تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 14تا16) اَوْ اِطْعٰمٌ فِيْ يَوْمٍ ذِيْ مَسْغَبَةٍ …: یوں توقحط اور بھوک کے وقت کسی بھی یتیم کو کھانا کھلانا ثواب کا کام ہے، لیکن جو یتیم رشتہ دار بھی ہو اس کی خبرگیری کرنا مزید اجر کا باعث ہے۔ اسی معنی میں سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: [ اَلصَّدَقَةُ عَلَی الْمِسْكِيْنِ صَدَقَةٌ، وَ إِنَّهَا عَلٰی ذِي الرَّحِمِ اثْنَتَانِ، صَدَقَةٌ وَصِلَةٌ ] [ مسند أحمد: 214/4، ح: ۱۷۸۹۱۔ ترمذي: ۶۵۸۔ ابن ماجہ: ۱۸۴۴، و صححہ الألباني ] مسکین پر صدقہ کرنا (صرف) صدقہ ہے اور رشتہ دار مسکین پر صدقہ کرنا صدقہ بھی ہے اور صلہ رحمی بھی۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.