الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:

سنن دارمي
من كتاب الاستئذان
کتاب الاستئذان کے بارے میں
63. باب لاَ يُقَالُ لِلْعِنَبِ الْكَرْمُ:
63. عنب (انگور) کو کرم نہ کہا جائے
حدیث نمبر: 2735
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ: ابْنُ إِسْحَاق، عَنْ صَالِحِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَا تَقُولُوا لِحَائِطِ الْعِنَبِ الْكَرْمُ، إِنَّمَا الْكَرْمُ الرَّجُلُ الْمُسْلِمُ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انگوروں کے باغ کو کرم نہ کہو کیونکہ کرم تو مسلمان مرد ہوتا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاستئذان/حدیث: 2735]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف ولكن الحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2742] »
اس روایت کی سند ضعیف ہے، لیکن دوسری سند سے حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6182] ، [مسلم 2247] ، [أبويعلی 5929] ، [ابن حبان 5832] ، [الحميدي 1130]

64. باب في الْمُزَاحِ:
64. مذاق کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 2736
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنِ أَنَسٍ، قَالَ: كَانَ غُلَامٌ يَسُوقُ بِأَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: "يَا أَنْجَشَةُ، رُوَيْدًا سَوْقَكَ بِالْقَوَارِيرِ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: ایک غلام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات (کی سواری) کو لے کر چل رہا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے انجثہ! آبگینوں (شیشوں) کو آہستہ لے کر چلو۔ [سنن دارمي/من كتاب الاستئذان/حدیث: 2736]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده لا خطم له ولا زمام ولكن الحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2743] »
اس سند کی کوئی حیثیت نہیں ہے، لیکن یہ حدیث دوسری سند سے متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6149] ، [مسلم 2323] ، [أبويعلی 2809] ، [ابن حبان 5800] ، [الحميدي 1243]

65. باب في الذي يَكْذِبُ لِيُضْحِكَ بِهِ الْقَوْمَ:
65. جو لوگوں کو ہنسانے کے لئے جھوٹ بولے اس کا بیان
حدیث نمبر: 2737
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا بَهْزُ بْنُ حَكِيمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: "وَيْلٌ لِلَّذِي يُحَدِّثُ فَيَكْذِبُ لِيُضْحِكَ بِهِ الْقَوْمَ، وَيْلٌ لَهُ! وَيْلٌ لَهُ!".
بہز بن حکیم نے اپنے باپ سے، انہوں نے دادا سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: خرابی ہے اس شخص کے لئے جو لوگوں کو ہنسانے کے لئے جھوٹ بولے، خرابی ہے اس کے لئے، خرابی ہے اس کے لئے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاستئذان/حدیث: 2737]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2744] »
اس حدیث کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 4990] ، [ترمذي 2316] ، [أحمد 7/5] ، [طبراني 403/19، 951] ، [الحاكم 144] ، [شرح السنة 3417، وغيرهم]

66. باب في الشِّعْرِ:
66. شعر کا بیان
حدیث نمبر: 2738
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: صَدَّقَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمَيَّةَ بْنَ أَبِي الصَّلْتِ فِي بَيْتَيْنِ مِنْ الشِّعْرِ، فَقَالَ: رَجُلٌ وَثَوْرٌ تَحْتَ رِجْلِ يَمِينِهِ وَالنَّسْرُ لِلْأُخْرَى وَلَيْثٌ مُرْصَدُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"صَدَقَ". قَالَ: وَالشَّمْسُ تَطْلُعُ كُلَّ آخِرِ لَيْلَةٍ حَمْرَاءَ يُصْبِحُ لَوْنُهَا يَتَوَرَّدُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"صَدَقَ". فَقَالَ قَائِلٌ: تَأْبَى فَمَا تَطْلُعُ لَنَا فِي رِسْلِهَا إِلَّا مُعَذَّبَةً وَإِلَّا تُجْلَدُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"صَدَقَ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے امیہ بن ابی الصلت کے اشعار کی تصدیق کی جس میں اس نے کہا:
زحل اور ثور اس کے داہنے پیر اور نسر بایاں پیر کے نیچے اور لیث ستاره اس کی نگرانی میں ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سچ کہا (یعنی یہ سب سیارے الله تعالیٰ سے نیچے اور باری تعالیٰ سب سے اوپر (عرش پر مستوی ہے)، پھر اس نے کہا:
اور سورج ہر رات کے آخر میں طلوع ہوتا ہے تو اس کا رنگ سرخ گلابی ہوتا ہے۔ (یعنی عظمت و جلال کی وجہ سے)۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ بھی سچ کہا (حدیث میں ہے کہ سورج روزانہ صبح کے وقت اللہ کو سجدہ کرتا اور طلوع ہونے کی اجازت طلب کرتا ہے پھر طلوع ہوتا ہے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اجازت نہ دے گا اور جہاں غروب ہوا وہیں سے طلوع ہونے کا حکم ہوگا.... «أو كما قال عليه السلام» ۔
پھر کسی نے کہا:
سورج اپنے آپ سے طلوع ہونے کا انکار کرتا ہے الا یہ کہ عذاب میں گرفتار کر دیا جائے، کڑے لگائے جائیں۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس نے سچ کہا۔ [سنن دارمي/من كتاب الاستئذان/حدیث: 2738]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: « [البحر الطويل] ، [مكتبه الشامله نمبر: 2745] »
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 6064] ۔ ابن ابی عاصم نے [السنة 579] میں، [طبراني 11591] میں، ابن عبدالبر نے [التمهيد 8/4] میں، ابن کثیر نے [البداية 12/1] میں اور [أبويعلی 2482] نے روایت کیا ہے۔

67. باب فِي: «إِنَّ مِنَ الشِّعْرِ حِكْمَةً» :
67. شعر میں دانائی ہوتی ہے
حدیث نمبر: 2739
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ زِيَادٍ هُوَ: ابْنُ سَعْدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ، أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هِشَامٍ، عَنْ مَرْوَانَ بْنِ الْحَكَمِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ بْنِ عَبْدِ يَغُوثَ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "إِنَّ مِنَ الشِّعْرِ حِكْمَةً".
سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شعر میں حکمت و دانائی ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاستئذان/حدیث: 2739]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف فيه عنعنة ابن جريج. ولكنه صرح بالتحديث عند أحمد، [مكتبه الشامله نمبر: 2746] »
یہ حدیث اس سند سے ضعیف ہے، لیکن دوسری اسانید سے صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6145] ، [الأدب المفرد 864] ، [أبوداؤد 5010] ، [ابن ماجه 3755] ، [شرح السنة 3398]

68. باب: «لأَنْ يَمْتَلِئَ جَوْفُ أَحَدِكُمْ» :
68. اگر تم میں سے کوئی اپنا پیٹ پیپ اور خون سے بھرے
حدیث نمبر: 2740
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا حَنْظَلَةُ، عَنْ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنْ يَمْتَلِئَ جَوْفُ أَحَدِكُمْ قَيْحًا أَوْ دَمًا خَيْرٌ مِنْ أَنْ يَمْتَلِئَ شِعْرًا".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم میں سے کوئی شخص اپنا پیٹ پیپ اور خون سے بھرے تو یہ اس سے بہتر ہے کہ وہ اس کو شعر سے بھرے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاستئذان/حدیث: 2740]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2747] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6154] ، [أبوداؤد 5009] ، [أبويعلی 5516]


Previous    4    5    6    7    8