الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


الادب المفرد کل احادیث (1322)
حدیث نمبر سے تلاش:


الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
576. بَابُ فَضْلِ الدُّعَاءِ عِنْدَ النَّوْمِ
576. نیند کے وقت دعا کی فضیلت
حدیث نمبر: 1213
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا الْعَلاَءُ بْنُ الْمُسَيَّبِ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي أَبِي، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ‏:‏ كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ نَامَ عَلَى شِقِّهِ الأَيْمَنِ، ثُمَّ قَالَ‏:‏ ”اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ نَفْسِي إِلَيْكَ، وَوَجَّهْتُ بِوَجْهِي إِلَيْكَ، وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْكَ، وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْكَ، رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْكَ، لاَ مَنْجَا وَلاَ مَلْجَأَ مِنْكَ إِلاَّ إِلَيْكَ، آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ، وَنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ“، قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ‏:‏ ”مَنْ قَالَهُنَّ ثُمَّ مَاتَ تَحْتَ لَيْلَتِهِ مَاتَ عَلَى الْفِطْرَةِ‏.‏“
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے بستر پر تشریف لاتے تو دائیں پہلو پر لیٹتے، پھر پڑھے: اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ ...... اے اللہ! میں نے اپنی جان تیرے سپرد کی، اپنا رخ تیری طرف کیا، اپنا معاملہ تیرے سپرد کیا اور اپنے تمام معاملات میں تجھ پر ہی اعتماد کیا، تجھ سے امید رکھتے ہوئے اور ڈرتے ہوئے۔ تیرے علاوہ میری کوئی جائے نجات اور پناہ گاہ نہیں۔ میں تیری نازل کردہ کتاب اور تیرے بھیجے ہوئے رسول پر ایمان لایا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے یہ کلمات پڑھے اور پھر اسی رات فوت ہو گیا اس کی موت فطرت پر آئی۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1213]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الدعوات: 6315 و مسلم: 2710 و أبو داؤد: 5046 و الترمذي: 3394 و النسائي فى الكبرىٰ: 10541 و ابن ماجه: 3876»

قال الشيخ الألباني: صحيح

حدیث نمبر: 1214
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ حَجَّاجٍ الصَّوَّافِ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ‏:‏ إِذَا دَخَلَ الرَّجُلُ بَيْتَهُ أَوْ أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ ابْتَدَرَهُ مَلَكٌ وَشَيْطَانٌ، فَقَالَ الْمَلَكُ‏:‏ اخْتِمْ بِخَيْرٍ، وَقَالَ الشَّيْطَانُ‏:‏ اخْتِمْ بِشَرٍّ، فَإِنْ حَمِدَ اللَّهَ وَذَكَرَهُ أَطْرَدَهُ، وَبَاتَ يَكْلَؤُهُ، فَإِذَا اسْتَيْقَظَ ابْتَدَرَهُ مَلَكٌ وَشَيْطَانٌ فَقَالاَ مِثْلَهُ، فَإِنْ ذَكَرَ اللَّهَ وَقَالَ‏:‏ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي رَدَّ إِلَيَّ نَفْسِي بَعْدَ مَوْتِهَا وَلَمْ يُمِتْهَا فِي مَنَامِهَا، الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي ﴿‏يُمْسِكُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضَ أَنْ تَزُولاَ، وَلَئِنْ زَالَتَا إِنْ أَمْسَكَهُمَا مِنْ أَحَدٍ مِنْ بَعْدِهِ إِنَّهُ كَانَ حَلِيمًا غَفُورًا‏﴾ ‏، الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي ﴿‏يُمْسِكُ السَّمَاءَ أَنْ تَقَعَ عَلَى الأَرْضِ إِلاَّ بِإِذْنِهِ‏﴾ إِلَى ﴿‏لَرَءُوفٌ رَحِيمٌ‏﴾ [الحج: 65]‏، فَإِنْ مَاتَ مَاتَ شَهِيدًا، وَإِنْ قَامَ فَصَلَّى صَلَّى فِي فَضَائِلَ‏.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب آدمی گھر میں داخل ہوتا ہے یا اپنے بستر پر جاتا ہے تو ایک فرشتہ اور ایک شیطان جلدی سے اس کی طرف بڑھتے ہیں۔ فرشتہ کہتا ہے: اپنے کام کو خیر پر ختم کر۔ شیطان کہتا ہے: شر پر اپنے کام کو ختم کر۔ چنانچہ اگر وہ اللہ کی تعریف اور ذکر کرے تو وہ فرشتہ شیطان کو دھتکار دیتا ہے، اور رات بھر اس کی حفاظت کرتا ہے۔ پھر جب بیدار ہوتا ہے تو بھی فرشتہ اور شیطان جلدی سے اس کی طرف بڑھتے ہیں، پھر دونوں سابقہ گفتگو کرتے ہیں۔ چنانچہ اگر وہ اللہ کا ذکر کرے اور کہے: ہر قسم کی تعریف اس ذات کے لیے ہے جس نے میری جان موت کے بعد لوٹائی اور اسے نیند میں فوت نہیں کیا۔ تمام تعریف اس ذات کے لیے ہیں جو آسمانوں اور زمین کو اپنی جگہ سے ہٹنے سے روکے ہوئے ہے۔ اگر وہ دونوں اپنی جگہ سے ہٹ جائیں تو انہیں اس کے بعد کون تھامے گا، بلاشبہ وہ نہایت بردبار بخشنے والا ہے۔ تمام تعریف اس اللہ کے لیے ہیں جو آسمانوں کو زمین پر گرنے سے روکے ہوئے ہے مگر اس کی اجازت کے ساتھ ...... بلاشبہ وہ نہایت شفقت اور رحم کرنے والا ہے۔ اگر وہ فوت ہو گیا تو شہادت کی موت مرا، اور اگر اس نے اٹھ کر نماز پڑھی تو بڑی فضیلتوں والی نماز ہوگی۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1214]
تخریج الحدیث: «ضعيف الإسناد موقوفًا: أخرجه النسائي فى الكبرىٰ: 10625، 10623 و أبويعلي: 1791 و ابن حبان: 5533»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد موقوفًا