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی اکرم ﷺ کے پاس چیختا ہوا آیا ، آپ ﷺ نے اس سے فرمایا : ” کیا بات ہے “ ؟ وہ بولا : میرے مالک نے مجھے اپنی ایک لونڈی کا بوسہ لیتے ہوئے دیکھ لیا ، تو میرے اعضاء تناسل ہی کاٹ ڈالے ، نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” اس آدمی کو میرے پاس لاؤ “ جب اسے ڈھونڈا گیا تو وہ نہیں مل سکا ، تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” جاؤ تم آزاد ہو ، غلام بولا : اللہ کے رسول ! میری مدد کون کرے گا ؟ یعنی اگر میرا مالک مجھے پھر غلام بنا لے ، تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” ایسی صورت میں ہر مومن یا مسلمان پر تمہاری مدد لازم ہے “ ۔ ... (ص/ح)
390. سنن ابن ماجہ --- کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل --- باب : قرض خواہ کو یہ حق ہے کہ وہ مقروض کو سخت سست کہے ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2426 --- حکم البانی: صحيح... ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ ایک اعرابی نبی اکرم ﷺ سے اپنے قرض کا مطالبہ کرنے کے لیے آیا ، اور اس نے آپ ﷺ سے سختی سے مطالبہ کیا ، اور یہاں تک کہہ دیا کہ میں آپ کو تنگ کروں گا ، نہیں تو میرا قرض ادا کر دیجئیے (یہ سن کر) صحابہ کرام ؓ نے اس کو جھڑکا اور کہا : افسوس ہے تجھ پر ، تجھے معلوم ہے کہ تو کس سے بات کر رہا ہے ؟ وہ بولا : میں اپنے حق کا مطالبہ کر رہا ہوں ، نبی اکرم ﷺ نے (صحابہ کرام سے) فرمایا : ” تم صاحب حق کی طرف داری کیوں نہیں کرتے “ پھر آپ ﷺ نے خولہ بنت قیس کے پاس ایک آدمی بھیجا ، اور ان کو کہلوایا کہ ” اگر تمہارے پاس کھجوریں ہوں تو ہمیں اتنی مدت تک کے لیے قرض دے دو کہ ہماری کھجوریں آ جائیں ، تو ہم تمہیں ادا کر دیں گے “ ، انہوں نے کہا : ہاں ، میرے باپ آپ پر قربان ہوں ، اللہ کے رسول ! میرے پاس ہے ، اور انہوں نے آپ کو قرض دے دیا ، آپ ﷺ نے اس سے اعرابی کا قرض ادا کر دیا ، اور اس کو کھانا بھی کھلایا ، وہ بولا : آپ نے میرا حق پورا ادا کر دیا ، اللہ تعالیٰ آپ کو بھی پورا دے ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” یہی بہتر لوگ ہیں ، اور کبھی وہ امت پاک اور مقدس نہ ہو گی جس میں کمزور بغیر پریشان ہوئے اپنا حق نہ لے سکے “ ۔ ... (ص/ح)
391. سنن ابن ماجہ --- کتاب: غلام کی آ زادی کے احکام و مسائل --- باب : میاں بیوی دونوں کو آزاد کرنا ہو تو پہلے آدمی کو آزاد کرے ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2532 --- حکم البانی: ضعيف... ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ ان کے پاس ایک غلام اور ایک لونڈی میاں بیوی تھے ، انہوں نے کہا : اللہ کے رسول ! میں ان دونوں کو آزاد کرنا چاہتی ہوں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اگر تم ان دونوں کو آزاد کرنا چاہتی ہو تو عورت سے پہلے مرد کو آزاد کرو “ ۔ ... (ص/ح)
392. سنن ابن ماجہ --- کتاب: حدود کے احکام و مسائل --- باب : تین صورتوں کے علاوہ مسلمان کا قتل حرام اور ناجائز ہے ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2533 --- حکم البانی: صحيح... ابوامامہ بن سہل بن حنیف ؓ سے روایت ہے کہ عثمان بن عفان ؓ نے ان (بلوائیوں) کو جھانک کر دیکھا ، اور انہیں اپنے قتل کی باتیں کرتے سنا تو فرمایا : ” یہ لوگ مجھے قتل کی دھمکی دے رہے ہیں ، آخر یہ میرا قتل کیوں کریں گے ؟ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے : ” کسی مسلمان کا قتل تین باتوں میں سے کسی ایک کے بغیر حلال نہیں : ایک ایسا شخص جو شادی شدہ ہو اور زنا کا ارتکاب کرے ، تو اسے رجم کیا جائے گا ، دوسرا وہ شخص جو کسی مسلمان کو ناحق قتل کر دے ، تیسرا وہ شخص جو اسلام قبول کرنے کے بعد اس سے پھر جائے (مرتد ہو جائے) ، اللہ کی قسم میں نے نہ کبھی جاہلیت میں زنا کیا ، اور نہ اسلام میں ، نہ میں نے کسی مسلمان کو قتل کیا ، اور نہ ہی اسلام لانے کے بعد ارتداد کا شکار ہوا ۔ ... (ص/ح)
393. سنن ابن ماجہ --- کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل --- باب : تکبر اور گھمنڈ سے بے زاری اور تواضع کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 4174 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : بڑائی (کبریائی) میری چادر ہے ، اور عظمت میرا تہہ بند ، جو ان دونوں میں سے کسی ایک کے لیے بھی مجھ سے جھگڑے ، (یعنی ان میں سے کسی ایک کا بھی دعویٰ کرے) میں اس کو جہنم میں ڈال دوں گا “ ۔ ... (ص/ح)
394. سنن ابن ماجہ --- کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل --- باب : آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بچھونے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 4152 --- حکم البانی: صحيح... علی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ علی اور فاطمہ ( ؓ ) کے پاس آئے ، وہ دونوں اپنی « خمیل » (سفید اونی چادر کو کہتے ہیں) اوڑھے ہوئے تھے ، نبی اکرم ﷺ نے ان دونوں کو یہ چادر تھی ، اذخر کی گھاس بھرا ایک تکیہ اور پانی رکھنے کی ایک مشک شادی کے وقت دی تھی ۔ ... (ص/ح)
395. سنن ابن ماجہ --- کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل --- باب : آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی معیشت ( گزر بسر ) کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 4148 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” آل محمد کے پاس کبھی ایک مد غلہ سے زیادہ نہیں رہا ، یا آل محمد کے پاس کبھی ایک مد غلہ نہیں رہا “ ۔ ... (ض)
396. سنن ابن ماجہ --- کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل --- باب : مقیم اور مسافر کے لیے مسح کی مدت کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 552 --- حکم البانی: صحيح... شریح بن ہانی ؓ کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ ؓ سے موزوں پر مسح کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا : علی ؓ کے پاس جاؤ ، اور ان سے پوچھو ، اس لیے کہ وہ اس مسئلہ کو مجھ سے زیادہ بہتر جانتے ہیں ، چنانچہ میں علی ؓ کے پاس آیا اور ان سے مسح کے متعلق سوال کیا تو انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ ہم کو حکم دیتے تھے کہ مقیم ایک دن اور ایک رات ، اور مسافر تین دن تک مسح کرے ۔ ... (ص/ح)
397. سنن ابن ماجہ --- کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل --- باب : مقیم اور مسافر کے لیے مسح کی مدت کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 556 --- حکم البانی: حسن... ابوبکرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے مسافر کو رخصت دی کہ جب وہ باوضو ہو کر اپنے موزے پہنے ، پھر اس کا وضو ٹوٹ جائے اور نیا وضو کرے ، تو وہ اپنے موزوں پر تین دن اور تین رات تک مسح کرے ، اور مقیم ایک دن ، اور ایک رات تک ۔ ... (ص/ح)
398. سنن ابن ماجہ --- کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل --- باب : آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی معیشت ( گزر بسر ) کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 4147 --- حکم البانی: صحيح... انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو باربار فرماتے سنا ہے : ” قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے ! آل محمد کے پاس کسی دن ایک صاع غلہ یا ایک صاع کھجور نہیں ہوتا ، اور ان دنوں آپ ﷺ کی نو بیویاں تھیں ۔ ... (ص/ح)
399. سنن ابن ماجہ --- کتاب: حدود کے احکام و مسائل --- باب : حدود میں سفارش کے حکم کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2547 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ قبیلہ مخزوم کی ایک عورت کے معاملے میں جس نے چوری کی تھی ، قریش کافی فکرمند ہوئے اور کہا : اس کے سلسلے میں رسول اللہ ﷺ سے کون گفتگو کرے گا ؟ لوگوں نے جواب دیا : رسول اللہ ﷺ کے چہیتے اسامہ بن زید ؓ کے علاوہ کون اس کی جرات کر سکتا ہے ؟ چنانچہ اسامہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے گفتگو کی تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” کیا تم اللہ تعالیٰ کی حدود میں سے ایک حد کے بارے میں سفارش کر رہے ہو “ ؟ پھر آپ ﷺ کھڑے ہوئے اور خطبہ دیتے ہوئے فرمایا : ” لوگو ! تم سے پہلے کے لوگ اپنی اس روش کی بناء پر ہلاک ہوئے کہ جب کوئی اعلیٰ خاندان کا شخص چوری کرتا تو اسے چھوڑ دیتے اور جب کمزور حال شخص چوری کرتا تو اس پر حد جاری کرتے ۔ اللہ کی قسم ! اگر محمد کی بیٹی فاطمہ چوری کرتی تو میں اس کا (بھی) ہاتھ کاٹ دیتا “ ۔ محمد بن رمح (راوی حدیث) کہتے ہیں کہ میں نے لیث بن سعد کو کہتے سنا : اللہ تعالیٰ نے فاطمہ ؓ کو چوری کرنے سے محفوظ رکھا اور ہر مسلمان کو ایسا ہی کہنا چاہیئے ۔ ... (ص/ح)
400. سنن ابن ماجہ --- کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل --- باب : دنیا کی مثال ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 4110 --- حکم البانی: صحيح... سہل بن سعد ؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ذو الحلیفہ میں تھے کہ وہاں ایک مردہ بکری اپنے پاؤں اٹھائے ہوئے پڑی تھی ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” دیکھو کیا تم یہ جانتے ہو کہ یہ بکری اپنے مالک کے نزدیک ذلیل و بے وقعت ہے ؟ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! جتنی یہ بکری اپنے مالک کے نزدیک بے قیمت ہے اللہ تعالیٰ کے نزدیک دنیا اس سے بھی زیادہ بے وقعت ہے ، اگر دنیا اللہ تعالیٰ کے نزدیک مچھر کے پر کے برابر بھی ہوتی تو وہ اس سے کافر کو ایک قطرہ بھی نہ چکھاتا “ ۔ ... (ض)
|