الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
डर ख़ौफ़ और यात्रा की नमाज़
1. “ सफ़र में दो नमाज़ें जमा करना ”
2. “ क़स्र यानि सफ़र की नमाज़ दो रकअतें हैं ”
3. “ सफ़र में पूरी नमाज़ पढ़ने के बारे में ”
4. “ सवारी पर नमाज़ पढ़ना ”
5. “ सफ़र की नमाज़ में सुन्नतें पढ़ना नहीं हैं ”
6. “ ख़ौफ़ यानि डर के समय की नमाज़ का तरीक़ा ”

موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث 657 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
خوف و سفر کی نماز کا بیان
डर ख़ौफ़ और यात्रा की नमाज़
نماز خوف کا طریقہ
“ ख़ौफ़ यानि डर के समय की नमाज़ का तरीक़ा ”
حدیث نمبر: 179
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
514- مالك عن يزيد بن رومان عن صالح بن خوات عمن صلى مع رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم ذات الرقاع صلاة الخوف ان طائفة صفت معه وطائفة وجاه العدو، فصلى بالذين معه ركعة، ثم ثبت قائما واتموا لانفسهم، ثم انصرفوا وصفوا وجاه العدو، وجاءت الطائفة الاخرى فصلى بهم الركعة التى بقيت من صلاته، ثم ثبت جالسا واتموا لانفسهم، ثم سلم بهم.514- مالك عن يزيد بن رومان عن صالح بن خوات عمن صلى مع رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم ذات الرقاع صلاة الخوف أن طائفة صفت معه وطائفة وجاه العدو، فصلى بالذين معه ركعة، ثم ثبت قائما وأتموا لأنفسهم، ثم انصرفوا وصفوا وجاه العدو، وجاءت الطائفة الأخرى فصلى بهم الركعة التى بقيت من صلاته، ثم ثبت جالسا وأتموا لأنفسهم، ثم سلم بهم.
اس صحابی سے روایت ہے جنہوں نے غزوہ ذات الرقاع کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز خوف پڑھی تھی۔ ایک گروہ نے آپ کے ساتھ صف بنا لی اور دوسرا گروہ دشمن کے مقابلے میں موجود رہا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ساتھ نماز پڑھنے والوں کو ایک رکعت پڑھائی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے رہے اور انہوں نے خود دوسری رکعت پڑھ لی پھر (سلام پھیر کر) چلے گئے اور دشمن کے مقابلے میں صف بنا لی۔ دوسرے گروہ نے آ کر آپ کے ساتھ ایک رکعت پڑھی جو کہ آپ کی نماز میں سے باقی رہ گئی تھی پھر آپ بیٹھے رہے اور انہوں نے اپنی نماز پوری کی پھر آپ نے ان کے ساتھ سلام پھیر دیا۔

تخریج الحدیث: «514- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 183/1 ح 441، ك 11 ب 1 ح 1) التمهيد 31/23، الاستذكار: 410، و أخرجه البخاري (4129) ومسلم (842) من حديث مالك به.»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.