الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:

مشكوة المصابيح
كتاب الأطعمة
كتاب الأطعمة
--. کھانے کے بعد حضور صلی اللہ علیہ وسلم کیا دعا فرماتے تھے
حدیث نمبر: 4199
وَعَنْ أَبِي أُمَامَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا رَفَعَ مَائِدَتَهُ قَالَ: «الْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ غَيْرَ مَكْفِيٍّ وَلَا مُوَدَّعٍ وَلَا مُسْتَغْنًى عَنْهُ رَبُّنَا» . رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ
ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب دسترخوان اٹھا لیا جاتا تو نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یہ دعا فرمایا کرتے تھے: ہر قسم کی بہت زیادہ پاکیزہ اور بابرکت حمد اللہ کے لیے ہے، کفایت کی گئی نہ چھوڑی گئی، اور نہ اس سے بے نیازی دکھائی جائے، اے ہمارے رب! رواہ البخاری۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4199]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (5458)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. شکر کرنا اللہ تعالیٰ کا پسند
حدیث نمبر: 4200
وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى لَيَرْضَى عنِ العبدِ أنْ يأكلَ الأكلَةَ فيحمدُه عَلَيْهِ أَوْ يَشْرَبَ الشَّرْبَةَ فَيَحْمَدَهُ عَلَيْهَا» . رَوَاهُ مُسْلِمٌ وسنذكرُ حَدِيثي عائشةَ وَأبي هريرةَ: مَا شَبِعَ آلُ مُحَمَّدٍ وَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الدُّنْيَا فِي «بَابِ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ» إِنْ شَاءَ اللَّهُ تَعَالَى
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ بندے کے اس طرز عمل سے خوش ہوتا ہے کہ وہ ایک لقمہ کھائے تو اس پر اس کی حمد بیان کرے یا وہ کوئی چیز پیئے تو اس پر اس کی حمد بیان کرے۔ رواہ مسلم۔ وَسَنَذْکْرْ حَدِیْثَنْی عَائِشَۃَ وَاَبِیْ ھُرَیْرَۃَ: مَا شَبعَ اٰلُ مُحَمَّدِ، وَخَرَجَ النَّبِیُّ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِنَ الدُّنْیَا، فِیْ بَابِ فَضْلِ الْفُقَرَآءِ اِنْ شَاءَ اللہُ تَعَالیٰ۔ ہم عائشہ رضی اللہ عنہ اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی احادیث: ما شبع ال محمد اور خرج النبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم من الدنیا ان شاء اللہ تعالیٰ باب فضل الفقراء میں ذکر کریں گے۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4200]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (2734/89)
حديث عائشة يأتي (5237) و حديث أبي ھريرة يأتي أيضًا (5238)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. بسم اللہ کہنے سے ہر کام میں برکت ہوتی ہے
حدیث نمبر: 4201
عَن أبي أَيُّوب قَالَ: كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُرِّبَ طَعَامٌ فَلَمْ أَرَ طَعَامًا كَانَ أَعْظَمَ بَرَكَةً مِنْهُ أَوَّلَ مَا أَكَلْنَا وَلَا أَقَلَّ بَرَكَةً فِي آخِرِهِ قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ هَذَا؟ قَالَ: «إِنَّا ذَكَرْنَا اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ حِينَ أَكَلْنَا ثُمَّ قَعَدَ مَنْ أَكَلَ وَلَمْ يُسَمِّ اللَّهَ فَأَكَلَ مَعَهُ الشَّيْطَانُ» . رَوَاهُ فِي شرح السّنة
ابوایوب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس تھے کہ کھانا پیش کیا گیا، میں نے کوئی کھانا نہیں ایسا دیکھا کہ ہم نے کھایا ہو اور اس کے شروع میں بہت زیادہ برکت ہو اور اس کے آخر میں بہت کم برکت ہو، ہم نے عرض کیا، اللہ کے رسول! یہ کیسے ہوا؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ’ جب ہم نے کھانا کھایا تو ہم نے اس پر اللہ کا نام لیا، پھر کوئی ایسا شخص بیٹھا جس نے اللہ کا نام نہیں لیا اس وجہ سے شیطان نے اس کے ساتھ کھایا (اس لیے برکت اٹھ گئی)۔ اسنادہ ضعیف، رواہ فی شرح السنہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4201]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه البغوي في شرح السنة (275/11 ح 2824) [و الترمذي في الشمائل (187) ]
٭ حبيب بن أوس و ثقه ابن حبان وحده و ابن لھيعة مدلس و عنعن .»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف

--. بھولنے والا «بِسْمِ اللَّهِ أَوَّلَهُ وَآخِرَهُ» کہہ لے
حدیث نمبر: 4202
وَعَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ فَنَسِيَ أَنْ يَذْكُرَ اللَّهَ عَلَى طَعَامِهِ فَلْيَقُلْ: بِسْمِ اللَّهِ أوَّلَه وآخرَه. رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَأَبُو دَاوُد
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی کھائے اور اپنے کھانے پر اللہ کا نام لینا بھول جائے تو وہ کہے: اس کا آغاز و اختتام اللہ کے نام سے۔ اسنادہ صحیح، رواہ الترمذی و ابوداؤد۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4202]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده صحيح، رواه الترمذي (1858 و قال: حسن صحيح) و أبو داود (3767)»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

--. اللہ تعالیٰ کے نام کی وجہ سے شیطان کا قے کرنا
حدیث نمبر: 4203
وَعَن أُميَّةَ بن مَخْشِيٍّ قَالَ: كَانَ رَجُلٌ يَأْكُلُ فَلَمْ يُسَمِّ حَتَّى لَمْ يَبْقَ مِنْ طَعَامِهِ إِلَّا لُقْمَةٌ فَلَمَّا رَفَعَهَا إِلَى فِيهِ قَالَ: بِسْمِ اللَّهِ أَوَّلَهُ وَآخِرَهُ فَضَحِكَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ: «مَا زَالَ الشَّيْطَانُ يَأْكُلُ مَعَهُ فَلَمَّا ذَكَرَ اسْمَ اللَّهِ اسْتَقَاءَ مَا فِي بَطْنه» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
امیہ بن مخشی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی کھانا کھا رہا تھا، اس نے بسم اللہ نہیں پڑھی تھی، حتی کہ ایک لقمہ باقی رہ گیا اور وہ لقمہ جب اس نے اسے منہ کی طرف اٹھایا تو اس نے کہا: بسم اللہ اولہ و آخرہ تو (یہ سن کر) نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مسکرا دیے، پھر فرمایا: شیطان اس کے ساتھ کھاتا رہا حتی کہ جب اس نے اللہ کا نام لیا تو اس نے اپنے پیٹ کا سب کچھ قے کر دیا۔ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4203]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه أبو داود (3768)»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

--. کھانے کے اختتام پر اللہ کا ذکر کرنا
حدیث نمبر: 4204
وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا فَرَغَ مِنْ طَعَامِهِ قَالَ: «الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلَنَا مُسْلِمِينَ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَابْن مَاجَه
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، جب رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنے کھانے سے فارغ ہوتے تو یہ دعا پڑھا کرتے تھے: ہر قسم کی تعریف اللہ کے لیے ہے جس نے ہمیں کھلایا، پلایا اور ہمیں مسلمان بنایا۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی و ابوداؤد و ابن ماجہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4204]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (في الشمائل: 190) و أبو داود (3850) [و ابن ماجه (3283 بسند آخرفيه ’’مولي لأبي سعيد‘‘ مجھول و علة أخري .) والترمذي (3457 وسندهما ضعيف) ]
٭ و إسماعيل بن رياح و أبوه مجھولان و للحديث طرق کلھا ضعيفة .»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف

--. شکر گزار کا مرتبہ صابر کے برابر
حدیث نمبر: 4205
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الطَّاعِمُ الشَّاكِرُ كَالصَّائِمِ الصابر» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کھانا کھا کر شکر کرنے والا، صبر کرنے والے روزہ دار کی طرح ہے۔ اسنادہ حسن، رواہ الترمذی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4205]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه الترمذي (2486 وقال: حسن غريب)»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

--. شکر گزار کا مرتبہ صابر کے برابر، بروایت ابن ماجہ
حدیث نمبر: 4206
وَابْن مَاجَهْ وَالدَّارِمِيُّ عَنْ سِنَانِ بْنِ سَنَّةَ عَنْ أَبِيه
امام ابن ماجہ اور امام دارمی نے سنان بن سنہ عن ابیہ کی سند سے روایت کیا ہے۔ حسن، رواہ ابن ماجہ و الدارمی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4206]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه ابن ماجه (1764) و الدارمي (95/2 ح 2030)»


قال الشيخ زبير على زئي: حسن

--. پانی پینے کی دعا
حدیث نمبر: 4207
وَعَن أبي أيوبٍ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَكَلَ أَوْ شَرِبَ قَالَ: «الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَ وَسَقَى وَسَوَّغَهُ وَجَعَلَ لَهُ مخرجا» رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
ابوایوب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، جب رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کھانا کھاتے یا کوئی چیز نوش فرماتے تو یہ دعا پڑھتے: ہر قسم کی تعریف اللہ کے لیے ہے جس نے کھانا کھلایا، پلایا اور اسے حلق سے اترنے والا بنایا اور پھر اس کے نکلنے کی راہ بنائی۔ اسنادہ صحیح، رواہ ابوداؤد۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4207]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده صحيح، رواه أبو داود (3851)»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

--. وضو سے کھانے میں برکت
حدیث نمبر: 4208
وَعَن سلمانَ قَالَ: قَرَأْتُ فِي التَّوْرَاةِ أَنَّ بَرَكَةَ الطَّعَامِ الْوُضُوءُ بَعْدَهُ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بَرَكَةُ الطَّعَامِ الْوُضُوءُ قَبْلَهُ وَالْوُضُوءُ بعدَه» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَأَبُو دَاوُد
سلمان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے تورات میں پڑھا کہ کھانے کی برکت اس کے بعد ہاتھ منہ دھونے میں ہے، میں نے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اس کا ذکر کیا تو رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کھانے کی برکت اس سے پہلے اور اس کے بعد ہاتھ منہ دھونے میں ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی و ابوداؤد۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4208]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (1846) و أبو داود (3761)
٭ فيه قيس بن الربيع ضعفه الجمھور من جھة حفظه و قال أحمد: ’’ھو منکر، ما حدّث به إلا قيس بن الربيع‘‘.»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف


Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    9    Next