حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: ہمیشہ ایک گروہ
کتاب/کتب میں "سنن ابن ماجہ"
4 رزلٹ جن میں تمام الفاظ آئے ہیں۔ 1431 رزلٹ جن میں کوئی بھی ایک لفظ آیا ہے۔
حدیث نمبر: 3952 --- حکم البانی: صحيح... رسول اللہ ﷺ کے غلام ثوبان ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” میرے لیے زمین سمیٹ دی گئی حتیٰ کہ میں نے اس کے مشرق اور مغرب کو دیکھ لیا ، پھر اس کے دونوں خزانے زرد یا سرخ اور سفید (یعنی سونا اور چاندی بھی) مجھے دئیے گئے اور مجھ سے کہا گیا کہ تمہاری (امت کی) حکومت وہاں تک ہو گی جہاں تک زمین تمہارے لیے سمیٹی گئی ہے ، اور میں نے اللہ تعالیٰ سے تین باتوں کا سوال کیا : پہلی یہ کہ میری امت قحط (سوکھے) میں مبتلا ہو کر پوری کی پوری ہلاک نہ ہو ، دوسری یہ کہ انہیں ٹکڑے ٹکڑے نہ کر ، تیسری یہ کہ آپس میں ایک کو دوسرے سے نہ لڑا ، تو مجھ سے کہا گیا کہ میں جب کوئی حکم نافذ کر دیتا ہوں تو وہ واپس نہیں ہو سکتا ، بیشک میں تمہاری امت کو قحط سے ہلاک نہ کروں گا ، اور میں زمین کے تمام کناروں سے سارے مخالفین کو (ایک وقت میں) ان پر جمع نہ کروں گا جب تک کہ وہ خود آپس میں اختلاف و لڑائی اور ایک دوسرے کو مٹانے اور قتل نہ کرنے لگیں ، لیکن جب میری امت میں تلوار چل پڑے گی تو وہ قیامت تک نہ رکے گی ، مجھے اپنی امت پر سب سے زیادہ خوف گمراہ سربراہوں کا ہے ، عنقریب میری امت کے بعض قبائل بتوں کی پرستش کریں گے ، اور عنقریب میری امت کے بعض قبیلے مشرکوں سے مل جائیں گے ، اور قیامت کے قریب تقریباً تیس جھوٹے دجال پیدا ہوں گے جن میں سے ہر ایک کا دعویٰ یہ ہو گا کہ وہ اللہ کا نبی ہے ، اور میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر قائم رہے گا ، اور ہمیشہ ان کی مدد ہوتی رہے گی ، اور جو کوئی ان کا مخالف ہو گا وہ ان کو کوئی ضرور نقصان نہیں پہنچا سکے گا ، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کا حکم آ جائے ۔ ابوالحسن ابن القطان کہتے ہیں : جب ابوعبداللہ (یعنی امام ابن ماجہ) اس حدیث کو بیان کر کے فارغ ہوئے تو فرمایا : یہ حدیث کتنی ہولناک ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 3  -  Score: 273  -  6k
حدیث نمبر: 10 --- حکم البانی: صحيح... ثوبان ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” میری امت میں سے ایک گروہ ہمیشہ نصرت الٰہی سے بہرہ ور ہو کر حق پر قائم رہے گا ، مخالفین کی مخالفت اسے (اللہ کے امر یعنی :) قیامت تک کوئی نقصان نہ پہنچا سکے گی “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 3  -  Score: 125  -  1k
حدیث نمبر: 7 --- حکم البانی: حسن صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” میری امت میں ایک گروہ ہمیشہ اللہ کے حکم (دین) پر قائم رہنے والا ہو گا ، اس کی مخالفت کرنے والا اس کا کچھ نہ بگاڑ سکے گا “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 3  -  Score: 125  -  1k
حدیث نمبر: 6 --- حکم البانی: صحيح... قرہ بن ایاس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” میری امت میں سے ایک گروہ کو ہمیشہ قیامت تک اللہ تعالیٰ کی مدد حاصل رہے گی ، اور جو اس کی تائید و مدد نہ کرے گا اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 3  -  Score: 125  -  1k
حدیث نمبر: 1258 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے نماز خوف کی (کیفیت) کے بارے میں فرمایا : ” امام اپنے ساتھ مجاہدین کی ایک جماعت کو نماز پڑھائے ، اور وہ ایک رکعت ادا کریں ، اور دوسری جماعت ان کے اور دشمن کے درمیان متعین رہے ، پھر جس گروہ نے ایک رکعت اپنے امام کے ساتھ پڑھی وہ ہٹ کر اس جماعت کی جگہ چلی جائے جس نے نماز نہیں پڑھی ، اور جنہوں نے نماز نہیں پڑھی ہے وہ آئیں ، اور اپنے امام کے ساتھ ایک رکعت پڑھیں ، اب امام تو اپنی نماز سے فارغ ہو جائے گا ، اور دونوں جماعتوں میں سے ہر ایک اپنی ایک ایک رکعت پڑھیں ، اگر خوف و دہشت اس سے بھی زیادہ ہو ، (صف بندی نہ کر سکتے ہوں) تو ہر شخص پیدل یا سواری پر نماز پڑھ لے “ ۔ راوی نے کہا کہ ” سجدہ “ سے مراد ” رکعت “ ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 146  -  3k
حدیث نمبر: 3074 --- حکم البانی: صحيح ، م بلفظ «أبدأ» ، وهو الصواب... جعفر الصادق اپنے والد محمد الباقر سے روایت کرتے ہیں کہ ہم جابر بن عبداللہ ؓ کے پاس گئے ، جب ان کے پاس پہنچے تو انہوں نے آنے والوں کے بارے میں پوچھا کہ کون لوگ ہیں ، یہاں تک کہ آخر میں مجھ سے پوچھا ، میں نے کہا : میں محمد بن علی بن حسین ہوں ، تو انہوں نے اپنا ہاتھ میرے سر کی طرف بڑھایا ، اور میرے کرتے کے اوپر کی گھنڈی کھولی پھر نیچے کی کھولی پھر اپنی ہتھیلی میری دونوں چھاتیوں کے درمیان رکھی ، میں ان دنوں نوجوان لڑکا تھا ، اور کہا : تمہیں خوش آمدید ، تم جو چاہو پوچھو ، میں نے ان سے (کچھ باتیں) پوچھیں ، وہ نابینا تھے اتنے میں نماز کا وقت ہو گیا ، وہ ایک بنی ہوئی چادر جسے جسم پر لپیٹے ہوئے تھے اوڑھ کر کھڑے ہوئے ، جب اس کے دونوں کنارے اپنے کندھوں پر ڈالتے تو اس کے دونوں کنارے ان کی جانب واپس آ جاتے (کیونکہ چادر چھوٹی تھی) اور ان کی بڑی چادر ان کے پاس ہی میز پر رکھی ہوئی تھی ، انہوں نے ہمیں نماز پڑھائی ، پھر میں نے ان سے کہا : آپ ہمیں رسول اللہ ﷺ کے حج کا حال بتائیے ، تو آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا اور نو (۹) کی گرہ بنائی (یعنی خنصر ، بنصر اور وسطی کا سرا ہتھیلی سے لگا لیا) اور کہا : رسول اللہ ﷺ نو سال تک (مدینہ میں) ٹھہرے رہے ، آپ نے حج نہیں کیا ، پھر (ہجرت) کے دسویں سال لوگوں میں اعلان کیا کہ اس سال آپ حج کو جائیں گے ، تو مدینہ میں (اطراف سے) بہت سے لوگ (آپ کے ساتھ حج میں شریک ہونے کے لیے) آ گئے ، سب کی یہ خواہش تھی کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی پیروی کریں ، اور جو کام آپ کریں وہی وہ بھی کریں ، خیر آپ ﷺ نکلے اور ہم بھی آپ کے ساتھ نکلے ، ہم ذو الحلیفہ پہنچے تو اسماء بنت عمیس ؓ کے یہاں محمد بن ابی بکر کی ولادت ہوئی ، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھوایا کہ میں کیا کروں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” غسل کر لو اور کپڑے کا لنگوٹ باندھ لو ، اور احرام کی نیت کر لو “ ، پھر رسول اللہ ﷺ نے (ذوالحلیفہ) مسجد میں نماز ادا کی ، پھر قصواء نامی اونٹنی پر سوار ہو گئے ، یہاں تک کہ جب وہ آپ کو لے کر مقام بیداء میں سیدھی کھڑی ہوئی تو جہاں تک میری نگاہ گئی میں نے آپ کے سامنے سوار اور پاپیادہ لوگوں کو ہی دیکھا ، اور دائیں بائیں اور پیچھے بھی ایسے ہی لوگ نظر آ رہے تھے ، اور رسول اللہ ﷺ ہمارے درمیان تھے ، آپ ﷺ پر قرآن اترتا تھا ، آپ...
Terms matched: 2  -  Score: 131  -  38k
حدیث نمبر: 3238 --- حکم البانی: صحيح... ثابت بن یزید انصاری ؓ کہتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے ، لوگوں نے ضب (گوہ) پکڑے اور انہیں بھونا ، اور اس میں سے کھایا ، میں نے بھی ایک گوہ پکڑی اور اسے بھون کر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر کیا ، آپ ﷺ نے ایک لکڑی لی ، اور اس کے ذریعہ اس کی انگلیاں شمار کرنے لگے اور فرمایا : ” بنی اسرائیل کا ایک گروہ مسخ ہو کر زمین میں کا ایک جانور بن گیا ، اور میں نہیں جانتا شاید وہ یہی ہو “ ، میں نے عرض کیا : لوگ اسے بھون کر کھا بھی گئے ، پھر آپ ﷺ نے نہ تو اسے کھایا اور نہ ہی (اس کے کھانے سے) منع کیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 101  -  2k
حدیث نمبر: 2062 --- حکم البانی: صحيح... سلمہ بن صخر بیاضی ؓ کہتے ہیں کہ میں ایک ایسا آدمی تھا جسے عورتوں کی بڑی چاہت رہتی تھی ، میں کسی مرد کو نہیں جانتا جو عورت سے اتنی صحبت کرتا ہو جتنی میں کرتا تھا ، جب رمضان آیا تو میں نے اپنی بیوی سے رمضان گزرنے تک ظہار کر لیا ، ایک رات وہ مجھ سے باتیں کر رہی تھی کہ اس کا کچھ بدن کھل گیا ، میں اس پہ چڑھ بیٹھا ، اور اس سے مباشرت کر لی ، جب صبح ہوئی تو میں اپنے لوگوں کے پاس گیا ، اور ان سے اپنا قصہ بیان کیا ، میں نے ان سے کہا : تم لوگ میرے لیے رسول اللہ ﷺ سے مسئلہ پوچھو ، تو انہوں نے کہا : ہم نہیں پوچھیں گے ، ایسا نہ ہو کہ ہماری شان میں وحی اترے ، یا رسول اللہ ﷺ ہم لوگوں کے سلسلے میں کچھ فرما دیں ، اور اس کا عار ہمیشہ کے لیے باقی رہے لیکن اب یہ کام ہم تمہارے ہی سپرد کرتے ہیں ، اب تم خود ہی جاؤ اور رسول اللہ ﷺ سے اپنا حال بیان کرو ۔ سلمہ ؓ کہتے ہیں کہ میں خود ہی چلا اور رسول اللہ ﷺ کے پاس آ کر آپ سے واقعہ بیان کیا ، آپ نے فرمایا : ” تم نے یہ کام کیا ہے “ ؟ میں نے عرض کیا : ہاں ، اے اللہ کے رسول ! میں حاضر ہوں اور اپنے بارے میں اللہ کے حکم پر صابر ہوں ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” تم ایک غلام آزاد کرو “ ، میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے ، میں تو صرف اپنی جان کا مالک ہوں ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” تم لگاتار دو ماہ کے روزے رکھو ، میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول یہ بلا جو میرے اوپر آئی ہے روزے ہی کہ وجہ سے تو آئی ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” تو صدقہ دو ، یا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلاؤ “ ، میں نے کہا : قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے ہم نے یہ رات اس حالت میں گزاری ہے کہ ہمارے پاس رات کا کھانا نہ تھا ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” بنی زریق کا صدقہ وصول کرنے والے کے پاس جاؤ ، اور اس سے کہو کہ وہ تمہیں کچھ مال دیدے ، اور اس میں سے ساٹھ مسکینوں کو کھلاؤ اور جو بچے اپنے کام میں لے لو “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 2  -  Score: 83  -  6k
حدیث نمبر: 2623 --- حکم البانی: ضعيف... ابوشریح خزاعی ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جس شخص کا خون کر دیا جائے ، یا اس کو زخمی کر دیا جائے ، اسے (یا اس کے وارث کو) تین باتوں میں سے ایک کا اختیار ہے ، اگر وہ چوتھی بات کرنا چاہے تو اس کا ہاتھ پکڑ لو ، تین باتیں یہ ہیں : یا تو قاتل کو قصاص میں قتل کرے ، یا معاف کر دے ، یا خون بہا (دیت) لے لے ، پھر ان تین باتوں میں سے کسی ایک کو کرنے کے بعد اگر بدلہ لینے کی بات کرے ، تو اس کے لیے جہنم کی آگ ہے ، وہ اس میں ہمیشہ ہمیش رہے گا “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 2  -  Score: 73  -  2k
حدیث نمبر: 174 --- حکم البانی: حسن... عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” ایک ایسی قوم پیدا ہو گی جو قرآن پڑھے گی لیکن قرآن اس کے حلق سے نیچے نہ اترے گا ، جب بھی ان کا کوئی گروہ پیدا ہو گا ختم کر دیا جائے گا “ ، ابن عمر ؓ کہتے ہیں : میں نے بیسیوں بار رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا : ” جب بھی ان کا کوئی گروہ نکلے گا ختم کر دیا جائے گا ، یہاں تک کہ انہیں میں سے دجال نکلے گا “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  2k
حدیث نمبر: 1708 --- حکم البانی: صحيح... ابوذر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جس نے ہر مہینہ تین دن روزہ رکھا تو گویا اس نے ہمیشہ روزہ رکھا “ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں اس کی تصدیق نازل فرمائی : « من جاء بالحسنۃ فلہ عشر أمثالہا » (جو کوئی ایک نیکی کرے اس کو ویسی دس نیکیاں ملیں گی) تو ایک روزے کے دس روزے ہوئے ۔ ... (ض)
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  2k
حدیث نمبر: 3245 --- حکم البانی: ضعيف... خزیمہ بن جزء ؓ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! میں آپ کی خدمت میں اس لیے حاضر ہوا کہ آپ سے زمین کے کیڑوں کے متعلق سوال کروں ، آپ ضب (گوہ) کے متعلق کیا فرماتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” نہ تو میں اسے کھاتا ہوں ، اور نہ ہی اسے حرام قرار دیتا ہوں “ میں نے عرض کیا : میں تو صرف ان چیزوں کو کھاؤں گا جسے آپ نے حرام نہیں کیا ہے ، اور آپ (ضب) کیوں نہیں کھاتے اللہ کے رسول ! آپ ﷺ نے فرمایا : ” قوموں میں ایک گروہ گم ہو گیا تھا اور میں نے اس کی خلقت کچھ ایسی دیکھی کہ مجھے شک ہوا “ (یعنی شاید یہ ضب- گوہ- وہی گمشدہ گروہ ہو) میں نے عرض کیا : آپ خرگوش کے سلسلے میں کیا فرماتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” نہ میں اسے کھاتا ہوں اور نہ ہی حرام قرار دیتا ہوں “ ، میں نے عرض کیا : میں تو ان چیزوں میں سے کھاؤں گا جسے آپ حرام نہ کریں ، اور آپ خرگوش کھانا کیوں نہیں پسند کرتے ؟ اللہ کے رسول ! آپ ﷺ نے فرمایا : ” مجھے خبر دی گئی ہے کہ اسے حیض آتا ہے “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  3k
حدیث نمبر: 4049 --- حکم البانی: صحيح... حذیفہ بن الیمان ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اسلام ایسا ہی پرانا ہو جائے گا جیسے کپڑے کے نقش و نگار پرانے ہو جاتے ہیں ، حتیٰ کہ یہ جاننے والے بھی باقی نہ رہیں گے کہ نماز ، روزہ ، قربانی اور صدقہ و زکاۃ کیا چیز ہے ؟ اور کتاب اللہ ایک رات میں ایسی غائب ہو جائے گی کہ اس کی ایک آیت بھی باقی نہ رہ جائے گی ، اور لوگوں کے چند گروہ ان میں سے بوڑھے مرد اور بوڑھی عورتیں باقی رہ جائیں گے ، کہیں گے کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو یہ کلمہ « لا إلہ إلا اللہ » کہتے ہوئے پایا ، تو ہم بھی اسے کہا کرتے ہیں ۔ صلہ نے حذیفہ ؓ سے کہا : جب انہیں یہ نہیں معلوم ہو گا کہ نماز ، روزہ ، قربانی اور صدقہ و زکاۃ کیا چیز ہے تو انہیں فقط یہ کلمہ « لا إلہ إلا اللہ » کیا فائدہ پہنچائے گا ؟ تو حذیفہ ؓ نے ان سے منہ پھیر لیا ، پھر انہوں نے تین بار یہ بات ان پر دہرائی لیکن وہ ہر بار ان سے منہ پھیر لیتے ، پھر تیسری مرتبہ ان کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا : اے صلہ ! یہ کلمہ ان کو جہنم سے نجات دے گا ، اس طرح تین بار کہا “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  4k
حدیث نمبر: 3222 --- حکم البانی: ضعيف... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ حج یا عمرہ کے لیے نکلے ، تو ہمارے سامنے ٹڈیوں کا ایک گروہ آیا ، یا ایک قسم کی ٹڈیاں آئیں ، تو ہم انہیں اپنے کوڑوں اور جوتوں سے مارنے لگے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” انہیں کھاؤ یہ دریا کا شکار ہیں “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  1k
حدیث نمبر: 4082 --- حکم البانی: ضعيف... عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے ، اتنے میں بنی ہاشم کے چند نوجوان آئے ، جب نبی اکرم ﷺ نے انہیں دیکھا ، تو آپ کی آنکھیں بھر آئیں ، اور آپ کا رنگ بدل گیا ، میں نے عرض کیا : ہم آپ کے چہرے میں ہمیشہ کوئی نہ کوئی ایسی بات ضرور دیکھتے ہیں جسے ہم اچھا نہیں سمجھتے (یعنی آپ کے رنج سے ہمیشہ صدمہ ہوتا ہے) ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” ہم اس گھرانے والے ہیں جن کے لیے اللہ نے دنیا کے مقابلے آخرت پسند کی ہے ، میرے بعد بہت جلد ہی میرے اہل بیت مصیبت ، سختی ، اخراج اور جلا وطنی میں مبتلا ہوں گے ، یہاں تک کہ مشرق کی طرف سے کچھ لوگ آئیں گے ، جن کے ساتھ سیاہ جھنڈے ہوں گے ، وہ خیر (خزانہ) طلب کریں گے ، لوگ انہیں نہ دیں گے تو وہ لوگوں سے جنگ کریں گے ، اور (اللہ کی طرف سے) ان کی مدد ہو گی ، پھر وہ جو مانگتے تھے وہ انہیں دیا جائے گا ، (یعنی لوگ ان کی حکومت پر راضی ہو جائیں گے اور خزانہ سونپ دیں گے) ، یہ لوگ اس وقت اپنے لیے حکومت قبول نہ کریں گے یہاں تک کہ میرے اہل بیت میں سے ایک شخص کو یہ خزانہ اور حکومت سونپ دیں گے ، وہ شخص زمین کو اس طرح عدل سے بھر دے گا جس طرح لوگوں نے اسے ظلم سے بھر دیا تھا ، لہٰذا تم میں سے جو شخص اس زمانہ کو پائے وہ ان لوگوں کے ساتھ (لشکر میں) شریک ہو ، اگرچہ اسے گھٹنوں کے بل برف پر کیوں نہ چلنا پڑے “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  5k
حدیث نمبر: 4309 --- حکم البانی: صحيح... ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جہنم والے جن کا ٹھکانا جہنم ہی ہے ، وہ اس میں نہ مریں گے نہ جئیں گے ، لیکن کچھ لوگ ایسے ہوں گے جن کو ان کے گناہوں کی وجہ سے جہنم کی آگ پکڑ لے گی ، اور ان کو مار ڈالے گی یہاں تک کہ جب وہ کوئلہ ہو جائیں گے ، تو ان کی شفاعت کا حکم ہو گا ، پھر وہ گروہ در گروہ لائے جائیں گے اور جنت کی نہروں پر پھیلائے جائیں گے ، کہا جائے گا : اے جنتیو ! ان پر پانی ڈالو تو وہ نالی میں دانے کے اگنے کی طرح اگیں گے “ ، راوی کہتے ہیں کہ یہ سن کر ایک آدمی نے کہا : گویا رسول اللہ ﷺ بادیہ (دیہات) میں بھی رہ چکے ہیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 66  -  2k
حدیث نمبر: 4238 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میرے پاس ایک عورت (بیٹھی ہوئی) تھی ، نبی اکرم ﷺ میرے پاس تشریف لائے ، اور پوچھا : ” یہ کون ہے “ ؟ میں نے کہا : یہ فلاں عورت ہے ، یہ سوتی نہیں ہے (نماز پڑھتی رہتی ہے) نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” ٹھہرو ! تم پر اتنا ہی عمل واجب ہے جتنے کی تمہیں طاقت ہو ، اللہ کی قسم ! اللہ تعالیٰ نہیں اکتاتا ہے یہاں تک کہ تم خود ہی اکتا جاؤ “ ۔ ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ ” آپ ﷺ کے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ عمل وہ تھا جس کو آدمی ہمیشہ پابندی سے کرتا ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 55  -  2k
حدیث نمبر: 4241 --- حکم البانی: صحيح... جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ایک شخص کے پاس سے گزرے جو ایک چٹان پر نماز پڑھ رہا تھا ، آپ مکہ کے ایک جانب گئے ، اور کچھ دیر ٹھہرے ، پھر واپس آئے ، تو اس شخص کو اسی حالت میں نماز پڑھتے ہوئے پایا ، آپ ﷺ کھڑے ہوئے ، اپنے دونوں ہاتھوں کو ملایا ، پھر فرمایا : ” لوگو ! تم میانہ روی اختیار کرو “ ، کیونکہ اللہ تعالیٰ نہیں اکتاتا ہے (ثواب دینے سے) یہاں تک کہ تم خود ہی (عمل کرنے سے) اکتا جاؤ “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 51  -  2k
حدیث نمبر: 2355 --- حکم البانی: حسن... محمد بن یحییٰ بن حبان کہتے ہیں کہ میرے دادا منقذ بن عمرو ہیں ، ان کے سر میں ایک زخم لگا تھا جس سے ان کی زبان بگڑ گئی تھی ، اس پر بھی وہ تجارت کرنا نہیں چھوڑتے تھے ، اور ہمیشہ ٹھگے جاتے تھے ، بالآخر وہ نبی اکرم ﷺ کے پاس آئے اور آپ ﷺ سے اس کا ذکر کیا ، تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا : ” جب تم کوئی چیز بیچو تو یوں کہہ دیا کرو : دھوکا دھڑی نہیں چلے گی ، پھر تمہیں ہر اس سامان میں جسے تم خریدتے ہو تین دن کا اختیار ہو گا ، اگر تمہیں پسند ہو تو رکھ لو اور اگر پسند نہ آئے تو اسے اس کے مالک کو واپس کر دو “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  2k
حدیث نمبر: 3861 --- حکم البانی: صحيح دون عد الأسماء... ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” بیشک اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں ایک کم سو ، چونکہ اللہ تعالیٰ طاق ہے اس لیے طاق کو پسند کرتا ہے جو انہیں یاد کرے گا وہ جنت میں داخل ہو گا ، اور وہ ننانوے نام یہ ہیں : « اللہ » ” اسم ذات سب ناموں سے اشرف اور اعلیٰ “ ، « الواحد » ” اکیلا ، ایکتا “ ، « الصمد » ” بے نیاز “ ، « الأول » ” پہلا “ ، « الآخر » ” پچھلا “ ، « الظاہر » ” ظاہر “ ، « الباطن » ” باطن “ ، « الخالق » ” پیدا کرنے والا “ ، « البارئ » ” بنانے والا “ ، « المصور » ” صورت بنانے والا “ ، « الملك » ” بادشاہ “ ، « الحق » ” سچا “ ، « السلام » ” سلامتی دینے والا “ ، « المؤمن » ” یقین والا “ ، « المہيمن » ” نگہبان “ ، « العزيز » ” غالب “ ، « الجبار » ” تسلط والا “ ، « المتكبر » ” بڑائی والا “ ، « الرحمن » ” بہت رحم کرنے والا “ ، « الرحيم » ” مہربان “ ، « اللطيف » ” بندوں پر شفقت کرنے والا “ ، « الخبير » ” خبر رکھنے والا “ ، « السميع » ” سننے والا “ ، « البصير » ” دیکھنے والا “ ، « العليم » ” جاننے والا “ ، « العظيم » ” بزرگی والا “ ، « البار » ” بھلائی والا “ ، « المتعال » ” برتر “ ، « الجليل » ” بزرگ “ ، « الجميل » ” خوبصورت “ ، « الحي » ” زندہ “ ، « القيوم » ” قائم رہنے اور قائم رکھنے والا “ ، « القادر » ” قدرت والا “ ، « القاہر » ” قہر والا “ ، « العلي » ” اونچا “ ، « الحكيم » ” حکمت والا “ ، « القريب » ” نزدیک “ ، « المجيب » ” قبول کرنے والا “ ، « الغني » ” تونگر بے نیاز “ ، « الوہاب » ” بہت دینے والا “ ، « الودود » ” بہت چاہنے والا “ ، « الشكور » ” قدر کرنے والا “ ، « الماجد » ” بزرگی والا “ ، « الواجد » ” پانے والا “ ، « الوالي » ” مالک مختار ، حکومت کرنے والا “ ، « الراشد » ” خیر والا “ ، « العفو » ” بہت معاف کرنے والا “ ، « الغفور » ” بہت بخشنے والا “ ، « الحليم » ” بردبار “ ، « الكريم » ” کرم والا “ ، « التواب » ” توبہ قبول کرنے والا “ ، « الرب » ” پالنے والا “ ، « المجيد » ” بزرگی والا “ ، « الولي » ” مددگار و محافظ “ ، « الشہيد » ” نگراں ، حاضر “ ، « المبين » ” ظاہر کرنے والا “ ، « البرہان » ” دلیل “ ، « الرءوف » ” شفقت والا “ ، « الرحيم » ” مہربان “ ، « المبدئ » ” پہلے پہل پیدا کرنے و...
Terms matched: 2  -  Score: 49  -  14k
Result Pages: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 Next >>


Search took 0.296 seconds