الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مختصر صحيح بخاري کل احادیث (2230)
حدیث نمبر سے تلاش:

مختصر صحيح بخاري
حج کے بیان میں
23. مکہ میں کس مقام سے داخل ہونا مسنون ہے؟
حدیث نمبر: 799
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں کداء کی طرف سے یعنی اونچی گھاٹی کی طرف سے جو بطحاء میں ہے داخل ہوتے اور نچلی گھاٹی کی طرف سے مکہ سے (جاتے وقت) نکلتے تھے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 799]
24. مکہ اور اس کی عمارتوں کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 800
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے حطیم دیوار کی بابت پوچھا کہ کیا وہ بھی کعبہ میں سے ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ میں نے عرض کہ پھر ان لوگوں نے اس کو کعبہ میں کیوں نہ داخل کیا؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہاری قوم کے پاس خرچ کم ہو گیا تھا (اس سبب سے انہوں نے داخل نہیں کیا)۔ میں نے عرض کی کہ دروازہ کی کیا کیفیت ہے؟ اس قدر اونچا کیوں ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ تمہاری قوم نے اس لیے کیا کہ جس کو چاہیں کعبہ کے اندر داخل کریں اور جس کو چاہیں روک دیں اور اگر تمہاری قوم کا زمانہ جاہلیت سے قریب تر نہ ہوتا اور مجھے اس بات کا خوف نہ ہوتا کہ ان کے دلوں کو برا معلوم ہو گا تو میں ضرور حطیم کو کعبہ میں داخل کر دیتا اور اس کا دروازہ زمین سے ملا دیتا (یعنی چوکھٹ نیچی کر دیتا)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 800]
حدیث نمبر: 801
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا ہی سے ایک روایت میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عائشہ (رضی اللہ عنہا) اگر تمہاری قوم کا دور، جاہلیت سے قریب نہ ہوتا تو میں کعبہ کے منہدم کر دینے کا حکم دیتا اور جو حصہ اس میں سے خارج کر دیا گیا ہے اس کو دوبارہ اسی میں شامل کر دیتا اور اس کو زمین سے ملا دیتا اور اس میں دو دروازے بناتا، ایک شرقی دروازہ ایک غربی دروازہ اور میں اس کو ابراہیم علیہ السلام کی بنیادوں کے موافق کر دیتا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 801]
25. مکہ کے گھروں میں وارثت جاری ہونا اور ان کی خریدوفروخت درست ہے اور لوگ مسجدالحرام میں برابر کا حق رکھتے ہیں۔
حدیث نمبر: 802
سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے حجتہ الوداع میں جاتے وقت عرض کی کہ یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم ، مکہ میں اپنے گھر کے کس مقام میں تشریف فرما ہوں گے؟ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عقیل نے کوئی جائداد یا مکانات (ہمارے لیے) چھوڑے ہی کب ہیں اور عقیل اور طالب، ابوطالب کے وارث ہوئے تھے، نہ سیدنا جعفر رضی اللہ عنہ ان کی کسی چیز کے وارث ہوئے تھے اور نہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ۔ کیونکہ یہ دونوں مسلمان تھے اور عقیل اور طالب (اس وقت تک) کافر تھے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 802]
26. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مکہ میں اترنا ثابت ہے۔
حدیث نمبر: 803
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی سے اگلے دن یعنی گیارہ ذوالحجہ کو فرمایا اور اس وقت آپ منیٰ میں تھے: ہم کل انشاءاللہ خیف بنی کنانہ میں اتریں گے جہاں مشرکوں نے کفر پر باہم معاہدہ کیا تھا یعنی محصب میں اتریں گے اور یہ واقعہ (کفر پر معاہدہ کا) اس طرح ہوا تھا کہ قریش نے اور کنانہ نے بنی ہاشم اور بنی عبدالمطلب (یا راوی نے کہا کہ) بنی مطلب کے خلاف یہ معاہدہ کیا تھا کہ ان کے ساتھ مناکحت (رشتہ ناطہٰ) نہ کریں گے اور نہ ان کے ہاتھ کوئی چیز فروخت کریں گے یہاں تک کہ بنی ہاشم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے حوالے کر دیں۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 803]
27. کعبہ کا منہدم ہونا۔
حدیث نمبر: 804
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: چھوٹی چھوٹی پنڈلیوں والا ایک حبشی (قیامت کے قریب) کعبہ کو منہدم کر دے گا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 804]
28. اللہ تعالیٰ کا (سورۃ المائدہ میں یہ) فرمانا کہ ”اللہ نے کعبے، حرمت والے گھر کو لوگوں کے لیے مرکز بنایا اور حرمت والے مہینے کو بھی ....“۔
حدیث نمبر: 805
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ (ہم) رمضان کے روزے فرض ہونے سے پہلے عاشورے کا روزہ رکھا کرتے تھے اور وہ ایک ایسا دن تھا کہ اس میں کعبہ پر غلاف بھی ڈالا جاتا تھا پھر جب اللہ تعالیٰ نے رمضان کو فرض فرمایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اب) جو شخص عاشورے کا روزہ رکھنا چاہے رکھ لے اور جو نہ رکھنا چاہے وہ نہ رکھے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 805]
حدیث نمبر: 806
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یاجوج ماجوج کے خروج کے بعد بھی کعبہ کا حج و عمرہ کیا جائے گا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 806]
29. کعبہ کے گرانے کی ممانعت کا بیان۔
حدیث نمبر: 807
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: گویا کہ میں اس پتلی ٹانگوں والے سیاہ فام (یعنی حبشی) شخص کو دیکھ رہا ہوں جو کعبے کا ایک ایک پتھر اکھیڑ ڈالے گا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 807]
30. حجراسود کے بارے میں کیا بیان کیا گیا ہے؟
حدیث نمبر: 808
امیرالمؤمنین عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ (طواف میں) حجراسود کے پاس آئے پھر اس کو بوسہ دیا اور کہا کہ بیشک میں جانتا ہوں کہ تو ایک پتھر ہے نہ (کسی کو) نقصان پہنچ سکتا ہے اور نہ فائدہ دے سکتا ہے اور اگر میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو تجھے بوسہ دیتے ہوئے نہ دیکھا ہوتا تو میں تجھے کبھی بوسہ نہ دیتا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 808]

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next