الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:

مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
كتاب المناقب
--. قریش کی فوقیت و برتری
حدیث نمبر: 5979
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «النَّاسُ تَبَعٌ لِقُرَيْشٍ فِي هَذَا الشَّأْن مسلمهم تبع مسلمهم وكافرهم تبع لكافرهم» . مُتَّفق عَلَيْهِ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس (دین یا خلافت) کے معاملے میں لوگ قریش کے تابع ہیں، ان (لوگوں) کے مسلمان، قریشی مسلمانوں کے تابع ہیں، اور ان (عام لوگوں) کے کافر، ان (قریش کے) کافروں کے تابع ہیں۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 5979]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (3495) و مسلم (2/ 1818)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. خیر و شر دونوں میں قریش ہی سردار ہیں
حدیث نمبر: 5980
وَعَنْ جَابِرٌ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «النَّاسُ تَبَعٌ لِقُرَيْشٍ فِي الْخَيْرِ وَالشَّر» . رَوَاهُ مُسلم
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: لوگ خیر (اسلام) اور شر (کفر) میں قریش کے تابع ہیں۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 5980]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (3/ 1819)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. خلافت قریش کا حق ہے
حدیث نمبر: 5981
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا يَزَالُ هَذَا الْأَمْرُ فِي قُرَيْشٍ مَا بَقِيَ مِنْهُمُ اثْنَان» . مُتَّفق عَلَيْهِ
ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ معاملہ (خلافت) قریش میں رہے گا جب تک ان میں دو آدمی بھی باقی رہیں۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 5981]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (3501) و مسلم (4/ 1820)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. قریش کا استحقاق خلافت دین کے ساتھ مشروط تھا
حدیث نمبر: 5982
وَعَنْ مُعَاوِيَةَ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّ هَذَا الْأَمْرَ فِي قُرَيْشٍ لَا يُعَادِيهِمْ أَحَدٌ إِلَّا كَبَّهُ اللَّهُ عَلَى وَجهه مَا أَقَامُوا الدّين» . رَوَاهُ البُخَارِيّ
معاویہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فرما رہے تھے: یہ خلافت قریش میں رہے گی جب تک وہ دین کو قائم رکھیں گے، اور جو شخص ان کی مخالفت کرے گا اللہ اسے چہرے کے بل اوندھا کر کے ذلیل کر دے گا۔ رواہ البخاری۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 5982]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (3500)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. بارہ خلفاء کی پیش گوئی
حدیث نمبر: 5983
وَعَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لَا يَزَالُ الْإِسْلَامُ عَزِيزًا إِلَى اثْنَيْ عَشَرَ خَلِيفَةً كُلُّهُمْ مِنْ قُرَيْشٍ» . وَفِي رِوَايَةٍ: «لَا يَزَالُ أَمْرُ النَّاسِ مَاضِيًا مَا وَلِيَهُمُ اثْنَا عَشَرَ رَجُلًا كُلُّهُمْ مِنْ قُرَيْشٍ» . وَفِي رِوَايَةٍ: «لَا يَزَالُ الدِّينُ قَائِمًا حَتَّى تَقُومَ السَّاعَة أَو يَكُونُ عَلَيْهِمُ اثْنَا عَشَرَ خَلِيفَةً كُلُّهُمْ مِنْ قُرَيْش» . مُتَّفق عَلَيْهِ
جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: بارہ خلیفوں تک اسلام غالب رہے گا اور وہ سب قریش سے ہوں گے۔ ایک دوسری روایت میں ہے: لوگوں کے معاملات صحیح اور درست چلتے رہیں گے جب تک بارہ آدمی ان کے حکمران رہیں گے، وہ سب قریش سے ہوں گے۔ ایک اور روایت میں ہے: قیامت تک دین قائم رہے گا اور ان پر بارہ خلیفے ہوں گے اور وہ سب قریش سے ہوں گے۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 5983]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (7222) و مسلم (7/ 1821 و الرواية الثانية: 6/ 1821 و الرواية الثالثة: 1822/10)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. مختلف قبائل کا بیان
حدیث نمبر: 5984
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «غِفَارُ غَفَرَ اللَّهُ لَهَا وَأَسْلَمُ سَالَمَهَا اللَّهُ وَعُصَيَّةُ عَصَتِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ» . مُتَّفق عَلَيْهِ
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قبیلہ غفار جو ہے، اللہ نے انہیں معاف فرما دیا، قبیلہ اسلم کو اللہ نے سلامت رکھا اور جو قبیلہ عصیہ ہے اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 5984]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (3513) و مسلم (187/ 2518)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. چند دیگر قبائل کا تذکرہ
حدیث نمبر: 5985
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «قُرَيْشٌ وَالْأَنْصَارُ وَجُهَيْنَةُ وَمُزَيْنَةُ وَأَسْلَمُ وَغِفَارُ وَأَشْجَعُ مَوَالِيَّ لَيْسَ لَهُمْ مَوْلًى دُونَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ» . مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قریش، انصار، جہینہ، مزینہ، اسلم، غفار اور اشجع قبیلے میرے حمایتی ہیں، اور اللہ اور اس کے رسول کے سوا ان کا کوئی حمایتی نہیں۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 5985]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (3512) و مسلم (189/ 2520)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. سبقت اسلام کی وجہ سے بعض قبائل کا دوسرے بعض پر فضیلت لے جانا
حدیث نمبر: 5986
وَعَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَسْلَمُ وَغِفَارُ وَمُزَيْنَةُ وَجُهَيْنَةُ خَيْرٌ مِنْ بني تَمِيم وَبني عَامِرٍ وَالْحَلِيفَيْنِ بَنِي أَسْدٍ وَغَطَفَانَ» . مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
ابوبکرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسلم، غفار، مزینہ، اور جہینہ قبیلے، بنو تمیم اور بنو عامر قبیلوں سے بہتر ہیں، اور وہ دو حلیفوں بنو اسد اور غطفان سے بھی بہتر ہیں۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 5986]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (3523) و مسلم (190/ 2531)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. بنوتمیم کی فضیلت
حدیث نمبر: 5987
وَعَن أبي هُرَيْرَة قَالَ: مَا زِلْتُ أُحِبُّ بَنِي تَمِيمٍ مُنْذُ ثلاثٍ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِيهِمْ سَمِعْتُهُ يَقُولُ: «هُمْ أَشَدُّ أُمَّتِي عَلَى الدَّجَّالِ» قَالَ: وَجَاءَتْ صَدَقَاتُهُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَذِهِ صَدَقَاتُ قَوْمِنَا» وَكَانَتْ سَبِيَّةٌ مِنْهُمْ عِنْدَ عَائِشَةَ فَقَالَ: «اعْتِقِيهَا فَإِنَّهَا مِنْ وَلَدِ إِسْمَاعِيلَ» . مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے بنو تمیم کے متعلق جب سے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے تین خصلتیں سنی ہیں، تب سے میں انہیں محبوب رکھتا ہوں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میری امت میں سے وہ دجال پر سب سے زیادہ سخت ہوں گے۔ راوی بیان کرتے ہیں، ان کے صدقات آئے تو رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ ہماری قوم کے صدقات ہیں۔ اور عائشہ رضی اللہ عنہ کے پاس ان کے کچھ قیدی تھے، تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: انہیں آزاد کر دو کیونکہ وہ اسماعیل ؑ کی اولاد میں سے ہیں۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 5987]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (2543) و مسلم (198/ 2525)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. قریش کی فضیلت
حدیث نمبر: 5988
عَنْ سَعْدٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ يُرِدْ هَوَانَ قُرَيْشٍ أَهَانَهُ الله» رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
سعد رضی اللہ عنہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو شخص قریش کی اہانت کرنا چاہے گا اللہ اس کی اہانت و تذلیل کرے گا۔ حسن، رواہ الترمذی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 5988]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه الترمذي (3905 وقال: غريب)»


قال الشيخ زبير على زئي: حسن


1    2    3    4    5    Next