الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:

سنن دارمي
من كتاب الجهاد
کتاب جہاد کے بارے میں
11. باب في الذي يَسْهَرُ في سَبِيلِ اللَّهِ حَارِساً:
11. اللہ کی راہ میں جاگنے والے پہرہ دار کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 2437
أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ كَثِير، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ شُرَيْحٍ، يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي الصَّبَّاحِ مُحَمَّدِ بْنِ شُمَيْر، عَنْ أَبِي عَلِيٍّ الْهَمْدَانِيِّ، عَنْ أَبِي رَيْحَانَةَ أَنَّهُ كَانَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةٍ، فَسَمِعَهُ ذَاتَ لَيْلَةٍ وَهُوَ يَقُولُ: "حُرِّمَتِ النَّارُ عَلَى عَيْنٍ سَهِرَتْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَحُرِّمَتِ النَّارُ عَلَى عَيْنٍ دَمَعَتْ مِنْ خَشْيَةِ اللَّهِ". قَالَ: وَقَالَ الثَّالِثَةَ، فَنَسِيتُهَا. قَالَ أَبُو شُرَيْحٍ: سَمِعْتُ مَنْ يَقُولُ ذَاكَ"حُرِّمَتِ النَّارُ عَلَى عَيْنٍ غَضَّتْ عَنْ مَحَارِمِ اللَّهِ، أَوْ عَيْنٍ فُقِئَتْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ".
سیدنا ابوریحانہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غزوہ میں تھے کہ انہوں نے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: حرام ہے دوزخ پر وہ آنکھ جو اللہ کی راہ میں جاگے، اور حرام ہے دوزخ پر وہ آنکھ جو اللہ تعالیٰ کی خشیت (خوف) سے اشکبار ہو جائے (یعنی آنسوں سے بھر جائے)، سیدنا ابوریحانہ رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری آنکھ کا بھی تذکرہ کیا لیکن میں اسے بھول گیا۔ ابوشریح نے کہا: میں نے اس راوی سے سنا جس نے تیسری آنکھ کا ذکر کیا اور وہ یہ ہے: اللہ تعالیٰ نے حرام کر دی ہے دوزخ ایسی آنکھ کے لئے جو اللہ کے محارم کے دیکھنے سے بچی رہے (یعنی فواحش و منکرات نہ دیکھے یا ایسی آنکھ جو اللہ عزوجل کے راستے میں پھوڑ دی گئی (یعنی ضائع ہوگئی)۔ [سنن دارمي/من كتاب الجهاد/حدیث: 2437]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2445] »
اس حدیث کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [نسائي 3117] ، [نسائي فى الكبرىٰ 4325] ، [ابن أبى شيبه 350/5] ، [الحاكم 83/2] ، [أبويعلی 4346]

حدیث نمبر: 2438
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ الدَّرَاوَرْدِيِّ، عَنْ صَالِحِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ زَائِدَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "رَحِمَ اللَّهُ حَارِسَ الْحَرَسِ". قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: وَعُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ لَمْ يَلْقَ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ.
سیدنا عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فوج کی پہرے داری کرنے والے پر اللہ تعالیٰ رحم فرمائے۔
امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: اس حدیث کی سند میں عمر بن عبدالعزیز کی ملاقات سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں۔ [سنن دارمي/من كتاب الجهاد/حدیث: 2438]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «في اسناده علتان: الانقطاع وضعف صالح بن محمد بن زائدة، [مكتبه الشامله نمبر: 2445] »
اس روایت کی سند میں انقطاع ہے، اور صالح بن محمد ضعیف ہیں۔ تخریج کیلئے دیکھئے: [أبويعلی 1750] ، [سنن سعيد بن منصور 2416] ، [مصباح الزجاجه 394/2] ، [البيهقي 149/1، و مرسلًا بسند ضعيف]

12. باب في فَضْلِ النَّفَقَةِ في سَبِيلِ اللَّهِ:
12. اللہ کے راستے میں خرچ کرنے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 2439
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ بِنَاقَةٍ مَخْطُومَةٍ، فَقَالَ هَذِهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَكَ بِهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ سَبْعُ مِائَةِ نَاقَةٍ كُلُّهَا مَخْطُومَةٌ".
سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ نے کہا: ایک صحابی مہار (نکیل) والی اونٹنی لے کر حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ یہ اللہ کے راستے میں (ہدیہ) ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے لئے قیامت کے دن (اس ایک کے بدلے) سات سو اونٹنیاں ہوں گی جو سب کی سب مہار والی ہوں گی۔ [سنن دارمي/من كتاب الجهاد/حدیث: 2439]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وأبو عمرو هو: سعد بن إياس، [مكتبه الشامله نمبر: 2446] »
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1892] ، [نسائي 3187] ، [أحمد 121/4] ، [طبراني 229/17، 634] ، [الحاكم 90/2، وغيرهم]

13. باب مَنْ أَنْفَقَ زَوْجَيْنِ مِنْ مَالِهِ في سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ:
13. اللہ تعالیٰ کے راستے میں اپنے مال سے ایک جوڑا خرچ کرنے کی فضیلت
حدیث نمبر: 2440
أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ صَعْصَعَةَ بْنِ مُعَاوِيَةَ، قَالَ: لَقِيتُ أَبَا ذَرٍّ وَهُوَ يَسُوقُ جَمَلًا لَهُ، أَوْ يَقُودُهُ، فِي عُنُقِهِ قِرْبَةٌ، فَقُلْتُ: يَا أَبَا ذَرٍّ، مَا مَالُكَ؟. قَالَ: لِي عَمَلِي، فَقُلْتُ: مَا مَالُكَ؟. قَالَ: لِي عَمَلِي. قُلْتُ: حَدِّثْنِي حَدِيثًا سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: "مَا مِنْ مُسْلِمٍ أَنْفَقَ زَوْجَيْنِ مِنْ مَالٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِلَّا ابْتَدَرَتْهُ حَجَبَةُ الْجَنَّةِ". قَالَ أَبُو مُحَمَّدٍ: هُوَ دِرْهَمَيْنِ أَوْ أَمَتَيْنِ أَوْ عَبْدَيْنِ أَوْ دَابَّتَيْنِ.
صعصعہ بن معاویہ نے کہا: میں نے سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے ملا قات کی جو اپنے اونٹ کو لے جا رہے تھے اور ان کی گردن میں مشکیز ہ لٹکا ہوا تھا، میں نے عرض کیا: اے ابوذر! یہ کیا ہے؟ آپ کو کیا ہوا ہے؟ فرمایا: یہ میرا کام ہے، میں نے پھر عرض کیا: آپ کو کیا ہوا ہے؟ پھر جواب دیا کہ: یہ میرا کام ہے، میں نے عرض کیا: کوئی ایسی حدیث بیان کیجئے جو آپ نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو، انہوں نے کہا: میں نے سنا رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: جو مسلمان بھی اللہ کی راہ میں ایک جوڑا خرچ کریگا (دے گا) تو جنت کے دربان اس کے استقبال کیلئے جلد بازی کریں گے۔
نسائی کی روایت میں ہے کہ بہشت کے دربان اسے اپنی طرف بلائیں گے (کہ ان کے دروازے سے داخل ہو)۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: جوڑے سے مراد: دو درہم یا دو لونڈی، دو غلام، یا دو سواریاں ہیں۔ [سنن دارمي/من كتاب الجهاد/حدیث: 2440]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2447] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [نسائي 3185] ، [ابن حبان 2940، 4643] ، [ابن أبى شيبه 348/5] ، [الحاكم 82/2]

14. باب في فَضْلِ الرَّمْيِ وَالأَمْرِ بِهِ:
14. تیر اندازی کی فضیلت اور اس کا حکم
حدیث نمبر: 2441
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ: أَنَّهُ تَلَا هَذِهِ الْآيَةَ: وَأَعِدُّوا لَهُمْ مَا اسْتَطَعْتُمْ مِنْ قُوَّةٍ سورة الأنفال آية 60 أَلَا إِنَّ "الْقُوَّةَ: الرَّمْيُ".
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے یہ آیتِ شریفہ تلاوت کی (ترجمہ): تیار کرو کافروں کے لئے جہاں تک تم سے ہو سکے قوت، سنو: قوت سے مراد ہے: تیر اندازی کرنا۔ [سنن دارمي/من كتاب الجهاد/حدیث: 2441]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2448] »
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1917] ، [أبوداؤد 2514] ، [ابن ماجه 2813] ، [أبويعلی 1743] ، [ابن حبان 4709] ، [سعيد بن منصور 2448] ، [الطيالسي 1182]

حدیث نمبر: 2442
أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَّامٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ الْأَزْرَقِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يُدْخِلُ الثَّلَاثَةَ بِالسَّهْمِ الْوَاحِدِ الْجَنَّةَ: صَانِعَهُ يَحْتَسِبُ فِي صَنْعَتِهِ الْخَيْرَ، وَالْمُمِدُّ بِهِ، وَالرَّامِيَ بِهِ". وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "ارْمُوا وَارْكَبُوا، وَلَأَنْ تَرْمُوا أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ تَرْكَبُوا". وَقَالَ: "كُلُّ شَيْءٍ يَلْهُو بِهِ الرَّجُلُ بَاطِلٌ إِلَّا رَمْيَ الرَّجُلِ بِقَوْسِهِ وَتَأْدِيبَهُ فَرَسَهُ، وَمُلَاعَبَتَهُ أَهْلَهَ، فَإِنَّهُنَّ مِنَ الْحَقِّ" وَقَالَ: "مَنْ تَرَكَ الرَّمْيَ بَعْدَمَا عَلِّمَهُ، فَقَدْ كَفَرَ الَّذِي عَلِّمَهُ"..
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: الله عز و جل ایک تیر کے سبب تین آدمیوں کو جنت میں داخل کریگا، تیر بنانے والے کو اگر اس کے بنانے میں اچھی نیت کی ہوگی، اس کی مدد کرنے والے اور تیر چلانے والے کو، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تیراندازی کرو، سواری کرو، اور میرے نزدیک تیر اندازی محبوب ہے سواری کرنے سے، اور فرمایا: اور ہر کھیل جو آدمی کھیلتا ہے وہ باطل ہے سوائے اپنی کمان سے تیراندازی کرنے، اور گھوڑے کی تربیت کرنے، اور اپنی بیوی کے ساتھ کھیلنے کے، یہ تین کھیل حق ہیں۔ اور فرمایا: جس نے سیکھنے کے بعد تیراندازی چھوڑ دی اس نے ناشکری کی اس کی جس نے اسے سکھایا۔ [سنن دارمي/من كتاب الجهاد/حدیث: 2442]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2449] »
اس حدیث کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2513] ، [ترمذي 1627] ، [نسائي 3580] ، [ابن ماجه 2811] ، [أحمد 144/4، 146] ، [سعيد بن منصور 2450] ، [طيالسي 1179] ، [طحاوي فى مشكل الآثار 368/1] ، [البيهقي 12/10، وغيرهم وله شواهد]

15. باب مَنْ جُرِحَ في سَبِيلِ اللَّهِ جُرْحاً:
15. اللہ کے راستے میں زخم کھانے کی فضلیت کا بیان
حدیث نمبر: 2443
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاق، حَدَّثَنِي عَمِّي مُوسَى بْنُ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَا مِنْ مَجْرُوحٍ يُجْرَحُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، إِلَّا بَعَثَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَجُرْحُهُ يَدْمَى: الرِّيحُ رِيحُ الْمِسْكِ وَاللَّوْنُ لَوْنُ الدَّمِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی اللہ عز و جل کی راہ میں زخمی ہوتا ہے اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے دن ایسے اٹھائے گا کہ اس کے زخم سے خون بہتا ہوگا جس کی خوشبو مشک جیسی ہوگی اور رنگ بالکل خون کا سا ہوگا۔ [سنن دارمي/من كتاب الجهاد/حدیث: 2443]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2450] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 237] ، [مسلم 1876] ، [ابن ماجه 2795] ، [أبويعلی 6263] ، [ابن حبان 4652] ، [الحميدي 1123] ، [سنن سعيد بن منصور 2571]

16. باب فِيمَنْ سَأَلَ اللَّهَ الشَّهَادَةَ:
16. جو شخص اللہ تعالیٰ سے شہادت کا طلب گار ہو اس کا بیان
حدیث نمبر: 2444
أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ كَثِيرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ شُرَيْحٍ، يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَمِعَ سَهْلَ بْنَ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "مَنْ سَأَلَ اللَّهَ الشَّهَادَةَ صَادِقًا مِنْ قَلْبِهِ، بَلَّغَهُ اللَّهُ مَنَازِلَ الشُّهَدَاءِ، وَإِنْ مَاتَ عَلَى فِرَاشِهِ".
سہل بن امامہ بن سہل بن حنیف نے اپنے والد کے واسطے سے اپنے دادا سے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص صدقِ دل سے شہادت طلب کرے، الله تعالیٰ اس کو شہیدوں کے مرتبہ تک پہنچاتا ہے، چاہے وہ اپنے بستر پر مرا ہو۔ [سنن دارمي/من كتاب الجهاد/حدیث: 2444]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2451] »
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1909] ، [أبوداؤد 1520] ، [ترمذي 1653] ، [نسائي 6162] ، [ابن ماجه 2797] ، [أبويعلی 107/6] ، [ابن حبان 3192]

17. باب في فَضْلِ الشَّهِيدِ:
17. شہید کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 2445
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الرِّفَاعِيُّ، حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِيسَى، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَا يَجِدُ الشَّهِيدُ مِنْ أَلَمِ الْقَتْلِ إِلَّا كَمَا يَجِدُ أَحَدُكُمْ مِنْ أَلَمِ الْقَرْصَةِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شہید کو قتل کی اتنی تکلیف ہوتی ہے جتنی تم میں سے کسی کو چیونٹی کے کاٹنے سے تکلیف ہوتی ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الجهاد/حدیث: 2445]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 2452] »
اس حدیث کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 1668] ، [ابن حبان 4655] ، [موارد الظمآن 1613]

18. باب مَا يَتَمَنَّى الشَّهِيدُ مِنَ الرَّجْعَةِ إِلَى الدُّنْيَا:
18. شہید دوبارہ دنیا میں لوٹنے کی تمنا کرے گا
حدیث نمبر: 2446
أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِيٍّ الْحَنَفِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَا مِنْ نَفْسٍ تَمُوتُ فَتَدْخُلُ الْجَنَّةَ فَتَوَدُّ أَنَّهَا رَجَعَتْ إِلَيْكُمْ وَلَهَا الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا، إِلَّا الشَّهِيدُ فَإِنَّهُ وَدَّ أَنَّهُ قُتِلَ كَذَا مَرَّةً لِمَا رَأَى مِنَ الثَّوَابِ".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی بھی نفس ایسا نہیں ہے جو مر جائے اور جنت میں داخل ہو جائے، پھر وہ یہ چاہے کہ تمہاری طرف (دنیا میں) لوٹ آئے سوائے شہید کے جو چاہے گا کہ اسے بار بار قتل کیا جائے شہادت کے ثواب کی وجہ سے۔ [سنن دارمي/من كتاب الجهاد/حدیث: 2446]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وأبو علي الحنفي هو: عبيد الله بن عبد المجيد. والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2453] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2795] ، [مسلم 1877] ، [ترمذي 1643] ، [أبويعلی 2879]


Previous    1    2    3    4    5    Next