الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:

سنن دارمي
من كتاب الاستئذان
کتاب الاستئذان کے بارے میں
39. باب: «السَّفَرُ قِطْعَةٌ مِنَ الْعَذَابِ» :
39. سفر عذاب کا ایک ٹکڑا ہے
حدیث نمبر: 2705
أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "السَّفَرُ قِطْعَةٌ مِنْ الْعَذَابِ يَمْنَعُ أَحَدَكُمْ نَوْمَهُ وَطَعَامَهُ وَشَرَابَهُ، فَإِذَا قَضَى أَحَدُكُمْ نَهْمَتَهُ مِنْ وَجْهِهِ فَلْيُعَجِّلْ الرَّجْعَةَ إِلَى أَهْلِهِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سفر عذاب کا ایک ٹکڑا ہے، آدمی کو سونے کھانے اور پینے سے روک دیتا ہے، اس لئے جب کوئی اپنی ضرورت پوری کر چکے تو اپنے گھر کی طرف واپس ہونے میں جلدی کرے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاستئذان/حدیث: 2705]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده قوي وهو عند مالك في الاستئذان، [مكتبه الشامله نمبر: 2712] »
اس روایت کی سند قوی ہے اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1804] ، [مسلم 1927] ، [الموطأ فى كتاب الاستيذان 39، باب ما يؤمر به من العمل فى السفر] ، [ابن حبان 2708]

40. باب مَا يَقُولُ إِذَا وَدَّعَ رَجُلاً:
40. جب کوئی آدمی کسی کو رخصت کرے تو کیا کہے؟
حدیث نمبر: 2706
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي كَعْبٍ: أَبُو الْحَسَنِ الْعَبْدِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ مَيْسَرَةَ الْعَبْدِيُّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لَهُ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنِّي أُرِيدُ السَّفَرَ. فَقَالَ لَهُ:"مَتَى؟". قَالَ: غَدًا إِنْ شَاءَ اللَّهُ. قَالَ: فَأَتَاهُ، فَأَخَذَ بِيَدِهِ، فَقَالَ لَهُ: "فِي حِفْظِ اللَّهِ، وَفِي كَنَفِهِ، زَوَّدَكَ اللَّهُ التَّقْوَى، وَغَفَرَ لَكَ ذَنْبَكَ، وَوَجَّهَكَ لِلْخَيْرِ أَيْنَمَا تَوَخَّيْتَ أَوْ أَيْنَمَا تَوَجَّهْتَ". شَكَّ سَعِيدٌ فِي إِحْدَى الْكَلِمَتَيْنِ.
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا: ایک صحابی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: اے اللہ کے نبی! میں سفر کا ارادہ رکھتا ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کب؟ عرض کیا: اللہ نے چاہا تو کل۔ راوی نے کہا: (دوسرے دن) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس آئے، ان کا ہاتھ پکڑا اور دعا دی: تم الله کی حفظ و امان میں رہو، الله تعالیٰ تمہیں تقویٰ کا زادِ راہ عطا فرمائے، تمہارے گناہ کو معاف کرے اور تم جہاں کہیں بھی رہو بھلائی کی طرف تمہیں پھیر دے۔
سعید بن ابی کعب نے شک کیا کہ «اينما توخيت» کہا یا «اينما توجهت» کہا۔ [سنن دارمي/من كتاب الاستئذان/حدیث: 2706]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2713] »
اس حدیث کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 3444] ، [ابن سني فى عمل اليوم و الليلة 503] ، [الحاكم 97/2]

41. باب في الدُّعَاءِ إِذَا سَافَرَ وَإِذَا قَدِمَ:
41. دعائے سفر کا بیان
حدیث نمبر: 2707
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ هُوَ الْأَحْوَلُ، قَالَ: وَثَبَّتَنِي شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَرْجِسٍ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَافَرَ , قَالَ: "اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ وَعْثَاءِ السَّفَرِ، وَكَآبَةِ الْمُنْقَلَبِ، وَالْحَوْرِ بَعْدَ الْكَوْرِ، وَدَعْوَةِ الْمَظْلُومِ، وَسُوءِ الْمَنْظَرِ فِي الْأَهْلِ وَالْمَالِ".
عبداللہ بن سرجس نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سفر کرتے وقت یہ دعا کرتے تھے: «اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُبِكَ ...... الخ» اے اللہ میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں سفر کی تکلیف سے، اور لوٹنے کی رنج سے، ترقی کے بعد تنزلی سے، مظلوم کی بدعا سے، اور گھر والوں یا مال میں برا حال دیکھنے سے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاستئذان/حدیث: 2707]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2714] »
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 427/1343] ، [ترمذي 3439] ، [نسائي 5513] ، [ابن ماجه 3888] ، [أحمد 82/5] ، [ابن السني 492، وغيرهم]

حدیث نمبر: 2708
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَارِقِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا سَافَرَ فَرَكِبَ رَاحِلَتَهُ، كَبَّرَ ثَلَاثًا وَيَقُولُ:"سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ {13} وَإِنَّا إِلَى رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ {14} سورة الزخرف آية 13-14. اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ فِي سَفَرِي هَذَا الْبِرَّ وَالتَّقْوَى، وَمِنْ الْعَمَلِ مَا تَرْضَى. اللَّهُمَّ هَوِّنْ عَلَيْنَا السَّفَرَ، وَاطْوِ لَنَا بُعْدَ الْأَرْضِ، اللَّهُمَّ أَنْتَ الصَّاحِبُ فِي السَّفَرِ، وَالْخَلِيفَةُ فِي الْأَهْلِ، اللَّهُمَّ اصْحَبْنَا فِي سَفَرِنَا، وَاخْلُفْنَا فِي أَهْلِنَا بِخَيْرٍ".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سفر پر نکلتے اور سواری پر بیٹھ جاتے تو تین بار اللہ اکبر کہتے پھر یہ دعا کرتے تھے: «سُبْحَانَ الَّذِيْ سَخَّرَ لَنَا ........ إلى آخره» پاک ہے وہ ذات جس نے ہمارے لئے اس سواری کو مسخر کر دیا ہے حالانکہ ہم اس کو قابو میں لانے والے نہ تھے اور ہم اپنے رب کی ہی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔ اے اللہ! ہم اپنے اس سفر میں تجھ سے نیکی اور تقویٰ کا سوال کرتے ہیں اور اس عمل کا سوال کرتے ہیں جس کو تو پسند کرے، اے اللہ! ہمارا سفر آسان فرما دے اور زمین کی دوری ہمارے لئے لپیٹ دے۔ اے اللہ! سفر میں تو ہی (ہمارا) ساتھی ہے اور گھر والوں میں (ہمارا) نائب ہے۔ اے اللہ! ہمارے سفر میں ہمارے ساتھ رہ اور ہماری غیر موجودگی میں ہمارے اہل کے ساتھ بھی رہ۔ [سنن دارمي/من كتاب الاستئذان/حدیث: 2708]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2715] »
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1342] ، [أبوداؤد 2599] ، [ترمذي 3447] ، [ابن حبان 2695]

42. باب مَا يَقُولُ عِنْدَ الصُّعُودِ وَالْهُبُوطِ:
42. مسافر اوپر چڑھتے اور نیچے اترتے وقت کیا کہے؟
حدیث نمبر: 2709
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أَبُو زُبَيْدٍ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: "كُنَّا إِذَا صَعِدْنَا، كَبَّرْنَا، وَإِذَا هَبَطْنَا، سَبَّحْنَا".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔ انہوں نے کہا: ہم جب اونچائی پر چڑھتے تو اللہ اکبر کہتے اور جب نیچے اترتے تو سبحان اللہ کہتے تھے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاستئذان/حدیث: 2709]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وأبو زبيد هو: عبثر بن القاسم، [مكتبه الشامله نمبر: 2716] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2993، 2994] ، [ابن خزيمه 2562] و [أحمد بسند ضعيف 333/3] ۔ اور ابوزبید کا نام عبثر بن القاسم ہے۔

43. باب في النَّهْيِ عَنِ الْجَرَسِ:
43. گھنٹی رکھنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2710
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِي الْجَرَّاحِ مَوْلَى أَمِّ حَبِيبَةَ، عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: "الْعِيرُ الَّتِي فِيهَا الْجَرَسُ، لَا تَصْحَبُهَا الْمَلَائِكَة".
سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس قافلے میں گھنٹی ہو اس کے ساتھ فرشتے نہیں رہتے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاستئذان/حدیث: 2710]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2717] »
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2554] ، [أبويعلی 7125] ، [ابن حبان 4700] ، [موارد الظمآن 1492]

حدیث نمبر: 2711
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: "لَا تَصْحَبُ الْمَلَائِكَةُ رِفْقَةً فِيهَا كَلْبٌ، أَوْ جَرَسٌ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فرشتے ان مسافروں کے ساتھ نہیں رہتے جن کے ساتھ کتا ہو یا گھنٹی ہو۔ [سنن دارمي/من كتاب الاستئذان/حدیث: 2711]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2718] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 2114] ، [أبوداؤد 2555] ، [أبويعلی 6519] ، [ابن حبان 4704]

44. باب النَّهْيِ عَنْ لَعْنِ الدَّوَابِّ:
44. چوپائے پر لعنت کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2712
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ: أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ فِي سَفَرٍ، فَسَمِعَ لَعْنَةً، فَقَالَ:"مَا هَذَا؟". قَالُوا: فُلَانَةُ لَعَنَتْ رَاحِلَتَهَا. فَقَالَ: "ضَعُوا عَنْهَا فَإِنَّهَا مَلْعُونَةٌ". قَالَ: فَوَضَعُوا عَنْهَا. قَالَ عِمْرَانُ: كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهَا نَاقَةً وَرْقَاءَ.
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سفر میں تھے کہ کسی کو لعنت کرتے سنا تو فرمایا: یہ کیا ہے؟ لوگوں نے عرض کیا کہ فلاں عورت ہے اس نے اپنی سواری پر لعنت کی ہے۔ فرمایا: اس سے سامان اتار لو کیوں کہ اس پر لعنت کی گئی ہے۔ پس لوگوں نے اس سے سامان اُتار لیا ہے۔ سیدنا عمران رضی اللہ عنہ نے کہا: گویا کہ میں اس کی طرف دیکھ رہا ہوں کہ وہ خاکستری رنگ کی اونٹنی تھی۔ [سنن دارمي/من كتاب الاستئذان/حدیث: 2712]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وأيوب هو: ابن كيسان وأبو قلابة هو: عبد الله بن زيد وأبو المهلب هم: عمرو بن معاوية، [مكتبه الشامله نمبر: 2719] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 2595] ، [أبوداؤد 2561] ، [ابن حبان 5740] ، [ابن أبى شيبه 5983] ، [طبراني 189/18، 450، وغيرهم]

45. باب لاَ تُسَافِرِ الْمَرْأَةُ إِلاَّ وَمَعَهَا مَحْرَمٌ:
45. عورت بغیر محرم کے سفر نہ کرے
حدیث نمبر: 2713
حَدَّثَنَا يَعْلَى، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَا تُسَافِرِ الْمَرْأَةُ سَفَرًا ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ فَصَاعِدًا إِلَّا وَمَعَهَا أَبُوهَا، أَوْ أَخُوهَا، أَوْ زَوْجُهَا، أَوْ ذُو مَحْرَمٍ مِنْهُمَا".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورت تین دن یا تین دن سے زیادہ کا سفر بغیر اپنے باپ، بھائی، شوہر اور ذورحم کے نہ کرے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاستئذان/حدیث: 2713]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2720] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1197] ، [مسلم 1340] ، [أبويعلي 1161] ، [ابن حبان 1617] ، [الحميدي 767]

46. باب إِنَّ الْوَاحِدَ في السَّفَرِ شَيْطَانٌ:
46. سفر میں اکیلا آدمی شیطان ہے
حدیث نمبر: 2714
أَخْبَرَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ هُوَ: ابْنُ مُحَمَّدٍ الْعُمَرِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي الْوَحْدَةِ، لَمْ يَسْرِ رَاكِبٌ بِلَيْلٍ وَحْدَهُ أَبَدًا".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر لوگ جان لیں تنہائی میں جو خرابی ہے تو کوئی سوار رات میں اکیلے کبھی سفر نہ کرے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاستئذان/حدیث: 2714]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2721] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2998] ، [ترمذي 1673] ، [ابن ماجه 3768] ، [ابن حبان 2704] ، [موارد الظمآن 1970] ، [الحميدي 676]


Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next