الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:

مشكوة المصابيح
كتاب الأطعمة
كتاب الأطعمة
--. بیمار کے لئے اچھا کھانا
حدیث نمبر: 4179
وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «التَّلْبِينَةُ مُجِمَّةٌ لِفُؤَادِ الْمَرِيضِ تَذْهَبُ بِبَعْض الْحزن»
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: تلبینہ (جو کا دلیہ) دل کے مریض کے لیے راحت بخش اور غم کو ہلکا کرنے والا ہے۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4179]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (5417) و مسلم (2216/90)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا کھانا پینا
حدیث نمبر: 4180
وَعَنْ أَنَسٍ أَنَّ خَيَّاطًا دَعَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ صَنَعَهُ فَذَهَبْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَرَّبَ خُبْزَ شَعِيرٍ وَمَرَقًا فِيهِ دُبَّاءُ وَقَدِيدٌ فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَتَبَّعُ الدُّبَّاءَ مِنْ حَوَالَيِ الْقَصْعَةِ فَلَمْ أَزَلْ أُحِبُّ الدباءَ بعد يومِئذٍ
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک درزی نے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو کھانے پر مدعو کیا جو کہ اس نے (خصوصی طور پر) تیار کیا تھا، میں بھی نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ گیا، اس نے جو کی روٹی اور شوربا پیشِ خدمت کیا جس میں کدو اور خشک کیے ہوئے گوشت کے ٹکڑے تھے، میں نے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو پلیٹ کے کناروں میں کدو تلاش کرتے ہوئے دیکھا، چنانچہ میں اس روز سے کدو پسند کرتا ہوں۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4180]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (2092) و مسلم (2041/144)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. بکری کے کندھے کا گوشت
حدیث نمبر: 4181
وَعَن عَمْرو بنِ أُميَّةَ أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يحتزمن كتف الشَّاة فِي يَدِهِ فَدُعِيَ إِلَى الصَّلَاةِ فَأَلْقَاهَا وَالسِّكِّينَ الَّتِي يَحْتَزُّ بِهَا ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى وَلَمْ يتَوَضَّأ
عمرو بن امیہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا کہ بکری کی دستی آپ کے ہاتھ میں ہے اور آپ اس سے کاٹ کر تناول فرما رہے ہیں۔ اتنے میں آپ کو نماز کے لیے آواز دی گئی تو آپ نے اس (دستی) کو اور اس چھری کو جس کے ساتھ آپ کاٹ رہے تھے رکھ دیا، پھر کھڑے ہوئے اور نماز پڑھی، اور آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے (نیا) وضو نہیں فرمایا۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4181]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (208) و مسلم (355/93)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. شہد کی پسندیدگی
حدیث نمبر: 4182
وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ الْحَلْوَاء وَالْعَسَل. رَوَاهُ البُخَارِيّ
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میٹھی چیزیں اور شہد پسند فرمایا کرتے تھے۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4182]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (5431)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. سرکہ بہترین سالن
حدیث نمبر: 4183
وَعَنْ جَابِرٌ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَأَلَ أَهْلَهُ الْأُدْمَ. فَقَالُوا: مَا عِنْدَنَا إِلَّا خَلٌّ فَدَعَا بِهِ فَجَعَلَ يَأْكُلُ بِهِ وَيَقُولُ: «نِعْمَ الْإِدَامُ الْخَلُّ نِعْمَ الْإِدَامُ الْخَلُّ» . رَوَاهُ مُسلم
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے اہل خانہ سے سالن طلب فرمایا تو انہوں نے عرض کیا، ہمارے پاس تو صرف سرکہ ہے، آپ نے اسے منگایا اور اس کے ساتھ کھانا کھانے لگے، اور آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فرما رہے تھے: سرکہ بہترین سالن ہے، سرکہ بہترین سالن ہے۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4183]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (2052/166)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. کھنبی کا بیان
حدیث نمبر: 4184
وَعَن سعيد بنِ زيدٍ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْكَمْأَةُ مِنَ الْمَنِّ وَمَاؤُهَا شِفَاءٌ لِلْعَيْنِ» . مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ. وَفِي رِوَايَةٍ لِمُسْلِمٍ: «مِنَ الْمَنِّ الَّذِي أنزلَ اللَّهُ تَعَالَى على مُوسَى عَلَيْهِ السَّلَام»
سعید بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کھنبی مَن (بنی اسرائیل کے من و سلویٰ) کی نوع میں سے ہے، اور اس کا پانی آنکھ کے لیے باعثِ شفا ہے۔ بخاری، مسلم۔ اور صحیح مسلم کی روایت میں ہے: وہ (کھنبی) اس مَن میں سے ہے جو اللہ تعالیٰ نے موسیٰ ؑ پر نازل فرمایا تھا۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4184]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (5708) و مسلم (2049/157، 160/ 2049)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. تازہ کھجور اور ککڑی کا بیان
حدیث نمبر: 4185
وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ الرُّطَبَ بِالْقِثَّاءِ
عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو ککڑی کے ساتھ کھجور تناول فرماتے ہوئے دیکھا۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4185]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (5440) و مسلم (2043/147)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. پیلو پھل کھانا
حدیث نمبر: 4186
وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَرِّ الظَّهْرَانِ نَجْنِي الْكَبَاثَ فَقَالَ: «عَلَيْكُم بالأسْوَدِ مِنْهُ فإِنَّه أَطْيَبُ» فَقِيلَ: أَكُنْتَ تَرْعَى الْغَنَمَ؟ قَالَ: «نَعَمْ وهلْ منْ نبيٍّ إِلاَّ رعاها؟»
جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم (مکہ کے قریب) مرالظہران کے مقام پر رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ تھے، ہم پیلو چن رہے تھے، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ان میں سے سیاہ رنگ کی چنو کیونکہ وہ زیادہ اچھی ہیں۔ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے عرض کیا گیا، کیا آپ بکریاں چرایا کرتے تھے؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہاں، اور ہر نبی نے بکریاں چرائی ہیں۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4186]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (5443) و مسلم (2050/163)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. کھاتے ہوئے کولہے زمین پر رکھ کر بیٹھنا
حدیث نمبر: 4187
وَعَن أنس قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُقْعِيًا يَأْكُلُ تَمْرًا وَفِي رِوَايَةٍ: يَأْكُلُ مِنْهُ أكلا ذريعا. رَوَاهُ مُسلم
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اکڑوں بیٹھے کھجوریں کھاتے ہوئے دیکھا۔ ایک دوسری روایت میں ہے: آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ان میں سے جلدی جلدی کھا رہے تھے۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4187]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (149، 2044/148)»


قال الشيخ زبير على زئي: رواه مسلم (149، 2044/148)

--. بلا اجازت دو کھجوریں ملا کر نہ کھاؤ
حدیث نمبر: 4188
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَقْرِنَ الرَّجُلُ بَيْنَ التَّمْرَتَيْنِ حَتَّى يستأذِنَ أَصْحَابه
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا کوئی آدمی اپنے ساتھی کی اجازت کے بغیر دو دو کھجوریں ایک ساتھ نہ اٹھائے۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4188]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (2489) و مسلم (2045/151)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه


Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next