الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مختصر صحيح بخاري کل احادیث (2230)
حدیث نمبر سے تلاش:

مختصر صحيح بخاري
آداب کا بیان
16. اس بیان میں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سخت گو اور بدزبان نہ تھے۔
حدیث نمبر: 2027
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم برا کہنے والے اور فحش بکنے والے اور لعنت کرنے والے نہیں تھے، ہم میں سے کسی پر غصہ کے وقت فرماتے تھے: اس کو کیا ہو گیا ہے؟ اس کی پیشانی خاک آلود ہو۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2027]
17. حسن خلق اور سخاوت کا بیان اور مکروہ فعل ”بخل“ کا بیان۔
حدیث نمبر: 2028
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی چیز مانگی گئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہو: نہیں (دیتا)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2028]
حدیث نمبر: 2029
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں دس برس رہا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ کو اف تک نہیں کہا اور نہ کبھی یہ فرمایا: یہ کیوں کیا اور یہ کیوں نہ کیا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2029]
18. گالی دینے اور لعنت کرنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 2030
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: جو شخص کسی مسلمان کو فاسق یا کافر کہے اور درحقیقت وہ فاسق یا کافر نہ ہو تو خود کہنے والا فاسق اور کافر ہو جائے گا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2030]
حدیث نمبر: 2031
سیدنا ثابت بن ضحاک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اسلام کے سوا کسی دوسری ملت کی قسم کھائی (یعنی جان بوجھ کر کافر ہو جانے کی قسم کھائی) پس وہ ویسے ہی (مذہب والا) ہے جیسے کہ اس نے قسم کھائی اور ابن آدم پر اس نذر کا پورا کرنا (لازم) نہیں ہے جو اس کے اختیار میں نہ ہو اور جس نے دنیا میں کسی چیز کے ساتھ خودکشی کر لی تو وہ قیامت میں اسی کے ساتھ عذاب دیا جائے گا اور جس نے مومن پر لعنت کی تو (اس کا گناہ) اس کے قتل کے برابر ہے اور جس نے مومن کو کافر کہا تو یہ بھی اس کے قتل کے برابر ہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2031]
19. غیبت اور چغل خوری کی برائی۔
حدیث نمبر: 2032
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، فرماتے تھے: چغل خور جنت میں داخل نہیں ہو گا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2032]
20. کس قسم کی تعریف کرنا برا ہے؟
حدیث نمبر: 2033
سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک شخص کا ذکر ہوا اور ایک شخص نے اس کی بہت تعریف کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تجھ پر رحم کرے تو نے (اس کی تعریف کر کے) اس کی گردن اڑا دی۔ اور یہی جملہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی بار فرمایا: (پھر فرمایا): اگر تم میں سے کوئی شخص خواہ مخواہ کسی کی تعریف کرنا چاہے تو یوں کہے کہ میں اس کو ایسا سمجھتا ہوں، اگر اس کے گمان میں وہ شخص واقعی ویسا ہی ہے اور اس (کے اچھے یا برے ہونے) کو اللہ ہی جانتا ہے اور یوں بھی نہ کہے کہ وہ اللہ کے نزدیک بھی اچھا ہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2033]
21. حسد اور ایک دوسرے سے ترک ملاقات منع ہے۔
حدیث نمبر: 2034
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آپس میں بغض و حسد نہ کرو اور ترک ملاقات نہ کرو بلکہ اللہ کے بندے اور بھائی بھائی بن کر رہو اور کسی مسلمان کو یہ جائز نہیں ہے کہ اپنے (مسلمان) بھائی سے (کسی جھگڑے کے باعث) تین دن سے زیادہ جدا رہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2034]
حدیث نمبر: 2035
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ تم اپنے آپ کو بدگمانی سے بچاؤ کیونکہ بدگمانی بڑی جھوٹی بات ہے اور (کسی کے عیبوں کی) تلاش اور جستجو نہ کرو اور آپس میں حسد اور ترک ملاقات نہ کرو اور نہ ایک دوسرے سے بغض رکھو بلکہ اللہ کے بندے اور ایک دوسرے کے بھائی بھائی بن کر رہو۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2035]
22. اس بیان میں کہ کیسا گمان کرنا جائز ہے۔
حدیث نمبر: 2036
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں گمان کرتا ہوں کہ فلاں فلاں (جو دو شخص ہیں) وہ ہمارے دین کی کوئی بھی بات نہیں جانتے۔ اور دوسری ایک روایت میں ہے: میں گمان کرتا ہوں کہ فلاں فلاں لوگ ہمارے دین کو جس پر ہم ہیں، اس کو نہیں پہچانتے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2036]

Previous    1    2    3    4    5    Next