حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: ہمیشہ ایک گروہ
کتاب/کتب میں "سلسلہ احادیث صحیحہ"
1 رزلٹ جن میں تمام الفاظ آئے ہیں۔ 1390 رزلٹ جن میں کوئی بھی ایک لفظ آیا ہے۔
حدیث نمبر: 2251 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1452... سیدنا ابوبردہ ؓ ایک صحابی سے روایت کرتے ہیں اور ایک روایت میں ہے : وہ کہتے ہیں کہ میں مسجد کوفہ میں ایک عمر رسیدہ صحابی کے پاس بیٹھا تھا ، اس وقت انہوں نے مجھے ایک حدیث بیان کی اور کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے سنا : ” اے لوگو ! اللہ کی طرف توبہ (رجوع) کرو اور اس سے مغفرت طلب کرو ۔ میں تو بارگاہ الہی میں روزانہ سو سو مرتبہ توبہ کرتا ہوں اور اس سے بخشش کا مطالبہ کرتا ہوں ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 77  -  2k
حدیث نمبر: 1705 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3394... سیدنا ابوسعید خدری ؓ کہتے ہیں : میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک جنازے میں حاضر ہوا ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” لوگوں ! اس امت (انسانیت) کو قبروں میں آزمایا جاتا ہے ، جب کسی شخص کو دفن کر دیا جاتا ہے اور اس کے ساتھی واپس چلے جاتے ہیں تو ایک فرشتہ اس کے پاس آتا ہے ، اس کے ہاتھ میں کوٹنے چھیدنے کا آلہ ہوتا ہے ، وہ اس شخص کو بٹھا کر پوچھتا ہے : اس آدمی کے بارے میں تیرا کیا خیال ہے ؟ اگر وہ مومن ہو تو جواب دیتا ہے کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ ہی معبود برحق ہے اور محمد ( ﷺ ) اس کے بندے اور رسول ہیں ۔ وہ کہتا ہے : تو نے سچ کہا : ۔ پھر جہنم کی طرف سے ایک دروازہ کھول دیا جاتا ہے ، وہ کہتا ہے کہ دیکھ اگر تو اپنے رب کے ساتھ کفر کرتا تو یہ تیرا ٹھکانہ ہوتا ۔ اب جبکہ تو ایمان لایا ہے ، تیری منزل یہ ہے ، اس کے لئے جنت کا دروازہ کھول دیا جاتا ہے ۔ اب وہ شخص (جنت میں داخل ہونے کے لیے) اٹھنے کا ارادہ کرتا ہے ، لیکن فرشتہ کہتا ہے : ٹھیر جا ! پھر اس کی قبر کو وسیع کر دیتا ہے ۔ اگر دفن کیا جانے والا کافر یا منافق ہو تو فرشتہ پوچھتا ہے کہ تو اس آدمی کے بارے میں کیا کہتا ہے ؟ وہ جواب دیتا ہے کہ میں تو نہیں جانتا ، میں نے لوگوں کو جو کچھ کہتے سنا ، اسی طرح کہا تو تھا (لیکن اب میرے ذہن میں کوئی جواب نہیں ہے) ۔ فرشتہ کہتا ہے : نہ تو نے سوجھ بوجھ حاصل کی ، نہ تو نے پڑھا اور نہ تو نے ہدایت پائی ۔ پھر جنت کی طرف سے ایک دروازہ کھول دیا جاتا ہے ، وہ کہتا ہے کہ یہ تیری منزل ہوتی بشرطیکہ تو اپنے رب پر ایمان لاتا ، اب جبکہ تو کافر ہے ، اللہ تعالیٰ نے تجھے اس کے بدلے یہ ٹھکانہ دیا ہے ، اتنے میں جہنم کی طرف سے دروازہ کھول دیتا ہے اور اس کے سر پر وہ آلہ (اس زور سے) مارتا ہے کہ جن و انس کے علاوہ ہر کوئی اس کی آواز سنتا ہے ۔ یہ حدیث سن کر بعض لوگوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! جو شخص بھی فرشتے کے ہاتھ میں وہ آلہ دیکھے گا وہ (دہشت کی وجہ سے) بے شعور سا ہو کر رہ جائے گا ؟ رسول اللہ ﷺ نے جواباً یہ آیت تلاوت فرمائی : « يُثَبِّتُ اللَّـہُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ » (سورہ ابراھیم : ۲۷) اللہ تعالیٰ ایمان والوں کو پکی بات کے ساتھ ثابت قدم رکھتا ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 77  -  7k
حدیث نمبر: 1074 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3574... سیدنا ابوسعید خدری ؓ کہتے ہیں : ہمیں رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں ملی جلی کھجوریں ملتی تھیں ، ہم ایک صاع کے عوض دو صاع فروخت کرتے تھے ۔ جب آپ ﷺ کو علم ہوا تو آپ ﷺ نے فرمایا : ”کھجور کے ایک صاع کے عوض دو صاع کو ، گندم کے ایک صاع کے بدلے دو صاع کو اور ایک درہم کے عوض دو درہموں کو فروخت نہیں کیا جا سکتا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 77  -  2k
حدیث نمبر: 3152 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 654... سیدنا عبداللہ بن شداد ؓ سے روایت ہے کہ قبیلہ بنو عذرہ کے چند لوگ نبی کریم ﷺ کے پاس آئے اور اسلام قبول کیا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”کون ان کو کفایت کرے گا ؟ “ سیدنا طلحہ ؓ نے کہا : میں ۔ وہ طلحہ کے پاس ٹھہرے رہے ۔ ایک دن نبی کریم ﷺ نے ایک لشکر بھیجا ، ان میں سے بھی ایک آدمی شریک ہوا اور شہید ہو گیا ۔ (کچھ عرصے کے بعد) آپ ﷺ نے دوسرا لشکر بھیجا ، ان میں سے بھی ایک دوسرا آدمی شریک ہوا اور وہ بھی شہید ہو گیا ، پھر (کچھ عرصے کے بعد) تیسرا آدمی اپنے بستر پر طبعی موت مر گیا. سیدنا طلحہ ؓ کہتے ہیں : میں نے خواب میں ان تینوں کو جنت میں دیکھا ، کیا دیکھتا ہوں کہ اپنے بستر پر طبعی موت مرنے والا سب سے آگے ہے ، اس کے پیچھے دوسرے نمبر پر شہید ہونے والا ہے اور آخر میں سب سے پہلے شہید ہونے والا ہے ۔ مجھے (ان مراتب سے) بڑی تشویش ہوئی ، میں نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور یہ خواب بیان کیا ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”تم کو اس سے کیوں تعجب ہوا ؟ وہ مومن سب سے افضل ہے ، جسے اسلام کی زندگی نصیب ہوتی ہے ، کیونکہ وہ (اپنی عمر میں) « سبحان اللہ ، الحمدللہ ، لا الہ الا اللہ » کہتا رہتا ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 77  -  4k
حدیث نمبر: 2307 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3298... سیدنا عمر بن خطاب ؓ سے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان ”اور جب زندہ درگور کی گئی لڑکی سے پوچھا جائے گا“) سے متعلقہ روایت ہے ، وہ کہتے ہیں : سیدنا قیس بن عاصم ؓ ، رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور کہا : اللہ کے رسول ! میں نے دور جاہلیت اپنی آٹھ بیٹیاں زندہ درگور کی تھیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”ان میں سے ہر ایک کے عوض ایک غلام آزاد کرو ۔ “ اس نے کہا : میں تو اونٹوں والا ہوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”اگر تو یہ چاہتا ہے تو پھر ایک کی طرف سے ایک اونٹ قربان کر ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 77  -  2k
حدیث نمبر: 3290 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2895... سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے ، اس حال میں کہ آپ کے ساتھ حسن و حسین بھی تھے ، ایک ایک کندھے پر تھا اور دوسرا دوسرے پر ۔ آپ کبھی ایک کا بوسہ لیتے اور کبھی دوسرے کو چومتے ، حتیٰ کہ ہمارے پاس پہنچ گئے ۔ ایک آدمی نے آپ ﷺ سے کہا : آپ ان سے محبت کرتے ہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”جس نے ان سے محبت کی ، اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے ان سے بغض رکھا اس نے مجھ سے بغض رکھا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  2k
حدیث نمبر: 3858 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2833... سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ”بنو اسرائیل نے موسیٰ علیہ السلام کے بعد اپنے لیے ایک خلیفہ مقرر کیا ، ایک دن وہ چاندنی رات کو بیت المقدس کے اوپر نماز پڑھنے لگ گیا اور وہ امور یاد کئے جو اس نے سر انجام دیے تھے ۔ پھر وہ وہاں سے نکلا اور رسّی کے ساتھ لٹکا ۔ مسجد میں رسی لٹکی رہی اور وہ وہاں سے چلا گیا اور سمندر کے کنارے پر ایسے لوگوں کے پاس پہنچ گیا جو کچی اینٹیں بنا رہے تھے ۔ ان سے پوچھا کہ تم لوگ یہ اینٹیں بنانے کی کتنی اجرت لیتے ہو ؟ انہوں نے (‏‏‏‏ساری صورتحال) بتائی ۔ نتیجتاً اس نے بھی اینٹیں بنانا شروع کر دیں اور اپنے ہاتھ کی کمائی سے گزر بسر کرنے لگ گیا ۔ جب نماز کا وقت ہوتا تو وہ نماز پڑھتا تھا ۔ عُمال نے یہ بات اپنے سردار تک پہنچا دی کہ ایک آدمی ایسے ایسے کرتا ہے ۔ ا‏‏‏‏س نے اس کو بلایا ، لیکن اس نے ا‏‏‏‏س کے پاس جانے سے انکار کر دیا ، ایسے تین دفعہ ہوا ، بالآخر وہ سواری پر سوار ہو کر آیا ، جب اس نے اس کو آتے ہوئے دیکھا تو بھاگنا شروع کر دیا ۔ اس نے اس کا تعاقب کیا اور اس سے سبقت لے گیا اور کہا : مجھے اتنی مہلت دو کہ میں تمہارے ساتھ بات کر سکوں ۔ چنانچہ وہ ٹھہر گیا ، اس نے ا‏‏‏‏س سے بات کی ، اس نے ساری صورتحال واضح کی اور کہا کہ میں بھی ایک بادشاہ تھا ، لیکن اپنے رب کے ڈر کی وجہ سے بھاگ آیا ہوں ۔ اس نے یہ سن کر کہا : مجھے گمان ہے کہ میں بھی تمہارے ساتھ مل جاؤں گا ، پھر وہ اس کے پیچھے چلا گیا اور وہ دونوں اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنے لگے ، حتیٰ کہ مصر کے رمیلہ مقام پر فوت ہو گئے ۔ “ ‏‏‏‏سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں : اگر میں وہاں ہوتا تو ان کی قبروں کو ان صفات کی بناء پر پہچان لیتا جو رسول اللہ ﷺ نے بیان کی تھیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  6k
حدیث نمبر: 3653 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3081... سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں : ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے ، آپ ﷺ حرہ کے ایک ٹیلے سے جھانکے اور فرمایا : ”جب دجال کا ظہور ہو گا تو مدینہ بہترین سر زمین ثابت ہو گی ، اس کی طرف آنے والے ہر راستے پر فرشتہ ہو گا ، اس لیے دجال اس میں داخل نہیں ہو سکے گا ۔ جب معاملہ یہ ہو گا تو مدینہ تین دفعہ اپنے باشندوں کو جھٹکا دے گا ، (‏‏‏‏مدینہ میں رہنے والا) ہر منافق مرد اور عورت دجال کی طرف نکل جائے گا ، زیادہ تر جانے والی عورتیں ہوں گی ، یہ ”یوم التخلیص“ ہو گا ۔ اس دن مدینہ اپنے اندر پائی جانے والی خباثت اس طرح نکال دے گا ، جیسے دھونکنی لوہے کی میل کچیل کو صاف کر دیتی ہے ۔ دجال کے ساتھ ستر ہزار (۷۰ ، ۰۰۰) یہودی ہوں گے ، ہر ایک نے زرہ زیب تن کی ہو گی اور ہر ایک کے پاس آراستہ کی ہوئی ایک تلوار ہو گی ، جہاں پانی کے نالے جمع ہوتے ہیں وہاں اس کا ڈیرہ بنایا جائے گا ۔ “ ‏‏‏‏ پھر آپ ﷺ نے فرمایا : ” (‏‏‏‏نہ ماضی میں) ایسا فتنہ تھا اور نہ تاقیامت ہو گا ، جو دجال کے فتنے سے سنگین ہو ۔ ہر نبی نے اپنی امت کو اس سے متنبہ کیا اور میں تمہیں اس کی ایسی علامت بتاتا ہوں جو کسی نبی نے نہیں بتائی ۔ “ پھر آپ ﷺ نے اپنا ہاتھ اپنی آنکھ پر رکھا اور فرمایا : ”میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کانا نہیں ہے (‏‏‏‏اور دجال کانا ہو گا) ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  5k
حدیث نمبر: 724 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2588... سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”ایک بندہ خدا کے بارے میں حکم دیا گیا کہ اسے قبر میں سو کوڑے لگائے جائیں ، وہ (تخفیف کا) سوال کرتا اور دعا کرتا رہا ، یہاں تک کہ ایک کوڑا رہ گیا (باقی معاف کر دیے گئے) ، جب یہ کوڑا اسے لگایا گیا تو اس کی قبر آگ سے بھر گئی ۔ جب اس (سزا کا اثر) زائل ہوا اور اسے افاقہ ہوا تو اس نے پوچھا کہ (فرشتو !) تم نے کس بنا پر مجھے کوڑا لگایا ؟ انہوں نے کہا کہ تو نے ایک نماز بغیر وضو کے پڑھی تھی اور تو ایک مظلوم کے پاس سے گرزا تھا اور کی مدد نہیں کی تھی ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  2k
حدیث نمبر: 3607 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 322... سیدنا ابوامامہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”ایک چوپایہ نکلے گا ، وہ لوگوں کی ناک پر ایک علامت لگائے گا اور وہ لمبی عمریں پائیں گے ، حتیٰ کہ ایک آدمی اونٹ خریدے گا ۔ جب کوئی دوسرا اس سے پوچھے گا کہ تو نے یہ اونٹ کس سے خریدا ہے تو وہ جواب دے گا : میں نے یہ نشان زدہ لوگوں میں سے ایک آدمی سے خریدا تھا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  2k
حدیث نمبر: 1204 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2986... سیدنا سعید بن سعد بن عبادہ ؓ کہتے ہیں کہ ہمارے گھروں کے درمیان ایک کمزور اور ناقص الخلقت آدمی رہتا تھا ، (‏‏‏‏ اچانک) اسے دیکھا گیا کہ وہ ایک لونڈی سے زنا کر رہا تھا ۔ سیدنا سعد بن عبادہ ؓ نے اس کا معاملہ رسول اللہ ﷺ تک پہنچایا ، آپ ﷺ نے فرمایا : ”اس کو سو کوڑے لگاؤ ۔ “ لوگوں نے کہا : اے اللہ کے نبی ! وہ تو بہت زیادہ کمزور ہے ، اگر ہم نے اسے سو کوڑے لگائے تو وہ مر جائے گا (‏‏‏‏ایسے میں کیا کیا جائے) ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ’’ ایک بڑی شاخ لو ، جس پر سو چھوٹی شاخیں اگی ہوئی ہوں ، اور اسے ایک دفعہ مار دو ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  2k
حدیث نمبر: 2086 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 29... سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” (ایک دفعہ کا ذکر ہے کے) ایک آدمی راستے پرچلا جا رہا تھا کہ اسے سخت پیاس لگی ، اس نے ایک کنواں پایا ، پس اس میں اتر کر اس نے پانی پیا ، پھر باہر نکل آیا ، وہیں ایک کتا تھا جو پیاس کے مارے زبان باہر نکالے (ہانپتے ہوئے) کیچڑ چاٹ رہا تھا ، پس اس آدمی نے (دل میں) کہا : کہ اس کتے کو بھی اسی طرح پیاس نے ستایا ہے جس طرح میں اس کی شدت سے بے حال ہو گیا تھا ، چنانچہ وہ (دوبارہ) کنویں میں اترا اور اپنا موزہ پانی سے بھرا اور اسے اپنے منہ سے پکڑ کر اوپر چڑھ آیا اور کتے کو پانی پلایا ، اللہ تعالیٰ نے اس کے اس عمل اور جذبے کی قدر کی اور اسے معاف کر دیا ۔ (یہ سن کر) صحابہ نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! کیا ہمارے لیے چوپایوں (پر ترس کھانے) میں بھی اجر ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” (ہاں) ہر تر جگر والے (جاندار کی خدمت اور دیکھ بھال) میں اجر ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  3k
حدیث نمبر: 1189 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1280... سیدنا ابوموسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ”ابلیس بوقت صبح اپنے لشکروں کو بھیجتا ہے اور کہتا ہے کہ جو کسی مسلمان کو گمراہ کرے گا میں اسے تاج پہناؤں گا ۔ (‏‏‏‏جب لشکر واپس آتے ہیں تو) ان میں سے ایک کہتا ہے : میں اسے ورغلاتا رہا یہاں تک کہ اس نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ۔ ابلیس کہتا ہے : ممکن ہے کہ وہ دوبارہ شادی کر لے ۔ ایک آ کر کہتا ہے : میں اسے پھسلاتا رہا یہاں تک کہ اس نے اپنے والدین کی نافرمانی کر دی ۔ وہ کہتا ہے : (‏‏‏‏یہ تو کوئی بڑا کام نہیں کیونکہ) ممکن ہے کہ وہ بعد میں ان کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئے ۔ ایک آ کر کہتا ہے : میں اس کے ساتھ چمٹا رہا یہاں تک کہ اس نے شرک کا ارتکاب کر لیا ۔ ابلیس کہتا ہے : تو نے تو کمال کر دیا ہے ۔ (‏‏‏‏اتنے میں) ایک اور آ کر کہتا ہے کہ میں نے فلاں کو نہ چھوڑا یہاں تک کہ اس نے قتل کر دیا ۔ ابلیس کہتا ہے : (‏‏‏‏شاباش) تو نے تو اخیر کر دی ہے ، پھر اسے تاج پہنا دیتا ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  4k
حدیث نمبر: 932 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 567... صعصعہ بن معاویہ کہتے ہیں کہ میں سیدنا ابوذر ؓ کو ملا اور کہا : کہ مجھے کوئی حدیث بیان کرو ۔ انہوں نے کہا : لیجئے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”جو مسلمان بندہ ہر مال میں سے ایک ایک جوڑا اللہ تعالیٰ کے راستے میں خرچ کرتا ہے تو جنت کے دربان اس کا استقبال کریں گے اور اسے اپنی طرف والی نعمتوں کی طرف بلائیں گے ۔ میں نے کہا : (ہر مال میں سے ایک ایک جوڑا) ، اس کی کیا صورت ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”اگر اونٹ ہیں تو دو انٹ اور اگر گائیں ہیں تو دو گائیں (علی ہذاالقیاس) ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  2k
حدیث نمبر: 1557 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2681... ابوامامہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عمرو بن عبسہ سلمی ؓ سے کہا : مجھے کوئی ایسی حدیث بیان کرو جو آپ نے رسول اللہ سے سنی ہو اور اس میں کمی ہو نہ وہم ۔ انہوں نے کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا : ” (۱) اسلام میں جس کے تین بچے پیدا ہوں اور وہ بالغ ہونے سے پہلے فوت ہو جائیں تو اللہ ایسے آدمی کو ان پر رحمت کرنے کے سبب جنت میں داخل کرے گا ۔ (۲) جو اللہ کے راستے میں بوڑھا ہو گیا تو یہ عمل اس کے لیے روز قیامت نور ثابت ہو گا ۔ (۳) جس نے اللہ کے راستے میں کوئی تیر پھینکا ، وہ دشمن کو لگا یا نہ لگا تو اس کا یہ عمل ایک غلام آزاد کرنے کے ثواب کے برابر ہو گا ۔ (۴) جس نے مسلمان غلام آزاد کیا ، اللہ تعالی (آزاد شدہ) کے ہر ایک عضو کے بدلے (آزاد کرنے والے کے) ہر ایک عضو کو آگ سے آزاد کر دے گا ۔ (۵) جس نے اللہ تعالیٰ کے راستے میں (مال کی کسی قسم سے) ایک جوڑا خرچ کیا تو وہ جنت کے آٹھ دروازوں میں سے جس دروازے سے چاہے گا ، اللہ تعالیٰ اسے داخل کر لے گا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  4k
حدیث نمبر: 1652 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3339... سیدہ عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کو کوکھ کا درد ہو جاتا تھا ، ایک دن بہت سخت درد ہوا ، حتی کہ آپ ﷺ پر غشی طاری ہو گئی اور ہمیں یہ گمان ہونے لگا کہ آپ ﷺ بستر پر انتقال فرمانے والے ہیں ۔ ہم نے آپ کی زبان ایک طرف کر کے دوسری طرف دوا ڈالی ۔ جب آپ کو افاقہ ہوا تو آپ ﷺ نے پہچان لیا کہ ہم نے دوائی ڈالی تھی ، پس فرمایا : ” تمہارا خیال تھا کہ اللہ تعالیٰ مجھے نمونیا میں مبتلا کرے گا ؟ اللہ تعالیٰ بیماری کو میرے خلاف راہ نہیں دے گا ۔ اللہ کی قسم ! گھر میں ہر فرد کی زبان ایک طرف کر کے دوسری طرف دوائی ڈالو ، ماسوائے میرے چچا عباس کے ۔ “ سیدہ عائشہ ؓ فرماتی ہیں : گھر میں موجود ہر فرد کے منہ میں دوا ڈالی گئی ، آپ ﷺ کی ایک بیوی نے کہا : میں تو روزے دار ہوں ۔ انہوں نے اسے کہا : تیرا کیا خیال ہے کہ ہم تجھے چھوڑ دیں گے ، جب کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ” گھر میں کوئی نہ بچے مگر اسے دوا ڈالی جائے “ پھر ہم نے اسے دوائی ڈالی ، حالانکہ وہ روزے دار تھی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  4k
حدیث نمبر: 3790 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2529... سیدنا ابوذر غفاری ؓ کہتے ہیں : میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! جب آپ کو تاج نبوت پہنایا گیا تو آپ کو کیسے پتہ چلا کہ آپ نبی ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”ابوذر ! میرے پاس دو فرشتے آئے اور میں اس وقت مکہ کی کسی وادی میں تھا ، ان میں ایک زمین پر تھا اور دوسرا زمین و آسمان کے مابین ۔ ایک نے دوسرے کے کہا : (‏‏‏‏جس شخصیت کی طرف ہم کو بھیجا گیا ہے) کیا یہ وہی ہے ؟ دوسرے نے کہا : جی ہاں ۔ اس نے کہا : ایک آدمی کے ساتھ ان کا وزن کرو ، میرا وزن کیا گیا ، لیکن میں بھاری رہا ۔ اس نے کہا : دس آدمیوں سے ان کا وزن کرو ۔ میرا وزن کیا گیا ، لیکن میں ان پر بھی بھاری ثابت ہوا ۔ اس نے کہا : سو افراد کے ساتھ وزن کرو ۔ میرا وزن کیا گیا ، لیکن میرا وزن زیادہ رہا ۔ اس نے کہا : ہزار افراد کے ساتھ وزن کرو ۔ میرا وزن کیا ، لیکن (‏‏‏‏اب کی بار بھی) میں ہی وزنی رہا اور ان (‏‏‏‏ہزار آدمیوں کا پلڑا ہلکا ہونے کی وجہ سے) اتنا اوپر ا‏‏‏‏ٹھ گیا کہ مجھے اندیشہ ہونے لگا کہیں وہ خفت میزان کی وجہ سے مجھ پر گر ہی نہ جائیں ۔ (‏‏‏‏بالآخر) ایک نے دوسرے سے کہا : اگر انکا وزن ان کی پوری امت سے کر دے تو یہ سب پر بھاری ثابت ہوں گے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  4k
حدیث نمبر: 3979 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3951... سیدنا ابوامامہ باہلی ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے سنا : ”‏‏‏‏میرے پاس دو آدمی آئے ، انہوں نے میرا بازو پکڑا اور مجھے ایک دشوار گزار پہاڑ کے پاس لے گئے ۔ انہوں نے مجھے کہا : اس پر چڑھو : میں نے کہا : مجھ میں تو اتنی ہمت نہیں کہ اس پر چڑھ سکوں ۔ انہوں نے کہا : ہم تیرے لیے آسان کر دیں گے ۔ سو میں نے چڑھنا شروع کر دیا ، جب میں پہاڑ کی چوٹی پر پہنچا تو شدید قسم کی آوازیں سنائی دیں ۔ میں نے پوچھا : یہ آوازیں کیسی ہیں ؟ انہوں نے کہا جہنمیوں کی چیخ پکار ہے پھر وہ مجھے لے کر آگے چلے ، ایک ایسے مقام پر پہنچے کہ وہاں کچھ لوگ الٹے لٹکائے گئے ہیں ، ان کی باچھوں کو پھاڑا جا رہا ہے اور وہاں سے خون بہہ رہا ہے ۔ میں نے کہا : یہ کون لوگ ہیں ؟ انہوں نے کہا : یہ وقت سے پہلے روزہ افطار کر دینے والے لوگ ہیں ۔ “ پھر فرمایا : ” یہود و نصاریٰ ناکام و نامراد ہو گئے ۔ “ راوی حدیث سلیمان کہتے ہیں : مجھے یہ علم نہ ہو سکا کہ (‏‏‏‏یہود و نصاریٰ کے متعلقہ) یہ الفاظ سیدنا ابوامامہ نے رسول اللہ ﷺ سے روایت کئے ہیں یا ان کے اپنے الفاظ ہیں ۔ ”‏‏‏‏پھر وہ دونوں مجھے لے کر آگے بڑھے ، میں کیا دیکھتا ہوں کہ کچھ لوگ پھولے ہوئے ہیں ، ان سے بدترین بدبو آ رہی ہے اور انتہائی سیاہ منظر پیش کر رہے ہیں ۔ میں نے پوچھا کہ یہ کون لوگ ہیں ؟ انہوں نے کہا : یہ مقتول کفار ہیں ۔ پھر وہ میرے ساتھ آگے بڑھے اور ایسے لوگوں کے پاس سے گزرے جو بری طرح پھولے ہوئے ہیں ، ان سے بیت الخلاء کی طرح کی بدترین بدبو آ رہی ہے ۔ میں نے پوچھا : یہ کون لوگ ہیں ؟ انہوں نے کہا : یہ زانی مرد اور عورتیں ہیں ۔ پھر مجھے لے کر آگے بڑھے اور ہم ایسی عوتوں کے پاس سے گزرے کہ سانپ ان کے پستانوں کو نوچ رہے ہیں ۔ میں نے پوچھا : یہ عوتیں کون ہیں ؟ انہوں نے کہا : یہ اپنے بچوں کو دودھ نہ پلانے والی عورتیں ہیں ۔ پھر وہ مجھے لے کر آگے بڑھے ، میں کیا دیکھتا ہوں کہ دو نہروں کے درمیان میں کچھ بچے کھیل رہے ہیں ۔ میں نے پوچھا : یہ کون ہیں ؟ انہوں نے کہا : یہ مومنوں کے بچے ہیں ۔ پھر وہ مجھے ایک اونچی جگہ کی طرف لے گئے ، میں کیا دیکھتا ہوں کہ تین افراد شراب پی رہے ہیں ۔ میں نے پوچھا : یہ کون ہیں ؟ انہوں نے کہا : یہ جعفر ، زید اور ابن رواحہ (‏‏‏‏ ؓ ) ہیں ۔ پھر وہ مجھے ایک اور بلند جگہ کی طرف ل...
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  8k
حدیث نمبر: 828 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1868... عرفجہ سے روایت ہے ، وہ کہتے ہیں : میں ایک گھر میں تھا ، وہاں عتبہ بن فرقد بھی تھے ، میں نے ایک حدیث بیان کرنا چاہی ، لیکن وہاں ایک صحابی رسول تشریف فرما تھے ، ایسے لگتا تھا کہ وہ حدیث بیان کرنے میں مجھ سے زیادہ حقدار ہیں ، پس انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ”رمضان میں آسمان (اور ایک روایت کے مطابق) جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور آگ کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں ، ہر سرکش (اور شریر و خبیث) شیطان کو جکڑ دیا جاتا ہے ، اور اعلان کرنے والا فرشتہ ہر رات کو اعلان کرتا ہے : اے خیر و بھلائی کو چاہنے والے ! آ جا اور اے برائی کے طلبگار ! رک جا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  3k
حدیث نمبر: 929 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 309... سیدنا جابر بن عبد اللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک غزوے کا ارادہ کیا اور فرمایا : ” مہاجرو اور انصاریو ! تمہارے بعض بھائی ایسے ہیں کہ نہ ان کے پاس مال ہے اور نہ وہ قرابتداروں کے ہمراہ ہیں ، تم میں سے (بعض لوگ) ان میں سے دو دو یا تین تین افراد اپنے ساتھ ملا لیں ۔ جابر ؓ کہتے ہیں : ہم میں سے ہر ایک کے پاس سواری نہیں تھی ، بس ان کی باری کی طرح ہماری بھی سوار ہونے کی ایک باری تھی ، میں نے دو یا تین افراد اپنے ساتھ ملا لیے ۔ وہ کہتے ہیں : ان کی باری کی طرح میرے لیے بھی اپنے اونٹ پر سواری کی ایک باری تھی (یعنی اونٹ میرا تھا لیکن سب کی باریاں برابر کی تھیں) ۔
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  3k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 Next >>


Search took 0.258 seconds