الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
طریقہ نماز کا بیان नमाज़ पढ़ने का तरीक़ा فاتحہ خلف الامام “ इमाम के पीछे सूरत अल-फ़ातेहा पढ़ना ”
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے ایسی نماز پڑھی جس میں سورہ فاتحہ نہ پڑھی تو یہ نماز ناقص ہے، ناقص ہے، ناقص ہے مکمل نہیں ہے۔ (راوی نے کہا) میں نے کہا: اے ابوہریرہ! میں بعض اوقات امام کے پیچهے ہوتا ہوں؟ تو انہوں (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ) نے میرا ہاتھ جھٹکا پھر فرمایا: اے فارسی! اسے اپنے دل میں پڑھ کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ نے فرمایا: میں نے اپنے اور اپنے بندے کے درمیان نماز آدھوں آدھ تقسیم کر دی ہے، پس آدھی میرے لئے ہے اور آدھی میرے بندے کے لئے ہے اور بندہ جو مانگے گا اسے ملے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بندہ «الْحَمْدُ لِلَّـهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ» کہتا ہے (تو) اللہ فرماتا ہے: میرے بندے نے میری حمد بیان کی، بندہ «الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ» کہتا ہے (تو) اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: میرے بندے نے میری ثناء بیان کی، بندہ «مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ» کہتا ہے (تو) اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: میرے بندے نے میری تمجید (بزرگی) بیان کی، بندہ کہتا ہے: «إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ» تو یہ بندے کے لئے ہے اور بندہ جو مانگے گا اسے ملے گا۔ بندہ کہتا ہے «اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ . صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ» تو یہ بندے کے لئے ہے اور بندہ جو مانگے گا اسے ملے گا۔“ (اس کتاب کے جامع امام) ابوالحسن (القابسی) نے کہا: اس حدیث کے الفاظ میں ہمارے (موطا کے) راویوں نے اضطراب کیا ہے، لہٰذا میں نے (ابوالحسن علی بن محمد بن مسرور) الدباغ کے الفاظ درج کئے ہیں، سوائے اس کے کہ یہ عیسیٰ (بن مسکین) کے لفظ پر ہے اور نسخہ الدباغ کے پاس تھا، پس یہ بات ہے۔
تخریج الحدیث: «139- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 84/1، 85 ح 185، ك 3 ب 9 ح 39) التمهيد 187/20، الاستذكار: 161، و أخرجه مسلم (395/39) من حديث مالك به.»
|