الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:

مشكوة المصابيح
كتاب الأطعمة
كتاب الأطعمة
--. کھانے کے آداب
حدیث نمبر: 4159
عَن عمر بن أبي سَلمَة قَالَ: كُنْتُ غُلَامًا فِي حِجْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَتْ يَدِي تَطِيشُ فِي الصفحة. فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «سم الله وكل يَمِينك وكل مِمَّا يليك»
عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے زیر پرورش لڑکا تھا اور (کھانے کے دوران) میرا ہاتھ پلیٹ میں ہر طرف گھومتا تھا، (یہ حرکت دیکھ کر) رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے فرمایا: اللہ کا نام لے کر اپنے دائیں ہاتھ کے ساتھ اپنے سامنے سے کھاؤ۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4159]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (5376) و مسلم (2022/108)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. بسم اللہ پڑھ کر کھایا جائے
حدیث نمبر: 4160
وَعَن حُذَيْفَة قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ الشَّيْطَانَ يَسْتَحِلُّ الطَّعَامَ أَنْ لَا يُذْكَرَ اسْم الله عَلَيْهِ» . رَوَاهُ مُسلم
حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بے شک شیطان اس کھانے کو، جس پر اللہ کا نام نہ لیا جائے، کھانا حلال سمجھتا ہے۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4160]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (102/ 2017)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. اللہ کے نام کی برکت
حدیث نمبر: 4161
وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا دَخَلَ الرَّجُلُ بَيْتَهُ فَذَكَرَ اللَّهَ عِنْدَ دُخُولِهِ وَعِنْدَ طَعَامِهِ قَالَ الشَّيْطَانُ: لَا مَبِيتَ لَكُمْ وَلَا عَشَاءَ وَإِذَا دَخَلَ فَلَمْ يَذْكُرِ اللَّهَ عِنْدَ دُخُولِهِ قَالَ الشَّيْطَانُ: أَدْرَكْتُمُ الْمَبِيتَ وَإِذَا لَمْ يَذْكُرِ اللَّهَ عِنْدَ طَعَامِهِ قَالَ: أَدْرَكْتُمُ الْمَبِيتَ وَالْعَشَاءَ. رَوَاهُ مُسلم
جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب آدمی اپنے گھر میں داخل ہوتا ہے اور وہ اپنے داخلے کے وقت اور کھانا کھانے کے وقت اللہ کا ذکر کرتا ہے تو شیطان کہتا ہے، تمہارے لیے نہ تو رات گزارنے کے لیے کوئی جگہ ہے اور نہ شام کا کھانا، اور جب آدمی داخل ہوتا ہے اور وہ اپنے داخلے کے وقت اللہ کا ذکر نہیں کرتا تو شیطان (اپنے ساتھیوں سے) کہتا ہے، تم نے رات گزارنے کی جگہ پا لی، اور جب وہ کھانا کھاتے وقت اللہ کا نام نہیں لیتا تو وہ کہتا ہے: تم نے رات گزارنے کی جگہ پا لی اور شام کا کھانا بھی پا لیا۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4161]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (2018/103)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. دائیں ہاتھ سے کھایا جائے
حدیث نمبر: 4162
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ فَلْيَأْكُلْ بِيَمِينِهِ وَإِذَا شَرِبَ فَلْيَشْرَبْ بِيَمِينِهِ» . رَوَاهُ مُسلم
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی کھائے تو وہ اپنے دائیں ہاتھ کے ساتھ کھائے اور جب پیئے تو دائیں ہاتھ سے پیئے۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4162]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (105/ 2020)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. شیطان بائیں ہاتھ سے کھاتا ہے
حدیث نمبر: 4163
وَعَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا يَأْكُلَنَّ أَحَدُكُمْ بِشِمَالِهِ وَلَا يَشْرَبَنَّ بِهَا فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَأْكُلُ بِشِمَالِهِ وَيَشْرَبُ بهَا» . رَوَاهُ مُسلم
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص بھی اپنے بائیں ہاتھ سے نہ کھائے اور نہ اس کے ساتھ پیئے، کیونکہ شیطان اپنے بائیں ہاتھ کے ساتھ کھاتا پیتا ہے۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4163]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (106/ 2020)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. کھانے کے بعد انگلیاں چاٹنا
حدیث نمبر: 4164
وَعَنْ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ بِثَلَاثَةِ أَصَابِعَ وَيَلْعَقُ يَدَهُ قَبْلَ أَن يمسحها. رَوَاهُ مُسلم
کعب بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تین انگلیوں کے ساتھ کھایا کرتے تھے، اور آپ ہاتھ صاف کرنے سے پہلے انہیں چاٹ لیا کرتے تھے۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4164]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (2032/131)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. کون سا نوالہ برکت والا
حدیث نمبر: 4165
وَعَنْ جَابِرٌ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِلَعْقِ الْأَصَابِعِ وَالصَّفْحَةِ وَقَالَ: إِنَّكُمْ لَا تَدْرُونَ: فِي أَيَّهِ الْبَرَكَةُ؟. رَوَاهُ مُسْلِمٌ
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انگلیاں اور پلیٹ چاٹنے کا حکم دیا اور فرمایا: تم نہیں جانتے کہ (کھانے کے) کس حصے میں برکت ہے۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4165]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (133/ 2033)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. ہاتھ چاٹ لو یا چٹوانے کا بیان
حدیث نمبر: 4166
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ فَلَا يمسحْ يدَه حَتَّى يلعقها أَو يلعقها»
ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو وہ چاٹنے یا چٹانے سے پہلے اپنا ہاتھ صاف نہ کرے۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4166]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (5456) و مسلم (130، 129 /2031)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. گرے ہوئے لقمے کو صاف کر کے کھا لو
حدیث نمبر: 4167
وَعَن جَابر قَالَ: النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: إِنَّ الشَّيْطَانَ يَحْضُرُ أَحَدَكُمْ عِنْدَ كُلِّ شَيْءٍ مِنْ شَأْنِهِ حَتَّى يَحْضُرَهُ عِنْدَ طَعَامِهِ فَإِذَا سَقَطَتْ من أحدكُم لقْمَة فَلْيُمِطْ مَا كَانَ بِهَا مِنْ أَذًى ثُمَّ ليأكلها وَلَا يَدعهَا للشَّيْطَان فَإِذا فرع فليلعق أصَاب فَإِنَّهُ لَا يَدْرِي: فِي أَيِّ طَعَامِهِ يَكُونُ الْبركَة؟. رَوَاهُ مُسلم
جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: شیطان تمہارے ہر معاملے میں، حتی کہ کھانے کے وقت بھی حاضر ہوتا ہے، جب تم میں سے کسی سے لقمہ گر جائے تو وہ اسے صاف کر کے کھا لے اور اسے شیطان کے لیے نہ چھوڑے، اور جب فارغ ہو جائے تو اپنی انگلیاں چاٹ لے کیونکہ وہ نہیں جانتا کہ اس کے کھانے کے کس حصے میں برکت ہو۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4167]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (135/ 2033)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. نبی صلی اللہ علیہ وسلم کیسے کھاتے تھے؟
حدیث نمبر: 4168
وَعَن أبي جُحَيْفَة قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم: «لَا آكل مُتكئا» . رَوَاهُ البُخَارِيّ
ابو جحیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں ٹیک لگا کر نہیں کھاتا۔ رواہ البخاری۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4168]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (5398. 5399)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح


1    2    3    4    5    Next