حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: ہمیشہ ایک گروہ
کتاب/کتب میں "سنن نسائی"
0 رزلٹ جن میں تمام الفاظ آئے ہیں۔ 2153 رزلٹ جن میں کوئی بھی ایک لفظ آیا ہے۔
حدیث نمبر: 3178 --- حکم البانی: حسن... ایک صحابی رسول ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے صحابہ کو خندق کھودنے کا حکم دیا تو ایک چٹان نمودار ہوئی جو ان کی کھدائی میں رکاوٹ بن گئی ۔ تو رسول اللہ ﷺ اٹھے ، کدال پکڑی اپنی چادر خندق کے ایک کنارے رکھی ، اور آیت « تمت كلمۃ ربك صدقا وعدلا لا مبدل لكلماتہ وہو السميع العليم » پڑھ کر کدال چلائی تو ایک تہائی پتھر ٹوٹ کر گر گیا ، سلمان فارسی ؓ کھڑے دیکھ رہے تھے ۔ آپ ﷺ کے کدال چلائی ، ایک چمک پیدا ہوئی پھر آپ نے آیت : « ‏تمت كلمۃ ربك صدقا وعدلا لا مبدل لكلماتہ وہو السميع العليم‏ » پڑھ کر دوبارہ کدال چلائی تو دوسرا تہائی حصہ ٹوٹ کر الگ ہو گیا پھر دوبارہ چمک پیدا ہوئی ، سلمان نے پھر اسے دیکھا ۔ پھر آپ نے آیت : « تمت كلمۃ ربك صدقا وعدلا لا مبدل لكلماتہ وہو السميع العليم » پڑھ کر تیسری ضرب لگائی تو باقی تیسرا تہائی حصہ بھی الگ ہو گیا ۔ رسول اللہ ﷺ خندق سے نکل آئے ، اپنی چادر لی اور تشریف فرما ہوئے ، سلمان فارسی ؓ نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! جب آپ نے ضرب لگائی تو میں نے آپ کو دیکھا ، جب بھی آپ نے ضرب لگائی آپ کی ضرب کے ساتھ ایک چمک پیدا ہوئی ، رسول اللہ ﷺ فرمایا : سلمان ! تم نے یہ دیکھا ؟ انہوں نے کہا : اللہ کے رسول جی ہاں ! قسم اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا (میں نے ایسا ہی دیکھا ہے) آپ ﷺ نے فرمایا : ” جب میں نے پہلی ضرب لگائی تو مجھے (پردے اٹھا کر) فارس کے شہر اور اس کے اطراف کے دیہات اور دوسرے بہت سے شہر دکھائے گئے میں نے انہیں اپنی آنکھوں سے خود دیکھا “ ، اس وقت آپ کے جو صحابہ وہاں موجود تھے انہوں نے کہا : اللہ کے رسول ! آپ اللہ سے دعا فرما دیں کہ اللہ تعالیٰ ان پر ہمیں فتح نصیب فرمائے اور ان کا ملک ہمیں بطور غنیمت عطا کرے ، اور ان کے شہر ہمارے ہاتھوں ویران و برباد کرے ، تو رسول اللہ ﷺ نے اس کی دعا فرما دی ، پھر جب میں نے دوسری ضرب لگائی تو پردے اٹھا کر مجھے قیصر کے شہر اور اس کے اطراف (کے قصبات و دیہات) دکھائے گئے (کہ یہ سب تمہیں ملنے والے ہیں) میں نے اپنی آنکھوں سے انہیں دیکھا ہے ، لوگوں نے کہا : اللہ کے رسول ! آپ اللہ تعالیٰ سے دعا فرما دیں کہ ان ممالک کو فتح کرنے میں وہ ہماری مدد فرمائے اور وہ علاقے ہمیں غنیمت میں ملیں اور ان کے شہر ہمارے ہاتھوں تباہ و برباد ہوں تو رسول اللہ ﷺ نے اس کی بھی دعا فرمائی ، پھر جب میں نے ...
Terms matched: 1  -  Score: 122  -  8k
حدیث نمبر: 2389 --- حکم البانی: صحيح... ابوقتادہ ؓ کہتے ہیں کہ عمر ؓ نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! اس شخص کا معاملہ کیسا ہے جو صیام الدھر رکھتا ہو ؟ آپ نے فرمایا : ” اس نے نہ روزے رکھے ، اور نہ ہی افطار کیا “ ۔ (راوی کو شک ہے « لاصيام ولا أفطر » کہا ، یا « لم يصم ولم يفطر » کہا ، انہوں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! اس شخص کا معاملہ کیسا ہے جو دو دن روزہ رکھتا ہے اور ایک دن افطار کرتا ہے ؟ آپ نے فرمایا : ” کیا اس کی کوئی طاقت رکھتا ہے ؟ “ انہوں نے عرض کیا : (اچھا) اس شخص کا معاملہ کیسا ہے جو ایک دن روزہ رکھتا ہے اور ایک دن افطار کرتا ہے ؟ آپ نے فرمایا : ” یہ داود علیہ السلام کا روزہ ہے “ ، انہوں نے کہا : اس شخص کا معاملہ کیسا ہے جو ایک دن روزہ رکھے اور دو دن افطار کرے ؟ آپ نے فرمایا : ” میری خواہش ہے کہ میں اس کی طاقت رکھوں “ ، پھر آپ ﷺ نے فرمایا : ” ہر مہینے میں تین دن روزہ رکھنا ، اور رمضان کے روزے رکھنا یہی صیام الدھر ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 122  -  3k
حدیث نمبر: 1006 --- حکم البانی: صحيح... ابووائل شفیق بن سلمہ کہتے ہیں کہ ایک شخص عبداللہ بن مسعود ؓ کے پاس آ کر کہنے لگا : میں نے پوری مفصل ایک ہی رکعت میں پڑھ لی ، تو انہوں نے کہا : یہ تو شعر کی طرح جلدی جلدی پڑھنا ہوا ، مجھے وہ سورتیں معلوم ہیں جو ایک دوسرے کے مشابہ ہیں ، اور جنہیں رسول اللہ ﷺ ملا کر پڑھا کرتے تھے ، تو انہوں نے مفصل کی بیس سورتوں کا ذکر کیا جن میں آپ دو دو سورتیں ایک رکعت میں ملا کر پڑھا کرتے تھے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 122  -  2k
حدیث نمبر: 1980 --- حکم البانی: صحيح... نافع کہتے ہیں کہ ابن عمر ؓ نے نو جنازوں کی ایک ساتھ نماز پڑھی ، تو مرد امام سے قریب رکھے گئے ، اور عورتیں قبلہ سے قریب ، ان سب عورتوں کی ایک صف بنائی ، اور علی ؓ کی بیٹی اور عمر بن خطاب ؓ کی بیوی ام کلثوم ، اور ان کے بیٹے زید دونوں کا جنازہ ایک ساتھ رکھا گیا ، امام اس دن سعید بن العاص تھے ، اور لوگوں میں ابن عمر ، ابوہریرہ ، ابوسعید اور ابوقتادہ ؓ (بھی موجود) تھے ، بچہ امام سے قریب رکھا گیا ، تو ایک شخص نے کہا : مجھے یہ چیز ناگوار لگی ، تو میں نے ابن عباس ، ابوہریرہ ، ابوسعید اور ابوقتادہ ( ؓ ) کی طرف (حیرت سے) دیکھا ، اور پوچھا : یہ کیا ہے ؟ تو انہوں نے کہا : یہی سنت (نبی کا طریقہ) ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 122  -  3k
حدیث نمبر: 3520 --- حکم البانی: صحيح... زید بن ارقم ؓ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم ﷺ کے پاس تھا اور علی ؓ ان دنوں یمن میں تھے ، ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا : میں ایک دن علی ؓ کے پاس موجود تھا ، ان کے پاس تین آدمی آئے وہ تینوں ایک عورت کے بیٹے کے دعویدار تھے (کہ یہ بیٹا ہمارا ہے) علی ؓ نے ان میں سے ایک سے کہا : کیا تم ان دونوں کے حق میں اس بیٹے سے دستبردار ہوتے ہو ؟ اس نے کہا : نہیں ، علی ؓ نے (دوسرے سے) کہا : کیا تم ان دونوں کے حق میں اس بیٹے سے دستبردار ہوتے ہو ؟ کہا : نہیں ، اور تیسرے سے کہا : کیا تم ان دونوں کے حق میں اس بیٹے سے دستبردار ہوتے ہو ؟ کہا نہیں ، علی ؓ نے کہا : تم سب آپس میں جھگڑتے اور ایک دوسرے کی مخالفت کرتے ہو ، میں تم لوگوں کے درمیان قرعہ اندازی کر دیتا ہوں تو جس کے نام قرعہ نکل آئے لڑکا اسی کا مانا جائے گا اور اسے دیت کا دو تہائی دینا ہو گا (جو لڑکے سے محروم دونوں کو ایک ایک ثلث تہائی کر کے دے دیا جائے گا) یہ قصہ سن کر رسول اللہ ﷺ ہنس پڑے (اور ایسے زور سے ہنسے) کہ آپ کی داڑھ دکھائی پڑنے لگی ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 121  -  4k
حدیث نمبر: 2524 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” ایک شخص نے کہا : میں ضرور صدقہ دوں گا ، تو وہ اپنا صدقہ لے کر نکلا اور اس نے اسے ایک چور کے ہاتھ میں رکھ دیا ، صبح کو لوگ باتیں کرنے لگے کہ ایک چور کو صدقہ دیا گیا ہے ، اس نے کہا : اللہ تیرا شکر ہے چور کے ہاتھ میں چلے جانے پر بھی ، میں اور بھی صدقہ دوں گا چنانچہ (دوسرے دن بھی) وہ اپنا صدقہ لے کر نکلا اور اس نے اسے لے جا کر ایک زانیہ عورت کے ہاتھ پر رکھ دیا ۔ صبح کو لوگ باتیں کرنے لگے کہ آج رات ایک زانیہ کو صدقہ دیا گیا ہے ۔ تو اس نے پھر کہا : اللہ تیرا شکر ہے زانیہ کے ہاتھ میں چلے جانے پر بھی ، میں پھر صدقہ دوں گا ، چنانچہ (تیسرے دن) پھر وہ صدقہ کا مال لے کر نکلا ، اور ایک مالدار شخص کو تھما آیا ، پھر صبح کو لوگ باتیں کرنے لگے کہ ایک مالدار شخص کو صدقہ کیا گیا ہے ، اس نے کہا : اللہ تیرا شکر ہے ، زانیہ ، چور اور مالدار کو دے دینے پر بھی ۔ تو خواب میں اس کے پاس آ کر کہا گیا : رہا تیرا صدقہ تو وہ قبول کر لیا گیا ہے ، رہی زانیہ تو (صدقہ پا کر) شاید وہ زناکاری سے باز آ جائے اور رہا چور تو صدقہ پا کر شاید وہ اپنی چوری سے باز آ جائے ، اور رہا مالدار آدمی (تو صدقہ پا کر) شاید وہ اس سے سبق سیکھے اور اللہ عزوجل نے اسے جو دولت دے رکھی ہے اس میں سے خرچ کرنے لگے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 121  -  4k
حدیث نمبر: 1494 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ سورج گرہن لگا تو رسول اللہ ﷺ نے اور آپ کے ساتھ لوگوں نے نماز پڑھی ، آپ نے قیام کیا تو لمبا قیام کیا ، اور سورۃ البقرہ جیسی سورت پڑھی ، پھر آپ نے ایک لمبا رکوع کیا ، پھر اپنا سر اٹھایا تو لمبا قیام کیا ، اور یہ پہلے سے کم تھا ، پھر آپ نے ایک لمبا رکوع کیا ، اور یہ پہلے رکوع سے کم تھا ، پھر آپ نے سجدہ کیا ، پھر ایک لمبا قیام کیا ، اور یہ پہلے قیام سے کم تھا ، پھر آپ نے ایک لمبا رکوع کیا ، اور یہ پہلے رکوع سے کم تھا ، پھر آپ نے رکوع سے اپنا سر اٹھایا ، پھر ایک لمبا قیام کیا ، اور یہ پہلے قیام سے کم تھا ، پھر آپ نے ایک لمبا رکوع کیا ، اور یہ پہلے رکوع سے کم تھا ، پھر آپ نے سجدہ کیا ، جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو سورج صاف ہو چکا تھا ، تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں ، یہ دونوں کسی کے مرنے سے نہیں گہناتے ہیں ، اور نہ کسی کے پیدا ہونے سے ، چنانچہ جب تم انہیں گہنایا ہوا دیکھو تو اللہ تعالیٰ کو یاد کرو “ ، لوگوں نے آپ سے عرض کیا : اللہ کے رسول ! ہم نے آپ کو دیکھا کہ آپ اپنی جگہ میں کسی چیز کو آگے بڑھ کر لے رہے تھے ، اور پھر ہم نے دیکھا آپ پیچھے ہٹ رہے تھے ؟ تو آپ نے فرمایا : ” میں نے جنت کو دیکھا یا مجھے جنت دکھائی گئی تو میں اس میں سے پھل کا ایک گچھا لینے کے لیے آگے بڑھا ، اور اگر میں اسے لے لیتا تو تم اس سے رہتی دنیا تک کھاتے ، اور میں نے جہنم کو دیکھا چنانچہ میں نے آج سے پہلے اس بھیانک منظر کی طرح کبھی نہیں دیکھا تھا ، اور میں نے اہل جہنم میں زیادہ تر عورتوں کو دیکھا “ ، انہوں نے پوچھا : اللہ کے رسول ! ایسا کیوں ہے ؟ تو آپ نے فرمایا : ” ایسا ان کے کفر کی وجہ سے ہے “ ، پوچھا گیا : کیا وہ اللہ کے ساتھ کفر کرتی ہیں ؟ آپ نے فرمایا : ” (نہیں بلکہ) وہ شوہر کے ساتھ کفر کرتی ہیں (یعنی اس کی ناشکری کرتی ہیں) اور (اس کے) احسان کا انکار کرتی ہیں ، اگر تم ان میں سے کسی کے ساتھ زمانہ بھر احسان کرو ، پھر اگر وہ تم سے کوئی چیز دیکھے تو وہ کہے گی : میں نے تم سے کبھی بھی کوئی بھلائی نہیں دیکھی “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 121  -  7k
حدیث نمبر: 2070 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ مکہ یا مدینہ کے باغات میں سے ایک باغ کے پاس سے گزرے ، تو آپ نے دو انسانوں کی آوازیں سنیں جنہیں ان کی قبروں میں عذاب دیا جا رہا تھا ، تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” ان دونوں کو عذاب دیا جا رہا ہے ، اور انہیں کسی بڑے جرم میں عذاب نہیں دیا جا رہا ہے ، بلکہ ان میں سے ایک اچھی طرح اپنے پیشاب سے پاکی نہیں حاصل کرتا تھا ، اور دوسرا چغل خوری کرتا تھا “ ، پھر آپ نے ایک ٹہنی منگوائی (اور) اس کے دو ٹکڑے کئے پھر ان میں سے ہر ایک کی قبر پر ایک ایک ٹکڑا رکھ دیا ، تو آپ سے سوال کیا گیا : اللہ کے رسول ! آپ نے ایسا کیوں کیا ؟ تو آپ نے فرمایا : ” شاید ان کے عذاب میں نرمی کر دی جائے جب تک یہ دونوں (ٹہنیاں) خشک نہ ہوں “ ۔ راوی کو شک ہے کہ آپ نے « ما لم ييبسا أو أن ييبسا » فرمایا ، یا « إلى أن ييبسا » فرمایا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 119  -  3k
حدیث نمبر: 1531 --- حکم البانی: صحيح... ثعلبہ بن زہدم کہتے ہیں کہ ہم سعید بن عاصی کے ساتھ طبرستان میں تھے ، تو انہوں نے پوچھا : تم لوگوں میں سے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ خوف کی نماز کس نے پڑھی ہے ؟ حذیفہ ؓ نے کہا : میں نے ، پھر حذیفہ ؓ کھڑے ہو گئے ، اور لوگوں نے ان کے پیچھے دو صف بنائی ، ایک صف ان کے پیچھے تھی ، اور ایک صف دشمن کے مقابلہ میں تھی ، تو انہوں نے ان لوگوں کو جو ان کے پیچھے تھے ایک رکعت پڑھائی ، پھر یہ لوگ دوسری صف والوں کی جگہ پر لوٹ گئے ، اور وہ لوگ ان لوگوں کی جگہ پر آ گئے ، پھر انہوں نے انہیں بھی ایک رکعت پڑھائی ، اور ان لوگوں نے قضاء نہیں کی ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 118  -  2k
حدیث نمبر: 1219 --- حکم البانی: صحيح... معاویہ بن حکم سلمی ؓ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! ہمارا جاہلیت کا زمانہ ابھی ابھی گزرا ہے ، پھر اللہ تعالیٰ اسلام کو لے آیا ، ہم میں سے کچھ لوگ ایسے ہیں جو برا شگون لیتے ہیں ! آپ نے فرمایا : ” یہ محض ایک خیال ہے جسے لوگ اپنے دلوں میں پاتے ہیں ، تو یہ ان کے آڑے نہ آئے “ معاویہ بن حکم نے کہا : اور ہم میں بعض لوگ ایسے ہیں جو کاہنوں کے پاس جاتے ہیں ! تو آپ نے فرمایا : ” تم لوگ ان کے پاس نہ جایا کرو “ ، پھر معاویہ ؓ نے کہا : اللہ کے رسول ! اور ہم میں سے کچھ لوگ (زمین پر یا کاغذ پر آئندہ کی بات بتانے کے لیے) لکیریں کھینچتے ہیں ! آپ نے فرمایا : ” نبیوں میں سے ایک نبی بھی لکیریں کھینچتے تھے ، تو جس شخص کی لکیر ان کے موافق ہو تو وہ صحیح ہے “ ۔ معاویہ ؓ کہتے ہیں : میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھ ہی رہا تھا کہ اسی دوران اچانک قوم میں سے ایک آدمی کو چھینک آ گئی ، تو میں نے (زور سے) « يرحمك اللہ » ” اللہ تجھ پر رحم کرے “ کہا ، تو لوگ مجھے گھور کر دیکھنے لگے ، میں نے کہا : « واثكل أمياہ » ” میری ماں مجھ پر روئے “ ، تم لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ تم مجھے گھور رہے ہو ؟ لوگوں نے (مجھے خاموش کرنے کے لیے) اپنے ہاتھوں سے اپنی رانوں کو تھپتھپایا ، جب میں نے انہیں دیکھا کہ وہ مجھے خاموش کر رہے ہیں تو میں خاموش ہو گیا ، پھر جب رسول اللہ ﷺ نماز سے فارغ ہوئے تو آپ نے مجھے بلایا ، میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں ، نہ تو آپ نے مجھے مارا ، نہ ہی مجھے ڈانٹا ، اور نہ ہی برا بھلا کہا ، میں نے اس سے پہلے اور اس کے بعد آپ سے اچھا اور بہتر معلم کسی کو نہیں دیکھا ، آپ نے فرمایا : ” ہماری اس نماز میں لوگوں کی گفتگو میں سے کوئی چیز درست نہیں ، نماز تو صرف تسبیح ، تکبیر اور قرأت قرآن کا نام ہے “ ، پھر میں اپنی بکریوں کی طرف آیا جنہیں میری باندی احد پہاڑ اور جوانیہ میں چرا رہی تھی ، میں (وہاں) آیا تو میں نے پایا کہ بھیڑیا ان میں سے ایک بکری اٹھا لے گیا ہے ، میں (بھی) بنو آدم ہی میں سے ایک فرد ہوں ، مجھے (بھی) غصہ آتا ہے جیسے انہیں آتا ہے ، چنانچہ میں نے اسے ایک چانٹا مارا ، پھر میں لوٹ کر رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا ، میں نے آپ کو اس واقعہ کی خبر دی ، تو آپ نے مجھ پر اس کی سنگینی واضح کی ، تو میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! کیا میں اس کو آزاد نہ کر دوں ...
Terms matched: 1  -  Score: 116  -  8k
حدیث نمبر: 1386 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” جب جمعہ کا دن آتا ہے تو فرشتے (اس دن) مسجد کے دروازوں پر بیٹھ جاتے ہیں ، اور جو جمعہ کے لیے آتا ہے اسے لکھتے ہیں ، اور جب امام (خطبہ دینے کے لیے) نکلتا ہے تو فرشتے رجسٹر لپیٹ دیتے ہیں “ ، پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جمعہ کے لیے سب سے پہلے آنے والا ایک اونٹ کی قربانی کرنے والے کی طرح ہے ، پھر اس کے بعد والا ایک گائے کی قربانی کرنے والے کی طرح ہے ، پھر اس کے بعد والا ایک بکری کی قربانی کرنے والے کی طرح ہے ، پھر اس کے بعد والا ایک بطخ کی قربانی کرنے والے کی طرح ہے ، پھر اس کے بعد والا ایک مرغی کی قربانی کرنے والے کی طرح ہے ، پھر اس کے بعد والا ایک انڈے کی قربانی کرنے والے کی طرح ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 116  -  3k
حدیث نمبر: 4363 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” ایک چیونٹی نے نبیوں میں سے ایک نبی کو کاٹ لیا تو انہوں نے چیونٹیوں کے گھر کو جلا دینے کا حکم دیا اور وہ جلا دیا گیا ، اس پر اللہ تعالیٰ نے وحی نازل کی : اگر تمہیں کسی چیونٹی نے کاٹ لیا تھا تو (ایک ہی کو مارتے مگر) تم نے ایک ایسی امت (مخلوق) کو مار ڈالا جو (ہماری) تسبیح (پاکی بیان) کر رہی تھی “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 114  -  2k
حدیث نمبر: 2550 --- حکم البانی: حسن... ابوامامہ بن سہل بن حنیف ؓ کہتے ہیں کہ ہم لوگ ایک دن مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے ہمارے ساتھ کچھ مہاجرین و انصار بھی تھے ، ہم نے ایک شخص کو ام المؤمنین عائشہ ؓ کے پاس ملاقات کی اجازت حاصل کرنے کے لیے بھیجا ، (انہوں نے اجازت دے دی ، ہم ان کے پاس پہنچی تو انہوں نے کہا : ایک بار میرے پاس ایک مانگنے والا آیا اس وقت رسول اللہ ﷺ میرے پاس تشریف فرما تھے ، میں نے (خادمہ کو) اسے کچھ دینے کا حکم دیا ، پھر میں نے اسے بلایا اسے دیکھنے لگی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” کیا آپ چاہتی ہیں کہ بغیر آپ کے علم میں آئے تمہارے گھر میں کچھ نہ آئے اور تمہارے گھر سے کچھ نہ جائے ؟ “ میں نے کہا : جی ہاں ، آپ نے فرمایا : ” عائشہ ! ٹھہر جاؤ ، گن کر نہ دو کہ اللہ عزوجل بھی تمہیں بھی گن کر دے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 114  -  3k
حدیث نمبر: 702 --- حکم البانی: صحيح الإسناد... طلق بن علی ؓ روایت کرتے ہیں کہ ہم نبی اکرم ﷺ کی طرف وفد کی شکل میں نکلے ، ہم نے آ کر آپ سے بیعت کی اور آپ کے ساتھ نماز پڑھی ، اور آپ کو بتایا کہ ہماری سر زمین میں ہمارا ایک گرجا گھر ہے ، ہم نے آپ سے آپ کے وضو کے بچے ہوئے پانی کی درخواست کی ، تو آپ نے پانی منگوایا وضو کیا ، اور کلی کی پھر اسے ایک برتن میں انڈیل دیا ، اور ہمیں (جانے) کا حکم دیا ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” تم لوگ جاؤ اور جب تم لوگ اپنے علاقے میں پہنچنا تو گرجا (کلیسا) کو توڑ ڈالنا ، اور اس جگہ اس پانی کو چھڑک دینا اور اسے مسجد بنا لینا “ ، ہم نے کہا : اللہ کے رسول ! ہمارا ملک دور ہے ، اور گرمی سخت ہے ، پانی سوکھ جاتا ہے ، تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” اس میں اور پانی ملا لیا کرنا کیونکہ تم جس قدر ملاؤ گے اس کی خوشبو بڑھتی جائے گی “ ؛ چنانچہ ہم نکلے یہاں تک کہ اپنے ملک میں آ گئے ، تو ہم نے گرجا کو توڑ ڈالا ، پھر ہم نے اس جگہ پر یہ پانی چھڑکا اور اسے مسجد بنا لیا ، پھر ہم نے اس میں اذان دی ، اس گرجا کا راہب قبیلہ طے کا ایک آدمی تھا ، جب اس نے اذان سنی تو کہا : یہ حق کی پکار ہے ، پھر اس نے ہمارے ٹیلوں میں ایک ٹیلے کی طرف چلا گیا ، اس کے بعد ہم نے اسے کبھی نہیں دیکھا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 114  -  4k
حدیث نمبر: 4827 --- حکم البانی: صحيح... مغیرہ بن شعبہ ؓ کہتے ہیں کہ دو سوکنوں میں سے ایک نے دوسری کو خیمے کی لکڑی سے مارا ، تو وہ مر گئی ، رسول اللہ ﷺ نے قاتلہ کے خاندان والوں کی جانب سے دیت ادا کیے جانے کا فیصلہ کیا اور پیٹ کے بچے کے لیے ایک « غرہ » یعنی ایک غلام یا لونڈی دینے کا فیصلہ کیا ۔ ایک اعرابی (دیہاتی) نے کہا : آپ مجھ سے ایسی جان کی دیت ادا کروا رہے ہیں جس نے نہ کھایا ، نہ پیا ، نہ چیخا ، نہ چلایا ۔ ایسا خون تو لغو ہے ۔ آپ نے فرمایا : ” یہ تو جاہلیت کی سجع کی طرح ہے “ ، اور پیٹ کے بچے کے لیے ایک « غرہ » یعنی ایک غلام یا لونڈی دینے کا فیصلہ کیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 111  -  3k
حدیث نمبر: 2536 --- حکم البانی: حسن صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” صدقہ دو “ ، ایک آدمی نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! میرے پاس ایک دینار ہے ، آپ نے فرمایا : ” اسے اپنی ذات پر صدقہ کرو “ اس نے کہا : میرے پاس ایک اور ہے ۔ آپ نے فرمایا : ” اپنی بیوی پر صدقہ کرو “ ، اس نے کہا : میرے پاس ایک اور ہے ۔ آپ نے فرمایا : ” اسے اپنے بیٹے پر صدقہ کرو “ ، اس نے کہا : میرے پاس ایک اور بھی ہے ۔ آپ نے فرمایا : ” اپنے خادم پر صدقہ کر دو “ ، اس نے کہا : میرے پاس ایک اور ہے ۔ آپ نے فرمایا : آپ بہتر سمجھنے والے ہیں (جیسی ضرورت سمجھو ویسا کرو “) ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 111  -  2k
حدیث نمبر: 2555 --- حکم البانی: صحيح... جریر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ ہم دن کے ابتدائی حصہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے ، کچھ لوگ ننگے بدن ، ننگے پیر ، تلواریں لٹکائے ہوئے آئے ، زیادہ تر لوگ قبیلہ مضر کے تھے ، بلکہ سبھی مضر ہی کے تھے ۔ ان کی فاقہ مستی دیکھ کر رسول اللہ ﷺ کے چہرے کا رنگ بدل گیا ، آپ اندر گئے ، پھر نکلے ، تو بلال ؓ کو حکم دیا ، انہوں نے اذان دی ، پھر اقامت کہی ، آپ نے نماز پڑھائی ، پھر آپ نے خطبہ دیا ، تو فرمایا : ” لوگو ! ڈرو ، تم اپنے رب سے جس نے تم کو ایک جان سے پیدا کیا ، اور اسی جان سے اس کا جوڑا بنایا ۔ اور انہیں دونوں (میاں بیوی) سے بہت سے مرد اور عورتیں پھیلا دیئے ۔ اور اس اللہ سے ڈرو جس کے واسطے سے تم سب ایک دوسرے سے مانگتے ہو ۔ قرابت داریوں کا خیال رکھو کہ وہ ٹوٹنے نہ پائیں ، بیشک اللہ تمہارا نگہبان ہے ، اور اللہ سے ڈرو ، اور تم میں سے ہر شخص یہ (دھیان رکھے اور) دیکھتا رہے کہ آنے والے کل کے لیے اس نے کیا آگے بھیجا ہے ، آدمی کو چاہیئے کہ اپنے دینار میں سے ، اپنے درہم میں سے ، اپنے کپڑے میں سے ، اپنے گیہوں کے صاع میں سے ، اپنے کھجور کے صاع میں سے صدقہ کرے “ ، یہاں تک کہ آپ نے فرمایا : ” اگرچہ کھجور کا ایک ٹکڑا ہی سہی “ ، چنانچہ انصار کا ایک شخص (روپیوں سے بھری) ایک تھیلی لے کر آیا جو اس کی ہتھیلی سے سنبھل نہیں رہی تھی بلکہ سنبھلی ہی نہیں ۔ پھر تو لوگوں کا تانتا بندھ گیا ۔ یہاں تک کہ میں نے دیکھا کہ کھانے اور کپڑے کے دو ڈھیر اکٹھے ہو گئے ۔ اور میں نے دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ کا چہرہ انور کھل اٹھا ہے گویا وہ سونے کا پانی دیا ہوا چاندی ہے (اس موقع پر) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جو شخص اسلام میں کوئی اچھا طریقہ جاری کرے گا ، اس کے لیے دہرا اجر ہو گا : ایک اس کے جاری کرنے کا ، دوسرا جو اس پر عمل کریں گے ان کا اجر ، بغیر اس کے کہ ان کے اجر میں کوئی کمی کی جائے ۔ اور جس نے اسلام میں کوئی برا طریقہ جاری کیا ، تو اسے اس کے جاری کرنے کا گناہ ملے گا اور جو اس اس پر عمل کریں گے ان کا گناہ بھی بغیر اس کے کہ ان کے گناہ میں کوئی کمی کی جائے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 110  -  7k
حدیث نمبر: 3608 --- حکم البانی: ضعيف... خالد بن یزید جہنی کہتے ہیں کہ عقبہ بن عامر ؓ ہمارے قریب سے گزرا کرتے تھے ، کہتے تھے : اے خالد ! ہمارے ساتھ آؤ ، چل کر تیر اندازی کرتے ہیں ، پھر ایک دن ایسا ہوا کہ میں سستی سے ان کے ساتھ نکلنے میں دیر کر دی تو انہوں نے آواز لگائی : خالد ! میرے پاس آؤ ۔ میں تمہیں رسول اللہ ﷺ کی فرمائی ہوئی ایک بات بتاتا ہوں ، چنانچہ میں ان کے پاس گیا ۔ تو انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے : ” اللہ تعالیٰ ایک تیر کے ذریعے تین آدمیوں کو جنت میں داخل فرمائے گا : (ایک) بھلائی حاصل کرنے کے ارادہ سے تیر بنانے والا ، (دوسرا) تیر چلانے والا ، (تیسرا) تیر پکڑنے والا ، اٹھا اٹھا کر دینے والا ، (آپ ﷺ نے فرمایا :) تیر اندازی کرو ، گھوڑ سواری کرو اور تمہاری تیر اندازی مجھے تمہاری گھوڑ سواری سے زیادہ محبوب ہے ۔ (مباح و مندوب) لہو و لذت یابی ، تفریح و مزہ تو صرف تین چیزوں میں ہے : (ایک) اپنے گھوڑے کو میدان میں کار آمد بنانے کے لیے سدھانے میں ، (دوسرے) اپنی بیوی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ، کھیل کود میں اور (تیسرے) اپنی کمان و تیر سے تیر اندازی کرنے میں اور جو شخص تیر اندازی جاننے (و سیکھنے) کے بعد اس سے نفرت و بیزاری کے باعث اسے چھوڑ دے تو اس نے ایک نعمت کی (جو اسے حاصل تھی) ناشکری (و ناقدری) کی ۔ راوی کو شبہ ہو گیا ہے کہ آپ نے اس موقع پر « کفرہا » کہا یا « کفر بہا » کہا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 110  -  5k
حدیث نمبر: 1546 --- حکم البانی: صحيح الإسناد... جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے لوگوں کو خوف کی نماز پڑھائی ، تو ایک صف آپ کے آگے کھڑی ہوئی ، اور ایک صف آپ کے پیچھے ، آپ نے ان لوگوں کے ساتھ جو آپ کے پیچھے تھے ایک رکوع اور دو سجدے کئے ، پھر یہ لوگ آگے چلے گئے یہاں تک کہ جا کر اپنے ساتھیوں کی جگہ میں کھڑے ہو گئے ، اور وہ لوگ آ کر ان لوگوں کی جگہ کھڑے ہو گئے ، اور رسول اللہ ﷺ نے ان کے ساتھ (بھی) ایک رکوع اور دو سجدے کئے ، پھر آپ نے سلام پھیرا ، تو نبی کریم ﷺ کی دو رکعتیں ہوئیں ، اور لوگوں کی ایک ایک ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 109  -  2k
حدیث نمبر: 1537 --- حکم البانی: صحيح... سہل بن ابی حثمہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے لوگوں کو خوف کی نماز پڑھائی ، تو ایک صف آپ کے پیچھے بنی اور ایک صف دشمن کے بالمقابل بنی ، پھر آپ نے انہیں ایک رکعت پڑھائی ، پھر یہ لوگ چلے گئے ، اور دوسری صف والے آئے تو آپ نے انہیں بھی ایک رکعت پڑھائی ، پھر لوگ کھڑے ہوئے ، اور انہوں نے اپنی ایک ایک رکعت پوری کی ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 109  -  2k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 Next >>


Search took 0.181 seconds