الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مختصر صحيح بخاري کل احادیث (2230)
حدیث نمبر سے تلاش:

مختصر صحيح بخاري
حج کے بیان میں
1. حج کے واجب ہونے اور اس کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 769
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ (میرے بھائی) فضل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہم رکاب تھے کہ خشعم (قبیلہ خشعم) کی ایک عورت آئی تو فضل اس کی طرف دیکھنے لگے اور وہ فضل کی طرف دیکھنے لگی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فضل کا منہ دوسری طرف پھیر دیا۔ اس عورت نے کہا کہ یا رسول اللہ! اللہ کے فرض نے جو ادائے حج کے سلسلے میں اس کے بندوں پر ہے میرے بوڑھے اور ضعیف باپ کو پا لیا ہے (یعنی حج کرنا ان پر ضرور ہو گیا ہے لیکن) وہ سواری پر نہیں جم سکتے پس کیا میں ان کی طرف سے حج کر لوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں کر لے۔ اور یہ (واقعہ) حجتہ الوداع میں ہوا تھا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 769]
2. اللہ تعالیٰ کا (سورۃ الحج میں) فرمانا کہ ”لوگ تمہارے پاس پیادہ پا اور دبلے اونٹوں پر سوار ہو کر آئیں گے، دور دراز راہوں سے اس لیے کہ اپنے فوائد حاصل کریں۔“۔
حدیث نمبر: 770
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ ذوالحلیفہ میں اپنی سواری پر سوار ہوتے تھے اس کے بعد جب وہ سیدھی کھڑی ہو جاتی تھی تو لبیک کہتے تھے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 770]
3. سواری پر سوار ہو کر حج کے لیے جانا مسنون ہے۔
حدیث نمبر: 771
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اونٹنی کے) پالان پر سوار ہو کر حج کیا اور اسی اونٹنی پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سامان بھی تھا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 771]
4. حج مبرور کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 772
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے پوچھا کہ یا رسول اللہ! ہم جہاد کو بہت بڑی عبادت سمجھتے ہیں پس کیا ہم لوگ جہاد نہ کریں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں! بلکہ عمدہ جہاد حج مبرور ہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 772]
حدیث نمبر: 773
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جو شخص اللہ کے لیے حج کرے پھر (حج کے دوران) کوئی فحش بات کرے اور نہ گناہ کرے تو وہ حج کر کے اس طرح بےگناہ واپس لوٹے گا گویا کہ آج ہی اس کی ماں نے اسے (بےگناہ اور معصوم) جنم دیا ہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 773]
5. یمن والے احرام کہاں سے باندھیں؟
حدیث نمبر: 774
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ والوں کے لیے ذوالحلیفہ کو میقات قرار دیا تھا اور شام والوں کے لیے جحفہ اور نجد والوں کے لیے قرن المنازل اور یمن والوں کے لیے یلملم۔ یہ مقامات یہاں کے رہنے والوں کے لیے بھی میقات ہیں۔ اور جو شخص حج یا عمرہ کے ارادہ سے غیر مقام کا رہنے والا ان (مقامات) کی طرف سے ہو کر آئے، اس کی بھی میقات ہیں پھر جو شخص ان مقامات سے مکہ کی طرف کا رہنے والا ہو تو وہ جہاں سے نکلے احرام باندھ لے اسی طرح مکہ والے مکہ ہی سے احرام باندھ لیں۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 774]
6. ((باب))
حدیث نمبر: 775
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ذوالحلیفہ کے میدان میں اپنے اونٹ کو بٹھایا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہاں نماز پڑھی اور سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بھی ایسا ہی کیا کرتے تھے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 775]
7. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا شجرہ کے راستے سے حج کے لیے جانا ثابت ہے۔
حدیث نمبر: 776
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حج کے لیے جاتے وقت شجرہ کے راستے سے جاتے تھے اور معرس کے راستے سے واپس آتے تھے اور بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب مکہ کی طرف جاتے تھے تو مسجد شجرہ میں نماز پڑھتے تھے اور جب واپس آتے تو ذوالحلیفہ میں نماز پڑھتے جو کہ وادی کے درمیان واقع ہے اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم صبح تک وہیں رہ کر رات گزارتے تھے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 776]
8. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ عقیق نامی وادی ایک مبارک وادی ہے۔
حدیث نمبر: 777
امیرالمؤمنین عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو وادی عقیق میں یہ فرماتے ہوئے سنا: آج شب کو میرے پروردگار کی طرف سے ایک آنے والا آیا اور اس نے (مجھ سے) کہا کہ اس مبارک وادی (یعنی عقیق) میں نماز پڑھو اور کہو کہ میں نے حج اور عمرہ دونوں کا احرام باندھا (کیونکہ عمرہ حج میں داخل ہو گیا ہے۔ ایام حج میں بھی عمرہ کیا جا سکے گا)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 777]
حدیث نمبر: 778
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اخیر شب میں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم معرس کے قریب ذوالحلیفہ میں مقیم تھے، وادی عقیق میں یہ خواب دکھایا گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا کہ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مبارک وادی میں ہیں (یاد رہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خواب بھی وحی میں شامل ہیں)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 778]

1    2    3    4    5    Next