الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث (657)
حدیث نمبر سے تلاش:

موطا امام مالك رواية ابن القاسم
کھانے اور مشروبات سے متعلق مسائل
1. ہر قسم کی شراب حرام ہے
حدیث نمبر: 391
118- وبه أنه قال: كنت أسقي أبا عبيدة بن الجراح وأبا طلحة الأنصاري وأبي بن كعب شرابا من فضيخ تمر، فجاءهم آت فقال لهم: إن الخمر قد حرمت. فقال أبو طلحة: يا أنس، قم إلى هذه الجرار فاكسرها. قال: فقمت إلى مهراس لنا فضربتها بأسفلها حتى تكسرت.
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا: میں (شراب کی حرمت سے پہلے) ابوعبیدہ بن الجراح، ابوطلحہ انصاری اور ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کو کھجور اور چھوہاروں کی شراب پلا رہا تھا کہ ایک شخص نے آ کر انہیں بتایا: بےشک شراب حرام ہو گئی ہے تو ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اے انس! اٹھ اور ان مٹکوں کو توڑ دے، پھر میں نے ایک پتھر (موسل) لے کر ان مٹکوں کو مارا حتیٰ کہ وہ ٹکڑے ٹکڑ ے ہو گئے ۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 391]
تخریج الحدیث: «118- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 446/2، 447 ح 1644، ك 42 ب 5 ح 13) التمهيد 242/1، الاستذكار: 1572، و أخرجه البخاري (5582) ومسلم (1980/9 بعد ح 1981) من حديث مالك به.»

حدیث نمبر: 392
20- مالك عن ابن شهاب عن أبى سلمة بن عبد الرحمن عن عائشة زوج النبى صلى الله عليه وسلم أنها قالت: سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن البتع فقال: ”كل شراب أسكر حرام.“
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے تبع (شہد کی شراب) کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر وہ مشروب جو نشہ دے حرام ہے۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 392]
تخریج الحدیث: «20- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 845/2 ح 1640، ك 42 ب 4 ح 9) التمهيد 124/7، الاستذكار: 1569، و أخرجه البخاري (5585) ومسلم (2001) من حديث مالك به، من رواية يحيي.»

2. شراب پینا اور بیچنا حرام ہے
حدیث نمبر: 393
183- وبه: أنه سأل ابن عباس عما يعصر من العنب، فقال عبد الله بن عباس: أهدى رجل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم راوية خمر، فقال له النبى صلى الله عليه وسلم: ”أما علمت أن الله حرمها؟“ فقال: لا. فسار إنسانا إلى جانبه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”بم ساررته؟“ فقال: أمرته أن يبيعها. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”إن الذى حرم شربها حرم بيعها.“ ففتح المزادتين حتى ذهب ما فيهما.
اور اسی سند کے ساتھ (ابن وعلہ المصری سے) روایت ہے کہ انہوں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے انگور کے شربت کے بارے میں پوچھا: تو عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں شراب سے لدا ہوا جانور بطور تحفہ پیش کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: کیا تجھے پتا نہیں کہ اللہ نے اسے حرام کر دیا ہے؟ اس نے جواب دیا: نہیں، پھر اس آدمی نے اپنے قریب والے کسی شخص سے سرگوشی کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: تم نے اس سے کیا خفیہ بات کی ہے؟ اس نے کہا: میں نے اسے حکم دیا ہے کہ وہ اسے (شراب کو) بیچ دے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اس کا پینا حرام کیا ہے اس نے اس کا بیچنا (بھی) حرام کیا ہے۔ پھر اس آدمی نے دونوں مشکیزے کھول دیئے حتی ٰ کہ ان میں سے ساری شراب بہہ گئی۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 393]
تخریج الحدیث: «183- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 846/2 ح 1643، ك 42 ب 5 ح 12) التمهيد 140/4، الاستذكار:1571، و أخرجه مسلم (1579) من حديث مالك به.»

3. شراب پینے والے کے لئے آخرت میں محرومی ہے
حدیث نمبر: 394
247- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”من شرب الخمر فى الدنيا ثم لم يتب منها حرمها فى الآخرة.“
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص دنیا میں شراب پیئے، پھر اس سے توبہ نہ کرے تو آخرت میں اس سے (یعنی پاکیزہ شراب سے) محروم رہے گا۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 394]
تخریج الحدیث: «247- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 846/2 ح 1642، ك 42 ب 4 ح 11) التمهيد 5/15، الاستذكار:1570 و أخرجه البخاري (5575) ومسلم (2003/76) من حديث مالك به .»

4. سونے چاندی کے برتنوں میں کھانا پینا منع ہے
حدیث نمبر: 395
262- مالك عن نافع عن زيد بن عبد الله بن عمر عن عبد الله بن عبد الرحمن ابن أبى بكر الصديق عن أم سلمة زوج النبى صلى الله عليه وسلم أن النبى صلى الله عليه وسلم قال: ”الذي يشرب فى آنية الفضة إنما يجرجر فى بطنه نار جهنم.“
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص چاندی کے برتنوں میں پیتا ہے تو وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ (غٹ غٹ) بھرتا ہے۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 395]
تخریج الحدیث: «262- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 924/2، 925 ح 1782، ك 49 ب 7 ح 11) التمهيد 101/16، الاستذكار:1714، وأخرجه البخاري (5634) و مسلم (1065) من حديث مالك به.»

5. کدو اور مرتبان میں نبیذ بنانے کی ممانعت ہے
حدیث نمبر: 396
136- مالك عن العلاء بن عبد الرحمن عن أبيه عن أبى هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى أن ينبذ فى الدباء والمزفت.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دباء (کدو کے برتن) اور مزفت (روغنی مرتبان) میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے۔  [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 396]
تخریج الحدیث: «136- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 843/2، 844 ح 1637، ك 42 ب 2 ح 6) التمهيد 237/20، الاستذكار: 1565، و أخرجه أحمد (514/2، ح 10677) من حديث مالك به، من رواية يحيي بن يحيي و سقط من الأصل.»

حدیث نمبر: 397
248- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم خطب الناس فى بعض مغازيه، فقال عبد الله بن عمر: فأقبلت نحوه، فانصرف قبل أن أبلغه، فسألت ماذا قال: فقالوا: نهى أن ينبذ فى الدباء والمزفت.
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی غزوے میں خطبہ دیا تو عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف چلا پھر میرے پہنچنے سے پہلے ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم خطبے سے فارغ ہو گئے تو میں نے پوچھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کے برتن اور روغنی مرتبان میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 397]
تخریج الحدیث: «248- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 843/2 ح 1636، ك 43 ب 2 ح 5) التمهيد 331/15، الاستذكار:1564 و أخرجه مسلم (1997/48) من حديث مالك به .»

6. مشروب میں پھونک مارنا جائز نہیں ہے
حدیث نمبر: 398
131- مالك عن أيوب بن حبيب مولى سعد بن أبى وقاص عن أبى المثنى الجهني أنه قال: كنت عند مروان بن الحكم فدخل عليه أبو سعيد الخدري، فقال له مروان بن الحكم: أسمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه نهى عن النفخ فى الشراب؟ فقال له أبو سعيد: نعم، فقال له رجل: يا رسول الله، إني لا أروى من نفس واحد. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”فأبن القدح عن فيك ثم تنفس.“ قال: فإني أرى القذاة، فيه قال: ”فأهرقها.“
ابوالمثنیٰ الجہنی سے روایت ہے کہ میں مروان بن حکم کے پاس موجود تھا جب سیدنا ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ اس کے پاس تشریف لائے تو مروان بن حکم نے ان سے پوچھا: کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ انہوں نے مشروب (پانی وغیرہ) میں پھونک مارنے سے منع فرمایا ہے؟ تو ابوسعید (الخدری رضی اللہ عنہ) نے اسے کہا: جی ہاں! پھر ایک آدمی نے کہا تھا: یا رسول اللہ! میں ایک سانس میں سیر نہیں ہوتا (پیاسا رہتا ہوں)! تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پیالے کو اپنے منہ سے دور کرو پھر سانس لو۔ اس نے کہا: میں اس (مشروب) میں تنکا دیکھتا ہوں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر اسے بہا دو۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 398]
تخریج الحدیث: «131- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 925/2 ح 1783، ك 49 ب 7 ح 12) التمهيد 391/1، الاستذكار: 1715، و أخرجه الترمذي (1887 وقال: حسن صحيح) و ابن حبان (الموارد: 1367) والحاكم (139/4) كلهم من حديث مالك به .»

7. کھانا وغیرہ دائیں ہاتھ سے کھانا چاہئے
حدیث نمبر: 399
62- مالك عن ابن شهاب عن أبى بكر بن عبيد الله بن عبد الله بن عمر عن عبد الله بن عمر أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”إذا أكل أحدكم فليأكل بيمينه وليشرب بيمينه، فإن الشيطان يأكل بشماله ويشرب بشماله.“
سیدنا عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص کھائے تو دائیں ہاتھ سے کھائے اور (پئیے تو) اپنے دائیں ہاتھ سے پئیے کیونکہ شیطان بائیں ہاتھ سے کھاتا اور بائیں ہاتھ سے پیتا ہے۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 399]
تخریج الحدیث: «62- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 922/2، 923 ح 1777، ك 49 ب 4 ح 6) التمهيد 109/11، الاستذكار: 1709، و أخرجه مسلم (2020) من حديث مالك به.»

8. بائیں ہاتھ سے کھانے کی مذمت
حدیث نمبر: 400
104- مالك عن أبى الزبير عن جابر بن عبد الله السلمي أن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى أن يأكل الرجل بشماله، أو يمشي فى نعل واحدة، أو أن يشتمل الصماء، أو أن يحتبي فى ثوب واحد كاشفا عن فرجه.
سیدنا جابر بن عبداللہ السلمی (الانصاری رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ آدمی بائیں ہاتھ سے کھائے یا ایک جوتی میں چلے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشتمال صماء (سر سے پاوں تک ایک کپڑا لپیٹنے) سے یا ایک کپڑے سے گوٹھ مارنا جس سے شرمگاہ ننگی رہے منع فرمایا ہے۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 400]
تخریج الحدیث: «104- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 922/2 ح 776، ك 49 ب 4 ح 5) التمهيد 165/12، الاستذكار: 1708، و أخرجه مسلم (2099/70) من حديث مالك ورواه (2099/72) من حديث الليث بن سعد عن ابي الزبير به .»


1    2    3    Next