الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


الادب المفرد کل احادیث (1322)
حدیث نمبر سے تلاش:


الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
113. بَابُ مَعُونَةِ الرَّجُلِ أَخَاهُ
113. آدمی کا اپنے بھائی کی مدد کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 220
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُوَيْسٍ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِي مُرَاوِحٍ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قِيلَ‏:‏ أَيُّ الأَعْمَالِ خَيْرٌ‏؟‏ قَالَ‏:‏ ”إِيمَانٌ بِاللَّهِ، وَجِهَادٌ فِي سَبِيلِهِ“، قِيلَ‏:‏ فَأَيُّ الرِّقَابِ أَفْضَلُ‏؟‏ قَالَ‏:‏ ”أَغْلاَهَا ثَمَنًا، وَأَنْفَسُهَا عِنْدَ أَهْلِهَا“، قَالَ‏:‏ أَفَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ أَسْتَطِعْ بَعْضَ الْعَمَلِ‏؟‏ قَالَ‏:‏ ”فَتُعِينُ ضَائِعًا، أَوْ تَصْنَعُ لأَخْرَقَ“، قَالَ‏:‏ أَفَرَأَيْتَ إِنْ ضَعُفْتُ‏؟‏ قَالَ‏:‏ ”تَدَعُ النَّاسَ مِنَ الشَّرِّ، فَإِنَّهَا صَدَقَةٌ تَصَدَّقُ بِهَا عَلَى نَفْسِكَ‏.‏“
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: اعمال میں سے کون سا عمل بہتر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ پر ایمان لانا، اور اس کی راہ میں جہاد کرنا۔ عرض کیا گیا: کون سی گردن آزاد کرنا افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کی قیمت زیادہ ہو اور مالکوں کے نزدیک وہ بہت عمدہ ہو۔ سائل نے عرض کیا: اگر مجھ میں بعض اعمال کی استطاعت نہ ہو تو آپ کیا کرنے کی راہنمائی کرتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر تم کسی آدمی کی مدد کرو جو ضائع ہو رہا ہو، یا کسی بے وقوف اور بے ہنر کا کام کرو۔ سائل نے عرض کیا: اگر میں (یہ کرنے سے بھی) کمزور پڑ جاؤں اور نہ کر سکوں تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں کو اپنے شر سے بچاؤ (اور تکلیف نہ دو) تو یہ تیرا اپنی جان پر صدقہ ہے جو تو کرے گا۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 220]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب العتق، باب الرقاب أفضل: 2518 و مسلم: 84 و النسائي: 3129 و ابن ماجة: 2523 - الصحيحة: 575»

قال الشيخ الألباني: صحيح