حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: ہمیشہ ایک گروہ
کتاب/کتب میں "سنن نسائی"
0 رزلٹ جن میں تمام الفاظ آئے ہیں۔ 2153 رزلٹ جن میں کوئی بھی ایک لفظ آیا ہے۔
حدیث نمبر: 165 --- حکم البانی: صحيح... طلق بن علی ؓ کہتے ہیں کہ ہم ایک وفد کی شکل میں نکلے یہاں تک کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے ، اور ہم نے آپ سے بیعت کی اور آپ کے ساتھ نماز ادا کی ، جب آپ ﷺ نماز سے فارغ ہوئے تو ایک شخص جو دیہاتی لگ رہا تھا آیا اور اس نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! آپ اس آدمی کے متعلق کیا فرماتے ہیں جو نماز میں اپنا عضو تناسل چھو لے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” وہ تمہارے جسم کا ایک ٹکڑا یا حصہ ہی تو ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  2k
حدیث نمبر: 5697 --- حکم البانی: ضعيف الإسناد... عبدالملک بن نافع کہتے ہیں کہ ابن عمر ؓ نے کہا : میں نے ایک شخص کو دیکھا ، وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک پیالہ لایا اس میں نبیذ تھی ۔ آپ رکن (حجر اسود) کے پاس کھڑے تھے اور آپ کو وہ پیالہ دے دیا ۔ آپ نے اسے اپنے منہ تک اٹھایا تو دیکھا کہ وہ تیز ہے ، آپ نے اسے لوٹا دیا ، آپ سے لوگوں میں سے ایک شخص نے کہا : اللہ کے رسول ! کیا وہ حرام ہے ؟ آپ نے فرمایا : ” بلاؤ اس شخص کو “ ، اس کو بلایا گیا ، آپ نے اس سے پیالا لے لیا پھر پانی منگایا اور اس میں ڈال دیا ، پھر منہ سے لگایا تو پھر منہ بنایا اور پھر پانی منگا کر اس میں ملایا ۔ پھر فرمایا : ” جب ان برتنوں میں کوئی مشروب تمہارے لیے تیز ہو جائے تو اس کی تیزی کو پانی سے مٹاؤ “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  3k
حدیث نمبر: 4820 --- حکم البانی: صحيح... طاؤس سے روایت ہے کہ عمر ؓ نے لوگوں سے جنین (پیٹ میں موجود بچہ کی دیت) کے سلسلے میں مشورہ طلب کیا ، تو حمل بن مالک ؓ نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے جنین (پیٹ میں موجود بچہ) میں ایک غرہ (ایک لونڈی یا ایک غلام) کا فیصلہ کیا ۔ طاؤس کہتے ہیں : گھوڑا بھی « غرہ » ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  2k
حدیث نمبر: 5252 --- حکم البانی: صحيح... اسماء ؓ سے روایت ہے کہ ایک عورت نے رسول اللہ ﷺ کے پاس آ کر کہا : اللہ کے رسول ! میری ایک بیٹی نئی نویلی دلہن ہے ، اسے ایک بیماری ہو گئی ہے کہ اس کے بال جھڑ رہے ہیں اگر میں اس کے بال جوڑوا دوں تو کیا مجھ پر گناہ ہو گا ؟ آپ نے فرمایا : ” بال جوڑنے اور جوڑوانے والی عورتوں پر اللہ تعالیٰ نے لعنت کی ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  2k
حدیث نمبر: 125 --- حکم البانی: صحيح الإسناد... مغیرہ بن شعبہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ ایک سفر میں تھا تو آپ نے فرمایا : ” مغیرہ ! تم پیچھے ہو جاؤ اور لوگو ! تم چلو “ ، چنانچہ میں پیچھے ہو گیا ، میرے پاس پانی کا ایک برتن تھا ، لوگ آگے نکل گئے ، تو رسول اللہ ﷺ قضائے حاجت کے لیے تشریف لے گئے ، جب واپس آئے تو میں آپ پر پانی ڈالنے لگا ، آپ تنگ آستین کا ایک رومی جبہ پہنے ہوئے تھے ، آپ نے اس سے اپنا ہاتھ نکالنا چاہا مگر جبہ تنگ ہو گیا ، تو آپ نے جبہ کے نیچے سے اپنا ہاتھ نکال لیا ، پھر اپنا چہرہ اور اپنے دونوں ہاتھ دھوئے ، اور اپنے سر کا مسح کیا ، اور اپنے دونوں موزوں پر مسح کیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  2k
حدیث نمبر: 3332 --- حکم البانی: صحيح... عقبہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے ایک عورت سے نکاح کیا تو ہمارے پاس ایک حبشی عورت آئی اور اس نے کہا کہ میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے ، تو میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور آپ کو بتایا کہ میں نے فلان بنت فلاں سے شادی کی ہے پھر میرے پاس ایک حبشی عورت آئی ، اس نے کہا : میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے ، (یہ سن کر) آپ نے اپنا چہرہ مجھ سے پھیر لیا تو میں پھر آپ کے چہرے کی طرف سے سامنے آیا اور میں نے کہا : وہ جھوٹی ہے ، آپ نے فرمایا : ” تم اسے کیسے جھوٹی کہہ سکتے ہو ، جب کہ وہ بیان کرتی ہے کہ اس نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے ، تو اس کو چھوڑ کر اپنے سے الگ کر دو “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  3k
حدیث نمبر: 4623 --- حکم البانی: صحيح... عرباض بن ساریہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے ایک جوان اونٹ بیچا تو میں آپ کے پاس اس کا تقاضا کرنے آیا ، آپ نے فرمایا : ” میں تو تمہیں بختی (عمدہ قسم کا اونٹ) دوں گا “ ، پھر آپ نے مجھے ادا کیا تو بہت اچھا ادا کیا ، اور آپ کے پاس ایک اعرابی (دیہاتی) اپنا جوان اونٹ مانگتے ہوئے آیا تو آپ نے فرمایا : ” اسے جوان اونٹ دے دو “ ، تو اس دن ان لوگوں نے اسے ایک بڑا (مکمل) اونٹ دیا ، اس نے کہا : یہ تو میرے اونٹ سے بہتر ہے ، آپ نے فرمایا : ” تم میں بہتر وہ ہے جو بہتر طرح سے قرض ادا کرے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  2k
حدیث نمبر: 754 --- حکم البانی: منكر ضعيف... فضل بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے ایک بادیہ میں عباس ؓ سے ملنے آئے ، وہاں ہماری ایک کتیا موجود تھی ، اور ہماری ایک گدھی چر رہی تھی ، نبی اکرم ﷺ نے عصر کی نماز پڑھی ، اور وہ دونوں آپ کے آگے موجود تھیں ، تو انہیں نہ ہانکا گیا اور نہ ہٹا کر پیچھے کیا گیا ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  2k
حدیث نمبر: 3144 --- حکم البانی: صحيح... عمرو بن عبسہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا : ” جو شخص اللہ کے راستے میں (جہاد کرتے کرتے) بوڑھا ہو گیا ، تو یہ چیز قیامت کے دن اس کے لیے نور بن جائے گی ، اور جس نے اللہ کے راستے میں ایک تیر بھی چلایا خواہ دشمن کو لگا ہو یا نہ لگا ہو تو یہ چیز اس کے لیے ایک غلام آزاد کرنے کے درجہ میں ہو گی ۔ اور جس نے ایک مومن غلام آزاد کیا تو یہ آزاد کرنا اس کے ہر عضو کے لیے جہنم کی آگ سے نجات دلانے کا فدیہ بنے گا “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  2k
حدیث نمبر: 3575 --- حکم البانی: ضعيف الإسناد وقوله أم كلثوم منكر والمحفوظ أم شريك... عبدالرحمٰن بن عاصم سے روایت ہے کہ فاطمہ بنت قیس ؓ نے انہیں بتایا ہے کہ وہ بنی مخزوم کے ایک شخص کی بیوی تھیں ، وہ شخص انہیں تین طلاقیں دے کر کسی جہاد میں چلا گیا اور اپنے وکیل سے کہہ گیا کہ اسے تھوڑا بہت نفقہ دیدے ۔ (تو اس نے دیا) مگر اس نے اسے تھوڑا اور کم جانا (اور واپس کر دیا) پھر ازواج مطہرات میں سے کسی کے پاس پہنچی اور وہ ان کے پاس ہی تھی کہ رسول اللہ ﷺ تشریف لے آئے ، انہوں نے آپ سے عرض کیا : اللہ کے رسول ! یہ فاطمہ بنت قیس ہیں اور (ان کے شوہر) فلاں نے انہیں طلاق دے دی ہے اور ان کے پاس کچھ نفقہ بھیج دیا ہے جسے انہوں نے واپس کر دیا ، اس کے وکیل کا خیال ہے کہ یہ تو اس کی طرف سے ایک طرح کا احسان ہے (ورنہ اس کا بھی حق نہیں بنتا) آپ ﷺ نے فرمایا : ” وہ صحیح کہتا ہے ، تم ام کلثوم کے یہاں منتقل ہو جاؤ اور وہیں عدت گزارو “ ، پھر آپ نے فرمایا : ” نہیں ، تم عبداللہ بن ام مکتوم کے یہاں منتقل ہو جاؤ ، ام کلثوم کے گھر ملنے جلنے والے بہت آتے ہیں (ان کے باربار آنے جانے سے تمہیں تکلیف ہو گی) اور عبداللہ بن ام مکتوم نابینا آدمی ہیں “ ، (وہاں تمہیں پریشان نہ ہونا پڑے گا) تو وہ عبداللہ ابن ام مکتوم کے یہاں چلی گئیں اور انہیں کے یہاں اپنی عدت کے دن پورے کئے ۔ اس کے بعد ابوالجہم اور معاویہ بن ابی سفیان ؓ نے انہیں شادی کا پیغام دیا تو وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئیں اور آپ سے ان دونوں کے بارے میں کسی ایک سے شادی کرنے کا مشورہ چاہا ، تو آپ نے فرمایا : ” رہے ابوالجہم تو مجھے ان کے تم پر لٹھ چلا دینے کا ڈر ہے اور رہے معاویہ تو وہ مفلس انسان ہیں ۔ یہ سننے کے بعد فاطمہ ؓ کہتی ہیں : میں نے اسامہ بن زید ؓ سے شادی کر لی “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  6k
حدیث نمبر: 4857 --- حکم البانی: ضعيف... عمرو بن حزم کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اہل یمن کے لیے ایک کتاب لکھی ، اس میں فرائض و سنن اور دیتوں کا ذکر کیا ، وہ کتاب عمرو بن حزم کے ساتھ بھیجی ، چنانچہ وہ اہل یمن کو پڑھ کر سنائی گئی ، اس کا مضمون یہ تھا : نبی محمد ﷺ کی طرف سے شرحبیل بن عبد کلال ، نعیم بن عبد کلال اور حارث بن عبد کلال کے نام جو رعین ، معافر اور ہمدان کے والی تھے ۔ امابعد ، اس کتاب میں لکھا تھا : جو بلا وجہ کسی مومن کو مار ڈالے اور اس کا ثبوت ہو تو اس سے قصاص لیا جائے گا سوائے اس کے کہ مقتول کے اولیاء معاف کر دیں ، اور ایک جان کی دیت سو اونٹ ہے ۔ ناک پوری کٹ جائے تو پوری دیت ہے ، اور زبان میں دیت ہے ، دونوں ہونٹوں میں دیت ہے ، دونوں فوطوں میں دیت ہے ، عضو تناسل میں دیت ہے ، پیٹھ میں دیت ہے ، آنکھوں میں دیت ہے ، ایک پاؤں کی دیت آدھی ہے ، جو زخم دماغ تک پہنچے اس میں تہائی دیت ہے ۔ جو زخم پیٹ تک پہنچے اس میں تہائی دیت ہے ، اور جس زخم سے ہڈی سرک جائے اس میں دیت پندرہ اونٹ ہیں ۔ اور ہاتھ پاؤں کی ہر انگلی میں دیت دس اونٹ ہیں ۔ دانت میں دیت پانچ اونٹ ہیں ، اس زخم میں جس سے ہڈی کھل جائے دیت پانچ اونٹ ہیں ، اور مرد عورت کے بدلے قتل کیا جائے اور سونا والے لوگوں پر ہزار دینار ہیں ۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں :) محم بن بکار بن بلال نے اس سے اختلاف کیا ہے ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  5k
حدیث نمبر: 4840 --- حکم البانی: صحيح... اسود بن ہلال (انہوں نے نبی اکرم ﷺ کا عہد پایا تھا) بنی ثعلبہ بن یربوع کے ایک شخص سے روایت کرتے ہیں کہ بنو ثعلبہ کے کچھ لوگوں نے رسول اللہ ﷺ کے صحابہ میں سے ایک شخص کو ہلاک کر دیا تھا ۔ تو ایک صحابی رسول نے کہا : اللہ کے رسول ! یہ بنی ثعلبہ ہیں ، جنہوں نے فلاں کو قتل کیا تھا ، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” کسی نفس کا قصور کسی دوسرے پر نہیں ہو گا “ ۔ شعبہ کہتے ہیں : یعنی کسی کے بدلے کسی اور سے مواخذہ نہیں کیا جائے گا ۔ واللہ اعلم ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  2k
حدیث نمبر: 710 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اکرم ﷺ جب اعتکاف کا ارادہ فرماتے تو فجر پڑھتے ، پھر آپ اس جگہ میں داخل ہو جاتے جہاں آپ اعتکاف کرنے کا ارادہ فرماتے ، چنانچہ آپ نے ایک رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کا ارادہ فرمایا ، تو آپ نے (خیمہ لگانے کا) حکم دیا تو آپ کے لیے خیمہ لگایا گیا ، ام المؤمنین حفصہ ؓ نے بھی حکم دیا تو ان کے لیے بھی ایک خیمہ لگایا گیا ، پھر جب ام المؤمنین زینب ؓ نے ان کے خیمے دیکھے تو انہوں نے بھی حکم دیا تو ان کے لیے بھی ایک خیمہ لگایا گیا ، جب رسول اللہ ﷺ نے یہ خیمے دیکھے تو فرمایا : ” کیا تم لوگ اس سے نیکی کا ارادہ رکھتی ہو ؟ “ ، چنانچہ آپ ﷺ نے (اس سال) رمضان میں اعتکاف نہیں کیا (اور اس کے بدلے) شوال میں دس دنوں کا اعتکاف کیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  3k
حدیث نمبر: 5301 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ عمر ؓ نکلے تو دیکھا بازار میں استبرق کی چادر بک رہی ہے ، آپ نے رسول اللہ ﷺ کے پاس آ کر کہا : اللہ کے رسول ! اسے خرید لیجئے اور اسے جمعہ کے دن اور جب کوئی وفد آپ کے پاس آئے تو پہنئے ۔ آپ نے فرمایا : ” یہ تو وہ پہنتے ہیں جن کا (آخرت میں) کوئی حصہ نہیں ہوتا “ ، پھر آپ کے پاس تین چادریں لائی گئیں تو آپ نے ایک عمر ؓ کو دی ، ایک علی ؓ کو اور ایک اسامہ ؓ کو دی ، عمر ؓ نے رسول اللہ ﷺ کے پاس آ کر کہا : اللہ کے رسول ! آپ نے اس کے بارے میں کیا کیا فرمایا تھا ، پھر بھی آپ نے اسے میرے پاس بھیجوایا ؟ آپ نے فرمایا : ” اسے بیچ دو اور اس سے اپنی ضرورت پوری کر لو یا اسے اپنی عورتوں کے درمیان دوپٹہ بنا کر تقسیم کر دو “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  3k
حدیث نمبر: 5291 --- حکم البانی: صحيح الإسناد... عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک انگوٹھی بنوائی اور اسے پہنا ، اور فرمایا : ” اس نے آج سے میری توجہ تمہاری طرف سے بانٹ دی ہے ، ایک نظر اسے دیکھتا ہوں اور ایک نظر تمہیں “ ، پھر آپ نے وہ انگوٹھی اتار پھینکی ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  1k
حدیث نمبر: 3481 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ بریرہ ؓ نے اپنی آزادی کے لیے نو اوقیہ پر مکاتبت کی اور ہر سال ایک اوقیہ ادا کرنے کی شرط ٹھہرائی اور عائشہ ؓ سے مدد حاصل کرنے کے لیے ان کے پاس آئی ۔ انہوں نے کہا : میں اس طرح مدد تو نہیں کرتی لیکن اگر وہ اس پر راضی ہوں کہ میں انہیں ایک ہی دفعہ میں پوری رقم گن دوں اور ولاء (وراثت) میرا حق ہو (تو میں ایسا کر سکتی ہوں) ، بریرہ اپنے لوگوں کے پاس گئی اور ان لوگوں سے اس معاملے میں بات کی ، تو انہوں نے بغیر ولاء (وراثت) کے ان کی بات ماننے سے انکار کر دیا (کہا ولاء (میراث) ہم لیں گے) تو وہ لوٹ کر عائشہ ؓ کے پاس آئی ، اور اسی موقع پر رسول اللہ ﷺ بھی تشریف لے آئے ، بریرہ ؓ نے اپنے مالک کے جواب سے انہیں (عائشہ کو) آگاہ کیا ، انہوں نے کہا : نہ قسم اللہ کی جب تک ولاء (میراث) مجھے نہ ملے گی (میں اکٹھی رقم نہ دوں گی) ، رسول اللہ ﷺ نے پوچھا : کیا قصہ ہے ؟ انہوں کہا : اللہ کے رسول ! (بات یہ ہے کہ) بریرہ اپنی مکاتبت ؓ پر مجھ سے امداد طلب کرنے آئی تو میں نے اس سے کہا میں یوں تو مدد نہیں کرتی مگر ہاں اگر وہ ولاء (میراث) کو میرا حق تسلیم کریں تو میں ساری رقم انہیں یکبارگی گن دیتی ہوں ، اس بات کا ذکر اس نے اپنے مالک سے کیا تو انہوں نے کہا : نہیں ، ولاء (میراث) ہم لیں گے (تب ہی ہم اس پر راضی ہوں گے) ، رسول اللہ ﷺ نے (عائشہ سے) کہا : ” تم اسے خرید لو اور ان کے لیے ولاء (میراث) کی شرط مان لو ، ولاء اس شخص کا حق ہے جو اسے آزاد کرے (اس طرح جب تم خرید کر آزاد کر دو گی تو حق ولاء (میراث) تم کو مل جائے گا) “ پھر رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوئے لوگوں کو خطاب کیا (سب سے پہلے) اللہ کی حمد و ثنا بیان کی ، پھر فرمایا : ” لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ وہ ایسی شرطیں لگاتے ہیں جو کتاب اللہ (قرآن) میں نہیں ہیں ، کہتے ہیں : (ہم سے خرید کر) آزاد تم کرو لیکن ولاء (وراثت) ہم لیں گے ۔ اللہ عزوجل کی کتاب بر حق و صحیح تر ہے اور اللہ کی شرط مضبوط ، ٹھوس اور قابل اعتماد ہے اور ہر وہ شرط جس کا کتاب اللہ میں وجود و ثبوت نہیں ہے باطل و بے اثر ہے ، اگرچہ وہ ایک نہیں سو شرطیں ہوں “ ، پھر رسول اللہ ﷺ نے اسے اپنے شوہر کے ساتھ رہنے یا علیحدہ ہو جانے کا اختیار دیا ، اس کا شوہر غلام تھا تو اس نے اپنے آپ کو علیحدہ کر لیا ۔ عروہ کہتے ہیں : اگر اس کا شوہر آزاد شخ...
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  7k
حدیث نمبر: 4825 --- حکم البانی: صحيح... مغیرہ بن شعبہ ؓ کہتے ہیں کہ ایک عورت نے اپنی سوکن کو خیمے کی لکڑی (کھونٹی) سے مارا ، جس سے وہ مر گئی ، وہ حمل سے تھی ، چنانچہ معاملہ نبی اکرم ﷺ کے پاس لایا گیا ، تو آپ نے مارنے والی عورت کے عصبہ پر دیت کا اور جنین (پیٹ کے بچہ) کے بدلے ایک « غرہ » (غلام یا ایک لونڈی) دینے کا فیصلہ کیا ۔ اس کے خاندان والے بولے : کیا اس کی بھی دیت ادا کی جائے گی ، جس نے نہ کھایا ، نہ پیا ، نہ چیخا اور نہ چلایا ۔ ایسا خون تو لغو ہے ۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : کیا تم اعراب (دیہاتیوں) کی طرح مسجع کلام کرتے ہو ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  2k
حدیث نمبر: 3656 --- حکم البانی: صحيح... سعد بن ابی وقاص ؓ کہتے ہیں کہ میں بیمار ہوا ایسا بیمار کہ مرنے کے قریب آ لگا ، رسول اللہ ﷺ میری عیادت (بیمار پرسی) کے لیے تشریف لائے ، تو میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! میرے پاس بہت سارا مال ہے اور ایک بیٹی کے علاوہ میرا کوئی وارث نہیں ، تو کیا میں اپنا دو تہائی مال صدقہ کر دوں ؟ آپ نے جواب دیا : ” نہیں “ ۔ میں نے کہا : آدھا ؟ آپ نے فرمایا : ” نہیں “ ۔ میں نے کہا : تو ایک تہائی کر دوں ؟ آپ نے فرمایا : ” ہاں ایک تہائی ، حالانکہ یہ بھی زیادہ ہی ہے “ تمہارا اپنے وارثین کو مالدار چھوڑ کر جانا انہیں محتاج چھوڑ کر جانے سے بہتر ہے کہ وہ لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلاتے پھریں “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  3k
حدیث نمبر: 5302 --- حکم البانی: صحيح... یحییٰ بن ابی اسحاق کہتے ہیں کہ سالم نے پوچھا : استبرق کیا ہے ؟ میں نے کہا : ایک قسم کا ریشم ہے جو سخت ہوتا ہے ، وہ بولے : میں نے عبداللہ بن عمر ؓ کو کہتے ہوئے سنا کہ عمر ؓ نے ایک شخص کے پاس ایک جوڑا سندس کا دیکھا ، اسے لے کر نبی اکرم ﷺ کے پاس آئے اور کہا : اسے خرید لیجئیے … پھر پوری روایت بیان کی ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  2k
حدیث نمبر: 2597 --- حکم البانی: صحيح... قبیلہ بنی اسد کے ایک شخص کہتے ہیں کہ میں اور میری بیوی دونوں بقیع الغرقد میں اترے ، میری بیوی نے مجھ سے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس جا کر ہمارے لیے کھانے کی کوئی چیز مانگ کر لائیے ، تو میں رسول اللہ ﷺ کے پاس گیا ۔ مجھے آپ کے پاس ایک شخص ملا جو آپ سے مانگ رہا تھا ، اور آپ اس سے فرما رہے تھے : ” میرے پاس (اس وقت) تمہیں دینے کے لیے کچھ نہیں ہے “ ۔ وہ شخص آپ کے پاس سے پیٹھ پھیر کر غصے کی حالت میں یہ کہتا ہوا چلا : قسم ہے میری زندگی کی ! آپ تو اسی کو دیتے ہیں جسے چاہتے ہیں ، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” (خواہ مخواہ) مجھ پر اس بات پر غصہ ہو رہا ہے کہ میرے پاس اسے دینے کے لیے کچھ نہیں ہے ، (ہوتا تو اسے دیتا ویسے تم لوگ جان لو کہ) تم میں سے جس کے پاس چالیس درہم ہو یا چالیس درہم کی قیمت کے برابر کا مال ہو ، اور اس نے مانگا تو اس نے چمٹ کر مانگا “ ، اسدی (جو اس حدیث کے راوی ہیں) کہتے ہیں : میں نے (دل میں) کہا : ہماری دو دھاری اونٹنی ایک اوقیہ سے تو بہتر ہی ہے ، اوقیہ چالیس درہم کا ہوتا ہے ، چنانچہ میں آپ سے بغیر کچھ مانگے لوٹ آیا ۔ پھر آپ کے پاس جَو اور کشمش آئے ، تو آپ نے ہم کو بھی اس میں سے حصہ دیا ، یہاں تک کہ اللہ عزوجل نے ہم کو مالدار کر دیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  4k
Result Pages: << Previous 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 Next >>


Search took 0.165 seconds