حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: ہمیشہ ایک گروہ
کتاب/کتب میں "سلسلہ احادیث صحیحہ"
1 رزلٹ جن میں تمام الفاظ آئے ہیں۔ 1390 رزلٹ جن میں کوئی بھی ایک لفظ آیا ہے۔
حدیث نمبر: 352 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2926... سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” بنو اسرائیل سے (ان کی روایات) بیان کر سکتے ہو ، اس میں کوئی حرج نہیں ہے ، کیونکہ ان میں کچھ انوکھے امور بھی پائے جاتے ہیں ۔ “ پھر آپ ﷺ نے خود فرمایا : ” بنو اسرائیل کا ایک گروہ نکلا ، وہ اپنے قبرستان کے پاس سے گزرا ، وہ کہنے لگے : اگر ہم دو رکعت نماز پڑھیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ وہ ہمارے لیے کسی مردہ کو (زندہ کر کے اسے اس کی قبر) سے نکالے ، تاکہ ہم اس سے موت کے بارے میں دریافت کر سکیں ۔ پس انہوں نے ایسے ہی کیا ، وہ اس طرح کر رہے تھے کہ ایک گندمی رنگ کے آدمی نے قبر سے اپنا سر نکالا ، اس کی پیشانی پر سجدوں کا نشان تھا ، اس نے کہا : اوئے ! تم مجھ سے کیا چاہتے ہو ؟ میں آج سے سو سال پہلے مرا تھا ، لیکن ابھی تک موت کی حرارت ختم نہیں ہوئی ، اب اللہ تعالیٰ سے دعا کرو کہ وہ مجھے اسی حالت میں لوٹا دے ، جس میں میں تھا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  3k
حدیث نمبر: 3689 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1108... عبدالرحمٰن بن شماسہ مہری کہتے ہیں : میں مسلمہ بن مخلد کے پاس تھا ، سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ بھی ان کے پاس موجود تھے ۔ سیدنا عبداللہ ؓ نے کہا : قیامت بدترین لوگوں پر قائم ہو گی ، وہ جاہلیت والے لوگوں سے بھی بدتر ہوں گے ، وہ جب بھی اللہ تعالیٰ کو پکاریں گے ، اللہ تعالیٰ ان کی پکار کو مردود قرار دے گا ۔ اتنے میں ان کے پاس سیدنا عقبہ بن عامر ؓ آ گئے ، مسلمہ نے ان سے کہا : عقبہ ! عبداللہ کی بات پر غور کرو ، وہ کیا کہہ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا : وہ مجھ سے زیادہ علم رکھتے ہیں ، میں نے تو رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا : ” میری امت کا ایک گروہ اللہ کے حکم کے مطابق قتال کرتا رہے گا ، وہ اپنے دشمنوں پر غالب رہے گا اور اس کے مخالفین اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے ، حتیٰ کہ قیامت قائم ہو جائے گی اور وہ اسی حالت پر ہو گا ۔ “ یہ سن کر سیدنا عبداللہ ؓ نے کہا : جی ہاں ، (‏‏‏‏لیکن اتنی بات ضرور ہے کہ) پھر اللہ تعالیٰ کستوری کی خوشبو کی حامل ہوا بھیجے گا ، وہ ریشم کی طرح (‏‏‏‏نرم نرم) محسوس ہو گی ، جس نفس کے دل میں ایک دانے کے برابر ایمان ہو گا ، وہ اسے فوت کر دے گی ، پھر بدترین لوگ باقی رہ جائیں گے اور ان پر قیامت قائم ہو گی ۔
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  4k
حدیث نمبر: 1601 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2931... رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جب تمہیں پتہ چلے کہ فلاں علاقے میں طاعون کی بیماری پھیل گئی ہے ، تو اس کی طرف مت جاؤ اور نہ فرار اختیار کرتے ہوئے اس سے نکلو ۔ “ اور ایک روایت میں ہے : ” اس تکلیف یا بیماری کے ذریعے سابقہ امتوں یا بنو اسرائیل کے ایک گروہ کو عذاب دیا گیا ، پھر یہ کسی نہ کسی طرح زمین میں باقی رہی ، کبھی ختم ہو جاتی تھی اور کبھی آ جاتی تھی ۔ اب جس آدمی کو اس کے بارے میں پتہ چلے کہ فلاں علاقے میں یہ بیماری آ گئی ہے تو وہ وہاں نہ آئے اور جو اس علاقے میں (پہلے سے موجود) ہو ، وہ وہاں سے فرار ہوتے ہوئے نہ نکلے ۔ “ یہ حدیث سیدنا اسامہ بن زید ، سیدنا سعد بن ابو وقاص اور سیدنا عبد الرحمن ؓ وغیرہ سے مروی ہے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  3k
حدیث نمبر: 2373 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2597... سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میرے کچھ رشتہ دار ہیں ، (‏‏‏‏صورتحال یہ ہے کہ) میں ان سے صلہ رحمی کرتا ہوں ، لیکن وہ قطع رحمی کرتے ہیں ۔ میں ا‏‏‏‏ن کے ساتھ حسن سلوک کرتا ہوں جبکہ وہ میرے ساتھ بدسلوکی کرتے ہیں اور میں (‏‏‏‏ان کے بارے میں) حکمت و دانائی سے کام لیتا ہوں جبکہ وہ جہالت سے پیش آتے ہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”اگر بات ایسے ہی ہے جیسا کہ تو کہہ رہا ہے تو ، تو ان کے منہ میں گرم راکھ ڈال رہا ہے ۔ جب تک تیری یہ کیفیت رہے گی ، اللہ کی طرف سے ہمیشہ تیرے ساتھ ایک مددگار رہے گا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  2k
حدیث نمبر: 4061 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3341... سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ رمضان کی دس تاریخ کو (‏‏‏‏مدینہ) سے نکلے اور مدینہ پر ابورہم کلثوم بن حصین غفاری کو اپنا نائب مقرر کیا ، آپ ﷺ بھی روزے سے تھے اور لوگوں نے بھی روزہ رکھا ہوا تھا ، آپ ﷺ چلتے رہے اور کدید کے مقام پر پہنچ گئے ، جو عسفان اور امج کے درمیان واقع تھا ، وہاں آپ ﷺ نے روزہ توڑ دیا ۔ پھر چل پڑے اور (‏‏‏‏مکہ کے قریب ایک مقام) مرّالظھران پر اترے ، آپ ﷺ کے ساتھ دس ہزار مسلمانوں کا لشکر تھا ۔ مزینہ اور سلیم کے لوگ بھی تھے ، کیونکہ ہر قبیلے سے کافی لوگ مسلمان ہو چکے تھے ، رہا مسئلہ مہاجرین و انصار کا ، تو وہ تو سارے کے سارے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نکل آئے ، کوئی ایک بھی پیچھے نہ رہا ۔ آپ ﷺ نے مرالظھران میں پڑاؤ ڈالا ، ا‏‏‏‏دھر قریش بالکل غافل تھے ، ان کو آپ ﷺ کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں تھی اور وہ نہیں جانتے تھے کہ آپ کیا کرنے والے ہیں ؟ اس رات ابوسفیان بن حرب ، حکیم بن حزام اور بدیل بن ورقا جاسوسی کرنے اور جائزہ لینے کے لیے نکلے کہ کیا کوئی خبر موصول ہوتی ہے یا کوئی بات سنائی دیتی ہے ۔ عباس بن عبدالمطلب کی رسول اللہ ﷺ سے ملاقات ہو گئی تھی ، یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ مکہ اور مدینہ کے درمیان کسی مقام پر ابوسفیان بن حارث بن عبدالمطلب اور عبداللہ بن ابوامیہ بن مغیرہ کی رسول اللہ ﷺ سے ملاقات ہو چکی تھی ، (‏‏‏‏اس لیے وہ جاسوسی کرنے کے لیے نکلے تھے) ۔ جب ان کو آپ ﷺ کا پتہ چلا تو انہوں نے آپ ﷺ کے پاس آنا چاہا اور ان کے لیے ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ ؓ نے سفارش کی اور کہا : اے اللہ کے رسول ! (‏‏‏‏عبداللہ بن امیہ) آپ کے چچے کا بیٹا ہے اور (‏‏‏‏ابوسفیان) آپ کی پھوپھی کا بیٹا اور آپ کا سسر ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”‏‏‏‏مجھے ان کی کوئی ضرورت نہیں ، اس چچازاد نے میری توہین کی تھی اور اس پھوپھی زاد اور سسر نے تو مکہ میں مجھے بہت کچھ کہا تھا ۔ “ ‏‏‏‏ جب ان کو آپ ﷺ کی اس بات کا علم ہوا تو ابوسفیان ، جبکہ اس کے ساتھ اس کا بیٹا بھی تھا ، نے کہا : اللہ کی قسم ! یا تو آپ ہمیں اجازت دیں گے یا پھر اپنے اس بیٹے کا ہاتھ پکڑ کر ہم زمین (‏‏‏‏کی کسی جہت کی طرف) نکل جائیں گے اور پیاس اور بھوک کی وجہ سے مر جائیں گے ۔ جب آپ ﷺ کو اس کی اس بات کا علم ہوا تو آپ نرم پڑ گئے اور ان کو آنے کی اجازت دے دی ۔ سو وہ داخ...
Terms matched: 2  -  Score: 61  -  31k
حدیث نمبر: 3927 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2006... سیدنا ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں : خواتین و حضرات ، فخر و مباہاۃ میں پڑ گئے ۔ انہوں نے کہا : جنت میں عورتوں کی تعداد مردوں کی بہ نسبت زیادہ ہو گی ۔ سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے لوگوں کی طرف دیکھا اور کہا : تم لوگ ابوہریرہ کی بات نہیں سن رہے ؟ سیدنا ابوہریرہ ؓ نے کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جنت میں داخل ہونے والی پہلی جماعت کے بارے میں فرمایا : ”‏‏‏‏ان کے چہرے چودہویں رات کے چاند کی طرح (‏‏‏‏چمکتے) ہوں گے اور دوسرے گروہ (‏‏‏‏کے چہرے) آسمان کے سب سے زیادہ چمکدار ستارے کی طرح (‏‏‏‏ ‏‏‏‏تابناک) ہوں گے ، ہر ایک جنتی کی دو بیویاں ہوں گی ۔ ان کی ہڈی کا گودا ، گوشت میں سے نظر آئے گا اور جنت میں کوئی مرد یا عورت غیر شادی شدہ نہیں ہو گی ۔ “ ‏‏‏‏
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  3k
حدیث نمبر: 3477 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1955... سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” میری امت کا ایک گروہ (‏‏‏‏حق پر) غالب رہے گا ، حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ کا امر آ پہنچے گا اور وہ غالب ہوں گے ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  1k
حدیث نمبر: 3488 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 403... سیدنا معاویہ بن قرہ اپنے باپ سیدنا قرہ ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”جب اہل شام میں فساد پیدا ہو جائے گا تو تم میں بھی کوئی خیر باقی نہ رہے گی ۔ میری امت کی ایک جماعت کی ہمیشہ مدد کی جاتی رہے گی ، انہیں رسوا کرنے (کی ‏‏‏‏کوشش کرنے) والا قیامت برپا ہونے تک انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  2k
حدیث نمبر: 3479 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1956... سیدنا عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” میری امت کا ایک گروہ قیامت کے برپا ہونے تک حق پر قائم رہے گا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  1k
حدیث نمبر: 3482 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1962... سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”میری امت کا ایک گروہ اللہ کے حکم پر قائم دائم رہے گا ، اس کے مخالفین اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  1k
حدیث نمبر: 3483 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1958... سیدنا زید بن ارقم ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”اللہ تعالیٰ کا امر آنے تک میری امت کا ایک گروہ حق پر قتال کرتا رہے گا ۔ “ اے اہل شام ! میرا خیال ہے کہ وہ تم لوگ ہو ۔
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  1k
حدیث نمبر: 3772 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 963... سیدنا جابر بن سمرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”یہ دین قائم دائم رہے گا ، مسلمانوں کی ایک جماعت اس سے متصف ہو کر جہاد کرتی رہے گی ، یہاں تک کہ قیامت قائم ہو جائے گی ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 50  -  1k
حدیث نمبر: 2979 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3308... رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ بتلاؤں جس کے ذریعے تم اپنے سے پہلوں (‏‏‏‏کے مقام) کو پا لو گے ، بعد والے تمہارے (‏‏‏‏مرتبے کو) نہ پہنچ سکیں گے اور تم اپنے دور کے تمام لوگوں میں بہترین قرار پاؤ گے ، مگر وہی شخص جو اسی طرح کا عمل کرے گا ۔ (‏‏‏‏ ‏‏‏‏عمل یہ ہے) تم لوگ ہر نماز کے بعد « سبحان اللہ » ، « الحمد للہ » اور « اللہ اکبر » تینتیس تینتیس دفعہ کہا کرو ۔ “ یہ حدیث سیدنا ابوہریرہ ، سیدنا ابوذر ، سیدنا ابو دردا ، سیدنا ابن عباس اور سیدنا ابن عمر ؓ سے مروی ہے ۔ سیدنا ابوہریرہ ؓ کی حدیث ، جسے ابوصالح نے روایت کیا ہے ، یہ ہے : فقراء لوگ ، نبی کریم ﷺ کے پاس آئے اور عرض کیا کہ بلند درجے اور ہمیشہ رہنے والی نعمتیں تو مالدار لوگ لے گئے ، وہ نماز تو ہماری طرح ہی پڑھتے ہیں اور روزہ بھی ہماری طرح کا رکھتے ہییں ۔ لیکن ان کی لیے مالوں سے حاصل ہونے والی فضیلت زیادہ ہے ، حج کرتے ہے ، عمرہ کرتے ہیں ، جہاد کرتے ہیں اور صدقہ کرتے ہیں ۔ راوی کہتا ہے : (‏‏‏‏ اوپر والی حدیث ذکر کی) (‏‏‏‏تسبیحات کی تعداد کے بارے میں) ہم اختلاف میں پڑ گئے ، کوئی کہتا کہ تینتیس دفعہ « سبحان اللہ » ، تینتیس دفعہ « الحمد للہ » اور چونتیس دفعہ « اللہ اکبر » کہنا ہے (‏‏‏‏اور کوئی کچھ اور کہتا) ۔ میں آپ ﷺ کے پاس گیا اور (‏‏‏‏ سارا مسئلہ ذکر کیا تو) آپ ﷺ نے فرمایا : « سبحان اللہ » ، « الحمد للہ » اور « اللہ اکبر » میں سے ہر ایک تینتیس تینتیس بار کہنا ہے ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  5k
حدیث نمبر: 1904 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3131... ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میں خزیرہ (ایک کھانا جو قیمے اور آٹے سے تیار کیا جاتا ہے) پکا کر رسول اللہ ﷺ کے پاس لائی ۔ نبی کریم ﷺ میرے اور سودہ کے درمیان تشریف فرما تھے ، میں نے سودہ سے کہا : کہ تم بھی کھاؤ ۔ انہوں نے کھانے سے انکار کر دیا ۔ میں نے کہا : تم یہ ضرور کھاؤ گی یا میں تمہارے چہرے کو اس سے آلودہ کر دوں گی ۔ اس نے پھر بھی انکار کیا ۔ پس میں نے اپنا ہاتھ خزیرہ میں رکھا اور اس کے چہرے پر لگا دیا ۔ نبی کریم ﷺ ہنس پڑے اور اس کے لیے اپنی ران رکھ کر سودہ سے فرمایا : تم بھی اس کے چہرے پر لگا دو ۔ “ سو اس نے میرا چہرہ بھی آلودہ کر دیا ، اور نبی کریم ﷺ ہنس پڑے ۔ اتنے میں سیدنا عمر ؓ وہاں سے گزرے اور آواز دی : او عبداللہ ! او عبداللہ ۔ نبی کریم ﷺ کو گمان ہوا کہ وہ ابھی داخل ہونے والے ہیں ، اس لیے ان سے فرمایا کہ ”کھڑی ہو جاؤ اور اپنے چہرے دھو لو ۔ “ آپ ﷺ کی مراد عائشہ اور سودہ تھیں ۔ سیدہ عائشہ ؓ کہتی ہیں : میں ہمیشہ سیدنا عمر ؓ سے ڈرتی رہی ، کیونکہ رسول اللہ ﷺ بھی ان کی ہیبت کا خیال رکھتے تھے ۔
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  4k
حدیث نمبر: 3768 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3194... سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں : نبی کریم ﷺ صحابہ کے ایک گروہ کے پاس آئے ، وہ ہنس رہے تھے اور گپ شپ لگا رہے تھے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! اگر تم وہ کچھ جانتے ہوتے جو میں جانتا ہوں ، تو تم ہنسنا کم کر دیتے اور بکثرت روتے ۔ “ پھر آپ ﷺ چلے گئے اور صحابہ نے رونا شروع کر دیا ۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کی طرف وحی کی : اے محمد ! آپ میرے بندوں کو ناامید کیوں کر رہے ہیں ؟ نبی کریم ﷺ واپس لوٹے اور کہا : ”خوش ہو جاؤ ، راہ راست پر چلتے رہو اور میانہ روی اختیار کرو ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  2k
حدیث نمبر: 3518 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 403... سیدنا معاویہ بن قرہ اپنے باپ قرہ ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”جب اہل شام میں فساد پیدا ہو جائے گا تو تم میں بھی کوئی خیر باقی نہ رہے گی ۔ میری امت کی ایک جماعت کی ہمیشہ مدد کی جاتی رہے گی ، انہیں رسوا کرنے (‏‏‏‏کی کوشش کرنے) والا قیامت برپا ہونے تک انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  2k
حدیث نمبر: 3079 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3308... رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ بتلاؤں جس کے ذریعے تم اپنے سے پہلوں کو پالو گے ، بعد والے تمہارے (‏‏‏‏مرتبے کو) نہ پہنچ سکیں گے اور تم تمام لوگوں میں بہترین قرار پاؤ گے ، مگر وہی شخص جو اسی طرح کا عمل کرے گا ۔ (‏‏‏‏ ‏‏‏‏عمل یہ ہے) تم لوگ ہر نماز کے بعد « سبحان اللہ » ، « الحمد للہ » اور « اللہ اكبر » تینتیس تینتیس دفعہ کہا کرو ۔ “ یہ حدیث سیدنا ابوہریرہ ، سیدنا ابوذر ، سیدنا ابودردا ، سیدنا ابن عباس اور سیدنا ابن عمر ؓ سے مروی ہے ۔ سیدنا ابوہریرہ ؓ کی حدیث ، جسے ان سے ابوصالح نے روایت ہے ، فقراء لوگ ، نبی کریم ﷺ کے پاس آئے اور عرض کیا کہ بلند درجے اور ہمیشہ رہنے والی نعمتیں تو مالدار لوگ لے گئے ، وہ نماز تو ہماری طرح پڑھتے ہیں اور روزہ بھی ہماری طرح رکھتے ہیں ۔ لیکن ان کے لیے مالوں سے حاصل ہونے والی فضیلت زیادہ ہے ، وہ حج کرتے ہیں ، عمرہ کرتے ہیں ، جہاد کرتے ہیں اور صدقہ کرتے ہیں ۔ راوی کہتا ہے : . . . (‏‏‏‏اوپر والی حدیث ذکر کی) (‏‏‏‏تسبیحات کی تعداد کے بارے میں) ہم اختلاف میں پڑھ گئے ، کوئی کہتا کہ تینتیس دفعہ « سبحان اللہ » تینتیس دفعہ « الحمد للہ » اور چونتیس دفعہ « اللہ اكبر » کہنا ہے (‏‏‏‏اور کوئی کچھ اور کہتا) ۔ میں آپ ﷺ کے پاس گیا اور (‏‏‏‏سارا مسئلہ ذکر کیا تو) آپ ﷺ نے فرمایا : ” « سبحان اللہ » ، « الحمد للہ » اور « اللہ اكبر » میں سے ہر ایک تینتیس تینتیس بار کہنا ہے ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  5k
حدیث نمبر: 2232 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1751... سیدنا براء بن عازب ؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس بیٹھے تھے ، اچانک آپ کی نگاہ لوگوں کے ایک گروہ پر پڑی ، آپ ﷺ نے پوچھا : ”یہ لوگ کس چیز پر جمع ہیں ؟ “ کہا گیا کہ قبر کھود رہے ہیں ۔ رسول اللہ ﷺ گھبرا گئے اور صحابہ سے سبقت لیتے ہوئے لپکے ، قبر تک پہنچے اور گھٹنوں کے بل بیٹھ گئے ۔ میں آپ کے سامنے سے آیا تاکہ دیکھوں کہ آپ کیا کر رہے ہیں ۔ (میں نے دیکھا) کہ آپ رو رہے تھے (اور اتنے روئے کہ) زمین آپ کے آنسوؤں سے تر ہو گئی ، پھر آپ ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا : ”میرے بھائیو ! اس دن کے لیے تیاری کرو ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  2k
حدیث نمبر: 3692 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 90... سیدنا عبادہ بن صامت ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”میری امت کا ایک گروہ شراب کا نام تبدیل کر کے اسے جائز و حلال سمجھے گا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  1k
حدیث نمبر: 363 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1195... حمید سے روایت ہے ، وہ کہتے ہیں : میں نے سیدنا معاویہ بن ابوسفيان ؓ کو خطبہ دیتے ہوئے سنا ، وہ کہہ رہے تھے : میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے سنا : ” اللہ تعالیٰ جس کے ساتھ خیر کا ارادہ کرتے ہیں ، اس کو دین میں فقاہت عطا کرتے ہیں ، میں تو صرف تقسیم کرنے والا ہوں ، عطا کرنے والا تو اللہ تعالیٰ ہے ۔ میری امت (کی ایک جماعت) ہمیشہ اللہ تعالیٰ کے حکم پر قائم رہے گی ، ان کی مخالفت کرنے والے ان کو نقصان نہیں پہنچا سکیں گے ، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کا حکم آ جائے گا ۔ “
Terms matched: 2  -  Score: 48  -  2k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 Next >>


Search took 0.168 seconds