161. سنن ابن ماجہ --- کتاب: فتنوں سے متعلق احکام و مسائل --- باب : ترکوں کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 4098 --- حکم البانی: صحيح... عمرو بن تغلب ؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو فرماتے سنا ہے : ” قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ ہے کہ تم ایک ایسی قوم سے جنگ کرو گے جن کے چہرے چوڑے ہوں گے ، گویا وہ چپٹی ڈھال ہیں ، اور قیامت کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ تم ایک ایسی قوم سے جنگ کرو گے جو بالوں کے جوتے پہنتے ہوں گے “ ۔ ... (ص/ح)
162. سنن ابن ماجہ --- کتاب: قربانی کے احکام و مسائل --- باب : قربانی کے لیے کون سا جانور کافی ہے ؟ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3140 --- حکم البانی: صحيح... کلیب کہتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے اصحاب میں سے بنی سلیم کے مجاشع نامی ایک شخص کے ساتھ تھے ، بکریوں کی قلت ہو گئی ، تو انہوں نے ایک منادی کو حکم دیا ، جس نے پکار کر کہا کہ رسول اللہ ﷺ فرماتے تھے : ” (قربانی کے لیے) بھیڑ کا ایک سالہ بچہ دانتی بکری کی جگہ پر کافی ہے “ ۔ ... (ص/ح)
163. سنن ابن ماجہ --- کتاب: مشروبات کے متعلق احکام و مسائل --- باب : نبیذ بنانے اور پینے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3398 --- حکم البانی: صحيح لغيره... ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے لیے ایک مشک میں نبیذ تیار کرتے اس کے لیے ہم ایک مٹھی کھجور یا ایک مٹھی انگور لے لیتے ، پھر اسے مشک میں ڈال دیتے ، اس کے بعد اس میں پانی ڈال دیتے ، اگر ہم اسے صبح میں بھگوتے تو آپ اسے شام میں پیتے ، اور اگر ہم شام میں بھگوتے تو آپ اسے صبح میں پیتے ۔ ابومعاویہ اپنی روایت میں یوں کہتے ہیں : ” دن میں بھگوتے تو رات میں پیتے اور رات میں بھگوتے تو دن میں پیتے “ ۔ ... (ض)
164. سنن ابن ماجہ --- کتاب: لباس کے متعلق احکام و مسائل --- باب : کپڑے میں ریشمی گوٹ لگانے کی رخصت کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3594 --- حکم البانی: صحيح... اسماء ؓ کے غلام ابوعمر کہتے ہیں کہ میں نے ابن عمر ؓ کو دیکھا کہ انہوں نے ایک عمامہ خریدا جس میں گوٹے بنے تھے ، پھر قینچی منگا کر انہیں کتر دیا ، میں اسماء ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا ، اور اس کا تذکرہ کیا ، تو انہوں نے کہا : تعجب ہے عبداللہ پر ، (ایک اپنی خادمہ کو پکار کر کہا :) اے لڑکی ! رسول اللہ ﷺ کا جبہ لے آ ، چنانچہ وہ ایک ایسا جبہ لے کر آئی جس کی دونوں آستینوں ، گریبان اور کلیوں کے دامن پر ریشمی گوٹے تھے ۔ ... (ص/ح)
165. سنن ابن ماجہ --- کتاب: حج و عمرہ کے احکام و مسائل --- باب : مدینہ کی فضیلت کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3115 --- حکم البانی: ضعيف جدا... انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا : ” احد پہاڑ ہم سے محبت کرتا ہے ، اور ہم اس سے ، اور وہ جنت کے باغوں میں سے ایک باغ پر قائم ہے ، اور عیر (یہ بھی ایک پہاڑ ہے) جہنم کے باغات میں سے ایک باغ پر قائم ہے “ ۔ ... (ض)
166. سنن ابن ماجہ --- (ابواب کتاب: سنت کی اہمیت و فضیلت) --- باب : جہمیہ کا انکار صفات باری تعالیٰ ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 193 --- حکم البانی: ضعيف... عباس بن عبدالمطلب ؓ کہتے ہیں کہ میں ایک جماعت کے ہمراہ مقام بطحاء میں تھا ، اور ان میں رسول اللہ ﷺ بھی موجود تھے کہ بادل کا ایک ٹکڑا گزرا ، آپ ﷺ نے اس کی طرف دیکھا اور فرمایا : ” تم لوگ اس کو کیا کہتے ہو ؟ “ ، لوگوں نے کہا : « سحاب » ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” « مزن » بھی ؟ “ ، انہوں نے کہا : جی ہاں ، « مزن » بھی ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” « عنان » بھی ؟ “ ، لوگوں نے کہا : « عنان » بھی ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” تم اپنے اور آسمان کے درمیان کتنا فاصلہ جانتے ہو ؟ “ ، لوگوں نے کہا : ہم نہیں جانتے ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” تمہارے اور اس کے درمیان اکہتر (۷۱) ، بہتر (۷۲) ، یا تہتر (۷۳) سال کی مسافت ہے ، پھر اس کے اوپر آسمان کی بھی اتنی ہی مسافت ہے “ ، یہاں تک کہ آپ ﷺ نے اسی طرح سات آسمان شمار کیے ، پھر فرمایا : ” ساتویں آسمان پر ایک سمندر ہے ، اس کے نچلے اور اوپری حصہ کے درمیان اتنی ہی مسافت ہے جتنی کہ دو آسمانوں کے درمیان میں ہے ، پھر اس کے اوپر آٹھ فرشتے پہاڑی بکروں کی طرح ہیں ، ان کے کھروں اور گھٹنوں کے درمیان اتنی دوری ہے جتنی کہ دو آسمانوں کے درمیان ہے ، پھر ان کی پیٹھ پر عرش ہیں ، اس کے نچلے اور اوپری حصہ کے درمیان اتنی مسافت ہے جتنی کہ دو آسمانوں کے درمیان میں ہے ، پھر اس کے اوپر اللہ تعالیٰ ہے جو بڑی برکت والا ، بلند تر ہے “ ۔ ... (ض)
167. سنن ابن ماجہ --- کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل --- باب : نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کی معیشت کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 4157 --- حکم البانی: صحيح دون قوله لكل إنسان تمرة... ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ان کو بھوک لگی اور وہ سات آدمی تھے پھر نبی اکرم ﷺ نے مجھے سات کھجوریں دیں ، ہر ایک کے لیے ایک ایک کھجور تھی ۔ ... (ص/ح)
168. سنن ابن ماجہ --- کتاب: فتنوں سے متعلق احکام و مسائل --- باب : امتوں کا انتشار اور ان کا فرقوں میں بٹ جانا ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3992 --- حکم البانی: صحيح... عوف بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” یہود اکہتر (۷۱) فرقوں میں بٹ گئے جن میں سے ایک جنت میں جائے گا اور ستر (۷۰) جہنم میں ، نصاریٰ کے بہتر فرقے ہوئے جن میں سے اکہتر (۷۱) جہنم میں اور ایک جنت میں جائے گا ، قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے ! میری امت تہتر (۷۳) فرقوں میں بٹ جائے گی جن میں سے ایک فرقہ جنت میں جائے گا ، اور بہتر (۷۲) فر قے جہنم میں “ ، عرض کیا گیا : اللہ کے رسول ! وہ کون ہوں گے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : « الجماعۃ » ۔ ... (ص/ح)
169. سنن ابن ماجہ --- کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل --- باب : وضو اور غسل جنابت کے پانی کی مقدار کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 270 --- حکم البانی: صحيح... عقیل بن ابی طالب ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” وضو میں ایک مد اور غسل میں ایک صاع پانی کافی ہے “ ، اس پر ایک شخص نے کہا : ہمیں اتنا پانی کافی نہیں ہوتا ، تو انہوں نے کہا : تم سے بہتر ذات کو ، اور تم سے زیادہ بالوں والے (یعنی نبی اکرم ﷺ ) کو کافی ہو جاتا تھا ۔ ... (ص/ح)
170. سنن ابن ماجہ --- کتاب: جہاد کے فضائل و احکام --- باب : دیلم کا ذکر اور قزوین کی فضیلت ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2780 --- حکم البانی: موضوع... انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” عنقریب تم ملکوں کو فتح کرو گے اور عنقریب تم ایک ایسا شہر فتح کرو گے جسے قزوین کہا جاتا ہے جو اس میں چالیس دن یا چالیس رات سرحد کی نگرانی کرے گا ، اس کے لیے جنت میں سونے کا ایک ستون ہو گا ، جس پر سبز زمرد لگا ہو گا ، پھر اس ستون پر سرخ یا قوت کا قبہ ہو گا جس کے ستر ہزار سونے کے چوکھٹے (دروازے) ہوں گے ، اور ہر چوکھٹے پر بڑی بڑی آنکھوں والی حوروں میں سے ایک بیوی ہو گی “ ۔ ... (ض)
171. سنن ابن ماجہ --- کتاب: صلاۃ جنازہ کے احکام و مسائل --- باب : نماز جنازہ پڑھاتے وقت امام کہاں کھڑا ہو ؟ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 1494 --- حکم البانی: صحيح... ابوغالب کہتے ہیں کہ میں نے انس بن مالک ؓ کو دیکھا کہ انہوں نے ایک آدمی کی نماز جنازہ پڑھائی تو اس کے سر کے سامنے کھڑے ہوئے ، پھر ایک دوسرا جنازہ ایک عورت کا لایا گیا ، تو لوگوں نے کہا : اے ابوحمزہ ! اس کی نماز جنازہ پڑھائیے ، تو وہ چارپائی کے بیچ میں کھڑے ہوئے ، تو ان سے علاء بن زیاد نے کہا : اے ابوحمزہ ! کیا آپ نے رسول اللہ ﷺ کو اسی طرح مرد اور عورت کے جنازے میں کھڑے ہوتے ہوئے دیکھا ، جس طرح آپ کھڑے ہوئے ؟ انہوں نے کہا : ہاں ، پھر ہماری طرف متوجہ ہوئے اور بولے : سب لوگ یاد کر لو ۔ ... (ص/ح)
172. سنن ابن ماجہ --- کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل --- باب : ( دعوت میں ) خلاف شرع بات دیکھ کر مہمان کے لوٹ جانے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3360 --- حکم البانی: حسن... سفینہ ابو عبدالرحمٰن ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے علی بن ابی طالب ؓ کی ضیافت کی اور آپ کے لیے کھانا تیار کیا ، فاطمہ ؓ نے کہا : کاش ہم لوگ نبی اکرم ﷺ کو بلا لیتے تو آپ بھی ہمارے ساتھ کھانا تناول فرماتے ، چنانچہ لوگوں نے آپ کو بھی مدعو کیا ، آپ ﷺ تشریف لائے ، آپ نے اپنے ہاتھ دروازے کے دونوں بازو پر رکھے ، تو آپ کی نظر گھر کے ایک گوشے میں ایک باریک منقش پردے پر پڑی ، آپ لوٹ آئے ، فاطمہ ؓ نے علی ؓ سے کہا : جائیے اور پوچھئے : اللہ کے رسول ! آپ کیوں واپس آ گئے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” یہ میرے لیے مناسب نہیں کہ میں ایسے گھر میں قدم رکھوں جس میں آرائش و تزئیین کی گئی ہو “ ۔ ... (ص/ح)
173. سنن ابن ماجہ --- کتاب: تجارت کے احکام و مسائل --- باب : حیوانات میں بیع سلم کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2285 --- حکم البانی: صحيح... ابورافع ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص سے ایک جوان اونٹ کی بیع سلم کی یعنی اسے قرض کے طور پر لیا ، اور فرمایا : ” جب صدقہ کے اونٹ آئیں گے تو ہم تمہارا اونٹ کا قرض ادا کر دیں گے “ ، چنانچہ جب صدقہ کے اونٹ آئے تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” ابورافع ! اس کے اونٹ کا قرض ادا کر دو “ ، ابورافع ؓ کہتے ہیں : میں نے ڈھونڈا تو مجھے ویسا اونٹ نہیں ملا ، سوائے ایک ایسے اونٹ کے جس نے اپنے سامنے کے چاروں دانت گرا رکھے تھے ، جو اس کے اونٹ سے بہتر تھا ، میں نے نبی اکرم ﷺ کو بتایا تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” اسی کو دے دو کیونکہ لوگوں میں بہتر وہ ہے جو اپنے قرض کی ادائیگی میں بہتر ہو “ ۔ ... (ص/ح)
174. سنن ابن ماجہ --- کتاب: اسلامی آداب و اخلاق --- باب : چھینک کا جواب ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3713 --- حکم البانی: صحيح... انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کے سامنے دو آدمیوں نے چھینکا تو آپ ﷺ نے ایک کے جواب میں « يرحمك اللہ » ” اللہ تم پر رحم کرے “ کہا ، اور دوسرے کو جواب نہیں دیا ، تو عرض کیا گیا : اللہ کے رسول ! آپ کے سامنے دو آدمیوں نے چھینکا ، آپ نے ایک کو جواب دیا دوسرے کو نہیں دیا ، اس کا سبب کیا ہے ؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” ایک نے (چھینکنے کے بعد) « الحمد للہ » کہا ، اور دوسرے نے نہیں کہا “ ۔ ... (ص/ح)
175. سنن ابن ماجہ --- کتاب: ذبیحہ کے احکام و مسائل --- باب : قابو سے باہر ہو جانے والے جانور کو کیسے ذبح کیا جائے ؟ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3183 --- حکم البانی: صحيح... رافع بن خدیج ؓ کہتے ہیں کہ ہم لوگ ایک سفر میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ تھے کہ ایک اونٹ سرکش ہو گیا ، ایک شخص نے اس کو تیر مارا تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” ان میں کچھ وحشی ہوتے ہیں “ ، میرا خیال ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا : ” جنگلی جانوروں کی طرح تو جو ان میں سے تمہارے قابو میں نہ آ سکے ، اس کے ساتھ ایسا ہی کرو “ ۔ ... (ص/ح)
176. سنن ابن ماجہ --- کتاب: سنت کی اہمیت و فضیلت --- باب : ایمان کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 64 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ایک دن لوگوں میں باہر بیٹھے تھے کہ ایک آدمی آپ کے پاس آیا ، اور اس نے کہا : اللہ کے رسول ! ایمان کیا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” ایمان یہ ہے کہ تم اللہ ، اس کے فرشتوں ، اس کی کتابوں ، اس کے رسولوں ، اس سے ملاقات اور یوم آخرت پر ایمان رکھو “ ۔ اس نے پوچھا : اللہ کے رسول ! اسلام کیا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” اسلام یہ ہے کہ تم اللہ کی عبادت کرو ، اس کے ساتھ کسی کو بھی شریک نہ کرو ، فرض نماز قائم کرو ، فرض زکاۃ ادا کرو ، اور رمضان کے روزے رکھو “ ۔ اس نے کہا : اللہ کے رسول ! احسان کیا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” احسان یہ ہے کہ اللہ کی عبادت اس طرح کرو گویا کہ تم اس کو دیکھ رہے ہو ، اگر تم اسے نہیں دیکھ رہے ہو تو یہ سمجھو کہ وہ تمہیں ضرور دیکھ رہا ہے “ ۔ اس نے پوچھا : اللہ کے رسول ! قیامت کب آئے گی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” جس سے پوچھ رہے ہو وہ پوچھنے والے سے زیادہ نہیں جانتا ، لیکن میں تم کو اس کی نشانیاں بتاؤں گا : جب لونڈی اپنی مالکن کو جنے تو یہ اس کی نشانیوں میں سے ہے ، اور جب بکریوں کے چرواہے اونچی اونچی عمارتوں پر فخر و مسابقت کریں تو یہ اس کی نشانیوں میں سے ہے ، قیامت کی آمد ان پانچ چیزوں میں سے ایک ہے جن کو اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی نہیں جانتا “ ، پھر آپ ﷺ نے یہ آیت کریمہ تلاوت فرمائی : « إن اللہ عندہ علم الساعۃ وينزل الغيث ويعلم ما في الأرحام وما تدري نفس ماذا تكسب غدا وما تدري نفس بأي أرض تموت إن اللہ عليم خبير » ” بیشک اللہ ہی کے پاس قیامت کا علم ہے ، وہی بارش نازل فرماتا ہے ، اور ماں کے پیٹ میں جو ہے اسے وہی جانتا ہے ، کوئی نہیں جانتا کہ کل وہ کیا کرے گا ، نہ کسی کو یہ معلوم ہے کہ وہ کس سر زمین میں مرے گا ، اللہ ہی علیم (پورے علم والا) اور خبیر (خبر رکھنے والا ہے) “ (سورۃ لقمان : 34) “ ۔ ... (ص/ح)
177. سنن ابن ماجہ --- کتاب: نکاح کے احکام و مسائل --- باب : عورتوں کے مہر کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 1889 --- حکم البانی: صحيح... سہل بن سعد ؓ کہتے ہیں کہ ایک عورت نبی اکرم ﷺ کے پاس آئی تو آپ نے فرمایا : ” اس سے کون نکاح کرے گا “ ؟ ایک شخص نے کہا : میں ، تو نبی اکرم ﷺ نے اس سے فرمایا : ” اسے کچھ دو چاہے لوہے کی ایک انگوٹھی ہی کیوں نہ ہو “ ، وہ بولا : میرے پاس تو کچھ بھی نہیں ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” میں نے اس کا نکاح تمہارے ساتھ اس قرآن کے بدلے کر دیا جو تمہیں یاد ہے “ ۔ ... (ص/ح)
178. سنن ابن ماجہ --- کتاب: اسلامی آداب و اخلاق --- باب : باپ کو اپنے بچوں خاص کر بیٹیوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا چاہئے ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3668 --- حکم البانی: صحيح... احنف کے چچا صعصعہ ؓ کہتے ہیں کہ ایک عورت اپنی دو بیٹیوں کو ساتھ لے کر ام المؤمنین عائشہ ؓ کی خدمت میں آئی ، تو انہوں نے اس کو تین کھجوریں دیں ، اس عورت نے ایک ایک کھجور دونوں کو دی ، اور تیسری کھجور کے دو ٹکڑے کر کے دونوں کے درمیان تقسیم کر دی ، عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ اس کے بعد نبی اکرم ﷺ تشریف لائے تو میں نے آپ سے اس کا ذکر کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” تمہیں تعجب کیوں ہے ؟ وہ تو اس کام کی وجہ سے جنت میں داخل ہو گئی “ ۔ ... (ص/ح)
179. سنن ابن ماجہ --- کتاب: قضا کے احکام و مسائل --- باب : قیافہ شناسوں کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2349 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ میرے پاس خوش خوش تشریف لائے ، آپ فرما رہے تھے : ” عائشہ ! کیا تم نے دیکھا نہیں کہ مجزز مدلجی میرے پاس آیا ، اس نے اسامہ اور زید بن حارثہ کو ایک چادر میں سویا ہوا دیکھا ، وہ دونوں اپنے سر چھپائے ہوئے تھے ، اور دونوں کے پیر کھلے تھے ، تو کہا : یہ پاؤں ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہیں “ ۔ ... (ص/ح)
180. سنن ابن ماجہ --- کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل --- باب : صدقہ فطر کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 1830 --- حکم البانی: صحيح... مؤذن رسول سعد ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک صاع کھجور ، ایک صاع جو اور ایک صاع سلت (بے چھلکے کا جو) صدقہ فطر میں دینے کا حکم دیا ۔ ... (ص/ح)
|