حدیث نمبر: 2657 --- حکم البانی: صحيح... عمران بن حصین ؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے دوسرے کے بازو کو کاٹا ، اس نے اپنا ہاتھ کھینچا تو اس کا سامنے کا دانت گر گیا ، مقدمہ نبی اکرم ﷺ کے پاس لایا گیا ، تو آپ ﷺ نے اس کو باطل قرار دیا ، اور فرمایا : ” تم میں سے ایک (دوسرے کے ہاتھ کو) ایسے چباتا ہے جیسے اونٹ “ ۔ ... (ص/ح)
122. سنن ابن ماجہ --- کتاب: قربانی کے احکام و مسائل --- باب : ایک اونٹ کے بدلے کتنی بکریوں کی قربانی کافی ہو گی ؟ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3136 --- حکم البانی: ضعيف... عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں ایک شخص آیا ، اور اس نے عرض کیا کہ میرے ذمہ ایک اونٹ کی (قربانی) ہے ، اور میں اس کی استطاعت بھی رکھتا ہوں ، لیکن اونٹ دستیاب نہیں کہ میں اسے خرید سکوں ، تو نبی اکرم ﷺ نے اسے سات بکریاں خریدنے اور انہیں ذبح کرنے کا حکم دیا ۔ ... (ض)
123. سنن ابن ماجہ --- کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل --- باب : ایک کپڑے میں نماز پڑھنے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 1047 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا ، اور اس نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! ہم میں سے کوئی ایک کپڑے میں نماز پڑھ سکتا ہے ؟ ، نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” کیا تم میں سے ہر شخص کو دو کپڑے میسر ہیں “ ؟ ۔ ... (ص/ح)
124. سنن ابن ماجہ --- کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل --- باب : عید اور جمعہ ایک دن اکٹھا ہو جائیں تو کیسے کرے ؟ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 1310 --- حکم البانی: صحيح... ایاس بن ابورملہ شامی کہتے ہیں کہ میں نے ایک آدمی کو زید بن ارقم ؓ سے پوچھتے ہوئے سنا : کیا آپ نے نبی اکرم ﷺ کے ساتھ کبھی ایک ہی دن دو عید میں حاضر رہے ؟ انہوں نے کہا : جی ہاں ، اس آدمی نے کہا : تو آپ ﷺ کیسے کرتے تھے ؟ انہوں نے کہا : آپ ﷺ نے عید پڑھائی پھر جمعہ کے بارے میں رخصت دے دی اور فرمایا : ” جو پڑھنا چاہے پڑھے “ ۔ ... (ص/ح)
125. سنن ابن ماجہ --- کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل --- باب : ایک رکعت وتر پڑھنے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 1176 --- حکم البانی: ضعيف... مطلب بن عبداللہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے عبداللہ بن عمر ؓ سے پوچھا : میں وتر کیسے پڑھوں ؟ تو انہوں نے کہا : تم ایک رکعت کو وتر بناؤ ، اس شخص نے کہا : میں ڈرتا ہوں کہ لوگ اس نماز کو « بتیراء » (دم کٹی نماز) کہیں گے ، تو عبداللہ بن عمر ؓ نے کہا : اللہ اور اس کے رسول کی سنت ہے ، ان کی مراد تھی کہ یہ اللہ اور اس کے رسول کی سنت ہے ۔ ... (ض)
126. سنن ابن ماجہ --- کتاب: تجارت کے احکام و مسائل --- باب : متعین ناپ تول میں ایک مقررہ مدت کے وعدے پر بیع سلف کرنے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2281 --- حکم البانی: ضعيف... عبداللہ بن سلام ؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا ، اور اس نے آ کر عرض کیا : فلاں قبیلہ کے یہودی مسلمان ہو گئے ہیں ، اور وہ بھوک میں مبتلا ہیں ، مجھے ڈر ہے کہ کہیں وہ مرتد نہ ہو جائیں ، اس پر نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” کسی کے پاس کچھ نقدی ہے “ (کہ وہ ہم سے بیع سلم کرے) ؟ ایک یہودی نے کہا : میرے پاس اتنا اور اتنا ہے ، اس نے کچھ رقم کا نام لیا ، میرا خیال ہے کہ اس نے کہا : میرے پاس تین سو دینار ہیں ، اس کے بدلے میں بنی فلاں کے باغ اور کھیت سے اس اس قیمت سے غلہ لوں گا ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” قیمت اور مدت کی تعیین تو منظور ہے لیکن فلاں کے باغ اور کھیت کی جو شرط تم نے لگائی ہے وہ منظور نہیں “ ۔ ... (ض)
127. سنن ابن ماجہ --- کتاب: تیمم کے احکام و مسائل --- باب : تیمم میں زمین پر ضرب ( ہاتھ مارنا ) ایک بار ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 569 --- حکم البانی: صحيح... عبدالرحمٰن بن ابزی ؓ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی عمر بن خطاب ؓ کے پاس آیا ، اور کہا کہ میں جنبی ہو گیا اور پانی نہیں پایا ، تو عمر ؓ نے کہا : نماز نہ پڑھو ، اس پر عمار بن یاسر ؓ نے کہا : امیر المؤمنین ! کیا آپ کو یاد نہیں کہ جب میں اور آپ ایک لشکر میں تھے ، ہم جنبی ہو گئے ، اور ہمیں پانی نہ مل سکا تو آپ نے نماز نہیں پڑھی ، اور میں مٹی میں لوٹا ، اور نماز پڑھ لی ، جب میں نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا ، اور آپ سے اس کا ذکر کیا ، تو آپ نے فرمایا : ” تمہارے لیے بس اتنا کافی تھا “ ، اور نبی اکرم ﷺ نے اپنے دونوں ہاتھ زمین پر مارے ، پھر ان دونوں میں پھونک ماری ، اور اپنے چہرے اور دونوں پہنچوں پر اسے مل لیا ۔ ... (ص/ح)
128. سنن ابن ماجہ --- کتاب: اسلامی آداب و اخلاق --- باب : ایک سواری پر تین آدمیوں کے سوار ہونے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3773 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن جعفر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب سفر سے تشریف لاتے تو ہم لوگ آپ کے استقبال کے لیے جاتے ، ایک بار میں نے اور حسن یا حسین ؓ نے آپ ﷺ کا استقبال کیا ، تو آپ نے ہم دونوں میں سے ایک کو اپنے آگے ، اور دوسرے کو اپنے پیچھے سواری پر بٹھا لیا ، یہاں تک کہ ہم مدینہ پہنچ گئے ۔ ... (ص/ح)
129. سنن ابن ماجہ --- کتاب: قربانی کے احکام و مسائل --- باب : سارے گھر والوں کی طرف سے ایک بکری کی قربانی کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3148 --- حکم البانی: صحيح الإسناد... ابوسریحہ کہتے ہیں کہ سنت کا طریقہ معلوم ہو جانے کے بعد بھی ہمارے اہل نے ہمیں زیادتی پر مجبور کیا ، حال یہ تھا کہ ایک گھر والے ایک یا دو بکریوں کی قربانی کرتے تھے ، اور اب (اگر ہم ایسا کرتے ہیں) تو ہمارے ہمسائے ہمیں بخیل کہتے ہیں ۔ ... (ص/ح)
130. سنن ابن ماجہ --- کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل --- باب : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنے ایک امتی کے پیچھے نماز پڑھنے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 1236 --- حکم البانی: صحيح... مغیرہ بن شعبہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ (ایک سفر میں) پیچھے رہ گئے ، اور ہم اس وقت لوگوں کے پاس پہنچے جب عبدالرحمٰن بن عوف ؓ انہیں ایک رکعت پڑھا چکے تھے ، جب انہوں نے نبی اکرم ﷺ کی آمد محسوس کی تو پیچھے ہٹنے لگے ، نبی اکرم ﷺ نے ان کو نماز مکمل کرنے کا اشارہ کیا ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” تم نے اچھا کیا ، ایسے ہی کیا کرو “ ۔ ... (ص/ح)
131. سنن ابن ماجہ --- کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل --- باب : ایک رکعت وتر پڑھنے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 1175 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” رات کی نماز دو دو رکعت اور وتر ایک رکعت ہے “ ، ابومجلز (لاحق بن حمید) کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن عمر ؓ سے کہا کہ آپ مجھے بتائیے کہ اگر میری آنکھ لگ جائے ، اگر میں سو جاؤں ؟ تو ابن عمر ؓ نے کہا : اگر مگر اس ستارے کے پاس لے جاؤ ، میں نے سر اٹھا کر دیکھا تو ستارہ سماک چمک رہا تھا ، پھر انہوں نے وہی جملہ دہرایا ، اور کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے : ” رات کی نماز دو دو رکعت ہے ، اور وتر صبح سے پہلے ایک رکعت ہے “ ۔ ... (ص/ح)
132. سنن ابن ماجہ --- کتاب: فتنوں سے متعلق احکام و مسائل --- باب : شکوک و شبہات سے دور رہنے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3984 --- حکم البانی: صحيح... شعبی کہتے ہیں کہ میں نے نعمان بن بشیر ؓ کو منبر پر یہ کہتے سنا ، اور انہوں نے اپنی دو انگلیوں سے اپنے کانوں کی طرف اشارہ کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا : ” حلال واضح ہے ، اور حرام بھی ، ان کے درمیان بعض چیزیں مشتبہ ہیں جنہیں بہت سے لوگ نہیں جان پاتے (کہ حلال ہے یا حرام) جو ان مشتبہ چیزوں سے بچے ، اس نے اپنے دین اور اپنی عزت و آبرو کو بچا لیا ، اور جو شبہات میں پڑ گیا ، وہ ایک دن حرام میں بھی پڑ جائے گا ، جیسا کہ چرا گاہ کے قریب جانور چرانے والا اس بات کے قریب ہوتا ہے کہ اس کا جانور اس چراگاہ میں بھی چرنے لگ جائے ، خبردار ! ، ہر بادشاہ کی ایک مخصوص چراگاہ ہوتی ہے ، اور اللہ کی چراگاہ اس کی حرام کردہ چیزیں ہیں ، آگاہ رہو ! بدن میں ایک گوشت کا ٹکڑا ہے ، جب تک وہ صحیح رہتا ہے تو پورا جسم صحیح رہتا ہے ، اور جب وہ بگڑ جاتا ہے ، تو سارا جسم بگڑ جاتا ہے ، آگاہ رہو ! ، وہ دل ہے “ ۔ ... (ص/ح)
133. سنن ابن ماجہ --- کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل --- باب : محصل زکاۃ والے سے کس قسم کا اونٹ لے ؟ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 1801 --- حکم البانی: حسن... سوید بن غفلہ ؓ کہتے ہیں کہ ہمارے پاس نبی اکرم ﷺ کا عامل صدقہ (زکاۃ وصول کرنے والا) آیا تو میں نے اس کا ہاتھ پکڑا ، اور اس کے میثاق (عہد نامہ) میں پڑھا کہ الگ الگ مالوں کو یکجا نہ کیا جائے ، اور نہ مشترک مال کو زکاۃ کے ڈر سے الگ الگ کیا جائے ، ایک شخص ان کے پاس ایک بھاری اور موٹی سی اونٹنی لے کر آیا ، عامل زکاۃ نے اس کو لینے سے انکار کر دیا ، آخر وہ دوسری اونٹنی اس سے کم درجہ کی لایا ، تو عامل نے اس کو لے لیا ، اور کہا کہ کون سی زمین مجھے جگہ دے گی ، اور کون سا آسمان مجھ پر سایہ کرے گا ؟ جب میں رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک مسلمان کا بہترین مال لے کے جاؤں گا ۔ ... (ض)
134. سنن ابن ماجہ --- کتاب: فتنوں سے متعلق احکام و مسائل --- باب : قیامت کی نشانیوں کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 4058 --- حکم البانی: ضعيف... انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” میری امت پا نچ طبقات پر مشتمل ہو گی : چالیس سال نیکو کاروں اور متقیوں کے ہوں گے ، پھر ان کے بعد ایک سو سال تک صلہ رحمی کرنے والے اور رشتے ناطے کا خیال رکھنے والے ہوں گے ، پھر ان کے بعد ایک سو ساٹھ سال تک وہ لوگ ہوں گے جو رشتہ ناطہٰ توڑیں گے ، اور ایک دوسرے کی طرف سے منہ موڑیں گے ، پھر اس کے بعد قتل ہی قتل ہو گا ، لہٰذا تم ایسے زمانے سے نجات مانگو ، نجات مانگو “ ۔ ... (ض)
135. سنن ابن ماجہ --- کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل --- باب : جنت کے احوال و صفات کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 4341 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” تم میں سے ہر ایک کے دو ٹھکانے ہیں : ایک ٹھکانا جنت میں اور ایک ٹھکانا جہنم میں ، جب وہ مرتا ہے اور جہنم میں چلا جاتا ہے تو جنت والے اس کے حصے کو لاوارث سمجھ کر لے لیتے ہیں ، اللہ تعالیٰ کے قول : « أولئك ہم الوارثون » ” یہی لوگ وارث ہوں گے “ (سورۃ المومنون : 1) کا یہی مطلب ہے ۔ ... (ض)
136. سنن ابن ماجہ --- کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل --- باب : صدقہ فطر کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 1826 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے صدقہ فطر میں ایک صاع کھجور یا ایک صاع جو مسلمانوں میں سے ہر ایک پر فرض کیا ، خواہ وہ آزاد ہو یا غلام ، مرد ہو یا عورت ۔ ... (ص/ح)
137. سنن ابن ماجہ --- (ابواب کتاب: سنت کی اہمیت و فضیلت) --- باب : جہمیہ کا انکار صفات باری تعالیٰ ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 194 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” جب اللہ تعالیٰ آسمان میں کوئی فیصلہ صادر فرماتا ہے تو فرشتے اس کے فرمان کی تابعداری میں بطور عاجزی اپنے بازو بچھا دیتے ہیں ، جس کی آواز کی کیفیت چکنے پتھر پر زنجیر مارنے کی سی ہوتی ہے ، پس جب ان کے دلوں سے خوف دور کر دیا جاتا ہے تو وہ باہم ایک دوسرے سے کہتے ہیں : تمہارے رب نے کیا فرمایا ؟ وہ جواب دیتے ہیں : اس نے حق فرمایا ، اور وہ بلند ذات والا اور بڑائی والا ہے “ ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” چوری سے باتیں سننے والے (شیاطین) جو اوپر تلے رہتے ہیں اس کو سنتے ہیں ، اوپر والا کوئی ایک بات سن لیتا ہے تو وہ اپنے نیچے والے کو پہنچا دیتا ہے ، بسا اوقات اس کو شعلہ اس سے پہلے ہی پا لیتا ہے کہ وہ اپنے نیچے والے تک پہنچائے ، اور وہ کاہن (نجومی) یا ساحر (جادوگر) کی زبان پر ڈال دے ، اور بسا اوقات وہ شعلہ اس تک نہیں پہنچتا یہاں تک کہ وہ نیچے والے تک پہنچا دیتا ہے ، پھر وہ اس میں سو جھوٹ ملاتا ہے تو وہی ایک بات سچ ہوتی ہے جو آسمان سے سنی گئی تھی “ ۔ ... (ص/ح)
138. سنن ابن ماجہ --- کتاب: تجارت کے احکام و مسائل --- باب : روزی کمانے کی ترغیب ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2141 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن خبیب کے چچا سے روایت ہے ہم ایک مجلس میں تھے ، رسول اللہ ﷺ بھی وہاں اچانک تشریف لے آئے ، آپ کے سر مبارک پر پانی کا اثر تھا ، ہم میں سے ایک آدمی نے آپ سے عرض کیا : آپ کو ہم آج بہت خوش دل پا رہے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” ہاں ، بحمداللہ خوش ہوں “ ، پھر لوگوں نے مالداری کا ذکر چھیڑ دیا ، تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” اہل تقویٰ کے لیے مالداری کوئی حرج کی بات نہیں ، اور تندرستی متقی کے لیے مالداری سے بہتر ہے ، اور خوش دلی بھی ایک نعمت ہے “ ۔ ... (ص/ح)
139. سنن ابن ماجہ --- کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل --- باب : زمین پر پیشاب پڑ جائے تو اسے کیسے دھلے ؟ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 530 --- حکم البانی: صحيح لغيره... واثلہ بن اسقع ؓ کہتے ہیں کہ ایک اعرابی (دیہاتی) نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا ، اور کہنے لگا : اے اللہ مجھ پر اور محمد ﷺ پر رحم فرما ، اور ہمارے ساتھ اپنی رحمت میں کسی کو شریک نہ کر ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” تم نے ایک کشادہ چیز کو تنگ کر دیا ، افسوس ہے تم پر یا تمہارے لیے خرابی ہے “ ، واثلہ ؓ کہتے ہیں : وہ پاؤں پھیلا کر پیشاب کرنے لگا ، صحابہ کرام ؓ نے کہا : رکو ، رکو ، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اسے چھوڑ دو “ (پیشاب کر لینے دو) ، پھر آپ ﷺ نے ایک ڈول پانی منگایا اور اس پر بہا دیا ۔ ... (ص/ح)
140. سنن ابن ماجہ --- کتاب: اسلامی آداب و اخلاق --- باب : راستے سے تکلیف دہ چیز ہٹانے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3682 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” راستے میں ایک درخت کی شاخ (ٹہنی) پڑی ہوئی تھی جس سے لوگوں کو تکلیف ہوتی تھی ، ایک شخص نے اسے ہٹا دیا (تاکہ مسافروں اور گزرنے والوں کو تکلیف نہ ہو) اسی وجہ سے وہ جنت میں داخل کر دیا گیا “ ۔ ... (ص/ح)
|