الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:

مشكوة المصابيح
كتاب الصوم
كتاب الصوم
--. جماع کے ڈر سے جوان مرد کو بوس و کنار کی اجازت نہیں دی گئی
حدیث نمبر: 2006
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ إِنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمُبَاشَرَةِ لِلصَّائِمِ فَرخص لَهُ. وَأَتَاهُ آخَرُ فَسَأَلَهُ فَنَهَاهُ فَإِذَا الَّذِي رَخَّصَ لَهُ شَيْخٌ وَإِذَا الَّذِي نَهَاهُ شَابٌّ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کسی آدمی نے، روزہ دار کے لیے اپنی اہلیہ سے گلے ملنے کے بارے میں نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے مسئلہ دریافت کیا تو آپ نے اسے رخصت عنایت فرما دی، پھر ایک اور آدمی آیا اور اس نے آپ سے مسئلہ دریافت کیا تو آپ نے اسے روک دیا، جس شخص کو رخصت عنایت فرمائی تھی وہ بوڑھا آدمی تھا اور جسے روک دیا تھا وہ ایک نوجوان شخص تھا۔ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 2006]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه أبو داود (2387)»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

--. جان بوجھ کر قے کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے
حدیث نمبر: 2007
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عَلَيْهِ وَسلم: «من ذرعه الْقَيْء وَهُوَ صَائِمٌ فَلَيْسَ عَلَيْهِ قَضَاءٌ وَمَنِ اسْتَقَاءَ عَمْدًا فَلْيَقْضِ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَابْنُ مَاجَهْ وَالدَّارِمِيُّ. وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عِيسَى بْنِ يُونُس. وَقَالَ مُحَمَّد يَعْنِي البُخَارِيّ لَا أرَاهُ مَحْفُوظًا
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس شخص کو روزہ کی حالت میں قے آ جائے تو اس پر کوئی قضا نہیں اور جو شخص عمداً قے کرے تو وہ (روزہ کی) قضا کرے۔ ترمذی، ابوداؤد، ابن ماجہ، دارمی اور امام ترمذی نے فرمایا: یہ حدیث غریب ہے، ہم عیسیٰ بن یونس سے مروی حدیث کے حوالے سے ہی اسے جانتے ہیں، جبکہ محمد یعنی امام بخاری نے فرمایا: میں اسے محفوظ نہیں سمجھتا۔ ضعیف۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 2007]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (720) و أبو داود (2380) و ابن ماجه (1676) و الدارمي (14/2ح 1736)
٭ هشام بن حسان مدلس و عنعن و للحديث شواھد ضعيفة .»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف

--. قصداً قے کر کے روزہ توڑنے سے قضا ہے
حدیث نمبر: 2008
وَعَنْ مَعْدَانَ بْنِ طَلْحَةَ أَنَّ أَبَا الدَّرْدَاءِ حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاءَ فَأَفْطَرَ. قَالَ: فَلَقِيتُ ثَوْبَانَ فِي مَسْجِدِ دِمَشْقَ فَقُلْتُ: إِنَّ أَبَا الدَّرْدَاءِ حَدَّثَنِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاءَ فَأَفْطَرَ. قَالَ: صَدَقَ وَأَنَا صَبَبْتُ لَهُ وضوءه. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَالتِّرْمِذِيّ والدارمي
معدان بن طلحہ سے روایت ہے کہ ابودرداء رضی اللہ عنہ نے اسے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے قے کی تو آپ نے روزہ افطار کر لیا، راوی بیان کرتے ہیں، میں دمشق کی مسجد میں ثوبان سے ملا تو میں نے کہا کہ ابودرداء رضی اللہ عنہ نے مجھے حدیث بیان کی ہے کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے قے کی تو آپ نے روزہ افطار کر لیا، انہوں نے کہا: انہوں (یعنی ابودرداء رضی اللہ عنہ) نے ٹھیک کہا ہے، اور میں نے آپ کے لیے آپ کے وضو کا پانی انڈیلا تھا۔ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد و الترمذی و الدارمی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 2008]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه أبو داود (2381) و الترمذي (87)»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

--. روزے کی حالت میں مسواک کرنا
حدیث نمبر: 2009
وَعَنْ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لَا أُحْصِي يَتَسَوَّكُ وَهُوَ صَائِمٌ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ
عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے ان گنت مرتبہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو روزہ کی حالت میں مسواک کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ ضعیف۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 2009]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (725) و أبو داود (2364)
٭ عاصم بن عبيد الله ضعيف .»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف

--. روزے کی حالت میں سرمہ لگانے کی اجازت
حدیث نمبر: 2010
وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: اشتكيت عَيْني أَفَأَكْتَحِلُ وَأَنَا صَائِمٌ؟ قَالَ: «نَعَمْ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: لَيْسَ إِسْنَادُهُ بِالْقَوِيِّ وَأَبُو عَاتِكَةَ الرَّاوِي يضعف
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو اس نے عرض کیا: مجھے آشوب چشم ہے کیا میں روزہ کی حالت میں سرمہ ڈال لوں؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہاں�� ترمذی اور انہوں نے فرمایا: اس کی اسناد قوی نہیں، ابوعاتکہ راوی ضعیف ہے۔ ضعیف۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 2010]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «ضعيف، رواه الترمذي (726)
٭ أبو عاتکة ضعيف .»


قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف

--. روزے میں گرمی دور کرنے کے لئے سر پر پانی ڈالا جا سکتا ہے
حدیث نمبر: 2011
وَعَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَقَدْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْعَرْجِ يَصُبُّ عَلَى رَأْسِهِ الْمَاءَ وَهُوَ صَائِمٌ مِنَ الْعَطَشِ أَوْ مِنَ الْحَرِّ. رَوَاهُ مَالك
نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے کسی صحابی سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے مقام عرج پر نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو حالت روزہ میں پیاس یا گرمی کی وجہ سے سر پر پانی ڈالتے ہوئے دیکھا۔ صحیح، رواہ مالک و ابوداؤد۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 2011]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه مالک (294/1 ح 660) و أبو داود (2365)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. روزے کی حالت میں سینگی لگوائی جا سکتی ہے
حدیث نمبر: 2012
وَعَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى رَجُلًا بِالْبَقِيعِ وَهُوَ يَحْتَجِمُ وَهُوَ آخِذٌ بِيَدِي لِثَمَانِيَ عَشْرَةَ خَلَتْ مِنْ رَمَضَانَ فَقَالَ: «أَفْطَرَ الْحَاجِمُ وَالْمَحْجُومُ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَابْنُ مَاجَهْ وَالدَّارِمِيُّ. قَالَ الشَّيْخُ الْإِمَامُ مُحْيِي السُّنَّةِ رَحِمَهُ اللَّهُ عَلَيْهِ: وَتَأَوَّلَهُ بَعْضُ مَنْ رَخَّصَ فِي الْحِجَامَةِ: أَيْ تَعَرُّضًا لِلْإِفْطَارِ: الْمَحْجُومُ لِلضَّعْفِ وَالْحَاجِمُ لِأَنَّهُ لَا يَأْمَنُ مِنْ أَنْ يَصِلَ شَيْءٌ إِلَى جَوْفِهِ بمص الملازم
شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بقیع میں ایک آدمی کے پاس سے گزرے جب کہ وہ پچھنے لگوا رہا تھا، آپ میرا ہاتھ تھامے ہوئے تھے اور رمضان کی اٹھارہ تاریخ تھی۔ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پچھنے لگانے اور لگوانے والے کا روزہ ٹوٹ گیا۔ ابوداؤد، ابن ماجہ، دارمی۔ الشیخ الامام محی السنہ نے فرمایا: اور جن بعض حضرات نے روزہ کی حالت میں پچھنے لگوانے کی اجازت دی ہے، انہوں نے یہ تاویل کی ہے کہ پچھنے لگوانے والا کمزوری کی وجہ سے افطار کے قریب پہنچ جاتا ہے، جب کہ پچھنے لگانے والا اس چوسنے کی وجہ سے پیٹ میں کوئی چیز پہنچنے سے بچ نہیں سکتا۔ صحیح، رواہ ابوداؤد و ابن ماجہ و الدارمی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 2012]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه أبو داود (2369) و ابن ماجه (1681) والدارمي (14/2ح 1737) [وانظر شرح السنة 304/6 بعد ح 1759] »


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. جان بوجھ کر روزہ چھوڑنے والے کے لیے وعید نبوی
حدیث نمبر: 2013
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ أَفْطَرَ يَوْمًا مِنْ رَمَضَانَ مِنْ غَيْرِ رُخْصَةٍ وَلَا مَرَضٍ لَمْ يَقْضِ عَنْهُ صَوْمُ الدَّهْرِ كُلِّهِ وَإِنْ صَامَهُ» . رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَابْنُ مَاجَهْ وَالدَّارِمِيُّ وَالْبُخَارِيُّ فِي تَرْجَمَةِ بَابٍ وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: سَمِعْتُ مُحَمَّدًا يَعْنِي البُخَارِيّ يَقُول. أَبُو الطوس الرَّاوِي لَا أَعْرِفُ لَهُ غَيْرَ هَذَا الْحَدِيثِ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی رخصت (سفر وغیرہ) اور مرض کے بغیر رمضان کا ایک روزہ چھوڑ دے تو پھر اگر وہ پوری زندگی روزے رکھتا رہے تو وہ اس ایک دن کے روزے کے اجر و ثواب کو نہیں پا سکتا۔ احمد، ترمذی، ابوداؤد، ابن ماجہ، دارمی اور امام بخاری نے ترجمۃ الباب میں روایت کیا ہے اور امام ترمذی نے فرمایا: میں نے محمد یعنی امام بخاری ؒ کو فرماتے ہوئے سنا: میں ابالمطوس روای کو اس حدیث کے علاوہ نہیں جانتا کہ اس نے کوئی اور حدیث بھی روایت کی ہو۔ ضعیف۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 2013]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أحمد (386/2 ح 9002) و الترمذي (723) و أبو داود (2396. 2397) و ابن ماجه (1672) والدارمي (10/2 ح 1721) والبخاري (الصوم باب إذا جامع في رمضان 29 قبل ح 1935) تعليقًا .)
٭ أبو المطوس لين الحديث و أبوه مجھول.»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف

--. روزے کے باوجود اجر وثواب سے محرومی
حدیث نمبر: 2014
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كَمْ مِنْ صَائِمٍ لَيْسَ لَهُ مِنْ صِيَامِهِ إِلَّا الظَّمَأُ وَكَمْ مِنْ قَائِمٍ لَيْسَ لَهُ من قِيَامه إِلَّا السهر» . رَوَاهُ الدَّارمِيّ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کتنے ہی روزہ دار ہیں جنہیں اپنے روزہ سے صرف پیاس حاصل ہوتی ہے اور کتنے ہی قیام کرنے والے ہیں جنہیں اپنے قیام سے جاگنے کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ دارمی، اور لقیط بن صبرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث، سنن الوضوء کے بیان میں ذکر کی گئی ہے۔ اسنادہ حسن، رواہ الدارمی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 2014]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه الدارمي (301/2 ح 2723)
حديث لقيط بن صبرة تقدم (405)»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

--. وہ چیزیں جن سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے
حدیث نمبر: 2015
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ثَلَاثٌ لَا يُفْطِرْنَ الصَّائِمَ الْحِجَامَةُ وَالْقَيْءُ وَالِاحْتِلَامُ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ غَيْرُ مَحْفُوظٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زيد الرَّاوِي يضعف فِي الحَدِيث
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تین چیزیں روزہ نہیں توڑتیں، پچھنے، قے اور احتلام۔ ترمذی۔ اور انہوں نے فرمایا: یہ حدیث محفوظ نہیں، عبدالرحمٰن بن زید روای، حدیث میں ضعیف ہے۔ ضعیف۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 2015]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «ضعيف، رواه الترمذي (719)
٭ عبد الرحمٰن بن زيد بن أسلم ضعيف جدًا عن أبيه و للحديث شواھد ضعيفة .»


قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف


Previous    2    3    4    5    6    7    8    9    10    Next