حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: ہمیشہ ایک گروہ
کتاب/کتب میں "سنن ابن ماجہ"
4 رزلٹ جن میں تمام الفاظ آئے ہیں۔ 1431 رزلٹ جن میں کوئی بھی ایک لفظ آیا ہے۔
حدیث نمبر: 4079 --- حکم البانی: حسن صحيح... ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” یاجوج و ماجوج کھول دئیے جائیں گے ، پھر وہ باہر آئیں گے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : « وہم من كل حدب ينسلون » ” یہ لوگ ہر اونچی زمین سے دوڑتے آئیں گے “ (سورۃ الأنبياء : 96) پھر ساری زمین میں پھیل جائیں گے ، اور مسلمان ان سے علاحدہ رہیں گے ، یہاں تک کہ جو مسلمان باقی رہیں گے وہ اپنے شہروں اور قلعوں میں اپنے مویشیوں کو لے کر پناہ گزیں ہو جائیں گے ، یہاں تک کہ یاجوج و ماجوج نہر سے گزریں گے ، اس کا سارا پانی پی کر ختم کر دیں گے ، اس میں کچھ بھی نہ چھوڑیں گے ، جب ان کے پیچھے آنے والوں کا وہاں پر گزر ہو گا تو ان میں کا کوئی یہ کہے گا کہ کسی زمانہ میں یہاں پانی تھا ، اور وہ زمین پر غالب آ جائیں گے ، تو ان میں سے کوئی یہ کہے گا : ان اہل زمین سے تو ہم فارغ ہو گئے ، اب ہم آسمان والوں سے لڑیں گے ، یہاں تک کہ ان میں سے ایک اپنا نیزہ آسمان کی طرف پھینکے گا ، وہ خون میں رنگا ہوا لوٹ کر گرے گا ، پس وہ کہیں گے : ہم نے آسمان والوں کو بھی قتل کر دیا ، خیر یہ لوگ اسی حال میں ہوں گے کہ اللہ تعالیٰ چند جانور بھیجے گا ، جو ٹڈی کے کیڑوں کی طرح ہوں گے ، جو ان کی گردنوں میں گھس جائیں گے ، یہ سب کے سب ٹڈیوں کی طرح مر جائیں گے ، ان میں سے ایک پر ایک پڑا ہو گا ، اور جب مسلمان اس دن صبح کو اٹھیں گے ، اور ان کی آہٹ نہیں سنیں گے تو کہیں گے : کوئی ایسا ہے جو اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر کے انہیں دیکھ کر آئے کہ یاجوج ماجوج کیا ہوئے ؟ چنانچہ مسلمانوں میں سے ایک شخص (قلعہ سے) ان کا حال جاننے کے لیے نیچے اترے گا ، اور دل میں خیال کرے گا کہ وہ مجھ کو ضرور مار ڈالیں گے ، خیر وہ انہیں مردہ پائے گا ، تو مسلمانوں کو پکار کر کہے گا : سنو ! خوش ہو جاؤ ! تمہارا دشمن ہلاک ہو گیا ، یہ سن کر لوگ نکلیں گے اور اپنے جانور چرنے کے لیے آزاد چھوڑیں گے ، اور ان کے گوشت کے سوا کوئی چیز انہیں کھانے کے لیے نہ ملے گی ، اس وجہ سے ان کا گوشت کھا کھا کر خوب موٹے تازے ہوں گے ، جس طرح کبھی گھاس کھا کر موٹے ہوئے تھے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  7k
حدیث نمبر: 1825 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کھجور اور جو سے ایک ایک صاع صدقہ فطر ادا کرنے کا حکم دیا ۔ عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں : پھر لوگوں نے دو مد گیہوں کو ایک صاع کھجور یا ایک صاع جو کے برابر کر لیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  1k
حدیث نمبر: 529 --- حکم البانی: حسن صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ ایک اعرابی (دیہاتی) مسجد میں داخل ہوا ، رسول اللہ ﷺ بیٹھے ہوئے تھے ، اس نے کہا : اے اللہ ! میری اور محمد ﷺ کی مغفرت فرما دے ، اور ہمارے ساتھ کسی اور کی مغفرت نہ کر ، رسول اللہ ﷺ مسکرائے اور فرمایا : ” تم نے ایک کشادہ چیز (یعنی اللہ کی مغفرت) کو تنگ کر دیا “ ، پھر وہ دیہاتی پیٹھ پھیر کر چلا ، اور جب مسجد کے ایک گوشہ میں پہنچا تو ٹانگیں پھیلا کر پیشاب کرنے لگا ، پھر دین کی سمجھ آ جانے کے بعد (یہ قصہ بیان کر کے) دیہاتی نے کہا : میرے ماں باپ آپ ﷺ پر قربان ہوں ، مجھے نہ تو آپ نے ڈانٹا ، نہ برا بھلا کہا ، صرف یہ فرمایا : ” یہ مسجد پیشاب کی جگہ نہیں ہے بلکہ یہ اللہ کے ذکر اور نماز کے لیے بنائی گئی ہے “ پھر آپ ﷺ نے ایک ڈول پانی لانے کا حکم دیا ، تو وہ اس کے پیشاب پر بہا دیا گیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  3k
حدیث نمبر: 4176 --- حکم البانی: ضعيف... ابوسعید ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جس نے اللہ تعالیٰ کی رضا مندی کے لیے ایک درجہ تواضع کیا ، تو اللہ تعالیٰ اس کا ایک درجہ بلند کر دے گا ، اور جو اللہ تعالیٰ پر ایک درجہ تکبر اختیار کرے گا ، تو اللہ تعالیٰ اس کو ایک درجہ نیچے کر دے گا ، یہاں تک کہ اس کو تمام لوگوں سے نیچے درجہ میں کر دے گا “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  2k
حدیث نمبر: 4155 --- حکم البانی: صحيح... ابومسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ صدقہ و خیرات کا حکم دیتے تو ہم میں سے ایک شخص حمالی کرنے جاتا ، یہاں تک کہ ایک مد کما کر لاتا ، (اور صدقہ کر دیتا) اور آج ان میں سے ایک کے پاس ایک لاکھ نقد موجود ہے ، ابووائل شقیق کہتے ہیں : گویا کہ وہ اپنی ہی طرف اشارہ کر رہے تھے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  2k
حدیث نمبر: 1771 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ جب اعتکاف کا ارادہ کرتے تو نماز فجر پڑھ کر اعتکاف کی جگہ جاتے ، ایک مرتبہ رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کرنے کا ارادہ فرمایا ، آپ ﷺ کے حکم پر مسجد میں ایک خیمہ لگا دیا گیا ، ام المؤمنین عائشہ ؓ نے بھی حکم دیا تو ان کے لیے (بھی) ایک خیمہ لگایا گیا ، ام المؤمنین حفصہ ؓ نے حکم دیا تو ان کے لیے بھی ایک خیمہ لگایا گیا ، جب ام المؤمنین زینب ؓ نے ان دونوں کا خیمہ دیکھا تو انہوں نے بھی حکم دیا تو ان کے لیے بھی خیمہ لگایا گیا ، جب رسول اللہ ﷺ نے یہ منظر دیکھا تو فرمایا : ” کیا ثواب کے لیے تم سب نے ایسا کیا ہے “ ؟ آپ ﷺ نے اس رمضان میں اعتکاف نہیں کیا بلکہ شوال کے مہینہ میں دس دن کا اعتکاف کیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  3k
حدیث نمبر: 1402 --- حکم البانی: صحيح... انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ ایک دفعہ ہم مسجد نبوی میں بیٹھے ہوئے تھے کہ اتنے میں اونٹ پر سوار ایک شخص آیا ، اور اسے مسجد میں بٹھایا ، پھر اسے باندھ دیا ، پھر پوچھنے لگا : تم میں محمد کون ہیں ؟ رسول اللہ ﷺ لوگوں کے درمیان ٹیک لگائے ہوئے بیٹھے تھے ، لوگوں نے کہا : یہ ہیں جو سفید رنگ والے ، اور تکیہ لگائے بیٹھے ہیں ، اس شخص نے آپ ﷺ سے کہا : اے عبدالمطلب کے بیٹے ! نبی اکرم ﷺ نے اس سے کہا : ” ہاں ، میں نے تمہاری بات سن لی “ ، تو اس شخص نے کہا : اے محمد ! میں آپ سے ایک سوال کرنے والا ہوں ، اور سوال میں سختی برتنے والا ہوں ، تو آپ دل میں مجھ پر ناراض نہ ہوں ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” تم جو چاہو پوچھو “ ، اس شخص نے کہا : میں آپ کو آپ کے رب کی قسم دیتا ہوں ، اور آپ سے پہلے لوگوں کے رب کی قسم دیتا ہوں ، کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کو سب لوگوں کی جانب نبی بنا کر بھیجا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” یا اللہ ! ہاں “ ، پھر اس شخص نے کہا : میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں ، کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کو دن رات میں پانچ وقت نماز پڑھنے کا حکم دیا ہے ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” یا اللہ ! ہاں “ ، پھر اس شخص نے کہا : میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں ، کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کو سال کے اس مہینہ میں روزہ رکھنے کا حکم دیا ہے ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” یا اللہ ! ہاں “ ، اس شخص نے کہا : میں آپ کو اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں : کیا اللہ نے آپ کو حکم دیا ہے کہ ہمارے مالداروں سے زکاۃ و صدقات لیں ، اور اس کو ہمارے غریبوں میں تقسیم کریں ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” یا اللہ ! ہاں “ ، تو اس شخص نے کہا : میں آپ کی لائی ہوئی شریعت پہ ایمان لایا ، اور میں اپنی قوم کے ان لوگوں کے لیے پیغام رساں کی حیثیت سے ہوں جو پیچھے رہ گئے ہیں ، اور میں قبیلہ بنو سعد بن بکر کا ایک فرد ضمام بن ثعلبہ ہوں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  6k
حدیث نمبر: 3545 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کو بنی زریق کے یہودیوں میں سے لبید بن اعصم نامی ایک یہودی نے جادو کر دیا ، تو آپ کو ایسا لگتا کہ آپ کچھ کر رہے ہیں حالانکہ آپ کچھ بھی نہیں کر رہے ہوتے تھے ، یہی صورت حال تھی کہ ایک دن یا ایک رات آپ ﷺ نے دعا فرمائی ، پھر دعا فرمائی اور پھر دعا فرمائی ، پھر کہا : ” عائشہ ! کیا تمہیں معلوم ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے وہ بات بتا دی جو میں نے اس سے پوچھی تھی ، میرے پاس دو شخص آئے ، ایک میرے سرہانے اور دوسرا پائتانے بیٹھ گیا ، سرہانے والے نے پائتانے والے سے کہا ، یا پائتانے والے نے سرہانے والے سے کہا : اس شخص کو کیا بیماری ہے ؟ دوسرے نے کہا : اس پر جادو کیا گیا ہے ، اس نے سوال کیا : کس نے جادو کیا ہے ؟ دوسرے نے جواب دیا : لبید بن اعصم نے ، اس نے پوچھا : کس چیز میں جادو کیا ہے ؟ جواب دیا : کنگھی میں اور ان بالوں میں جو کنگھی کرتے وقت گرتے ہیں ، اور نر کھجور کے خوشے کے غلاف میں ، پہلے نے پوچھا : یہ چیزیں کہاں ہیں ؟ دوسرے نے جواب دیا : ذی اروان کے کنوئیں میں “ ۔ ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ اپنے چند صحابہ کے ساتھ اس کنوئیں پر تشریف لائے ، پھر واپس آئے تو فرمایا : ” اے عائشہ ! اللہ تعالیٰ کی قسم ! اس کا پانی مہندی کے پانی کی طرح (رنگین) تھا ، اور وہاں کے کھجور کے درخت گویا شیطانوں کے سر تھے “ ۔ ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میں نے کہا : اللہ کے رسول ! کیا آپ نے اسے جلایا نہیں ؟ فرمایا : ” نہیں ، مجھے تو اللہ تعالیٰ نے تندرست کر دیا ہے ، اب میں نے ناپسند کیا کہ میں لوگوں پر اس کے شر کو پھیلاؤں “ ، پھر آپ ﷺ نے حکم دیا تو وہ سب چیزیں دفن کر دی گئیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  5k
حدیث نمبر: 2788 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” گھوڑوں کی پیشانی میں بھلائی ہے “ یا فرمایا : ” گھوڑوں کی پیشانی میں قیامت تک خیر اور بھلائی بندھی ہوئی ہے ، گھوڑے تین طرح کے ہوتے ہیں ، ایک شخص کے لیے وہ اجر و ثواب ہیں ، ایک کے لیے ستر (پردہ) ہیں ، اور ایک کے واسطے عذاب ہیں ، (پھر آپ نے تفصیل بیان کی) اس شخص کے لیے تو باعث اجر و ثواب ہیں جو انہیں اللہ کی راہ میں جہاد کی غرض سے رکھے ، اور انہیں تیار کرے ، چنانچہ ان کے پیٹ میں جو چیز بھی جائے گی وہ اس شخص کے لیے نیکی شمار ہو گی ، اگر وہ انہیں گھاس والی زمین میں بھی چرائے گا تو جو وہ کھائیں گے اس کا ثواب اسے ملے گا ، اگر وہ انہیں بہتی نہر سے پانی پلائے گا تو پیٹ میں جانے والے ہر قطرے کے بدلے اسے ثواب ملے گا ، حتیٰ کہ آپ نے ان کے پیشاب اور لید (گوبر) میں بھی ثواب بتایا ، اگر وہ ایک یا دو میل دوڑیں تو بھی ہر قدم کے بدلے جسے وہ اٹھائیں گے ثواب ملے گا ، اور جس شخص کے لیے گھوڑے ستر (پردہ) ہیں وہ ہے جو انہیں عزت اور زینت کی غرض سے رکھتا ہے ، لیکن ان کی پیٹھ اور پیٹ کے حق سے تنگی اور آسانی کسی حال میں غافل نہیں رہتا ، لیکن جس شخص کے حق میں یہ گھوڑے گناہ ہیں وہ شخص ہے جو غرور ، تکبر ، فخر اور ریا و نمود کی خاطر انہیں رکھتا ہے ، تو یہی وہ گھوڑے ہیں جو اس کے حق میں گناہ ہیں “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  5k
حدیث نمبر: 1424 --- حکم البانی: صحيح... عبادہ بن صامت ؓ کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا : ” جو کوئی بندہ اللہ تعالیٰ کے لیے ایک سجدہ کرے گا ، اللہ اس کے بدلے ایک نیکی لکھے گا ، اور اس کا ایک گناہ مٹا دے گا ، اور اس کا ایک درجہ بلند فرمائے گا ، لہٰذا تم کثرت سے سجدے کرو “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  2k
حدیث نمبر: 1387 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے عباس بن عبدالمطلب ؓ سے فرمایا : ” اے عباس ! اے چچا جان ! کیا میں آپ کو عطیہ نہ دوں ؟ کیا میں آپ سے اچھا سلوک نہ کروں ؟ کیا میں آپ کو دس خصلتیں نہ بتاؤں کہ اگر آپ اس کو اپنائیں تو اللہ تعالیٰ آپ کے اگلے اور پچھلے ، نئے اور پرانے ، جانے اور انجانے ، چھوٹے اور بڑے ، پوشیدہ اور ظاہر سبھی گناہ بخش دے ، وہ دس خصلتیں یہ ہیں : آپ چار رکعت پڑھیں ، ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ اور کوئی اور سورت پڑھیں ، جب پہلی رکعت میں قراءت سے فارغ ہو جائیں تو کھڑے کھڑے پندرہ مرتبہ  « سبحان اللہ والحمد للہ ولا إلہ إلا اللہ واللہ أكبر » کہیں ، پھر رکوع کریں ، اور بحالت رکوع اس تسبیح کو دس مرتبہ کہیں ، پھر رکوع سے اپنا سر اٹھائیں اور ان کلمات کو دس مرتبہ کہیں ، پھر سجدہ میں جائیں اور بحالت سجدہ ان کلمات کو دس مرتبہ کہیں ، پھر سجدہ سے اپنا سر اٹھائیں ، اور ان کلمات کو دس مرتبہ کہیں ، پھر سجدہ کریں ، اور ان کلمات کو دس مرتبہ کہیں ، پھر سجدہ سے اپنا سر اٹھائیں اور ان کلمات کو دس مرتبہ کہیں ، تو یہ ہر رکعت میں پچھتر (۷۵) مرتبہ ہوا ، چاروں رکعتوں میں اسی طرح کریں ، اگر آپ سے یہ ہو سکے تو روزانہ یہ نماز ایک مرتبہ پڑھیں ، اور اگر یہ نہ ہو سکے تو ہفتہ میں ایک بار پڑھیں ، اور اگر یہ بھی نہ ہو سکے تو مہینے میں ایک بار پڑھیں ، اگر یہ بھی نہ ہو سکے تو اپنی عمر میں ایک بار پڑھیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  5k
حدیث نمبر: 777 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جس شخص کو خوشی ہو کہ وہ کل اللہ تعالیٰ سے اسلام کی حالت میں ملاقات کرے تو جب اور جہاں اذان دی جائے ان پانچوں نمازوں کی پابندی کرے ، کیونکہ یہ ہدایت کی راہیں ہیں ، اور اللہ تعالیٰ نے تمہارے نبی کے لیے ہدایت کے راستے مقرر کئے ہیں ، قسم ہے اگر تم میں سے ہر ایک اپنے گھر میں نماز پڑھ لے ، تو تم نے اپنے نبی کا راستہ چھوڑ دیا ، اور جب تم نے اپنے نبی کا راستہ چھوڑ دیا تو گمراہ ہو گئے ، ہم یقینی طور پر دیکھتے تھے کہ نماز سے پیچھے صرف وہی رہتا جو کھلا منافق ہوتا ، اور واقعی طور پر (عہد نبوی ﷺ میں) ایک شخص دو آدمیوں پر ٹیک دے کر مسجد میں لایا جاتا ، اور وہ صف میں شامل ہوتا ، اور جو شخص اچھی طرح وضو کرے اور مسجد کا ارادہ کر کے نکلے ، پھر اس حالت میں نماز پڑھے ، تو وہ جو قدم بھی چلے گا ہر قدم پر اللہ تعالیٰ اس کا ایک درجہ بلند فرمائے گا ، اور ایک گناہ مٹا دے گا “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  3k
حدیث نمبر: 1345 --- حکم البانی: ضعيف... اوس بن حذیفہ ؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس ثقیف کے ایک وفد میں آئے ، تو لوگوں نے قریش کے حلیفوں کو مغیرہ بن شعبہ ؓ کے پاس اتارا ، اور رسول اللہ ﷺ نے بنو مالک کو اپنے ایک خیمہ میں اتارا ، چنانچہ آپ ﷺ ہر رات عشاء کے بعد ہمارے پاس تشریف لاتے ، اور کھڑے کھڑے باتیں کرتے یہاں تک کہ ایک پاؤں سے دوسرے پاؤں پر بدل بدل کر کھڑے رہتے ، اور اکثر وہ حالات بیان کرتے جو اپنے خاندان قریش سے آپ کو پیش آئے تھے ، اور فرماتے : ” ہم اور وہ برابر نہ تھے ، ہم کمزور اور بے حیثیت تھے ، لیکن جب ہم مدینہ آئے تو لڑائی کا ڈول ہمارے اور ان کے درمیان رہا ، ہم ان کے اوپر ڈول نکالتے اور وہ ہمارے اوپر ڈول نکالتے “ ایک رات آپ ﷺ نے اپنے وقت مقررہ پر آنے میں تاخیر کی ؟ تو میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! آپ نے آج رات تاخیر کی ؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” میرا قرآن کا وظیفہ پڑھنے سے رہ گیا تھا ، میں نے مناسب نہیں سمجھا کہ اس کو پورا کئے بغیر نکلوں “ ۔ اوس کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے اصحاب سے پوچھا : آپ لوگ قرآن کے وظیفے کیسے مقرر کرتے تھے ؟ انہوں نے کہا : پہلا حزب تین سورتوں کا (بقرہ ، آل عمران اور نساء) دوسرا حزب پانچ سورتوں کا (مائدہ ، انعام ، اعراف ، انفال اور براءۃ) ، تیسرا حزب سات سورتوں کا (یونس ، ہود ، یوسف ، رعد ، ابراہیم ، حجر اور نمل) ، چوتھا حزب نو سورتوں کا (بنی اسرائیل ، کہف ، مریم ، طہٰ ، انبیاء ، حج ، مومنون ، نور اور فرقان) ، پانچواں حزب گیارہ سورتوں کا (شعراء ، نحل ، قصص ، عنکبوت ، روم ، لقمان ، سجدہ ، احزاب ، سبا ، فاطر اور یٰسین) ، اور چھٹا حزب تیرہ سورتوں کا (صافات ، ص ، زمر ، ساتوں حوامیم ، محمد ، فتح اور حجرات) ، اور ساتواں حزب مفصل کا (سورۃ ق سے آخر قرآن تک) ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  6k
حدیث نمبر: 2631 --- حکم البانی: ضعيف... عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” قتل (غلطی سے قتل) کی دیت بیس اونٹنیاں تین تین سال کی جو چوتھے میں لگی ہوں ، بیس اونٹنیاں چار چار سال کی جو پانچویں میں لگ گئی ہوں ، بیس اونٹنیاں ایک ایک سال کی جو دوسرے سال میں لگ گئی ہوں ، بیس اونٹنیاں دو دو سال کی جو تیسرے سال میں لگ گئی ہوں ، اور بیس اونٹ ہیں جو ایک ایک سال کے ہوں اور دوسرے سال میں لگ گئے ہوں “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  2k
حدیث نمبر: 4257 --- حکم البانی: ضعيف... ابوذر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اللہ تبارک و تعالیٰ فرماتا ہے : میرے بندو ! تم سب گناہ گار ہو سوائے اس کے جس کو میں بچائے رکھوں ، تو تم مجھ سے مغفرت طلب کرو ، میں تمہیں معاف کر دوں گا ، اور تم میں سے جو جانتا ہے کہ میں مغفرت کی قدرت رکھتا ہوں اور وہ میری قدرت کی وجہ سے معافی چاہتا ہے تو میں اسے معاف کر دیتا ہوں ، تم سب کے سب گمراہ ہو سوائے اس کے جسے میں ہدایت دوں ، تم مجھ ہی سے ہدایت مانگو ، میں تمہیں ہدایت دوں گا ، تم سب کے سب محتاج ہو سوائے اس کے جس کو میں غنی (مالدار) کر دوں ، تم مجھ ہی سے مانگو میں تمہیں روزی دوں گا ، اور اگر تمہارے زندہ و مردہ ، اول و آخر اور خشک و تر سب جمع ہو جائیں ، اور میرے بندوں میں سے سب سے زیادہ پرہیزگار شخص کی طرح ہو جائیں تو میری سلطنت میں ایک مچھر کے پر کے برابر بھی اضافہ نہ ہو گا ، اور اگر یہ سب مل کر میرے بندوں میں سے سب سے زیادہ بدبخت کی طرح ہو جائیں تو میری سلطنت میں ایک مچھر کے پر کے برابر بھی کمی نہ ہو گی ، اور اگر تمہارے زندہ و مردہ ، اول و آخر اور خشک و تر سب جمع ہو جائیں ، اور ان میں سے ہر ایک مجھ سے اتنا مانگے جہاں تک اس کی آرزوئیں پہنچیں ، تو میری سلطنت میں کوئی فرق واقع نہ ہو گا ، مگر اس قدر جیسے تم میں سے کوئی سمندر کے کنارے پر سے گزرے اور اس میں ایک سوئی ڈبو کر نکال لے ، یہ اس وجہ سے ہے کہ میں سخی ہوں ، بزرگ ہوں ، میرا دینا صرف کہہ دینا ہے ، میں کسی چیز کا ارادہ کرتا ہوں تو کہتا ہوں ” ہو جا “ اور وہ ہو جاتی ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  5k
حدیث نمبر: 3274 --- حکم البانی: ضعيف... عکراش بن ذویب ؓ کہتے ہیں نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں ایک لگن لایا گیا جس میں بہت سا ثرید اور روغن تھا ، ہم سب اس میں سے کھانے لگے ، میں اپنا ہاتھ پیالے میں ہر طرف پھرا رہا تھا تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” عکراش ! ایک جگہ سے کھاؤ ، اس لیے کہ یہ پورا ایک ہی کھانا ہے “ ، پھر ایک طبق لایا گیا جس میں مختلف اقسام کی تازہ کھجوریں تھیں تو رسول اللہ ﷺ کا ہاتھ طبق میں چاروں طرف گھومنے لگا ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” عکراش ! جہاں سے جی چاہے کھاؤ ، اس لیے کہ اس میں کئی طرح کی کھجوریں ہیں “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  2k
حدیث نمبر: 4010 --- حکم البانی: حسن... جابر ؓ کہتے ہیں کہ جب سمندر کے مہاجرین (یعنی مہاجرین حبشہ) رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں واپس آئے ، تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” تم لوگ مجھ سے وہ عجیب باتیں کیوں نہیں بیان کرتے جو تم نے ملک حبشہ میں دیکھی ہیں ؟ “ ، ان میں سے ایک نوجوان نے عرض کیا : کیوں نہیں ، اللہ کے رسول ! اسی دوران کہ ہم بیٹھے ہوئے تھے ، ان راہباؤں میں سے ایک بوڑھی راہبہ ہمارے سامنے سر پر پانی کا مٹکا لیے ہوئے ایک حبشی نوجوان کے قریب سے ہو کر گزری ، تو اس حبشی نوجوان نے اپنا ایک ہاتھ اس بڑھیا کے دونوں کندھوں کے درمیان رکھ کر اس کو دھکا دیا جس کے باعث وہ گھٹنوں کے بل زمین پر گر پڑی ، اور اس کا مٹکا ٹوٹ گیا ، جب وہ اٹھی تو اس حبشی نوجوان کی طرف متوجہ ہو کر کہنے لگی : غدار ! (دھوکا باز) عنقریب تجھے پتہ چل جائے گا جب اللہ تعالیٰ کرسی رکھے ہو گا ، اور اگلے پچھلے سارے لوگوں کو جمع کرے گا ، اور ہاتھ پاؤں ہر اس کام کی گواہی دیں گے جو انہوں نے کیے ہیں ، تو کل اس کے پاس تجھے اپنا اور میرا فیصلہ معلوم ہو جائے گا ۔ رسول اللہ ﷺ یہ واقعہ سنتے جاتے اور فرماتے جاتے : ” اس بڑھیا نے سچ کہا ، اس بڑھیا نے سچ کہا ، اللہ تعالیٰ اس امت کو گناہوں سے کیسے پاک فرمائے گا ، جس میں کمزور کا بدلہ طاقتور سے نہ لیا جا سکے “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  4k
حدیث نمبر: 4231 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے ایک چوکور لکیر کھینچی ، اور اس کے بیچ میں ایک لکیر کھینچی ، اور اس بیچ والی لکیر کے دونوں طرف بہت سی لکیریں کھینچیں ، ایک لکیر چوکور لکیر سے باہر کھینچی اور فرمایا : ” کیا تم جانتے ہو یہ کیا ہے “ ؟ صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا : اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” یہ درمیانی لکیر انسان ہے ، اور اس کے چاروں طرف جو لکیریں ہیں وہ عوارض (بیماریاں) ہیں ، جو اس کو ہر طرف سے ڈستی یا نوچتی اور کاٹتی رہتی ہیں ، اگر ایک سے بچتا ہے تو دوسری میں مبتلا ہو جاتا ہے ، چوکور لکیر اس کی عمر ہے ، جس نے احاطہٰ کر رکھا ہے اور باہر والی لکیر اس کی آرزو ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  3k
حدیث نمبر: 4053 --- حکم البانی: صحيح... حذیفہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہم سے دو حدیثیں بیان کیں ، جن میں سے ایک تو میں نے دیکھ لی اور دوسری کا منتظر ہوں ، آپ ﷺ نے ہم سے یہ بیان فرمایا : ” امانت آدمیوں کے دلوں کی جڑ میں اتری (پیدا ہوئی) ، (طنافسی نے کہا : یعنی آدمیوں کے دلوں کے بیچ میں اتری) اور قرآن کریم نازل ہوا ، تو ہم نے قرآن و سنت کی تعلیم حاصل کی ، پھر آپ ﷺ نے امانت کے اٹھ جانے کے متعلق ہم سے بیان کیا ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” آدمی رات کو سوئے گا تو امانت اس کے دل سے اٹھا لی جائے گی ، (اور جب وہ صبح کو اٹھے گا تو) امانت کا اثر ایک نقطے کی طرح دل میں رہ جائے گا ، پھر جب دوسری بار سوئے گا تو امانت اس کے دل سے چھین لی جائے گی ، تو اس کا اثر (اس کے دل میں) کھال موٹا ہونے کی طرح رہ جائے گا ، جیسے تم انگارے کو پاؤں پر لڑھکا دو تو کھال پھول کر آبلے کی طرح دکھائی دے گی ، حالانکہ اس کے اندر کچھ نہیں ہوتا “ ، پھر حذیفہ ؓ نے مٹھی بھر کنکریاں لیں اور انہیں اپنی پنڈلی پر لڑھکا لیا ، اور فرمانے لگے : ” پھر لوگ صبح کو ایک دوسرے سے خرید و فروخت کریں گے ، لیکن ان میں سے کوئی بھی امانت دار نہ ہو گا ، یہاں تک کہ کہا جائے گا کہ فلاں قبیلے میں فلاں امانت دار شخص ہے ، اور یہاں تک آدمی کو کہا جائے گا کہ کتنا عقلمند ، کتنا توانا اور کتنا ذہین و چالاک ہے ، حالانکہ اس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر بھی ایمان نہ ہو گا ، اور مجھ پر ایک زمانہ ایسا گزرا کہ مجھے پروا نہ تھی کہ میں تم میں سے کس سے معاملہ کروں ، یعنی مجھے کسی کی ضمانت کی حاجت نہ تھی ، اگر وہ مسلمان ہوتا تو اس کا اسلام اسے مجھ پر زیادتی کرنے سے روکتا ، اور اگر وہ یہودی یا نصرانی ہوتا تو اس کا گماشتہ بھی انصاف سے کام لیتا (یعنی ان کے عامل اور عہدہ دار بھی ایماندار اور منصف ہوتے) اور اب آج کے دن مجھے کوئی بھی ایسا نظر نہیں آتا کہ میں اس سے معاملہ کروں سوائے فلاں فلاں کے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  6k
حدیث نمبر: 3617 --- حکم البانی: حسن صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” کوئی بھی شخص ایک جوتا یا ایک موزہ پہن کر نہ چلے ، یا تو دونوں جوتے اور موزے اتار دے یا پھر دونوں جوتے اور موزے پہن لے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 75  -  1k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 Next >>


Search took 0.166 seconds