الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث (981)
حدیث نمبر سے تلاش:

مسند اسحاق بن راهويه
كتاب النكاح و الطلاق
نکاح اور طلاق کے احکام و مسائل
1. عورت کے لیے خاوند کی اطاعت ضروری ہے
حدیث نمبر: 591
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، نا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا كَانَتِ الْمَرْأَةُ هَاجِرَةً لِفِرَاشِ زَوْجِهَا لَعَنَتْهَا الْمَلَائِكَةُ حَتَّى تَرْجِعَ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب عورت اپنے شوہر کے بستر سے ناطہ توڑ لیتی ہے، تو فرشتے اس پر لعنت کرتے رہتے ہیں حتیٰ کہ وہ لوٹ آئے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب النكاح و الطلاق/حدیث: 591]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب النكا ح، باب اذا بائت المراة . . . 5183 . مسلم، كتاب النكا ح، باب تحريم امتناعها من فراش زوجها: رقم: 1436 . دارمي، رقم: 2228 . صحيح ابن حبان، رقم: 4174»

حدیث نمبر: 592
أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِیَةَ، وَوَکِیعٌ، قَالَا حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ أَبِی حَازِمٍ، عَنْ أَبِی هُرَیْرَةَ رَضِیَ اللّٰهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا دَعَا أَحَدُکُمُ امْرَأَتَهُ عَلَی فِرَاشِهِ فَأَبَتْ فَبَاتَ غَضْبَانًا لَعَنَتْهَا الْمَلَائِکَةُ حَتَّی تُصْبِحَ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی اپنی اہلیہ کو بستر پر بلائے اور وہ انکار کر دے اور وہ الگ (ناراض) رات بسر کرے تو صبح ہونے تک فرشتے اس پر لعنت کرتے رہتے ہیں۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب النكاح و الطلاق/حدیث: 592]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب بدء الخلق، باب اذا قال احدكم والملائكة الخ، رقم: 3237 . مسلم، كتاب النكا ح، باب تحريم امتناعها من فراش زوجها، رقم: 1436 .»

2. ایام رضاعت میں بیوی سے ہمبستری کا جواز
حدیث نمبر: 593
أَخْبَرَنَا الْمُلَائِيُّ الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ، نا ابْنُ أَبِي غَنِيَّةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُهَاجِرِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَسْمَاءَ ابْنَةِ يَزِيدَ قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((لَا تَقْتُلُوا أَوْلَادَكُمْ سِرًّا، فَإِنَّ قَتْلَ الْغَيْلِ يُدْرِكُ الْفَارِسَ فَيُدَعْثِرُهُ عَنْ فَرَسِهِ)).
سیدہ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اپنی اولاد کو خفیہ طور پر قتل نہ کرو، کیونکہ «غيله» (دودھ پلانے والی عورت سے ہم بستر ہونا) گھڑ سوار پر بھی اثر انداز ہوتا ہے اور اسے گھوڑے سے گرا دیتا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب النكاح و الطلاق/حدیث: 593]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الطب، باب فى الغيل، رقم: 3881 قال الالباني: ضعيف . سنن ابن ماجه، كتاب النكا ح، باب الغيل، رقم: 2012 . مسند احمد: 457/6 .»

3. طلاق رجعی کا بیان
حدیث نمبر: 594
أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، نا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كَانَتْ أُمُّ كُلْثُومٍ بِنْتِ عُقْبَةَ تَحْتَ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ، قَالَ: فَخَرَجَ إِلَى الصَّلَاةِ وَقَدْ ضَرَبَهَا الطَّلْقُ فَكَتَمَتْهُ فَقَالَتْ: طَيِّبْ نَفْسِي بِتَطْلِيقَةٍ فَطَلَّقَهَا، فَرَجَعَ وَقَدْ وَضَعَتْ، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ، فَقَالَ: ((بَلَغَ الْكِتَابُ أَجَلَهُ، اخْطِبْهَا إِلَى نَفْسِهَا))، فَقَالَ: مَا لَهَا خَدَعَتْنِي خَدَعَهَا اللَّهُ.
عمرو بن میمون بن مہران نے اپنے والد سے روایت کیا، انہوں نے کہا: ام کلثوم بنت عقبہ، زبیر بن العوام رضی اللہ عنہ کے نکاح میں تھیں، وہ نماز کے لیے چلے گئے، اور ان (اہلیہ) کو درد زہ شروع ہو گئی اور اسے چھپائے رکھا، انہوں نے کہا: ایک طلاق دے کر میرا دل خوش کر دیجیئے، پس انہوں نے ایک طلاق دے دی، وہ (نماز پڑھ کر) واپس آئے تو انہوں نے بچے کو جنم دے دیا تھا، پس وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، تو آپ سے مسئلہ دریافت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے قانون کے مطابق مقررہ وقت پورا ہو چکا، اسے پیغام نکاح دو۔ انہوں نے کہا: اس نے مجھے دھوکہ دیا، اللہ اسے دھوکہ دے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب النكاح و الطلاق/حدیث: 594]
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجه، كتاب الطلاق، باب المطلقة الحامل الخ، رقم: 2026 . قال الشيخ الالباني: صحيح . سنن كبري بيهقي: 421/7 .»

4. ایک سے زیادہ بیویاں ہوں تو انصاف ضروری ہے
حدیث نمبر: 595
أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، نا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنْ كَانَتْ لَهُ امْرَأَتَانِ فَمَالَ مَعَ إِحْدَاهُمَا عَلَى الْأُخْرَى جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَأَحَدُ شِقَّيْهِ سَاقِطٌ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کی دو بیویاں ہوں اور وہ ان میں سے ایک کو چھوڑ کر دوسری کی طرف میلان رکھے تو وہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کا ایک پہلو ساقط ہو گا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب النكاح و الطلاق/حدیث: 595]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب النكا ح، باب فى القسم بين النساء، رقم: 2133 . سنن نسائي، كتاب عشرة النساء، رقم: 3942، قال الشيخ الالباني: صحيح . سنن دارمي، رقم: 2206 . مسند احمد: 295/2 .»

5. من و سلویٰ اور شجرِ ممنوعہ کا ذکر
حدیث نمبر: 596
أَخْبَرَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ عَوْفًا الْأَعْرَابِيَّ، يُحَدِّثُ عَنْ خِلَاسِ بْنِ عَمْرٍو الْهَجَرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَوْلَا بَنُو إِسْرَائِيلَ لَمْ يَخْنَزِ اللَّحْمُ وَلَمْ يَخْبُثِ الطَّعَامُ وَلَوْلَا حَوَّاءُ لَمْ تَخُنْ أُنْثَى زَوْجَهَا)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بنی اسرائیل نہ ہوتے تو نہ گوشت سڑا کرتا (بدبودار ہوتا)، نہ کھانا خراب ہوا کرتا، اور اگر حوا نہ ہوتیں تو عورت اپنے شوہر سے بے وفائی (دغا) نہ کرتی۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب النكاح و الطلاق/حدیث: 596]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الانبياء، باب سورة اعراف، رقم: 3399 . مسلم، كتاب الرضاع، باب لولا حواء لم تخن الخ، رقم: 1470 . مسند احمد: 304/2 .»

6. ہم جنس انسان کا بے ستر لیٹنے کی ممانعت
حدیث نمبر: 597
أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، نا سُفْيَانُ، عَنِ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنِ الطُّفَاوِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَا تُبَاشِرِ الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ، وَلَا الرَّجُلُ الرَّجُلَ، وَلَا الْوَلَدُ الْوَلَدَ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورت، عورت کے ساتھ، مرد، مرد کے ساتھ اور بچہ بچے کے ساتھ جسم ملا کر نہ لیٹیں۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب النكاح و الطلاق/حدیث: 597]
تخریج الحدیث: «مسند احمد: 326، 447/2 . قال شعيب الارناوط . صحيح دون قوله ولا الوائد الوئد .»

7. غلام کو مالک کے خلاف اور بیوی کو شوہر کے خلاف ابھارنا حرام ہے
حدیث نمبر: 598
أَخْبَرَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ الْقَصَّارُ، نا عَمَّارُ بْنُ رُزَيْقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عِيسَى، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مَنْ خَبَّبَ خَادِمًا عَلَى أَهْلِهِ فَلَيْسَ مِنَّا، وَمَنْ أَفْسَدَ امْرَأَةً عَلَى زَوْجِهَا فَلَيْسَ مِنَّا)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے کسی خادم کو اس کے اہل (مالک) کے خلاف کر دیا، وہ ہم میں سے نہیں اور جس نے کسی عورت کو اس کے شوہر کے خلاف کر دیا تو وہ ہم میں سے نہیں۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب النكاح و الطلاق/حدیث: 598]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الطلاق، باب فيمن خبب امراة على زوجها، رقم: 2175 . قال الشيخ الالباني: صحيح . صحيح ترغيب وترهيب، رقم: 2014 . مسند احمد: 397/2 .»

8. جن رشتوں کا ایک مرد کے نکاح میں جمع کرنا حرام ہے
حدیث نمبر: 599
أَخْبَرَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ دَاوُدَ بْنَ أَبِي هِنْدَ، يُحَدِّثُ عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: ((نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُنْكَحَ الْمَرْأَةُ عَلَى عَمَّتِهَا، وَالْعَمَّةُ عَلَى ابْنَةِ أَخِيهَا)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا: عورت کی کسی ایسے شخص سے شادی کی جائے جس کے نکاح میں اس کی پھوپھی موجود ہو اور (اسی طرح) پھوپھی کی کسی ایسے شخص سے شادی کی جائے جس کے نکاح میں اس کی بھتیجی موجود ہو۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب النكاح و الطلاق/حدیث: 599]
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب النكاح، باب تحريم الجمع بين المراة الخ، رقم: 1408 . سنن ترمذي، رقم: 1126 . سنن نسائي، رقم: 3290 . مسند احمد: 189/2 . طبراني اوسط، رقم: 5973 . صحيح ابن حبان، رقم: 4114 .»

حدیث نمبر: 600
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، نا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدَ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: ((نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُنْكَحَ الْمَرْأَةُ عَلَى عَمَّتِهَا، وَالْعَمَّةُ عَلَى ابْنَةِ أَخِيهَا، وَلَا تُنْكَحُ الْمَرْأَةُ عَلَى خَالَتِهَا، وَلَا الْخَالَةُ عَلَى ابْنَةِ أَخِيهَا، وَلَا تُنْكَحُ الصَّغْرَى عَلَى الْكُبْرَى , وَلَا الْكُبْرَى عَلَى الصَّغْرَى)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ عورت کی کسی ایسے شخص سے شادی کی جائے جس کے نکاح میں اس کی پھوپھی موجود ہو اور اسی طرح کسی عورت کی ایسے شخص سے شادی کی جائے جس کے نکاح میں اس کی بھتیجی موجود ہو، اور کسی عورت کی ایسے شخص سے شادی نہ کی جائے جس کے نکاح میں اس کی خالہ موجود ہو اور خالہ کی ایسے شخص سے شادی نہ کی جائے جس کے نکاح میں اس کی بھانجی موجود ہو۔ اور بڑی کی موجودگی میں چھوٹی کا نکاح کیا جائے، نہ چھوٹی کی موجودگی میں بڑی کا نکاح کیا جائے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب النكاح و الطلاق/حدیث: 600]
تخریج الحدیث: «سنن ترمذي، ابواب النكاح، باب لا تنكح المراة الخ، رقم: 1126، قال الشيخ الالباني: صحيح . مسند ابي يعلي، رقم: 6641 .»


1    2    3    4    5    Next