الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:

مشكوة المصابيح
كتاب الحدود
كتاب الحدود
--. بدفعلی کی آخری سزا کا بیان
حدیث نمبر: 3585
وَعَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا يَنْظُرُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ إِلَى رَجُلٍ أَتَى رَجُلًا أَوِ امْرَأَةً فِي دُبُرِهَا» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ
ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ عزوجل اس آدمی کی طرف (نظر رحمت سے) نہیں دیکھتا جو کسی مرد کے ساتھ بُرا فعل کرے یا وہ عورت کی پیٹھ (دبر) میں بدفعلی کرے۔ ترمذی، اور انہوں نے کہا: یہ حدیث حسن غریب ہے۔ حسن، رواہ الترمذی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3585]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه الترمذي (1165)»


قال الشيخ زبير على زئي: حسن

--. جانور سے بدفعلی کی سزا
حدیث نمبر: 3586
وَعَنْهُ أَنَّهُ قَالَ: «مَنْ أَتَى بَهِيمَةً فَلَا حَدَّ عَلَيْهِ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ أَنَّهُ قَالَ: وَهَذَا أَصَحُّ مِنَ الْحَدِيثِ الْأَوَّلِ وَهُوَ: «مَنْ أَتَى بَهِيمَةً فَاقْتُلُوهُ» وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعلم
ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا: جو شخص کسی چوپائے کے ساتھ بُرا فعل کرے تو اس پر کوئی حد نہیں۔ امام ترمذی نے سفیان ثوری سے روایت کیا کہ انہوں نے کہا: یہ حدیث، حدیث اول: جو شخص کسی چوپائے کے ساتھ بُرا فعل کرے تو اسے قتل کر دو۔ سے زیادہ صحیح ہے۔ اور اہل علم کے ہاں اسی پر عمل ہے۔ اسنادہ حسن، رواہ الترمذی و ابوداؤد۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3586]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه الترمذي (1455) و أبو داود (4465)»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

--. حدود جاری کرنے میں کسی کی پروا نہ کی جائے
حدیث نمبر: 3587
وَعَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَقِيمُوا حُدُودَ اللَّهِ فِي الْقَرِيبِ وَالْبَعِيدِ وَلَا تَأْخُذْكُمْ فِي اللَّهِ لوْمةُ لائمٍ» . رَوَاهُ ابنُ مَاجَه
عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہر قریب و بعید (نسب کے لحاظ سے یاقوت کے لحاظ سے) پر اللہ کی حدود نافذ کر دو۔ اور اللہ کے (حکم جاری کرنے) میں کسی ملامت گر کی ملامت تمہارے آڑے نہ آئے۔ سندہ ضعیف، رواہ ابن ماجہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3587]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه ابن ماجه (2540)
٭ عبيدة بن الأسود مدلس و عنعن و للحديث شواھد ضعيفة .»


قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف

--. حدود اللہ کے نفاذ کی برکا ت
حدیث نمبر: 3588
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِقَامَةُ حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ خَيْرٌ مِنْ مَطَرِ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً فِي بلادِ الله» . رَوَاهُ ابْن مَاجَه
ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ کی حدود میں سے کسی حد کا قائم کر دینا، اللہ کے شہروں پر چالیس راتیں بارش ہونے سے بہتر ہے۔ اسنادہ ضعیف جذہ، رواہ ابن ماجہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3588]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف جدًا، رواه ابن ماجه (2537)
٭ فيه سعد بن سنان الحنفي الحمصي: متروک، رماه الدارقطني وغيره بالوضع وللحديث شواھد ضعيفة .»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف جدًا

--. حدود اللہ کے نفاذ کی برکا ت، بروایت نسائی
حدیث نمبر: 3589
وَرَوَاهُ النَّسَائِيُّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ
امام نسائی نے اسے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ النسائی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3589]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه النسائي (75/8. 76 ح 4908)
٭ فيه جرير بن يزيد: ضعيف و للحديث شواھد ضعيفة عند ابن حبان (الموارد: 1507) وغيره .»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف

--. چور کا ہاتھ کب کاٹا جائے گا؟
حدیث نمبر: 3590
عَنْ عَائِشَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا تُقطعُ يدُ السَّارِقِ إِلاَّ بربُعِ دِينَار فَصَاعِدا»
عائشہ رضی اللہ عنہ، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتی ہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ��’چوتھائی دینار یا اس سے زیادہ (مالیت کی چوری) پر چور کا ہاتھ کاٹا جائے گا۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3590]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (6789) و مسلم (1684/2)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. تین درہم کی چیز پر ہاتھ کاٹنے کا بیان
حدیث نمبر: 3591
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَطَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَ سَارِقٍ فِي مِجَنٍّ ثَمَنُهُ ثَلَاثَةُ دَرَاهِمَ
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے تین درہم مالیت کی ڈھال کی چوری پر چور کا ہاتھ کاٹا۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3591]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (6798) و مسلم (1686/6)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. معمولی چیز کے بدلے ہاتھ ایسی قیمتی چیز کا کٹوانا
حدیث نمبر: 3592
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَعَنَ اللَّهُ السارِقَ يسرقُ البيضةَ فتُقطعُ يَده وَيسْرق الْحَبل فتقطع يَده»
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ چور پر لعنت کرے کہ وہ انڈا چراتا ہے تو اس کا ہاتھ کاٹ دیا جاتا ہے، اور وہ رسی چراتا ہے تو اس کا ہاتھ کاٹ دیا جاتا ہے۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3592]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (6799) و مسلم (م1687/7)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. درخت پر لگے پھل چوری کرنے پر ہاتھ نہ کا ٹنا
حدیث نمبر: 3593
عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ» رَوَاهُ مَالِكٌ وَالتِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَالنَّسَائِيُّ وَالدَّارِمِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: درخت پر لگے ہوئے پھل اور شگوفے میں ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ اسنادہ صحیح، رواہ مالک و الترمذی و ابوداؤد و النسائی و الدارمی و ابن ماجہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3593]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده صحيح، رواه مالک (839/2 ح 1628 مطولاً) و الترمذي (1449) و أبو داود (4388) و النسائي (86/8. 88 ح 4963. 4973) و الدارمي (174/2 ح 2309. 2314) و ابن ماجه (2593)»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

--. ذخیرہ شدہ پھلوں کی چوری پر حد جاری ہو گی
حدیث نمبر: 3594
وَعَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو بْنِ الْعَاصِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّهُ سُئِلَ عَنِ الثَّمَرِ الْمُعَلَّقِ قَالَ: «مَنْ سَرَقَ مِنْهُ شَيْئًا بَعْدَ أَنْ يُؤْوِيَهُ الْجَرِينَ فَبَلَغَ ثَمَنَ الْمِجَنِّ فَعَلَيْهِ الْقَطْعُ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَالنَّسَائِيّ
عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کیا کہ آپ سے درختوں پر لگے ہوئے پھل (کی چوری) کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے اسے گودام میں محفوظ کر لینے کے بعد چوری کیا اور وہ ڈھال کی قیمت کو پہنچ گیا تو پھر اس پر قطع (ہاتھ کاٹنا) ہے۔ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد و النسائی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3594]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه أبو داود (1710) و النسائي (84/8. 85 ح 4960)»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن


Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next