الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:

سنن دارمي
من كتاب الاشربة
مشروبات کا بیان
حدیث نمبر: 2135
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَمُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ إِلَى الْيَمَنِ، فَقَالَ: "اشْرَبُوا، وَلَا تَشْرَبُوا مُسْكِرًا، فَإِنَّ كُلَّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ".
سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اور سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف روانہ کیا تو فرمایا: کچھ بھی پیو بس نشہ آور نہ پیو کیونکہ ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2135]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2143] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 4343] ، [مسلم 1733] ، [أبوداؤد 4356] ، [نسائي 6511] ، [ابن ماجه 3391] ، [أبويعلی 7339] ، [ابن حبان 5373] ، [منحة المعبود 1724]

حدیث نمبر: 2136
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ كَثِيرِ بْنِ سِنَانٍ، حَدَّثَنِي الضَّحَّاكُ بْنُ عُثْمَانَ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ سَعْدٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "أَنْهَاكُمْ عَنْ قَلِيلِ مَا أَسْكَرَ كَثِيرُهُ".
سیدنا سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں تم کو (اس) شراب کے تھوڑا سا پینے سے منع کرتا ہوں جس کا کثیر پینا نشہ لائے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2136]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 2144] »
0

حدیث نمبر: 2137
حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ، عَنْ أَبِي وَهْبٍ الْكَلَاعِيِّ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:"إِنَّ أَوَّلَ مَا يُكْفَأُ قَالَ زَيْدٌ: يَعْنِي: فِي الْإِسْلَامَ كَمَا يُكْفَأُ الْإِنَاءُ يَعْنِي: الْخَمْرِ"، فَقِيلَ: كَيْفَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَقَدْ بَيَّنَ اللَّهُ فِيهَا مَا بَيَّنَ؟ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"يُسَمُّونَهَا بِغَيْرِ اسْمِهَا فَيَسْتَحِلُّونَهَا".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ سب سے پہلی چیز جب پلٹ دی جائے گی۔ راوی زید بن یحییٰ نے کہا: وہ اسلام ہے جس طرح برتن الٹ دیا جاتا ہے، مقصود خمر ہے (یعنی پھر سے لوگ پینے لگیں گے)، عرض کیا گیا: یہ کس طرح ہو گا، اے اللہ کے رسول! جب کہ اللہ تعالیٰ نے بالکل بین واضح طور پر اس کا حکم بیان کر دیا ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے نام دوسرے رکھ لیں گے اور اس طرح شراب کو حلال کر لیں گے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2137]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 2145] »
اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [أبويعلی 4731] ، [سنن البيهقي 194/8] ، [الحاكم فى المستدرك 147/4، وغيرهم]

حدیث نمبر: 2138
أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنِي أَبُو وَهْبٍ، عَنْ مَكْحُولٍ، عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ الْجَرَّاحِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "أَوَّلُ دِينِكُمْ نُبُوَّةٌ وَرَحْمَةٌ، ثُمَّ مُلْكٌ وَرَحْمَةٌ، ثُمَّ مُلْكٌ أَعْفَرُ، ثُمَّ مُلْكٌ وَجَبَرُوتٌ يُسْتَحَلُّ فِيهَا الْخَمْرُ وَالْحَرِيرُ". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: سُئِلَ عَنْ أَعْفَرَ، فَقَالَ: يُشَبِّهِهُ بِالتُّرَابِ وَلَيْسَ فِيهِ خَيْرٌ.
سیدنا ابوعبیدہ بن الجراح رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے دین کے شروع میں (طرز حکومت) نبوت و رحمت ہے، پھر ملوکیت و رحمت، پھر مانند مٹی کے بادشاہت، پھر شاہی ڈکٹیٹری جس میں شراب و ریشم کو حلال سمجھا جائے گا۔ امام دارمی رحمہ اللہ سے اعفر کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا: وہ مٹی کے مشابہ ہے جس میں کوئی خیر نہیں۔ [سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2138]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده منقطع، [مكتبه الشامله نمبر: 2146] »
اس روایت کی سند منقطع ہے کیونکہ مکحول نے ابوثعلبہ الخشنی کو پایا ہی نہیں۔ تخریج کے لئے دیکھئے: [ أبويعلی 873]

9. باب النَّهْيِ عَنْ بَيْعِ الْخَمْرِ وَشِرَائِهَا:
9. شراب کی خرید و فروخت کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2139
أَخْبَرَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا طُعْمَةُ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ بَيَانٍ التَّغْلِبِيُّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: "مَنْ بَاعَ الْخَمْرَ، فَلْيُشَقِّصْ الْخَنَازِيرَ". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: إِنَّمَا هُوَ عُمَرُ بْنُ بَيَانٍ.
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے شراب کو بیچا اس کو چاہیے کہ خنزیر کا گوشت بھی صاف کر لے۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: عمرو بن بیان التغلبی: عمر بن بیان ہیں۔ [سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2139]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «حديث جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2147] »
اس روایت کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 3489] ، [الحميدي 778] ، [الطيالسي 1719]

حدیث نمبر: 2140
حَدَّثَنَا يَعْلَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَعْلَةَ، قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ بَيْعِ الْخَمْرِ، فَقَالَ: كَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدِيقٌ مِنْ ثَقِيفٍ أَوْ مِنْ دَوْسٍ، فَلَقِيَهُ بِمَكَّةَ عَامَ الْفَتْحِ بِرَاوِيَةٍ مِنْ خَمْرٍ يُهْدِيهَا لَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"يَا فُلَانُ، أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ اللَّهَ تَعَالَى قَدْ حَرَّمَهَا؟"قَالَ: فَأَقْبَلَ الرَّجُلُ عَلَى غُلَامِهِ، فَقَالَ: اذْهَبْ فَبِعْهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"بِمَاذَا أَمَرْتَهُ يَا فُلَانُ؟"قَالَ: أَمَرْتُهُ بِبَيْعِهَا. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"إِنَّ الَّذِي حَرَّمَ شُرْبَهَا، حَرَّمَ بَيْعَهَا". فَأَمَرَ بِهَا فَأُكْفِئَتْ فِي الْبَطْحَاءِ.
عبدالرحمٰن بن وعلہ نے کہا: میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے شراب کی خرید و فروخت کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا: ثقیف یا دوس قبیلہ کا ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دوست تھا، اس نے فتح مکہ کے سال میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مکہ میں ملاقات کی اور تحفے میں شراب کا مشکیزہ پیش کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے بھائی! تمہیں علم نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اس کو حرام کر دیا ہے؟ راوی نے کہا: وہ شخص اپنے خادم کی طرف متوجہ ہوا اور اس سے کہا: اسے لے جا کر بیچ دو، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے اس کو کیا حکم دیا ہے؟ عرض کیا: میں نے خادم کو اس شراب کو بیچ دینے کو کہا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس اللہ نے شراب پینا حرام کیا ہے اس نے بیچنا بھی حرام کر دیا ہے۔ چنانچہ اس شخص نے حکم دیا اور وہ شراب زمین پر لڑھکا دی گئی۔ [سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2140]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «رجاله ثقات غير أن ابن إسحاق قد عنعن ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2148] »
اس روایت کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1579] ، [نسائي 4678] ، [أبويعلی 2468] ، [ابن حبان 4944]

حدیث نمبر: 2141
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو يَعْنِي: ابْنَ دِينَارٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: بَلَغَ عُمَرَ أَنَّ سَمُرَةَ بَاعَ خَمْرًا، فَقَالَ: قَاتَلَ اللَّهُ سَمُرَةَ، أَمَا عَلِمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ، حُرِّمَتْ عَلَيْهِمْ الشُّحُومُ فَجَمَلُوهَا، فَبَاعُوهَا". قَالَ سُفْيَانُ: جَمَلُوهَا: أَذَابُوهَا.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو یہ خبر لگی کہ سیدنا سمرہ رضی اللہ عنہ نے شراب بیچی ہے تو انہوں نے کہا: الله تعالیٰ سمرہ کو برباد کرے، کیا انہیں معلوم نہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: الله تعالیٰ یہود پر لعنت کرے، چربی ان پر حرام کی گئی لیکن انہوں نے اسے پگھلا کر فروخت کر دیا۔ سفیان نے کہا: «جملوها» کا معنی ہے «اذابوها» ۔ [سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2141]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2150] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2223] ، [مسلم 1582] ، [ابن ماجه 3383] ، [أبويعلی 23468] ، [ابن حبان 4942]

10. باب الْعُقُوبَةِ في شُرْبِ الْخَمْرِ:
10. شراب پینے والے کی سزا کا بیان
حدیث نمبر: 2142
حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِذَا سَكِرَ، فَاجْلِدُوهُ، ثُمَّ إِذَا سَكِرَ، فَاجْلِدُوهُ، ثُمَّ إِذَا سَكِرَ، فَاجْلِدُوهُ، ثُمَّ إِذَا سَكِرَ، فَاضْرِبُوا عُنُقَهُ". يَعْنِي فِي الرَّابِعَةِ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی نشہ کر لے تو اسے کوڑے لگاؤ، پھر اگر ایسا کرے تو اسے کوڑے مارو، پھر شراب پئے تو اسے کوڑے مارو، چوتھی بار پھر اگر شراب پئے تو اس کو جان سے مار ڈالو۔ [سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2142]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2151] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 4484] ، [نسائي 5678] ، [ابن ماجه 2572] ، [ابن حبان 4446، 4447] ، [موارد الظمآن 1519]

11. باب في التَّغْلِيظِ لِمَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ:
11. جو شراب پئے اس کے لئے وعید شدید کا بیان
حدیث نمبر: 2143
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَسْرِقُ السَّارِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: زانی مومن رہتے ہوئے زنا نہیں کر سکتا، چوری کرنے والا مومن رہتے ہوئے چوری نہیں کر سکتا، اور نہ شراب پیتے ہوئے جب وہ شراب پیتا ہے مومن رہتا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2143]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «، [مكتبه الشامله نمبر: 2152] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2475] ، [مسلم 57] ، [أبوداؤد 4689] ، [نسائي 4886] ، [مسند أبى يعلی 6299] ، [ابن حبان 186] ، [الحميدي 1162]

12. باب فِيمَا يُنْبَذُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِ:
12. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے کون سے برتن میں نبیذ بنائی جاتی تھی؟
حدیث نمبر: 2144
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ:"كَانَ يُنْتَبَذُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السِّقَاءِ، فَإِنْ لَمْ يَكُنْ سِقَاءٌ، نُبِذَ لَهُ فِي تَوْرٍ مِنْ بِرَامٍ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے مشک میں نبیذ بنائی جاتی تھی، اگر مشک (مشکیزہ) نہ ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے پتھر کی ہانڈی یا پیالوں میں نبیذ بنائی جاتی تھی۔ [سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2144]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2153] »
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1999] ، [أبوداؤد 3702] ، [نسائي 5629] ، [ابن ماجه 3400] ، [أبويعلی 1769] ، [ابن حبان 5387] ، [مسند الحميدي 1320]


Previous    1    2    3    4    5    Next